Tag: ویت نام

  • شفاف پلاسٹک کی آب دوز میں زیر آب نظارہ 40 ڈالر پر

    شفاف پلاسٹک کی آب دوز میں زیر آب نظارہ 40 ڈالر پر

    ہنوئی: ویتنام میں سمندر میں زیر آب سیاحت نے نئی کروٹ لے لی ہے، عوامی سطح پر مسافروں کو پہلی بار خیر مقدم کرتے ہوئے ایک شفاف آب دوز نے حیرت انگیز نظاروں سے لطف اندوز کرایا۔

    تفصیلات کے مطابق فلوریڈا کی ایک لگژری آب دوز کمپنی ٹرائٹن کی تیار کردہ ‘ٹرائٹن ڈیپ ویو 24’ نامی سب میرین نے ویتنام کے جزیرہ ہونٹری میں کام شروع کر دیا ہے، یہ آب دوز 2 سال پہلے فراہم کی گئی تھی۔

    یہ سمندر کا بہترین نظارہ فراہم کرنے والی ایک ٹرانسپیرنٹ آبدوز ہے، اس میں 24 نشستیں ہیں، اور یہ 100 میٹر (328 فٹ) گہرائی تک پہنچ سکتی ہے، اس کی باڈی ایکریلک یعنی شفاف پلاسٹک مٹیریل سے بنی ہے، جو آب دوز پر سوار افراد کو پانی کے اندر لاجواب نظارہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

    اس آب دوز میں سفر کرنے کا ٹکٹ بچوں کے لیے 40 جب کہ بالغ افراد کے لیے 60 ڈالرز ہے۔

    سیاح اس آب دوز میں زیر آب مونگے کی چٹانوں اور سمندری حیات کو قریب سے دیکھ سکتے ہیں، یہ آب دوز زیر آب 30 منٹ تک رہتی ہے اور اس سروس کا ایک مقصد ماحولیاتی مسائل کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا بھی ہے۔ 5.4 میٹر لمبی اس آب دوز کو کمپنی نے ماحول دوست قرار دیا ہے جس سے ماحول کے لیے نقصان دہ کسی گیس کا اخراج نہیں ہوتا۔

    اس آب دوز کو اپریل 2020 میں ویتنامی ریزورٹ کو فراہم کیا گیا تھا اور اسی سال اسے مسافروں کے لیے متعارف کرایا جانا تھا، مگر کرونا وائرس کی وبا کے باعث ایسا نہ ہو سکا اور 2 سال کی تاخیر کے بعد اس سروس کا آغاز مئی 2022 میں ہوا۔

  • سونے کا ہوٹل: عمارت، برتن اور کھانوں میں بھی سونا، دیکھیے خصوصی تصاویر

    سونے کا ہوٹل: عمارت، برتن اور کھانوں میں بھی سونا، دیکھیے خصوصی تصاویر

    ہنوئی: جنوب مشرقی ایشیائی ملک ویت نام میں سونے کا ایک عجوبہ ہوٹل تیار کیا گیا ہے، جس میں نہ صرف باہر سے عمارت، بلکہ اندر سے بھی فرنیچر میں، برتن اور کھانوں تک میں سونے کا بھاری مقدار میں استعمال کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں 20 کروڑ ڈالر کی لاگت سے سونے کا ایک ہوٹل بنایا گیا ہے، ہوٹل کی عمارت کو باہر سے آراستہ کرنے کے لیے سونے کا استعمال کیا گیا ہے۔

    ہوٹل کے اندر ساز و سامان بھی سونے سے تیار کیا گیا ہے، آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ہوٹل آنے والوں کو جو کھانا پیش کیا جاتا ہے اس میں بھی سونے کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    قدیم انسانی تاریخ میں ہم ایسے قصوں سے واقف ہیں جب کہ کوئی بادشاہ زر و جواہر کا اتنا دلدادہ ہوتا کہ عمارتیں اور محل سونے سے بنوا لیتا، جیسا کہ شداد کی جنت بھی مشہور ہے، تاہم جدید دنیا میں ویت نام میں تیار ہونے والا یہ ہوٹل دنیا کا پہلا سونے کا ہوٹل ہے۔

    یہ ہوٹل ویت نام کے ایک ڈویلپر نے تعمیر کیا ہے جو 25 منزلوں پر مشتمل ہے، ہنوئی میں تعمیر شدہ اس پُر تعیش ہوٹل میں گولڈ پلیٹڈ ٹائلز کا بڑے پیمانے پر استعمال ہوا ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کا مہنگا ترین ہوٹل ہے، جہاں ایک رات کا قیام 250 امریکی ڈالر ہے۔

