Tag: ویریئنٹ

  • اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والوں کیلئے خطرے کی گھنٹی

    اینڈرائیڈ فون استعمال کرنے والوں کیلئے خطرے کی گھنٹی

    کیلیفورنیا : اگر آپ اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں تو بری خبر یہ ہے کہ سیکیورٹی ماہرین نے موک ہاؤ نامی اینڈرائیڈ میلویئر کے ایک نئے ویریئنٹ کی نشان دہی کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ویریئنٹ صارف کی کسی سرگرمی کے بغیر ہی متاثرہ ڈیوائس میں خرابی پیدا کردیتا ہے۔

    رواں ہفتے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں میکیفی لیبز کا کہنا تھا کہ روایتی موک ہاؤ کو اپنے مقاصد پورے کرنے کے لیے لازمی تھا کہ صارف اس کو انسٹال کریں اور لانچ کریں لیکن اس نئے متغیر کو اس قسم کے کسی فعل کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    mobile

    ان کا کہنا ہے کہ جب ایپ انسٹال کی جاتی ہے اس کی نقصان دہ سرگرمیاں خودبخود ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔

    میلویئر کی اس کمپین میں فرانس، جرمنی، بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا کے اینڈرائیڈ صارفین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ موک ہاؤ ایک اینڈرائیڈ پر مبنی موبائل میلویئر ہے جس کا تعلق مبینہ طور رومنگ مینٹس سے ہے۔

    اس سائبر حملے کی چین جعل ساز لنکس کے حامل ایس ایم ایس سے شروع ہوتی ہے۔ جب اینڈرائیڈ ڈیوائس سے لنک پر کلک کیا جاتا ہے تو میلویئر ہدف کو معلومات چوری کرنے والے پیجز پر بھیج دیتا ہے جیسے کہ اگر آئی فون سے کلک کیا گیا ہے تو ایپل آئی کلاؤڈ لوگ اِن پیچ کی نقل جیسے پیج پر بھیج دیا جائے گا۔

    Phone

    متعدد فیچرز کے حامل موق ہاؤ میلویئر میٹا ڈیٹا، کونٹیکٹس، ایس ایم ایس میسجز سے خفیہ معلومات چرانے کے ساتھ مخصوص نمبروں پر سائلنٹ موڈ پر کال کرنے، وائی فائی کھول بند کرنے جیسے کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    جولائی 2022 میں سیکوئیا کی تفصیلات کے مطابق ایک کمپین نے فرانس میں کم از کم 70 ہزار ڈیوائسز کو ہیک کیا تھا۔

  • امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی

    امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آگئی

    واشنگٹن / نئی دہلی: امریکا اور بھارت میں کرونا وائرس کی نئی قسم کے کیسز سامنے آئے ہیں، ماہرین نے اس کے پھیلاؤ کے حوالے سے حتمی نتائج دینے سے گریز کیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا اور بھارت سمیت چند دیگر ممالک میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آئی ہے جس نے سائنس دانوں کو پریشان کر دیا ہے۔

    امریکا اور بھارت کی مختلف ریاستوں میں اومی کرون کی نئی قسم بی اے 2.75 رپورٹ ہوئی ہے اور یہ وائرس تیزی سے پھیلتا دکھائی دے رہا ہے، امریکی ریاست منی سوٹا میں مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی حتمی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بالخصوص اس وائرس کے پھیلنے کی شرح سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے پھیل رہا ہے، اس بات کا تعین کرنا ابھی باقی ہے کہ آیا اس کے پھیلنے کی شرح کرونا کی بی اے 5 ویریئنٹ سے زیادہ ہے یا نہیں۔

    دہلی میں کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف جینومکس اینڈ انٹیگریٹو بائیولوجی کی سائنسدان لیپی ٹھکرال نے بتایا کہ کرونا وائرس کی نئی قسم ملک کی دور دراز ریاستوں میں رپورٹ ہوئی ہے، یہ وائرس آسٹریلیا، جرمنی، برطانیہ اور کینیڈا سمیت 10 ممالک میں سامنے آیا ہے۔

    حالیہ دنوں میں کرونا کی اسی قسم کے 3 کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے تھے، ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین اور اس کی بوسٹر خوراکیں اب بھی کرونا وائرس کے خلاف دفاع کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    دوسری جانب موسم خزاں میں امریکی حکومت کرونا وائرس کے خلاف تیار کی گئی ویکسین میں مزید بہتری لائے گی تاکہ آنے والی سردیوں سے قبل شہریوں کی قوت مدافعت بڑھائی جا سکے۔

    مایو کلینک کے کلینیکل وائرولوجی کے ڈائریکٹر میتھیو بیننکر کے مطابق کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن اور بوسٹر خوراکوں کے باجود لوگ وائرس کا شکار ہوئے تاہم ہم نے دیکھا کہ اس سے اسپتالوں میں داخلے اور اموات میں کمی واقع ہوئی تھی۔