Tag: ووہان

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے چینی شہر ووہان کے لیے بڑی امداد

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے چینی شہر ووہان کے لیے بڑی امداد

    ریاض: سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کے مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کے تحت کرونا وائرس سے شدید متاثر چینی شہر ووہان میں طبی امدادی اشیا اور آلات پر مشتمل سامان بھجوا دیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کی جانب سے چین کے کرونا وائرس سے شدید ترین متاثر شہر ووہان میں طبی امدادی اشیا اور آلات پر مشتمل نئی کھیپ پہنچ گئی۔

    امدادی اشیا میں مصنوعی نظام تنفس کو بحال کرنے کے آلات سمیت مریضوں کی نگرانی کرنے والے کمپیوٹرز اور دیگر آلات شامل ہیں۔

    ان میں 60 الٹرا ساؤنڈ مشینز، 30 مصنوعی تنفس فراہم کرنے والے آلات، 89 دل کی حرکت کو بحال کرنے کے لیے استعمال ہونے والے الیکٹرانک شاک بوسٹرز، 200 ہائی ڈوز وین سرنج بوسٹرز، 277 مریضوں کی طبی نگرانی کے آلات، 3 ڈائلاسز یونٹس کے علاوہ دیگر اشیا شامل تھیں۔

    شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے اس سے قبل بھی طبی آلات اور ضروری سامان ووہان پہنچایا جا چکا ہے۔ امدادی سامان کی ترسیل کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں مزید سامان چین بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جان لیوا کرونا وائرس سے اب تک ووہان سمیت پورے چین میں 3 ہزار 158 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، گزشتہ روز وائرس کے 24 نئے کیسز سامنے آئے  ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 80 ہزار 778 ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس: ہلاک ڈاکٹر کی اہلیہ شوہر کو آخری بار بھی نہ دیکھ سکیں، دلدوز ویڈیو

    کرونا وائرس: ہلاک ڈاکٹر کی اہلیہ شوہر کو آخری بار بھی نہ دیکھ سکیں، دلدوز ویڈیو

    بیجنگ: چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے اسپتال کے سربراہ کی اہلیہ کی دلدوز ویڈیو نے لوگوں کی آنکھیں نم کردیں، اہلیہ اپنے شوہر کا مردہ جسم لے جانے والی گاڑی کے پیچھے دیوانہ وار بھاگتی دکھائی دے رہی ہیں۔

    چینی سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو نے لوگوں کو غمزدہ کردیا ہے۔ ووہان میں اس وقت کرونا وائرس کے مریضوں کے مرکزی اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر لیو ژمنگ بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوگئے۔

    ڈاکٹر لیو کی موت 2 دن قبل ہوئی اور ان کا جسم اسپتال سے ہی آخری رسومات کے لیے جایا گیا، اس موقع پر ان کی اہلیہ اور دیگر رشتے دار اسپتال کے باہر جمع ہوگئے۔

    جب اسپتال کی گاڑی ڈاکٹر لیو کا مردہ جسم لے کر باہر نکلی تو ڈاکٹر کی اہلیہ کائی لیپنگ روتی ہوئی گاڑی کے پیچھے بھاگتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں تاکہ وہ آخری بار اپنے شوہر کو دیکھ سکیں۔

    تاہم وائرس کی شدت کے سبب کسی کو بھی، وائرس کا شکار مردہ افراد کے بھی قریب جانے کی اجازت نہیں چنانچہ کائی لیپنگ اپنے شوہر کو دیکھنے میں ناکام رہتی ہیں۔

    کائی لیپنگ جو خود بھی اسی اسپتال کی ہیڈ نرس ہیں گزشتہ ایک ماہ سے اپنے شوہر سے نہیں مل سکیں۔ ڈاکٹر لیو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے مریضوں کی خدمت میں اس قدر مشغول رہے کہ انہیں خود میں ظاہر ہونے والی کرونا کی علامات کا اندازہ نہ ہوسکا اور جب ان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تو بہت دیر ہوچکی تھی۔

    وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد وہ گزشتہ ایک ماہ سے قرنطینیہ میں تھے، اس دوران ان کی اہلیہ نے کئی بار کوشش کی وہ قرنطینیہ یونٹ میں جا کر اپنے شوہر کا خیال رکھ سکیں تاہم ڈاکٹر لی نے سختی سے انہیں اپنے قریب آنے سے منع کردیا کہ کہیں وہ خود بھی وائرس کا شکار نہ ہوجائیں۔

