Tag: وٹامنز

  • ڈپریشن اور انزائٹی میں کون سے وٹامنز بے حد مفید ہیں؟

    ڈپریشن اور انزائٹی میں کون سے وٹامنز بے حد مفید ہیں؟

    ڈپریشن اور انزائٹی یعنی افسردگی یا اضطراب ایسے امراض ہیں جن سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں، کئی لوگ اس بات کو تسلیم نہیں کرتے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ڈپریشن بھی ایک باقاعدہ بیماری ہے۔

    ڈپریشن یا انزائٹی کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے مگر اچھی خبر یہ ہے کہ کچھ وٹامنز ایسے ہیں کہ جن کے استعمال سے ڈپریشن اور انزائٹی سے نجات مل سکتی ہے۔

    اچھی صحت کے لیے مفید اور وٹامنز سے بھرپور غذا کے استعمال سے ذہنی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

    Anxiety

    اس حوالے سے ڈاکٹر عرفان عظیم نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈپریشن اور پریشانی سے بچاؤ کے لیے بہترین وٹامنز کون سے ہیں جو ڈپریشن کو کم کرنے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وٹامن بی 12 اور دیگر بی وٹامنز دماغی کیمیکل بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں موڈ اور دماغ کے دیگر افعال کو متاثر کرتا ہے جبکہ وٹامن بی6 اور فولیٹ کی کم سطح ڈپریشن سے منسلک ہو سکتی ہے جبکہ وٹامن ڈی نفسیاتی مریضوں میں ایک ممکنہ اینٹی ڈپریسنٹ ہے۔

    وٹامن بی 12 کیا ہے؟

    vitamin B12

    وٹامن بی 12 ایک پانی میں حل ہونے والا وٹامن ہے جو دماغ اور اعصابی نظام کی کارکردگی اور خون کے بننے کے لیے بے حد ضروری ہے۔ یہ وٹامن بی کمپلیکس کے گروپ سے تعلق رکھتا ہے اس گروپ میں کل 8 وٹامن ہوتے ہیں۔

    سبزی خور سب سے زیادہ وٹامن بی 12 کی کمی کا شکار ہوتے ہیں جو بنیادی طور پر جانوروں میں پایا جاتا ہے۔

    وٹامن بی 12 کی کمی کا علاج غذا کے ذریعے کیا جا سکتا ہے اس کے لیے گوشت، انڈے، مچھلی اور دودھ کی مصنوعات استعمال کی جا سکتی ہیں۔ اسی طرح وٹامن بی 12 کی شدید کمی کی صورت میں مطلوبہ مقدار کے لیے انجکشن بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    وٹامن بی 6 کیا ہے؟

    Vitamin B6

    اس کے علاوہ وٹامن بی 6 مختلف جسمانی افعال میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ میٹابولزم سے لے کر جلد کی صحت اور مدافعتی اور اعصابی نظام کے درست کام کرنے کے لیے ضروری ہے۔ وٹامن بی 6 سے ہمارے جسم کو متعدد فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

    وٹامن بی 6 کیلئے ان غذاؤں کا استعمال کیا جاسکتا ہے جن میں سالمن مچھلی، چکن بریسٹ، پستہ ،آلو بخارا، سورج مکھی کے بیج پالک کیلا اور چنے شامل ہیں۔

  • آٹا، گھی اور تیل میں آئرن سمیت اہم وٹامنز کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قانون منظور

    آٹا، گھی اور تیل میں آئرن سمیت اہم وٹامنز کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قانون منظور

    پشاور: خیبر پختون خوا میں آٹا، گھی اور تیل میں آئرن اور فولک ایسڈ سمیت اہم وٹامنز کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے قانون منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کو معیاری، محفوظ اور غذائیت سے بھرپور صحت بخش خوراک فراہم کرنے کے لیے خیبر پختون خوا کی صوبائی کابینہ نے فوڈ فورٹیفکیشن ایکٹ 2021 کے مسودے کی منظوری دے دی۔

