Tag: ویانا

  • ویانا:الیگزینڈر وین ڈر بیلن آسٹریاکے صدر منتخب

    ویانا:الیگزینڈر وین ڈر بیلن آسٹریاکے صدر منتخب

    ویانا:یورپی ملک آسٹریامیں ہونے والےصدارتی انتخابات میں الیگزینڈر وین ڈر بیلن نے نوبٹ ہوفر کوشکست دے کریورپی یونین میں دائیں بازو کا پہلا صدر منتخب ہونے سے روک دیا.

    تفصیلات کے مطابق اتوار کے دن الیکشن کے ابتدائی نتائج میں فریڈم پارٹی کےنوبٹ ہوفرکو برتری حاصل تھی تاہم یہ برتری بہت کم فرق سے تھی.

    گزشتہ روز ڈاک کےذریعے موصول ہونےوالےووٹوں کی گنتی کےبعد الیگزینڈر وین ڈر بیلن نے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی.

    نوبٹ ہوفرنے شکست تسلیم کرتے ہوئے کہاکہ ان کے لیے یہ ایک افسوناک دن ہے تاہم دکھی ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ انتخابات میں جو کوششیں کی گئی ہیں وہ ضائع نہیں گئیں،بلکہ مستقبل میں ان کا اثر نظر آئے گا۔

  • ویانا: میوزک کانسرٹ پر فائرنگ،دو افراد ہلاک

    ویانا: میوزک کانسرٹ پر فائرنگ،دو افراد ہلاک

    ویانا:آسٹریامیں سرپھرے شخص نےگرل فرینڈ سےجھگڑےکےبعدمیوزک کانسرٹ پرفائرنگ کردی،دو افراد ہلاک اور گیارہ زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق آسٹریا میں ستائیس سالہ حملہ آور نے میوزک کانسرٹ میں آئے شہریوں پر فائرنگ کردی،پولیس کے مطابق ملزم کا فائرنگ سےقبل پارکنگ ایریا میں گرل فرینڈ سے جھگڑا ہوا تھا.

    ملزم نے گرل فرینڈ سے تلخ کلامی کے بعدگاڑی سے بندوق نکال کر میوزک کانسرٹ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک جبکہ 11افراد زخمی ہوگئے تھے.

    پولیس کے مطابق زخمیوں کی حالت نازک ہے،تاہم حملہ آور کی فائرنگ میں اسکی گرل فرینڈ محفوظ رہی.

    واضح رہے کہ میوزک کانسرٹ پر فائرنگ کے بعد ملزم نے گاڑی کے پاس جاکر خودکو گولی مارکر خودکشی کرلی.

  • عالمی مارکیٹ: خام تیل کی قیمت میں مزید کمی کا امکان

    عالمی مارکیٹ: خام تیل کی قیمت میں مزید کمی کا امکان

    ویانا : امریکہ اور اوپیک کے درمیان جاری جنگ کے باعث آئندہ سال میں خام تیل برینٹ کی قیمت پچاس ڈالر تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔

    عالمی منڈیوں میں خام تیل کی قیمت گزشتہ چھ ماہ میں نصف سے بھی کم ہوگئی ہے۔ آئل سیکٹر کے تجزیہ کاروں کے مطابق سال دوہزار پندرہ کے آغاز پر خام تیل برینٹ کی قیمت پچاس ڈالر کی کم ترین سطح پر پہنچ جانے کا امکان ہے۔

    ۔غیر ملکی جریدہ کی جانب سے کئے گئے سروے میں زیادہ تر تجزیہ کاروں کی پیش گوئی ہے کہ قیمتوں مین کمی کا سلسلہ آئندہ سال بھی جاری رہے گا۔

  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کاسلسلہ جاری

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کاسلسلہ جاری

    ویانا: تیل برآمد کرنے والے گروپ اوپیک کی جانب خام تیل کی پیداوار میں کمی نہ کرنے کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کاسلسلہ جاری ہے،ممبر ممالک کی جانب خام تیل کی پیداوار میں کمی کی درخواست کو سعودی عرب نے ایک بارپھرمسترد کر دیا ہے ۔

    عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت چار سال کی کم ترین سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ کویت کے وزیر پیٹرولیم کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ رکن ممالک تیل کی پیداوار کم نہیں کریں گے ۔

    مجموعی پیداوار تین کروڑ بیرلز یومیہ پر برقرار رکھی جائے گی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پیداوار میں کمی نہ کی تو خام تیل کی قیمتوں میں مزیدگرواٹ آئےگی, ماہرین نے خام تیل کی قیمت ساٹھ ڈالر تک آنے جانے کی پیش گوئی کی ہے۔

  • جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کے لئے ہے،ایرانی وزیرِ خارجہ

    جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کے لئے ہے،ایرانی وزیرِ خارجہ

    ویانا : ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ تہران پر جوہری ہتھیاروں کی آڑ میں یکطرفہ پابندیاں عائد کی گئیں ہیں، ایران کا جوہری پروگرام پُر امن مقاصد کےلئے ہے۔