    شوہر کی موت کے باوجود کائی لیپنگ اس جان لیوا مرض سے لڑنے کے لیے پرعزم ہیں اور اس غم سے نبرد آزما ہونے کے بعد وہ واپس اسپتال جا کر اپنی ذمہ داریاں انجام دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

  • چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1360 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1360 ہو گئی

    چین: مہلک کرونا وائرس سے چین میں مزید 245 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد مہلک وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1360 ہو گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس (COVID-19) کی ہلاکت خیزی جاری ہے، وائرس سے چین کے اندر مجموعی ہلاکتوں کی تعداد تیرہ سو سے بھی بڑھ گئی، جب کہ کرونا وائرس کے مزید 14886 نئے کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں، وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 59539 ہو گئی ہے۔

    دوسری طرف مہلک وائرس سے لڑنے کے لیے کوششیں بھی جاری ہیں، برطانوی سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وائرس کی ویکسین تیار کر لی گئی ہے، اور چوہوں پر اس کی آزمایش کی جا رہی ہے، عالمی ادارہ صحت نے بھی وائرس کے سلسلے میں پیش رفت کی ہے، ادارے نے وائرس کو ‘کووِڈ 19’ کا نام دے دیا ہے اور کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین 18 ماہ میں دستیاب ہوگی۔

    کرونا وائرس کی ویکسین کا چوہوں‌ پر تجربہ

    جاپانی بندرگاہ پر کھڑے کروز شپ میں وائرس متاثرین کی تعداد 174 ہو گئی ہے، یہ کروز شپ ایک ہفتے سے قرنطینہ میں ہے، جس میں تین ہزار افراد موجود ہیں۔ دوسری جانب دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، 27 ممالک میں 250 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جاپان میں 90، سنگاپور میں 40، جنوبی کوریا میں 25، بھارت میں 3 اور فرانس میں 4 شہری کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔

    خیال رہے کہ ہلاکت خیز کرونا وائرس چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلا ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، یہ وائرس سانس کے نظام میں شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے، اس کی علامات میں بخار اور خشک کھانسی شامل ہیں۔

  • ووہان میں پھنسے ہر پاکستانی کا خصوصی خیال رکھا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    ووہان میں پھنسے ہر پاکستانی کا خصوصی خیال رکھا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: چینی شہر ووہان میں پھنسے پاکستانیوں کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کی اہم ملاقات ہوئی، وزیر اعظم نے کہا کہ طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے بعد چین میں پھنسے پاکستانیوں کی دیکھ بھال کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کی اہم ملاقات ہوئی۔ مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور سیکریٹری خارجہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں چین میں موجود پاکستانیوں کی صحت کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چینی جامعات میں پاکستانی طلبا کے تحفظ کے حوالے سے خصوصی بات چیت کی گئی۔

    چینی شہر ووہان میں موجود پاکستانیوں کو خوراک اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ معاون خصوصی زلفی بخاری نے وزیر اعظم کو مکمل صورتحال سے آگاہ کر دیا۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے چینی حکومت سے مل کر کام کر رہے ہیں، یقین ہے چین کرونا وائرس کے چیلنج سے کامیابی سے نمٹ لے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں موجود ہم وطنوں کی سلامتی و تحفظ کے لیے فکر مند ہیں، طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

    وزیر اعظم نے وزارت اوور سیز کی جانب سے اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو چینی سفیر کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسی معاملے پر زلفی بخاری نے چینی سفیر سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی واپسی تک تمام ہم وطنوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور اسپیشل کیسز کی صورت میں چینی حکومت خصوصی تعاون کرے۔

    چینی سفیر یاؤ ژنگ کا کہنا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی دیکھ بھال مزید بہتر کر رہے ہیں، ہر قسم کی پیش رفت سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھیں گے۔

  • ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے زلفی بخاری کی چینی سفیر سے اہم ملاقات

    ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے زلفی بخاری کی چینی سفیر سے اہم ملاقات

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور پاکستان میں چین کے سفیر کی ملاقات ہوئی جس میں ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے اہم مشاورت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کی چین کے سفیر یاؤ ژنگ سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں کرونا وائرس سے متاثرہ چینی شہر ووہان میں پاکستانی طلبا کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور ہوا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مشاورت جاری ہے، موجود صورتحال پر گہری نظر ہے۔ وہ ہمارے بچے ہیں ہم ہر طرح سے ان کا خیال رکھیں گے۔