    پہلے سونے کا ذکر صرف زیورات کی حد تک محدود تھا لیکن اب یہ در و دیوار تک بھی پہنچ گیا ہے، ویت نام میں تعمیر کردہ یہ ہوٹل 5 ہزار رقبے پر قائم ہے، جس کی تزئین و آرائش، کھڑکیاں، دروازے اور عمارت کے بیرونی حصوں پر سونے کا پانی چڑھایا گیا ہے، یہ ہوٹل دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا گولڈ پلیٹیڈ ہوٹل ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے ایکسٹیریئر پر 24 قیراط کے سونے کی پلیٹ چڑھائی گئی ہے، جب کہ 5 ہزار اسکوائر میٹر پر سنہری ٹائلز لگی ہوئی ہیں، 25 منزلہ اس عمارت کے اندرونی حصوں پر بھی سنہری اشیا سے سجاوٹ کی گئی ہے۔

    کموڈ اور باتھ ٹب سے لے کر نلکوں تک اور چمچے، پلیٹ اور پیالیوں سے لے کر عمارت کے سوئمنگ پول ایریا تک ہر چیز سنہری رنگ میں چمک رہی ہوتی ہے۔

  • انسانوں‌ کو شاد باد کرتا میکانگ، برباد ہورہا ہے!

    انسانوں‌ کو شاد باد کرتا میکانگ، برباد ہورہا ہے!

    ہماری زمین شور مچاتے رواں دواں دریاؤں، حسین و جمیل وادیوں‌ میں خوب صورت جھیلوں، دل آویز چشموں اور دل پذیر جھرنوں سے سجی ہوئی ہے جن میں‌ سانس لیتی رنگ برنگی اور نوع بہ نوع آبی حیات، بیش قیمت نباتات قدرت کی فیّاضی اور بے شمار عنایات کا مظہر ہیں۔

    دریائے میکانگ بھی قدرت کی صنّاعی کا ایک عظیم نشان ہے جو مشرقی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں‌ طوالت اور حجم کے اعتبار سے دنیا بارھواں بڑا دریا ہے۔

    اس دریا کے کنارے کئی بستیاں آباد ہیں اور ان کے باسی اسی دریا سے معاش کرتے اور کنبے کا پیٹ بھرتے ہیں۔

    مختلف ممالک میں‌ اس دریا سے مچھیروں اور ملّاحوں کا روزگار وابستہ ہے جب کہ دریا کے قریب بسنے والے کسانوں کی فصلیں‌ اسی دریا کے پانی سے لہلہاتی ہیں اور یہی ان کے باغات کو ثمر بار کرتا ہے۔ میکانگ کے ساتھ آباد اکثر علاقے چاول کی سب سے زیادہ پیداوار کے لیے پہچانے جاتے ہیں۔

    دریائے میکانگ پر کشتیوں‌ کے ذریعے تجارت اور عام اشیائے ضرورت کی خرید و فروخت اور لین دین کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔

    دریائے میکانگ کی لمبائی تقریباً 4350 کلومیٹر ہے۔ یہ سطحِ مرتفع تبت سے نکلنے کے بعد جنوبی چین کے صوبے یونان اور میانمار سے ہوتا ہوا لاؤس اور تھائی لینڈ کے درمیان بٹ جاتا ہے اور گویا آبی سرحد تشکیل دیتا ہے۔ آگے اس دریا سے کمبوڈیا اور ویت نام فیض یاب ہوتے ہیں اور یہ بحیرۂ جنوبی چین میں‌ اترجاتا ہے۔

    موسمی تغیرات کے علاوہ انسانوں‌ کی غفلت اور کوتاہیوں کے سبب آبی آلودگی سنگین مسئلہ بن چکی ہے جس کے باعث سمندر، دریاؤں اور جھیلوں کا حُسن اور ان کی خوب صورتی ماند پڑ گئی ہے اور ان سے پیوست حیات کو شدید خطرہ ہے۔

    دریائے میکانگ بھی آلودہ ہوچکا ہے اور ترحّم آمیز نظروں سے مہذّب انسانوں کی طرف دیکھ رہا ہے۔

  • گولڈن برج جسے دیو ہیکل ہاتھوں نے تھام رکھا ہے!

    گولڈن برج جسے دیو ہیکل ہاتھوں نے تھام رکھا ہے!