    آسٹریا کے شہر ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیرِ خارجہ جاوید ظریف کا کہنا تھا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کو غیر منصفانہ طور پر بین الاقوامی بحران بنا دیا گیا ہے، گزشتہ دس سالوں میں ایران پر یکطرفہ پابندیاں عائد کی گئیں۔

    ایرانی وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ تہران کا جوہری پروگرام فوجی مقاصد کےلئے نہیں بلکہ ایران کو ایٹمی توانائی درکار ہے، انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو ایرانی ضروریات مدِنظر رکھنا ہونگی۔

  • آج عیسائیوں کی مقدس رومی سلطنت ختم ہوئی تھی

    آج عیسائیوں کی مقدس رومی سلطنت ختم ہوئی تھی

    کراچی (ویب ڈیسک) – قرون وسطیٰ میں یورپ اور بالخصوص مشرقی یورپ کے ایک بڑے خطے پر راج کرنے والی ’’مقدس رومی سلطنت‘‘ جو کہ 800 عیسویں میں نامور بادشاہ شارلیمن کی تاج پوشی سے قائم ہوئی تھی تقریباً ایک ہزار سال تک یورپ کی سیاست میں اہم کردار ادا کرنے کے بعد 1806 میں فرانسیسی شہنشاہ نپولین بونا پارٹ کے ہاتھوں اختتام پذیر ہوئی۔

    عیسائیوں کی مقدس قومی سلطنت پوپ لیو سوم کی جانب سے شارلمین کی تاج پوشی کے ساتھ قائم ہوئی اور شارلمین کے انتقال کے بعد فرانسیسی سلطنت تین حصوں میں تقسیم ہوگئی جس کے ایک حصے مشرقی فرانکیا کے بادشاہ خود کو ’’مقدس رومی شہنشاہ‘‘ کہلواتے تھے۔

    مقدس رومی سلطنت کا نشان
    مقدس رومی سلطنت کا نشان

     

    ’’مقدس رومی شہنشاہ‘‘ کا باقاعدہ خطاب سب سے پہلے فریڈرک باربروسا نے اپنے لئے منتخب کیا جو 1152ء سے 1190ء تک تخت پر متمکن رہا۔ اسی حکمران نے اپنی مذہبی نظریات کی بنا پر مسلمانوں کے خلاف صلیبی جنگیں شروع کیں تھیں۔

    سلطنت کے زیرِاثر رہنے والے قابل ِ ذکرملک آج جرمنی، آسٹریا، پولینڈ، جمہوریہ چیک فرانس، نیدرلینڈ،اٹلی اورسوئٹزرلینڈ کہلاتے ہیں۔

    سلطنِ عثمانیہ اور آسٹریا کے درمیان سولہویں صدی سے اٹھارویں صدی جاری رہے والی جنگوں نے مقدس رومی سلطنت کو شدید ترین نقصان پہنچایا، یہاں تک کہ 1683 میں عثمانی فوجیں آسٹریا پر ایک فیصلہ کبن یلغار کرنے کے ارادے سے نکلیں اورآسٹریا کی حامی مقدس رومی سلطنت کے دارالحکومت’’ویانا‘‘ تک پہنچ گئیں تھیں لیکن اس وقت کے پولش حکمران ’’جان سیبوسکی‘‘ کی مداخلت کے باعث عثمانی فوجیں شکست سے دوچار ہوئیں۔

    سلطنت 1618ء سے 1648ء تک جاری جنگ تیس سالہ سے شدید متاثر ہوئی اور سلطنت کی تقریبا 30 فیصد آبادی اس جنگ میں کام آگئی۔

    سلطنت کا کبھی کوئی باقادہ دارالخلافہ نہیں رہا بلکہ وقت اور حالات کی ضرورت کے تحت مختلف شہرتوں کو دارالخلافہ قرار دیا جاتا رہا جن میں میونخ، پراگ اور ویانا قابل ذکرہیں۔

    تقریباً ایک ہزارئیے تک یورپ کی تاریخ میں کلیدی کردار ادا کرنے والی مقدس رومی سلطنت ستروھیں اور اٹھارویں صدی میں ہونے والی یورپ کی عظیم جنگوں کے باعث کمزور پڑنا شروع ہوگئی تھی۔ پرشیا نے سلطنت کے ایک اہم صوبے آسٹریا پر اپنا تسلط قائم کرلیا تھا اور جرمنی میں رومی شہنشاؤں کی قوت کمزور پڑ رہی تھی۔

    والٹیئر
    والٹیئر

     

    مشہورفرانسیسی فلسفی والٹئیر کا کہنا ہے کہ مقدس رومی سلطنت نہ تو کبھی مقدس تھی، نہ ہی رومی اورنہ ہی وہ کبھی باقاعدہ سلطنت تھی۔

    بالاخر چھ اگست 1806 کو فرانس کے شہنشاہ اور عظیم فاتح نپولین بونا پارٹ نے ’’مقدس رومی سلطنت‘‘ کا باقاعدہ خاتمہ کردیا۔