Tag: وکلا

  • ججز،وکلا اور عملے کی تربیت پر توجہ دے رہے ہیں، چیف جسٹس

    ججز،وکلا اور عملے کی تربیت پر توجہ دے رہے ہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ججز، وکلا اور عملے کی تربیت پر توجہ دے رہے ہیں، کسی بھی معاشرے کے اقدار جانے بغیر اصلاحات کا عمل بے اثر رہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بل بوتے پر قومیں ترقی کرتی ہیں، تحقیقاتی بنیاد پر جج مقدمے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے سکتا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ججز، وکلا اور عملے کی تربیت پر توجہ دے رہے ہیں، کسی بھی معاشرے کے اقدار جانے بغیر اصلاحات کا عمل بے اثر رہتا ہے۔

    چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں بہترین وکلا کو پریکٹس کے لیے جانا چاہیے، قبائلی اضلاع میں بہترین ججز اور پولیس کو بھیجا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ دہشت گردی کی تعریف سے متعلق فیصلہ دے چکی ہے، دہشت گردی کی تاریخ ہزاروں سال پرانی ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ریسرچ پروگرامز کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، نئی چیزوں کے مشاہدے سے آپ بہت سی چیزیں سیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی ومذہبی مقاصد کے لیے دنیا بھرمیں تشدد کے طریقے اپنائے جاتے ہیں، روس کے خلاف جنگ کرنے والوں کو مغرب نے مجاہدین قرار دیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ دہشت گردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، تحقیق کی بنیاد پردہشت گردی سمیت مسائل کے حل میں مدد مل سکتی ہے۔

  • کسی اسپتال اور ڈاکٹر کو نہیں چھوڑیں گے، کراچی کے وکلا کی دھمکیاں

    کسی اسپتال اور ڈاکٹر کو نہیں چھوڑیں گے، کراچی کے وکلا کی دھمکیاں

    کراچی: کراچی کے وکلا نے پیچھے رہنا گوارا نہیں کیا، لاہور کے بعد کراچی کے وکلا نے بھی ڈاکٹرز کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے وکلا کی ڈاکٹرز کو دھمکیوں کی ویڈیو وائرل ہو گئی، وکلا نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور کے وکلا نے جو کیا صحیح کیا، ہم بھی ایسا ہی کریں گے۔

    کراچی کے وکلا نے ویڈیو میں کہا لاہور کے وکلا نے ڈاکٹروں کو سبق سکھایا، بہت اچھا کیا، ڈاکٹرز کو بتانا چاہتے ہیں کہ پورے پاکستان کے وکلا متحد ہیں، ڈاکٹرز سن لیں جب ہتھیار اٹھاتے ہیں تو استعمال بھی کرتے ہیں۔

    وکلا نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کہیں پر بھی ڈاکٹرز ہوں ہم نہیں چھوڑیں گے، کراچی کے جناح اسپتال کے ڈاکٹرز کو بھی نہیں چھوڑیں گے، یہ ملک ڈاکٹرز نے نہیں وکلا نے بنایا ہے، ڈاکٹرز نے کچھ کیا تو پورے ملک کے اسپتالوں میں گھس کر ماریں گے، آج کراچی سے نکل رہے ہیں، کل لاہور کا کوئی ڈاکٹر، اسپتال نہیں بچے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی سی حملہ کیس؛ گرفتار وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا

    واضح رہے کہ تین دل قبل لاہور میں وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا تھا، اس دوران وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان پر شدید تشدد کیا اور اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔ جس کے بعد پولیس نے لاہور بار کونسل کے صدر سمیت 15 وکلا کو گرفتار کیا تھا۔ حملے کے خلاف دو مختلف ایف آئی آرز درج کرائی گئی تھیں جن میں ڈھائی سو وکلا کو نامزد کیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ وکلا نے بھی ملک میں بھر میں ہڑتال کا اعلان کر دیا تھا۔