    ویت نام کی جنگ اور اس کی تباہ کاریوں‌ کے بارے میں آپ نے بہت کچھ سنا اور پڑھا ہو گا۔ تاریخ کے اوراق میں‌ اس ملک پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کی فوجی یلغار اور ظلم و ستم کے گواہ ہیں، لیکن یہ ملک اپنے حسین ساحل، دریاؤں، خوب صورت تفریح گاہوں، بدھ مت کے صدیوں پرانے معبد اور دیگر تاریخی عمارتوں‌ کی وجہ سے بھی پہچانا جاتا ہے۔

    ’’گولڈن برج‘‘اسی ویت نام کے شہر دانانگ کے پہاڑوں کے درمیان تعمیر کیا گیا ہے اور اپنے منفرد طرزِ تعمیر کی وجہ سے مشہور ہے۔

    اس پُل کا ڈیزائن دنیا بھر کے ماہرِ‌ تعمیرات اور سیاحوں کی توجہ حاصل کرچکا ہے۔ درختوں اور سبزے سے گھرے ہوئے پہاڑوں کے درمیان یہ پُل گویا دیو ہیکل ہاتھوں نے تھاما ہوا ہے اور یہ ڈیزائن ماہر انجینئروں کے ذہن کی اختراع ہے۔

    سنہرے رنگ کے اس برج کو مخصوص مقام پر دو بڑے بڑے ہاتھ تھامے ہوئے ہیں جو دراصل پہاڑ کو تراش کر بنائے گئے ہیں۔ یہ پہاڑی سلسلہ بانا کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ پُل کی راہ داری کا رنگ سنہرا ہے اور اسی مناسبت سے اسے گولڈن برج کا نام دیا گیا ہے۔

    اس پُل سے پیدل گزرتے ہوئے اردگرد کے حسین مناظر دیکھے اور دور تک نظارہ کیا جاسکتا ہے۔ سمندر کی سطح سے کئی فٹ کی بلندی پر واقع اس پُل کی لمبائی ایک سو پچاس میٹر ہے۔ اس پر چلتے ہوئے سیاح خود کو بادلوں کے درمیان محسوس کرتے ہیں اور بلندی سے اطراف اور نیچے کی طرف دیکھیں تو سبزہ اور باغات دل کش منظر پیش کرتے ہیں۔

    گولڈن برج دو بلین امریکی ڈالرز کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے اور یہ ایک مقامی کمپنی کے ماہرین کا ڈیزائن کردہ ہے۔ اس پُل کا وزن اٹھانے کے لیے کئی ستون موجود ہیں‌ جو جدید تعمیراتی سامان سے تیار کردہ ہیں اور تیکنیکی مہارت سے یہاں نصب کیے گئے ہیں۔

  • دنیا کا پہلا 25 منزلہ سونے کا ہوٹل، ایک رات قیام کا کرایہ کتنا؟

    دنیا کا پہلا 25 منزلہ سونے کا ہوٹل، ایک رات قیام کا کرایہ کتنا؟

    ہنوئی: ویت نام کے دارالحکومت میں ایک ڈویلپر نے دنیا کا پہلا سونے کا ہوٹل تعمیر کر لیا ہے جو 25 منزلوں پر مشتمل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویت نام کے ایک ڈویلپر نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے سونے کا پچیس منزل ہوٹل تعمیر کیا ہے جو اپنی نوعیت کا دنیا میں پہلا ہوٹل ہے، ہنوئی میں تعمیر شدہ اس پُر تعیش ہوٹل میں گولڈ پلیٹڈ ٹائلز کا استعمال ہوا ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ یہ دنیا کا مہنگا ترین ہوٹل ہے، جہاں ایک رات کا قیام 250 امریکی ڈالر ہے، پہلے سونے کا ذکر صرف زیورات کی حد تک محدود تھا لیکن اب یہ در و دیوار تک بھی پہنچ گیا ہے، ویت نام میں تعمیر کردہ یہ ہوٹل 5 ہزار رقبے پر قائم ہے، جس کی تزئین و آرائش، کھڑکیاں، دروازے اور عمارت کے بیرونی حصوں پر سونے کا پانی چڑھایا گیا ہے، یہ ہوٹل دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا گولڈ پلیٹیڈ ہوٹل ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہوٹل کے ایکسٹیریئر پر 24 قیراط کے سونے کی پلیٹ چڑھائی گئی ہے، جب کہ 5 ہزار اسکوائر میٹر پر سنہری ٹائلز لگی ہوئی ہیں، 25 منزلہ اس عمارت کے اندرونی حصوں پر بھی سنہری اشیا سے سجاوٹ کی گئی ہے۔

    کموڈ اور باتھ ٹب سے لے کر نلکوں تک اور چمچے، پلیٹ اور پیالیوں سے لے کر عمارت کے سوئمنگ پول ایریا تک ہر چیز سنہری رنگ میں چمک رہی ہوتی ہے۔

    ویتنام کا یہ پہلا پرتعیش گولڈ پلیٹڈ ہوٹل وسیع سطح پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

