Tag: ووہان

  • کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    اسلام آباد: چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، طبی ماہرین و پروفیسرز نے واضح طور پر کہہ دیا کہ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کرونا وائرس کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سیکریٹری ہیلتھ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)، پاک فوج کے نمائندے اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں تازہ ترین اور بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کور کمیٹی تیزی سے بدلتی صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کے نظام کی خود نگرانی کروں گا۔

    اجلاس میں طبی ماہرین نے چین میں موجود پاکستانیوں کی فوری واپسی سے کرونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں، چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعد وطن لایا جائے۔ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے کہا کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    ڈاکٹر سعید کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی واپسی کا معاملہ بہت اہم ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو بھی واپس لایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پروفیشنل طریقہ کار اپنانا ضروری ہے، چین میں موجود پاکستانیوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اس وقت چین میں 28 سے 30 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔

    گزشتہ روز چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وائرس روزانہ کی بنیاد پر بڑھتا جارہا ہے، اس وقت ووہان میں 500 سے زائد پاکستانی طالب علم موجود ہیں۔

    طلبا کا کہنا تھا کہ امریکا، ملائیشیا، آسٹریلیا، ترکی، بھارت و دیگر ممالک نے خصوصی پروازیں بھیج کر اپنے طلبا کو یہاں سے نکال لیا ہے، ہمیں نکالنے کے لیے ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی مدد نہیں بھیجی گئی۔

  • چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے، جاپان، فرانس، اردن اور بھارت کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے، دوسری طرف چینی حکام نے سفر پر پابندیاں مزید سخت کر دیں۔

    چین میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طلبہ میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد چین میں مقیم طلبہ کے والدین پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، والدین نے حکومت سے بچوں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

    کروناوائرس کے علاج کیلئے دو دن کے اندر پہلا اسپتال قائم

    ادھر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی صحت بہتر ہے، وطن واپسی کے لیے کسی بھی پاکستانی کی چین کی ٹیم 14 دن تک نگرانی کرے گی۔

    چین میں کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے بھی اقدامات بڑے پیمانے پر شروع کر دیے گئے ہیں، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 500 مزدوروں نے مل کر دو دن کے اندر اندر چین میں پہلا کرونا وائرس کے علاج کے لیے اسپتال قائم کر دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مزید دو اسپتال جلد ہی قیام کے بعد متاثرین کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

  • کرونا وائرس کے لیے تعمیر کیا جانے والا اسپتال صرف 4 دن میں تکمیل کے قریب

    کرونا وائرس کے لیے تعمیر کیا جانے والا اسپتال صرف 4 دن میں تکمیل کے قریب

    چین نے تیزی سے پھیلتے کرونا وائرس کے علاج کے لیے صرف 4 دن قبل ووہان شہرمیں 1 ہزار بستروں کا اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا اور 4 دن بعد یہ اسپتال اپنی تعمیر کے نصف مرحلے میں پہنچ چکا ہے۔

    چین میں اس وقت کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ووہان شہر ہے جہاں اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہوچکے ہیں۔

    اس وائرس سے اب تک 106 افراد موت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔

    چینی حکومت نے چند روز قبل کرونا کے علاج کے لیے مخصوص اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا جو 1 ہزار بستروں پر مشتمل ہوگا اور یہ اسپتال صرف 4 دن میں نصف تعمیر ہوچکا ہے۔

    اسپتال کا نام فائر گاڈ ماؤنٹین ہاسپٹل رکھا جائے گا۔ اسپتال کے لیے 25 ہزار مربع میٹر علاقے میں کھدائی کا کام شروع کیا گیا تھا، اسپتال کو پری فیبری کیٹیڈ مٹیریئل یعنی پہلے سے تیار شدہ اشیا سے بنایا جارہا ہے۔

    اسپتال کی تعمیر مزید 3 سے 4 روز میں مکمل ہوجائے گی اور 3 فروری بروز پیر یہاں پہلا مریض داخل کردیا جائے گا۔

    چین اس سے قبل بھی اسی طرح کی ریکارڈ مدت میں کی جانے والی تعمیرات کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

    سنہ 2003 میں بھی سارس وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک اسپتال بنایا گیا تھا جسے 4 ہزار افراد نے دن رات کام کر کے صرف 7 روز میں تیار کرلیا تھا۔

    اب مذکورہ اسپتال کی تعمیر کے بعد امکان ہے کہ ملک بھر سے کرونا وائرس کے مریضوں کو یہیں لا کر علاج کیا جائے گا۔

    چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں سخت کر رکھی ہیں اور ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس اور سنگاپور سمیت 16 ممالک میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، چین میں وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کروناوائرس سے ہلاک افراد کی تعداد ایک سو چھ ہو گئی، جب کہ ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار سے بڑھ چکی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین میں سب سے کم عمر 9 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے چین کا صوبہ ہوبائی سب سے زیادہ متاثر ہے، چین بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 4515 ہو چکی ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کرونا وائرس ہوبائی کے مرکزی شہر ووہان کی فوڈ مارکیٹ سے نکل کر پھیل رہا ہے، جس نے اب ساری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس، سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک میں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں، ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے، چین نے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ووہان میں سو بستروں پر مشتمل ایک بڑے اسپتال کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے جو محض 10 دنوں میں مکمل ہوگا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سانس کی نالی کا شدید انفیکشن لاحق ہوتا ہے، اور اس کے لیے کوئی مخصوص علاج بھی موجود نہیں، نہ ہی کوئی ویکسین تیار کی گئی ہے۔ اس سے ہونے والی زیادہ تر اموات بڑی عمر کے افراد میں ہوئی ہیں، یا وہ جنھیں پہلے سے سانس کی تکالیف لاحق تھیں۔

  • شاہ محمود قریشی کا کرونا وائرس سے متعلق اہم بیان

    شاہ محمود قریشی کا کرونا وائرس سے متعلق اہم بیان

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چین نے متاثرہ علاقوں میں نقل وحرکت پر پابندی لگا رکھی ہے، اطلاعات کے مطابق کوئی پاکستانی وائرس سے متاثر نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چینی وزارت خارجہ کے ساتھ بیجنگ سے مسلسل رابطے میں ہیں، چینی صوبے ووہان میں 500 کے قریب رجسٹرڈ طلبا ہیں، نان رجسٹرڈ کو شامل کر کے تعداد 800 کے درمیان بنتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے متاثرہ علاقوں میں نقل وحرکت پر پابندی لگا رکھی ہے، اطلاعات کے مطابق کوئی پاکستانی وائرس سے متاثر نہیں ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نان رجسٹرڈ طلبا کی رجسٹریشن کے لیے 2 افسران مامور کر دیے ہیں، ان کے نمبرز بھی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر مشتہر کر دیے گئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طلبا رجسٹریشن یا کسی بھی معلومات کے لیے سفارت خانے سے رابطہ کرسکتے ہیں، چینی وزارت خارجہ، پاکستانی سفارت خانے سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کھانا نہ ملنے کی شکایت پر بھی چینی وزارت خارجہ سے رجوع کیا، چینی وزارت خارجہ نے بتایا متاثرہ علاقے میں کھانا بھجوا رہے ہیں، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی حکام ہمارے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں، اپنے شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے مل کر صورت حال سے نمٹنا ہے۔

    چین میں محصور سیکڑوں پاکستانی طلبہ کو کروناوائرس کا خوف، حکومت سے مدد کی اپیل

    واضح رہے کہ چین میں کروناوائرس کے باعث سیکڑوں پاکستانی طلبہ ووہان میں پھنس گئے، اپنے ویڈیو پیغام میں طالبات نے حکومت سے وطن واپسی میں مدد کرنے کی اپیل کردی۔

  • چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 80 ہو گئی، چینی حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سے اب تک 2700 افراد متاثر ہو چکے ہیں، متاثرہ افراد کے لیے ووہان میں ایک بڑے اسپتال کی تعمیر بھی شروع کر دی گئی ہے جو محض دس دنوں میں مکمل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مہلک وائرس کرونا نے چین میں 80 افراد کو لقمہ اجل بنا دیا ہے، وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، اب تک ڈھائی ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، چینی صدر نے اعتراف کیا ہے کہ چین کو انتہائی خطرناک صورت حال کا سامنا ہے۔

    امریکا میں بھی کرونا وائرس کا پانچواں کیس رپورٹ ہو گیا ہے، سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ کیسز میں آنے والے دنوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے چین میں مقیم امریکی شہریوں کو جلد چین سے نکلنے کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں، فرانس میں بھی 3 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چینی شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس سے تاحال 11 ممالک متاثر ہو چکے ہیں، چین کے علاوہ دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی تعداد ایک ہزار کے قریب ہے۔

    ادھر چینی حکام نے وائرس کی روک تھام کے لیے ملک میں بڑے پیمانے پر اقدامات شروع کر دیے ہیں، چین کے 13 شہروں سے عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے باہر نہ نکلیں، تاکہ وائرس پھیلنے سے روکا جا سکے، چین نے مارکیٹوں اور ریسٹورنٹس کو جنگلی جانوروں کی فروخت بھی روک دی ہے۔

    چین کے شہر ووہان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مسلسل بڑھتی تعداد کے پیش نظر ایک بڑے اسپتال کی ہنگامی تعمیر بھی 24 جنوری سے شروع کر دی گئی ہے، جو 100 بستروں پر مشتمل ہوگا، یہ اسپتال 3 فروری تک مکمل ہو جائے گا۔