  • پی آئی سی بند ہونے سے امراض قلب کے مریض دربدر، ایمرجنسی آج کھولنے کا فیصلہ

    پی آئی سی بند ہونے سے امراض قلب کے مریض دربدر، ایمرجنسی آج کھولنے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بند ہونے کی وجہ سے امراض قلب میں مبتلا مریض در بہ در ہو گئے ہیں، جس کے سبب حکومت نے آج رات سے پی آئی سی کی ایمرجنسی کو کھولنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی سی بند ہونے کی وجہ سےامراض قلب کے مریض در بہ در ہو گئے ہیں، مریضوں کو آج مختلف ٹیسٹوں اور انجیو گرافی کی تاریخیں ملی ہوئی تھیں، تاہم دور دراز سے آئے مریض جب اسپتال پہنچے تو دروازے بند ملے۔

    کارڈیالوجی میں مریضوں کو کئی مہینوں کا وقت دیا جاتا ہے، اپنی تاریخ پر پی آئی سی پہنچنے والے مریضوں کا کہنا تھا کہ انھیں آج ٹیسٹ کی تاریخ ملی تھی لیکن اندر نہیں جانے دیا جا رہا، ایک مریضہ نے اے آر وائی نیوز کے نمایندے کو بتایا کہ ان کے سینے میں درد ہے لیکن اسپتال میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی سی حملہ کیس؛ گرفتار وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا

    ادھر پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی ایمرجنسی کو آج رات سے کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، پی آئی سی کی ایمرجنسی میں مرمت کا تمام کام بھی مکمل کیا جا چکا ہے، بیڈز کو ترتیب سے لگا دیا گیا، آئی سی یو میں وینٹی لیٹرز اور دیگر مشینری بھی ترتیب سے لگا دی گئی ہے۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ آج رات ایمرجنسی کو مریضوں کے لیے کھول دیا جائے گا، جب کہ اِن ڈور اور آؤٹ ڈور کی سروسز کل سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے دو دن قبل وکیلوں نے کالے کوٹوں میں ملبوس پی آئی سی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچا دیا تھا۔

  • وکلاء نے کل ملک بھر کی عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان کردیا

    وکلاء نے کل ملک بھر کی عدالتوں میں ہڑتال کا اعلان کردیا

    لاہور: وکلاء کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے گرفتار وکلاء پر تشدد اور گھروں پر چھاپوں کے خلاف کل ملک بھر کی عدالتوں کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔

    وکلاء کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے لاہور ہائیکورٹ بار میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا ہے، لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر حفیظ الرحمن چودھری اور وکیل رہنماء احسن بھون نے کہا کہ پی آئی سی واقعہ پر شرمندہ ہیں اور پوری قوم سے معافی مانگ چکے ہیں، معاملے کو ختم کرنے کی بجائے جان بوجھ کر طول دیا گیا، پولیس نے غیر قانونی طور پر گرفتار وکلاء کو ساری رات تشدد کا نشانہ بنایا اور انکے ساتھ دہشتگردوں والا سلوک کیا گیا جس کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔

    وکیل رہنماء احسن بھون نے کہا کہ وکلاء نے عدلیہ کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے، نامزد چیف جسٹس سے وکلاء کی رہائی کیلئے بار بار ملے مگر معاملہ حل نہیں ہوا، اب کسی چیف جسٹس سے بھیک مانگنے نہیں جائیں گے، اب قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ لگتا ہے کہ عدلیہ نے خود کو حکومت کیساتھ نتھی کرنا مناسب سمجھا ہے، ججز نے وکلاء کی درخواست پر نوٹس تک کرنا گوارا نہیں کیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ گرفتار وکلاء کو فوری رہا کیا جائے، گرفتار وکلاء پر تشدد کیخلاف کل ملک بھر کی عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے گا، ہمارا پر امن احتجاج کو کسی طالع آزما نے روکنے یا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تو وکلاء نمٹ لیں گے۔

  • پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے: وزیر اعلیٰ پنجاب

    پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے: وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت صوبے میں قانون کی عملداری یقینی بنائے گی۔ ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، اسپتال میں توڑ پھوڑ، عملے، مریضوں اور ورثا پر تشدد قابل برداشت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مریضوں اور لواحقین پر تشدد کر کے بدترین فعل کا ارتکاب کیا گیا۔ دل کے اسپتال میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا۔ کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کی نشاندہی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

    عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ بروقت علاج نہ ہونے سے 3 مریضوں کی موت پر دکھ اور افسوس ہوا۔ تمام تر ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

  • پی آئی سی حملہ: 2 مقدمات درج، 7 مریض دم توڑ گئے

    پی آئی سی حملہ: 2 مقدمات درج، 7 مریض دم توڑ گئے

    لاہور: پی آئی سی حملے کے 2 مختلف مقدمات تھانہ شادمان میں درج کر لیے گئے، ڈھائی سو وکلا کو نامزد کیا گیا ہے، دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی سی پر حملہ آور 250 وکلا کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، دو الگ الگ مقدمات ڈاکٹر ثاقب شیخ اور ایس ایچ او شادمان انتخاب شاہ کی مدعیت میں تھانہ شادمان درج کیے گئے ہیں۔

    وکیلوں کے خلاف مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے سمیت سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ، فائرنگ، پولیس وین جلانے، قتل، اقدام قتل، بلوہ، ہنگامہ آرائی اور کارِ سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کیے گئے ہیں، ایک مقدمے میں ڈاکٹرز، دوسرے میں پولیس مدعی ہے۔

    ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹروں اور اسپتال عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، سرکاری کام میں مداخلت سے مریضوں کی جانیں ضایع ہوئیں، وکلا نے اسپتال میں کروڑوں روپے کی مشینری اور املاک کو نقصان پہنچایا، پولیس اہل کاروں پر تشدد کیا گیا، ہوائی فائرنگ کی گئی اور پولیس وین کو جلایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی سی حملہ، وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن، بار کونسل کے صدر سمیت 15 گرفتار

    دوسری طرف پنجاب میں دل کے سب سے بڑے اسپتال پر وکیلوں کے حملے کے نتیجے میں 7 مریض دم توڑ گئے ہیں، وکیلوں کی پی آئی سی پر یلغار کے سبب ایک گھنٹے تک ایمرجنسی میں ہنگامہ آرائی ہوتی رہی، وکلا نے آپریشن تھیٹر میں بھی گھس کر سامان اور آلات تباہ کر دیے۔

    حملے کے دوران عملے کو جان بچانے کے لیے بھاگنا پڑا، خوف زدہ مریض ڈرپ ہاتھ میں لیے بھاگے، تیمارداروں نے وکلا کی منتیں کیں، لیکن انھوں نے کسی کی نہ سنی، اسپتال کے مرکزی دروازے کو بھی تالا لگا دیا گیا، وکیلوں نے ڈاکٹروں کو مارا پیٹا، اسپتال کے شیشے توڑ دیے گئے، گارڈ کی پٹائی کی گئی، گاڑیاں کو نقصان پہنچایا گیا۔

  • لاہورمیں افسوسناک واقعہ ہوا،حکومت کی غفلت ہے، شہبازشریف

    لاہورمیں افسوسناک واقعہ ہوا،حکومت کی غفلت ہے، شہبازشریف

    لندن: مسلم لیگ(ن) کے صدر میاں شہبازشریف نے پی آئی سی واقعے کو حکومت کی غفلت کا نتیجہ قرار دے دیا۔

    لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ آج لاہور کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے جو کہ حکومت کی غفلت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کےپلیٹ لیٹس کامعائنہ کیا ہے اور انہیں آئندہ ہفتے پھر بلایا گیا ہے جب کہ نوازشریف کےکچھ ٹیسٹ کرسمس کے بعدہوں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کی رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی سی کے واقعے پر افسوس ہوا جس سے میں رنجیدہ ہوں۔

    اس قبل وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے واقعے کو (ن) کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مجھ پر حملہ کرنے والا وکیل شہباز شریف اور مریم نواز کا قریبی فرد ہے۔

