Tag: ویزا

  • سعودی عرب: ٹکٹ خریدنے کے ساتھ ویزا بھی ملے گا

    سعودی عرب: ٹکٹ خریدنے کے ساتھ ویزا بھی ملے گا

    ریاض: سعودی عرب میں سیاحتی ویزوں کے حوالے سے نیا اعلان کردیا گیا، 96 گھنٹوں کے ویزے پر عمرہ بھی کیا جاسکے گا۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عریبین ایئر لائنز (السعودیہ) کے ترجمان عبد اللہ الشہرانی کا کہنا ہے کہ سیاحت اور عمرے کی غرض سے سعودی عرب آنے والوں کے لیے ویزے کی سہولت جلد فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت آنے کے لیے ٹکٹ خریدتے وقت 96 گھنٹے کا ویزا جاری کروایا جا سکے گا۔

    ترجمان کے مطابق سعودی وژن 2030 کے تحت السعودیہ کی پروازوں کے مسافروں کو ٹکٹ خریدتے وقت سیاحتی ویزا جاری کروانے کی سہولت دی جائے گی۔

    اس حوالے سے ڈیجیٹل سسٹم کو جلد مؤثر کیا جائے گا، سعودی وژن کے مطابق مملکت زیادہ سے زیادہ تعداد میں سیاحوں کو اپنے ہاں آنے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سیاحتی ویزے کا دورانیہ چار دن کا ہوگا، اس پر عمرہ بھی کر سکتے ہیں، تقریبات اور پروگراموں میں شرکت کی جا سکتی ہے۔ سعودی عرب کے کسی بھی شہر آ جا سکتے ہیں۔

    السعودیہ نے اس سلسلے میں متعدد سرکاری اداروں مثلاً وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، وزارت حج و عمرہ اور ضیوف الرحمان پروگرام سے تعاون حاصل کیا ہے۔

    عبداللہ الشہرانی کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال کے دوران بین الاقوامی پروازوں میں 40 فیصد اضافہ کیا جائے گا جبکہ داخلی پروازوں کے لیے 5 لاکھ مزید نشستیں بڑھائی جائیں گی۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سنہ 2023 کے دوران السعودیہ کے فضائی بیڑے میں 10 نئے طیاروں کا اضافہ ہوگا، سات ایئر بسز 321 نیو اور 3 بوئنگ شامل کیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب: ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جا کر واپس نہ آنے پر کیا سزا ہے؟

    سعودی عرب: ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جا کر واپس نہ آنے پر کیا سزا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جا کر دوبارہ واپس نہ آنے والے غیر ملکیوں پر 3 سال کی پابندی عائد کی جائے گی، کیونکہ ان کے اس عمل سے ان کے آجر کو نقصان ہوتا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق جوازات کے سسٹم میں خرج ولم یعد کا قانون ان تارکین کے لیے ہے جو خروج و عودہ ویزے پر جا کر واپس نہیں آتے۔

    خروج و عودہ کا مقصد ایگزٹ ری انٹری ہے، اس ویزے کی خلاف ورزی پر جو پابندی عائد کی جاتی ہے وہ سزا کے طور پر ہوتی ہے کیونکہ وہ افراد جو ایگزٹ ری انٹری پر جا کر واپس نہیں آتے ان کے اس عمل سے آجر کو نقصان ہوتا ہے۔

    وہ تارکین جو مستقل طور پر وطن جانا چاہتے ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ پابندی سے بچنے کے لیے فائنل ایگزٹ ویزے پر ہی جائیں تاکہ جب چاہیں وہ کسی دوسرے ویزے پر مملکت آسکیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج و عودہ پر 7 برس قبل مملکت سے گیا تھا، اس کے بعد دوبارہ کسی ویزے پر سعودی عرب نہیں آیا معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اب مملکت آسکتا ہوں۔

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ کی خلاف ورزی جسے خرج ولم یعد کہا جاتا ہے، کے زمرے میں شامل ہونے والے افراد پر مملکت میں 3 برس کے لیے پابندی عائد کی جاتی ہے۔

    مذکورہ پابندی ختم ہونے کے بعد غیر ملکی کسی بھی دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے تحت ایسے اقامہ ہولڈر غیر ملکی جو ایگزٹ ری انٹری پر مملکت سے جاتے ہیں اور ویزہ ایکسپائر ہونے سے قبل واپس نہیں آتے یا اپنے ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں توسیع نہیں کرواتے ان پر خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے جسے خرج ولم یعد کہا جاتا ہے۔

    خروج و عودہ کی خلاف ورزی ریکارڈ کیے جانے پر ایسے تارکین کو مملکت میں 3 برس کے لیے بلیک لسٹ کردیاجاتا ہے، جن افراد پر خرج ولم یعد کی خلاف ورزی ریکارڈ ہوتی ہے وہ ممنوعہ مدت کے دوران کسی دوسرے ویزے پر مملکت نہیں آسکتے۔

    پابندی عائد کیے جانے کے بعد اگر مذکورہ افراد ممنوعہ مدت کے دوران مملکت آنا چاہیں تو انہیں صرف اپنے سابق اسپانسر کی جانب سے جاری کیے جانے والے نئے ویزے پر ہی مملکت آنے کی اجازت ہوتی ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق خروج و عودہ کی پابندی عائد ہونے کے دو طریقے ہیں، پہلے طریقے کے تحت خروج و عودہ ایکسپائر ہونے کے 30 دن بعد اسپانسر اپنے ابشر یا مقیم اکاونٹ سے کارکن کو خرج ولم یعد کی کیٹگری میں شامل کر سکتا ہے جبکہ دوسرا طریقہ جوازت کی جانب سے مقرر کردہ ہے جو خود کار ہوتا ہے۔

