Tag: ووٹ مسترد

  • این اے 191 کشمور کی نشست پر 15975 ووٹ مسترد ہونے کا انکشاف

    این اے 191 کشمور کی نشست پر 15975 ووٹ مسترد ہونے کا انکشاف

    کشمور: این اے 191 کشمور کی نشست پر 15975 ووٹ مسترد ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس سیٹ پر پیپلز پارٹی کے امیدوار کو 3310 ووٹوں سے کامیابی ملی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق این اے 191 کے 2 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج نہ آنے کے باوجود فارم 47 جاری کر دیا گیا تھا، جب کہ اس نشست پر حیرت انگیز طور پر 16 ہزار کے قریب ووٹ مسترد ہوئے جب کہ تین ہزار تین سو ووٹ سے امیدوار جیتا۔

    اسی طرح صوبائی حلقوں میں بھی حیران کن طور پر مسترد ووٹوں کی تعداد جیتنے والے امیدواروں کے ووٹوں سے زیادہ رہی، پی ایس 22 سکھر سے پی پی کے جام اکرام 2050 ووٹوں کے فرق سے جیتے اور 5417 ووٹ مسترد ہوئے۔

    پی ایس41 سانگھڑ سے پی پی کے علی حسن 1632 ووٹوں کے فرق سے کامیاب ہوئے اور 7544 ووٹ مسترد ہوئے، پی ایس 28 خیرپور سے پی پی امیدوار کی جیت کا فرق 4378 ووٹ تھا اور 3425 ووٹ مسترد ہوئے، پی ایس 34 سے پی پی امیدوار ممتاز چانڈیو 5943 ووٹ سے کامیاب ہوئے، اور 5473 ووٹ حلقے میں مسترد ہوئے۔

    پی ایس 18 میں آزاد امیدوار جام مہتاب ڈہر 1922 ووٹ سے کامیاب ہوئے، اور 7411 ووٹ مسترد ہوئے، جی ڈی اے کے غلام دستگیر 3422 ووٹ سے کامیاب ہوئے اور 3787 ووٹ حلقے میں مسترد قرار پائے، پی ایس 70 میں پی پی کے ارباب امان اللہ 7265 ووٹ سے کامیاب ہوئے اور 6102 ووٹ مسترد ہوئے۔

    پی ایس 91 میں جماعت اسلامی کے عمر فاروق 767 ووٹوں سے منتخب ہوئے اور 906 ووٹ مسترد ہوئے، جب کہ پی ایس 97 میں ایم کیو ایم کے شوکت علی 720 ووٹوں کی برتری سے کامیاب ہوئے اور 674 ووٹ مسترد ہوئے۔

  • بیٹے کی چال باپ کے خلاف پڑ گئی

    بیٹے کی چال باپ کے خلاف پڑ گئی

    اسلام آباد: سینیٹ چیئرمین کے لیے آج ایوان بالا میں ہونے والی ووٹنگ میں پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کے 7 ووٹ اس طرح ضائع کیے گئے ہیں کہ خود اپوزیشن بھی اسے اپنوں کا دغا سمجھنے کی پوزیشن میں نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ چیئرمین کے لیے الیکشن میں بیٹے کی چال باپ کے خلاف ہی پڑ گئی ہے، علی حیدر گیلانی نے سینیٹرز کو ایک ویڈیو میں ووٹ ضائع کرنا سکھایا تھا، یہ چال ان کے والد یوسف رضا گیلانی کے گلے پڑ گئی۔

    قومی اسمبلی سے سینیٹرز کے چناؤ کے وقت بھی 7 ووٹ مسترد ہوئے تھے اور یوسف رضا گیلانی حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو ہرا کر اسلام آباد کی نشست سے سینیٹر بن گئے تھے، آج چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں بھی مسترد ہونے والے ووٹ 7 ہی تھے، لیکن یہاں یوسف رضا گیلانی کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا، اور صادق سنجرانی ایک بار پھر ایوان بالا کے چیئرمین بن گئے۔

    پیپلز پارٹی نے چیئرمین سینیٹ الیکشن چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

    تجزیہ نگاروں کے مطابق چیئرمین سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کے ساتھ اپنوں نے ہی اپوزیشن کر دی ہے، اور 7 ساتھیوں نے کمال مہارت کے ساتھ دغا دیا، سات ووٹ ریجیکٹ ہوئے لیکن غلطی ایسی تھی کہ اپوزیشن خود ان ووٹوں کو صحیح تسلیم کر رہی ہے۔

    سات سینیٹرز نے مہر لگانی تھی خانے میں لیکن لگائی سینیٹر گیلانی کے نام پر، اس طرح ساتھ نہ دینے والوں نے گیلانی کا بھرم بھی رکھا اور ووٹ بھی ضائع کر دیا۔

    مقام عبرت یہ ہے کہ حکومتی اتحاد کی طرح کسی نے یہاں اُنھیں بکاؤ، پیسے لیے، یا ضمیر فروش کا طعنہ بھی نہیں دیا۔