  • وکلاء اور ڈاکٹرز کا کل ہڑتال کا اعلان

    وکلاء اور ڈاکٹرز کا کل ہڑتال کا اعلان

    اسلام آباد: پمز اسپتال کے ملازمین نے پی آئی سی واقعےکےخلاف کل ہڑتال کا اعلان کردیا جب کہ پنجاب بار کونسل نے بھی ڈاکٹرز کے رویے اور وکلا کی گرفتاریوں کے خلاف صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز اور وکلا کا تنازع پرتشدد شکل اختیار کرنے کے بعد مزید شدت اختیار کر گیا، وکلا اور ڈاکٹرز دونوں نے ہی کل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

    وفاقی سرکاری اسپتالوں کے ملازمین نے پی آئی سی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل پمز اسپتال میں ہڑتال کی جائے گی جب کہ وفاقی اسپتالوں میں کل سے2 گھنٹےعلامتی احتجاج ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر رہنماؤں نے کہا کہ پی آئی سی پر وکلا نے حملہ کرتے ہوئے ایمرجنسی کےشیشے توڑے اور لیڈی ڈاکٹرز کے سر پھاڑے، قیمتی مشینوں کوتباہ کیاگیا اور آپریشن تھیٹرمیں ٹیبل توڑدیئے، 3گھنٹےتک پی آئی سی میدان جنگ بنارہا، انہوں نے کہا کہ اسپتال پرجس طرح کاحملہ کیاگیا تاریخ میں ایسا نہیں ہوا تھا۔

    دوسری جانب ڈاکٹرز کے رویے اور وکلاء کی گرفتاریوں پر پنجاب بارکونسل نے بھی کل صوبے بھر میں ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    پنجاب بار کونسل کا کہنا ہے کہ وکلاء کل عدالت امور کا بائیکاٹ کریں گے اور صوبے بھر میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔

  • وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا، اس دوران وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان پر شدید تشدد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے پیٹرن ان چیف ڈاکٹر آصف نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا نے اندر داخل ہو کر نعرے لگائے جو ڈاکٹر نظر آئے اسے مارا جائے، وکلا کے ڈر سے ڈاکٹرز مجبوراً اسپتال سے جان بچا کر بھاگے۔

    انہوں نے کہا کہ وکلا ڈیڑھ گھنٹے تک پی آئی سی میں موجود رہے کوئی پرسان حال نہیں، اس دوران آپریشن تھیٹر میں اندر سے تالے لگا کر 2 آپریشن جاری رہے۔ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف پر اسپتال میں تشدد کیا گیا۔

    ڈاکٹر آصف نے کہا کہ صورتحال بے قابو ہے، پولیس نے وکلا کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ وکلا کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ حکومتی رٹ نظر نہیں آرہی، وکلا نے اسپتال خالی کروا کر نعرے لگائے۔ حکومت ڈاکٹرز کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے۔

    دوسری جانب سیکریٹری لاہور بار فیاض رانجھا کا کہنا تھا کہ وکلا کا معاملہ انتظامیہ سے ہے مریضوں کو تنگ نہیں کیا۔ وکلا نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا ہے تو کارروائی ہوگی۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا ثبوت ملا تو وکلا کا لائسنس کینسل کریں گے۔

    اس دوران صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد پی آئی سی پہنچیں تو انہیں اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ نصف گھنٹے انتظار کے بعد وہ بالآخر اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوئیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا نوٹس

    ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وکلا کی ہنگامہ آرائی کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور اور سیکریٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ ایجوکیشن سے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر اعلیٰ نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے، کوئی قانون سے بالاتر نہیں۔ دل کے اسپتال میں ایسا واقعہ ناقابل برداشت ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ مریضوں کےعلاج میں رکاوٹ ڈالنا غیر انسانی اور مجرمانہ اقدام ہے، پنجاب حکومت ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے گی۔

