وہاڑی: گزشتہ رات وہاڑی میں ہونے والا پولیس مقابلہ جعلی نکلا، مقتولین کے ورثا نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے فی کس 2،2 لاکھ روپے رشوت مانگی تھی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب کے ضلع وہاڑی میں بورے والا کے چک 519 ای بی کے قریب گزشتہ رات پولیس مقابلے میں 4 لڑکے مارے گئے تھے، ورثا کا کہنا ہے لڑکے 7 دن سے پولیس حراست میں تھے۔
ورثا نے الزام لگایا کہ سی آئی اے پولیس نے 2 لاکھ فی کس رشوت مانگی تھی، رشوت نہ دینے پر لڑکوں کو مقابلہ ظاہر کر کے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ورثا نے لڑکوں کو مارنے پر احتجاج کرتے ہوئے وہاڑی روڈ بلاک کر دی اور شدید نعرے بازی کی، مشتعل مظاہرین نے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ بھی کیا، اور ڈنڈوں سے مارنے کی کوشش کی، ڈی ایس پی صدر خالد جاوید نے بہ مشکل مشتعل مظاہرین سے جان بچائی۔
پنجاب پولیس کے مبینہ مقابلے، 5 ملزمان ہلاک
ورثا نے واقعے پر وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف جسٹس پاکستان سے جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہاڑی میں ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 4 ملزمان ہلاک کیے گئے ہیں، ریسکیو ذرایع کا کہنا تھا کہ 4 لڑکوں کی لاشیں ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کی گئیں، ہلاک ملزمان کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان تھیں۔