  • 15 بچےغیرقانونی طریقے سے برطانیہ میں داخل ہوتے ہوئے پکڑے گئے

    15 بچےغیرقانونی طریقے سے برطانیہ میں داخل ہوتے ہوئے پکڑے گئے

    نیو ہیون:ٹریلر لاری میں چھپے 21 افراد غیر قانونی طریقے سے برطانیہ میں داخل ہوتے ہوئے پکڑے گئے ہیں ، ان میں زیادہ تر بچے ہیں سب سے کم عمر بچہ 12 سال کا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افراد منجمد اشیاء کی لاری میں چھپے ہوئے تھے اور اس گروپ کا تعلق ویت نام سے بتایا جارہا ہے۔ ان افراد کو گزشتہ جمعرات کو سوسیکس کاؤنٹی کے علاقے نیوہیون کے پورٹ پر پکڑا گیا تھا۔

    برطانوی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بارڈر فورس کی جانب سے کیے گئے اس آپریشن کی تفصیلات کچھ خاص ظاہر نہیں کی گئی ہیں، تاہم ان افراد کے اس غیر قانونی عمل کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ رومانیہ سے تعلق رکھنے والا ایک شخص، جو کہ اس لاری کا ڈرائیور تھا، اس پر برطانیہ میں غیر قانونی داخلے کے لیے مدد فراہم کرنےکا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    بتایا جارہا ہے کہ یہ لاری فرانس کے علاقے ڈائی پے سے برطانیہ آئی ہے اور تلاشی لینے پر اس میں سے چھ بالغ افراد اور 15 بچے برآمد ہوئے جن کا تعلق ویت نام سے ہے ۔ تمام بچے تندرست ہیں اور انہیں میڈیکل ٹریٹمنٹ کی ضرورت نہیں لہذا انہوں سوشل کیئر سروسز کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اس لاری میں سے پکڑے جانے والے افراد میں ایک اٹھارہ سال کا جوان اور 27 سالہ خاتون بھی شامل ہیں جنہیں پہلے برطانیہ سے باہر نکالا گیا تھا۔ دیگر چار بالغ افراد کو امیگریشن کے قیدی مراکز میں رکھا گیا ہے اور ان پر مقدمات کیے جارہےہیں۔

    یاد رہے کہ ایسی ہی صورتحال حال کے حامل اینڈروٹ ڈوما جن کی عمر 29 سال ہے ، امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے سلسلے میں انہیں اتوار کے دن مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں سے ان کا ریمانڈ دے کر سماعت 26 نومبر تک موخر کردی گئی۔

  • ایک ایسی غار جس میں‌ منفرد دنیا آباد ہے

    ایک ایسی غار جس میں‌ منفرد دنیا آباد ہے

    ویتنام میں واقع سون ڈونگ نامی غار کو دنیا کا سب سے بڑا غار تسلیم کر لیا گیا ہے جس کی لمبائی تقریباً ساڑھے پانچ میل ہے، شیڈونگ غار کوانگ بنہہ، ویتنام کے صوبے میں واقع ہے۔

    یہ غار اتنا وسیع و عریض ہے کہ اس میں ایک گھنا جنگل موجود ہے جس میں 50میٹر تک بلند درخت پائے جاتے ہیں جبکہ اس میں کئی آبشاروں کے علاوہ ایک حیران کن طور پر ایک تیز رفتار دریا بھی موجود ہے جو غار کے درمیان میں بہہ رہا ہے۔

    ماہرین کے مطابق یہ حیرت انگیز غار اتنا بڑا ہے کہ اس کے اندر 40منزلہ بلند و بالا عمارت بھی باآسانی تعمیر کی جاسکتی ہے ۔

    1cuev-600x375

    ایک مقامی کسان شخص نے 1991 میں اس غار کو دریافت کیا، لیکن ایک برطانوی ٹیم نے اس کا پتہ لگایا اور 2009 میں اس غار کا اعلان کیا، جس کی دیواروں کی تراش خراش سے لے کر ہر چیز اتنی شاندار ہے کہ دیکھنے والے حیرت سے دنگ رہ جاتے ہیں۔

    12165945435_913b192262_z-1-600x400

    اس غار کے اندر ہوائیں بھرپور رفتار سے چلتی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہر وقت آندھی سی آئی ہوئی ہے۔ تاہم اس کی خوبصورتی دیکھنے والوں کو ضرور دنگ کرکے رکھ دیتی ہے۔

    12165177175_e7492b37dc_z1-600x400

    غار میں چھوٹے چھوٹے راستوں پر گھاس کا خوبصورت منظر سماں باندھ دیتا ہے ،2013 میں پہلی مرتبہ سیاحوں نے اس غار کا دورہ کیا۔

    8cuev-600x399

    سیاحوں کو اس مقام تک پہنچے کے لئے گائیڈ کی مدد لینی پرھتی ہے اس غار کی سیر میں سات دن لگ جاتے ہیں جس کی لاگت تقریبا 2،300 ڈالر (1،500پاونڈ) درکار ہوتے ہیں جس میں غار کے اندر 5 راتوں کا قیام بھی شامل ہوتا ہے ۔

    12cuev-600x400