    انہوں نے پاکستان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تک کرونا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    زلفی بخاری نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی واپسی تک تمام ہم وطنوں کا خصوصی خیال رکھا جائے، اسپیشل کیسز کی صورت میں چینی حکومت خصوصی تعاون کرے، سفارتخانے کے اہلکاروں اور پاکستانی شہریوں میں رابطے آسان بنائے جائیں۔

    ملاقات میں صورتحال میں بہتری پر پاکستانیوں کے انخلا کے آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ زلفی بخاری نے صورتحال کی خود نگرانی کے لیے چین جانے کی پیشکش کی، انہوں نے کہا کہ خواہش ہے مشکل وقت میں ہم وطنوں کے پاس جاؤں۔

    چینی سفیر یاؤ ژنگ نے کہا کہ آپ کی سوچ قابل تعریف ہے مگر ابھی وہاں جانا مناسب نہیں، ہم وطنوں کے لیے آپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستانیوں کو بہتر رہائش اور خوراک کا انتظام یقینی بنایا جائے، چین میں موجود طالب علموں سے رابطے میں ہوں۔ کوشش جاری ہیں حالات کی جلد بہتری کے لیے پر امید ہیں۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی دیکھ بھال مزید بہتر کر رہے ہیں، ہر قسم کی پیش رفت سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھیں گے۔

  • کرونا وائرس: اموات کی تعداد 722، امریکی شہری بھی ہلاک، دنیا کا بڑا آٹو پلانٹ بند

    کرونا وائرس: اموات کی تعداد 722، امریکی شہری بھی ہلاک، دنیا کا بڑا آٹو پلانٹ بند

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 722 ہو گئی ہے، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وائرس سے چین میں 34 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جن میں 2 ہزار سے زائدکی حالت تشویش ناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں مہلک کرونا وائرس سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف اور مؤثر اقدامات کے باوجود وائرس کی ہلاکت خیزی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

    چینی صوبے ووہان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والا امریکی شہری بھی دم توڑ گیا ہے۔ یہ کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والا پہلا امریکی شہری ہے، رپورٹس کے مطابق ہلاک شہری ایک 60 سالہ خاتون تھی جس نے جمعرات کو دم توڑا۔ جاپان کی بندرگاہ پر روکے گئے کروز میں 64 افراد میں وائرس کی تشخیص ہو گئی، سنگاپور میں مریضوں کی تعداد 33 ہو گئی جس کے بعد سنگاپور میں ہائی الرٹ کر دیا گیا، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امریکا نے چین کو 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کر دی ہے۔

    ادھر کرونا وائرس کے اثرات کے پیش نظر دنیا کا سب سے بڑا آٹو پلانٹ بند کر دیا گیا ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیئول میں واقع ساؤتھ کورین کار ساز کمپنی یونڈے کا پلانٹ بند کر دیا گیا ہے، اس آٹو پلانٹ میں سالانہ 14 لاکھ گاڑیاں بنائی جاتی ہیں، پلانٹ بڑی تعداد میں آٹو پارٹس درآمد کرتا ہے، اور یہاں 25 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں۔

    کرونا وائرس سے خبردار کرنے والا ڈاکٹر دم توڑ گیا

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس بچاؤ کے پیش نظر ایشیائی ترقیاتی بینک نے 20 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کر دیا ہے، یہ رقم تکنیکی اور تحقیقاتی سپورٹ اور وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر استعمال ہوگی، رقم کمبوڈیا، چین، لاؤ، میانمار، تھائی لینڈ اور ویتنام کے لیے جاری کی گئی ہے، خیال رہے کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے اے ڈی بی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ساتھ کام کر رہا ہے۔

  • کرونا سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی بھی وائرس کا شکار

    کرونا سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی بھی وائرس کا شکار

    بیجنگ: چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے متاثرہ ماں کی نومولود بچی میں بھی وائرس کی تصدیق ہوگئی، نومولود بچی میں کرونا کی تشخیص نے وائرس کی منتقلی کے حوالے سے نئے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔

    سرکاری میڈیا کے مطابق مذکورہ بچی کی پیدائش کرونا سے شدید متاثر ووہان کے ایک اسپتال میں ہوئی تھی جو پہلے ہی کرونا وائرس کے مریضوں سے بھرا پڑا ہے۔

    بچے کی حاملہ ماں کو حمل کے آخری ہفتے میں بخار کی شکایت ہونے پر اسپتال لایا گیا تھا جہاں اس میں کرونا وائرس کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا۔

    حاملہ ماں کا بھرپور علاج کیا جارہا تھا اور وہ روبصحت تھی، اس دوران اس نے بچی کو بھی جنم دیا اور ڈاکٹرز کے مطابق نومولود بچی بالکل صحت مند اور کرونا وائرس سے محفوظ تھی۔

