Tag: وٹامن بی

  • چہرے کی تازگی کیلئے وٹامن اے اور بی کیوں ضروری ہے؟

    چہرے کی تازگی کیلئے وٹامن اے اور بی کیوں ضروری ہے؟

    جدید دور میں چاہے مرد ہوں یا خواتین اپنے چہرے کو ترو تازہ رکھنے کے لئے مختلف کریموں کا استعمال کرتے ہیں، مگر آپ کے لئے یہ جاننا انتہائی ضروری ہے کہ وٹامن ’اے‘ جِلد کی تازگی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

    وٹامن اے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ آپ کی جِلد کی تھکاوٹ کو ختم کردیتا ہے، اگر آپ میں وٹامن اے کی کمی ہے توجِلد خشک ہوجاتی ہے اور خشکی سے جِلد میں پپڑیاں جمنے کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔ وٹامن اے بڑھتی عمر کی وجہ سے پیدا ہونے والے جِلدی مسائل کی روک تھام کے لئے انتہائی اہم ہے۔

    سب سے زیادہ وٹامن اے دودھ، گاجروں اور مچھلی میں موجود ہوتا ہے، جبکہ یہ آپ کی جِلد کو کیل مہاسوں، چھائیوں اور جھریوں سے بھی بچاتا ہے۔

    وٹامن اے جِلد کے کھلے مسام کو بند کرنے اور چربی پیدا کرنے والے گلینڈز کی رفتار کم کرتا ہے، جبکہ اگر اس کو جِلد پر رگڑا جائے تو یہ کلینزر کے امور بھی انجام دیتا ہے۔

    وٹامن ’بی‘بھی کی جِلد کی رنگ کو حسین بنانے کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وٹامن بی کمپلیکس جِلد کو ضروری تیل کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جس سے آپ کی جلد ہمیشہ جوان اور ترو تازہ رہتی ہے۔

    وٹامن بی کی کمی سے جِلد پر دھبے، خشکی، جُھریاں اور ہونٹ پھٹنا شروع ہوجاتے ہیں۔

  • وٹامن بی فضائی آلودگی سے بچانے میں معاون

    وٹامن بی فضائی آلودگی سے بچانے میں معاون

    دنیا کی تیز رفتار صنعتی ترقی نے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں تک کو فضائی آلودگی کا شکار بنا دیا ہے۔ امریکی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ وٹامن بی فضائی آلودگی کے نقصانات سے بچانے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    امریکا میں نہایت چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی اس تحقیق میں دیکھا گیا کہ وٹامن بی کے سپلیمنٹس کی بھاری مقدار نے فضائی آلودگی کے نقصانات اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے حفاظت فراہم کی۔

    یاد رہے کہ کسی شہر میں فضائی آلودگی وہاں کے رہنے والوں کو مختلف سانس کی بیماریوں، پھیپھڑوں کے مسائل، ہائی بلڈ پریشر حتیٰ کہ دماغی بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا تک میں مبتلا کر سکتی ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تجربے کو بدترین آلودگی کا شکار شہروں جیسے بیجنگ، نئی دہلی یا میکسیکو میں آزمانے کی ضرورت ہے، اس کے بعد ہی حتمی نتائج مرتب کیے جاسکیں گے۔

    مزید پڑھیں: ماحولیاتی آلودگی انسانوں کے ذہن تباہ کرنے کا سبب

    عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دنیا بھر کی 90 فیصد سے زائد آبادی ایسے مقامات پر رہتی ہے جہاں پر فضائی آلودگی کی شرح اس حد سے بڑھ چکی ہے جہاں یہ انسانی صحت کے لیے بے ضرر ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی میں سب سے خطرناک اور زہریلے عناصر ڈیزل کاروں، لکڑی سے جلائے جانے والے چولہوں اور کیمیائی تجربات کے نتیجے میں پیدا ہوتے ہیں۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق فضائی آلودگی ہر سال 50 لاکھ سے زائد افراد کی موت کی وجہ بن رہی ہے۔ صرف چین میں ہر روز 4 ہزار (لگ بھگ 155 لاکھ سالانہ) افراد بدترین فضائی آلودگی کے سبب موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ دنیا کا ہر 7 میں سے ایک بچہ بدترین فضائی آلودگی اور اس کے خطرات کا شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق فضا میں موجود آلودگی کے ذرات بچوں کے زیر نشونما اندرونی جسمانی اعضا کو متاثر کرتے ہیں۔

    کچھ عرصہ قبل ورلڈ بینک نے فضائی آلودگی کے نقصانات کے حوالے سے ایک تفصیلی انفو گرافک جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی کس طرح منفی طور پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    انفو گرافک میں فضائی آلودگی کو ہر 10 میں سے 1 موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔

    info

  • دہی کااستعمال ہائی بلڈ پریشرکو معمول پرلانےمیں مفید ہے

    دہی کااستعمال ہائی بلڈ پریشرکو معمول پرلانےمیں مفید ہے

    کراچی: (ویب ڈیسک) دہی کاروزانہ استعمال ہائی بلڈ پریشرمیں مبتلا افراد کےلیےمفید ہے۔

    طبی ماہرین کےمطابق دہی کا روزانہ استعمال بلندفشار خون کو معمول پرلانےمیں مددگار ثابت ہوتاہے۔

    ایک تحقیق میں بتایا گیا ہےکہ دہی میں شامل صحت بخش بیکٹیریامعدے میں جاکربلند فشار خون کو معمول پر لانےمیں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

     دہی میں پائے جانے والے بیکٹیریا پرو بائیوٹیک کے استعمال کو معمول بنالیتے ہیں جس سے بلند فشار خون کی سطح کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

    دہی میں پائے جانے والا کیلشیم، پروٹین ، وٹامن بی، فولک ایسڈ بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کوکم کرنے کیلئے نہایت مفید ہے۔ اگر روزانہ دو پیالے دہی کھایا جائے تواس خطرناک مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

    تحقیق کےمطابق دہی کا روزانہ استعمال ذیابطیس کے خطرہ کو بیس فیصد تک کم کر دیتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دوپہر کے کھانے میں دہی کا مستقل استعمال انسانی صحت پر خوش گوار اثرات مرتب کرتا ہے۔

  • کولیسٹرول کے مریضوں کیلئے خوشخبری،دہی استعمال کریں

    کولیسٹرول کے مریضوں کیلئے خوشخبری،دہی استعمال کریں

    ماہرینِ طب کہتے ہیں کہ دہی کا روزانہ استعمال کو لیسٹرول میں کمی لاتا ہے۔

    ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ماہرین کے مطابق دل کے دورے کی سب سے بڑی وجہ کولیسٹرول کی زیادتی ہے، جسے دہی کم کرتا ہے۔

    دہی میں پائے جانے والا کیلشیم، پروٹین ، وٹامن بی، فولک ایسڈ بڑھتے ہوئے کولیسٹرول کوکم کرنے کیلئے نہایت مفید ہے۔ اگر روزانہ دو پیالے دہی کھایا جائے تواس خطرناک مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