    پولیس اور وکلا آمنے سامنے

    ہنگامہ آرائی کے کئی گھنٹوں بعد پولیس کو ہوش آیا تو پولیس کی جانب سے وکلا پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی تاہم اس دوران پی آئی سی میں وکلا کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی اطلاعات بھی آئیں۔

    وکلا کی ہوائی فائرنگ کے بعد پولیس پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئی، وکلا نے پولیس موبائل بھی توڑ دی۔

    ایڈیشنل آئی جی انعام غنی کا کہنا ہے کہ چند روز سے وکلا اور ڈاکٹرز کے درمیان مسئلہ چل رہا تھا۔ گزشتہ رات بھی مسئلے کو حل کر لیا گیا تھا۔ وکلا نے اسپتال کا گیٹ توڑا تو قانونی ایکشن لیا گیا۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ وکلا کی ہنگامہ آرائی کے دوران پی آئی سی میں 6 مریض دم توڑ گئے۔

    فیاض الحسن چوہان پر وکلا کا تشدد

    اس دوران صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان وہاں پہنچے تو وکلا نے انہیں گھیر لیا اور ان پر شدید تشدد کیا۔ وزیر اطلاعات پولیس کو مدد کے لیے بلاتے رہے۔

  • وکلا عزت گنوا رہے ہیں، عزت بحالی تحریک چلانی ہوگی: چیف جسٹس

    وکلا عزت گنوا رہے ہیں، عزت بحالی تحریک چلانی ہوگی: چیف جسٹس

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ وکلا کی عزت بحالی کی تحریک کی ضرورت ہے کیوں کہ وکلا بہت تیزی سے اپنی عزت گنوا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے وکلا کے رویوں اور قانون کے پیشے سے متعلق تفصیلی بات کی، اور وکلا کی کم ہوتی عزت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا۔

    [bs-quote quote=”کام یاب وکیل بننے کے لیے تاریخ، حساب اور ادب پر عبور لازمی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس آف پاکستان”][/bs-quote]

    چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ بحالی تحریک کے نتیجے میں عدلیہ آزاد ہوئی تھی، سینئر وکلا سے کہا اب تحریک بحالیٔ عزتِ وکلا شروع کرنے کی ضرورت پڑ گئی ہے۔

    آصف سعید کھوسہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وکلا کے لیے ٹریننگ کا کوئی سسٹم نہیں ہے جس کی بہت ضرورت ہے، قانون کا پیشہ مقدس ہے، وکیل دوسروں کے حقوق کی جنگ لڑتے ہیں، ان کی ایسی تربیت ہونی چاہیے کہ دنیا میں یہ کسی کا بھی مقابلہ کر سکیں۔

    انھوں نے کہا کہ وکالت میں دھوکا دینے والوں کی کوئی گنجایش نہیں، یہ پیشہ پیسا بنانے کے لیے نہیں، وکلا سے ابھی بھی امید ہے، پرانے ادوار میں وکلا فیس نہیں لیا کرتے تھے، لوگوں کی خدمت کریں پیسا خود آئے گا۔ چیف جسٹس نے وکلا سے کہا کہ اللہ خود آپ تک پیسا پہنچائے گا۔

    چیف جسٹس نے وکلا اور ججز کی ہاتھا پائی پر بھی بات کی، کہا یہ ایک دوسرے کو ماریں گے تو کیا یہ ٹھیک ہوگا، وکیل نے بحث زبان اور دماغ سے کرنا ہوتی ہے ہاتھوں سے نہیں، جج جب عدالت میں سوال کرے تو وکیل کو چپ ہو جانا چاہیے، اسے اس وقت جج کا دماغ پڑھنا چاہیے۔

    آصف سعید کھوسہ نے خطاب میں کام یاب وکیل بننے کے لیے اہم چیزوں کا بھی ذکر کیا، کہا کام یاب وکیل بننے کے لیے تاریخ، حساب اور ادب پر عبور لازمی ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان نے مزید کہا کہ وکلا کم زور کیس لینے سے انکار کریں اور سائل کو درست مشورہ دیں۔