    اس عرصے میں مستقل نومولود کو زیر مشاہدہ رکھا گیا تاہم اب اس میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوگئی ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ بچی اس وائرس کا شکار کس ذریعے سے ہوئی۔

    کرونا وائرس کی تشخیص کے وقت بچی کی عمر صرف 30 گھنٹے تھی اور یہ اس وائرس کی شکار کم عمر ترین مریض ہے۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ کیس اشارہ ہے کہ ہمیں اس وائرس کی منتقلی کے ممکنہ نئے روٹ کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت ہے۔

    دوسری جانب ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اب تک جان لیوا وائرس سے 563 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں، پورے چین میں 28 ہزار افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔

    چین سے باہر کرونا سے متاثرہ 191 کیس سامنے آئے ہیں تاہم ان میں ہلاکتوں کی تعداد صرف 2 ہے۔

  • بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

    بھارتی ریاست کیرالہ بھی کرونا وائرس کی زد میں؟

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے تیسرے مریض کی تصدیق ہوگئی، پچھلے 2 مریضوں کی طرح یہ مریض بھی کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 3 کیس رپورٹ ہوئے ہیں اور تینوں اس وقت ریاست کیرالہ میں ہیں۔ متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    ریاستی وزیر صحت نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں، ان کے مطابق اس کے علاوہ کرونا کا شکار بقیہ دونوں مریض بھی روبصحت ہیں۔

    وزیر صحت کے مطابق اس وقت چین سے آنے والے 1 ہزار 925 افراد کو ان کے گھروں پر جبکہ مزید 25 افراد کو مختلف اسپتالوں میں قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔ ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    وزیر صحت کا کہنا ہے کہ انہیں خدشہ تھا کہ کیرالہ میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ ہوسکتا ہے کیونکہ ووہان میں کیرالہ سے گئے طلبا کی بڑی تعداد زیر تعلیم ہے، ان کے مطابق ووہان سے واپس آنے والے طلبا جو اس وقت کیرالہ میں زیر نگرانی ہیں، میں سے کئی کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس کرونا وائرس کی دوائیں موجود نہیں تاہم وہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ گائیڈ لائنز کی پاسداری کر رہے ہیں اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    دوسری جانب بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 361 تک جا پہنچی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے اب تک 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • پاکستان کا ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنا اعتماد کا اظہار ہے: چین

    پاکستان کا ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنا اعتماد کا اظہار ہے: چین

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا کرونا سے شدید متاثر شہر ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنے کا فیصلہ چین پر اعتماد کا اظہار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزیر خارجہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا گیا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے فون پر بات کی۔

    چینی دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چینی وزیر اعظم کے لیے نیک خواہشات پہنچائیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کرونا وائرس کا پھہلاؤ روکنے کے لیے چینی اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

    چینی دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے چین کو وائرس کی روک تھام پر ہر ممکن مدد کی پیشکش کی، پاکستان جلد چین کے لیے طیارے کے ذریعے طبی سامان روانہ کرے گا۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام چین کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستانی حکومت کو بھروسہ ہے کہ چین پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

    چینی دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنے کا فیصلہ چین پر اعتماد کا اظہار ہے، مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام چین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کے اقدامات گہری دوستی کی عکاسی کرتے ہیں۔

    چینی دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے چین میں اپنے شہریوں کے لیے کیے گئے چینی اقدامات کو سراہا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 304 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس کا شکار ہونے والوں میں 4 پاکستانی طلبہ بھی شامل ہیں جو ووہان میں موجود ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، متاثرہ طالبعلم کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے طالبعلم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق اب تک 400 افراد چین سے کیرالہ پہنچے ہیں اور انہیں سخت نگرانی میں رکھا جارہا ہے۔ 5 افراد مختلف اسپتالوں کے آئسولیشن وارڈ میں موجود ہیں جبکہ بقیہ افراد کو ان کے گھروں پر قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق واپس آنے والوں میں طلبہ اور کاروباری افراد دونوں شامل ہیں اور انہیں ایئرپورٹ سے براہ راست نگرانی کے لیے لایا گیا۔

    دوسری جانب کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔

    ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی حکومت نے چین میں پھنسے افراد کو 2 خصوصی طیاروں کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں دارالحکومت نئی دہلی میں 28 دن تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    دوسری جانب چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 170 تک جا پہنچی۔

    اب تک 7 ہزار 700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے۔ جاپان، فرانس اور اردن کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے۔