    ایکٹ کو جلد صوبائی اسمبلی سے بھی منظور کرایا جائے گا۔

    صوبائی وزیر برائے خوراک اور سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان نے بتایا کہ عوام کو محفوظ اور متوازن غذا کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    انھوں نے کہا اس ایکٹ کا مقصد آٹے، گھی اور خوردنی تیل میں آئرن، فولک ایسڈ سمیت اہم وٹامنز کی فراہمی یقینی بنانا ہے، معیاری، محفوظ اور غذائیت سے بھرپور کھانا صحت مند زندگی اور معاشرے کے لیے انتہائی اہم ہے، جس کے ملک کی معیشت کی ترقی پر براہ راست اثرات ہوتے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ خوراک کے افسران کو واضح ہدایات کی ہیں کہ ملاوٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی لائیں اور مرتکب افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائیاں کی جائیں، حکام خاص طور پر اسپتالوں، اسکولوں، کالجوں اور دیگر تعلیمی اداروں کے احاطے میں کینٹینوں اور کھانے پینے کی دکانوں کا خصوصی طور پر انسپکشن کریں۔

    نیشنل پروگرام منیجر نیوٹریشن انٹرنیشنل ڈاکٹر عرفان اللہ نے بتایا کہ غذائی قلت ایک عالمی مسئلہ ہے، آئرن، آیوڈین، زنک، وٹامن اے اور ڈی، وٹامن بی 12، اور فولک ایسڈ ہماری غذا کے انتہائی اہم اجزا ہیں، جن کی کمی مختلف پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ نیوٹریشن انٹرنیشنل نے ملک میں لگ بھگ ایک ہزار فلور ملوں میں 2,333 مائیکرو فیڈرز لگائے ہیں، خوردنی تیل اور گھی میں وٹامن اے اور ڈی کو یقینی بنانے کے لیے نیوٹریشن انٹرنیشنل ملوں کو بھی سپورٹ کرتی ہے۔

  • بینائی بہتر کرنے کے علاوہ گاجر کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں

    بینائی بہتر کرنے کے علاوہ گاجر کے اور بھی بہت سے فائدے ہیں

    موسم سرما کی سبزی گاجر آنکھوں کی بنیائی کو درست رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں مگر کیا یہ واقعی درست ہے؟ گاجر وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں اور اینٹی آکسیڈنٹس کے حصول کا اچھا ذریعہ بھی ہیں۔

    گاجروں میں وٹامن سی ہوتا ہے اور جسم میں وٹامن اے کی کمی رات کے اندھے پن یا کم روشنی میں دیکھنے میں مشکلات کا باعث بننے والی بیماری کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

    تاہم ایسے افراد جن میں وٹامن اے کی کمی ہو ان کی بینائی میں اسے کھانے سے بہتری آنے کا امکان نہیں ہوتا۔

    اس سبزی میں لیوٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس بھی ہیں اور ان دونوں کا امتزاج عمر بڑھنے کے ساتھ بینائی میں آنے والی تنزلی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    گاجر کینسر سے بچانے میں بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے، جسم میں فری ریڈیکلز کی زیادہ تعداد سے مختلف اقسام کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے لیکن گاجروں میں موجود غذائی کیروٹینز جیسے اینٹی آکسیڈنٹ سے یہ خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔

    ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ کیروٹین سے بھرپور غذا مثانے کے کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے جبکہ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ گاجر کا جوس پینا پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ کم کرسکتا ہے۔

    گاجر شوگر سے بھی بچا سکتی ہے، مجموعی طور پر گاجر ایک کم کیلوریز اور زیادہ فائبر والی غذا ہے جس میں قدرتی مٹھاس کم ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے کیونکہ اسے کھانے سے بلڈ شوگر لیول بڑھناکے امکان کم ہوتا ہے۔

    گاجر میں موجود فائبر اور پوٹاشیئم بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

    امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے لوگوں میں کم نمک کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے جبکہ پوٹاشیم والی غذا جیسے گاجر کے زیادہ استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    گاجروں میں وٹامن کے اور کچھ مقدار میں کیلشیئم بھی ہوتا ہے، یہ دونوں ہی ہڈیوں کی صحت میں کردار ادا کرتے ہیں اور بھربھرے پن سے بچاتے ہیں۔

    گاجر کو کچا بھی کھایا جاتا ہے، ابال کر، بھون کر اور پکا کر بھی، ابلی ہوئی سبزیوں میں سے وٹامنز کی کچھ مقدار کم ہوجاتی ہے، تو کچی شکل میں گاجر غذائی اجزا کے حصول کا زیادہ اچھا ذریعہ ہے۔

    اسی طرح اگر گاجروں کو گریاں یا بیجوں کے ساتھ کھایا جائے تو اس میں موجود کیروٹینز اور وٹامن اے زیادہ بہتر طریقے سے جذب ہوتے ہیں۔