    دوسرے طریقے کے تحت خروج و عودہ پر گئے ہوئے کارکن کا ایگزٹ ری انٹری ایکسپائر ہونے کے 6 ماہ بعد خود کار سسٹم کے تحت خروج و عودہ کی خلاف ورزی درج کی جاتی ہے۔

    خروج و عودہ کی خلاف ورزی کے حوالے سے مدت کا تعین کرتے وقت اس امر کا خیال رکھنا چاہیئے کہ سعودی عرب کے سرکاری اداروں میں قمری کلینڈر رائج ہے جس کے مطابق خروج و عودہ کی خلاف ورزی کا تعین کیا جائے کیونکہ قمری تاریخوں میں اختلاف ہوتا ہے۔

  • کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

    کویت: فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان

    کویت سٹی: کویت میں فیملی ویزوں کے جلد اجرا کا امکان ہے، دوسری جانب امیگریشن اور پاسپورٹ کے محکموں نے ان والدین کی درخواستیں وصول کرنا شروع کردی ہیں جن کے 5 سال سے کم عمر بچے دیگر ممالک میں موجود ہیں۔

    کویت نیوز کے مطابق سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت کی وزارت داخلہ، جس کی نمائندگی ریزیڈنسی افیئر سیکٹر کرے گی، آئندہ چند دنوں میں فیملی ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کرنے کے لیے ہدایات جاری کرے گی۔

    انہوں نے اشارہ کیا کہ پہلے مرحلے میں بچوں کا احاطہ کیا جائے گا، جس کے بعد وزارت کی طرف سے طے کیے جانے والے معیار کی بنیاد پر، ملک میں بیویوں، ماؤں اور والد کو اپنے خاندانوں میں شامل ہونے کی اجازت دینے کا عمل آہستہ آہستہ شروع ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا قدم وزارت داخلہ کے فریم ورک کے اندر ایک مخصوص مدت کے لیے ویزوں کے اجرا کی معطلی کے بعد اٹھایا گیا ہے جس سے اس سلسلے میں مخصوص کنٹرول اور طریقہ کار طے کرنے کی خواہش ہے، اس سے مخصوص کنٹرول کے مطابق رہائشیوں کے اپنے خاندانوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کے حقوق، آبادیاتی تبدیلی اور تحفظ کی کوششوں کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔

    دوسری جانب کویت کی وزارت داخلہ کے امیگریشن اور پاسپورٹ امور کے محکموں نے آج سے 5 سال سے کم عمر کے بیرون ممالک پھنسے ہوئے غیر ملکی بچوں کے والدین کی جانب سے اپنے بچوں کو خاندان میں شامل کرنے کی درخواستیں وصول کرنا شروع کر دیں ہیں۔

    متعلقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر سے تمام امیگریشن محکموں کو ایسے آڈیٹرز ملنا شروع ہو جائیں گے جو اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو خاندان میں شامل کرنے کے لیے ویزا جاری کرنے کی شرائط پر پورا اترتے ہیں۔

  • سعودی عرب: ٹریفک خلاف ورزیوں کے باوجود وزٹ ویزے میں توسیع ہوسکتی ہے؟

    سعودی عرب: ٹریفک خلاف ورزیوں کے باوجود وزٹ ویزے میں توسیع ہوسکتی ہے؟

    ریاض: سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ مملکت آنے والے کسی شخص کے ریکارڈ پر ٹریفک خلاف ورزیاں ہوں تو اس کے باوجود وزٹ ویزے میں توسیع ہوسکتی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی ویزے میں ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے توسیع کروائی جاسکتی ہے، ویزا ختم ہونے سے سات دن قبل توسیع ممکن ہے، توسیع میڈیکل انشورنس کے بغیر نہیں ہوگی۔

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ مقررہ ہدایات کے مطابق توسیع 180 دن سے زیادہ کی نہیں ہوسکتی، اس بات کو مدنظر رکھا جاتا ہے کہ توسیع کی صورت میں وزٹ ویزا ہولڈر 180 دن سے زیادہ سعودی عرب میں نہ گزارے۔

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ اگر وزٹ ویزا ختم ہوئے 3 دن گزر جائیں اور توسیع نہ کروائی گئی ہو تو ایسی صورت میں جرمانہ ہوگا۔

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ وزٹ ویزے کو اقامے میں تبدیل نہیں کیا جاسکتا تاہم اگر میزبان کے ریکارڈ پر ٹریفک خالاف ورزیاں ہوں تو اس کے باوجود وزٹ ویزے میں توسیع ہوسکتی ہے۔

  • سعودی عرب میں مقیم افراد اپنے اہل خانہ کے لیے عمرہ ویزا جاری کروا سکتے ہیں؟

    سعودی عرب میں مقیم افراد اپنے اہل خانہ کے لیے عمرہ ویزا جاری کروا سکتے ہیں؟

    ریاض: سعودی وزارت حج و عمرہ نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ آیا مملکت میں مقیم افراد اپنے اہل خانہ کو عمرہ ویزے پر بلا سکتے ہیں یا نہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی حکومت کے وژن 2030 کا ایک اہم ہدف عمرے کے لیے آنے والے زیادہ سے زیادہ افراد کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔

    سعودی وزارت حج نے اس سلسلے میں ڈیجیٹل عمرہ سروسز کا آغاز کیا ہے جس کے ذریعے سعودی عرب سے آنے والےعمرہ زائرین کے لیے ہوٹل کی بکنگ، ٹرانسپورٹ اور دیگر خدمات کا آن لائن حصول ممکن ہوگیا ہے۔

    ایک شخص نے عمرہ ویزے کےحوالے سے دریافت کیا کہ مملکت میں اقامے پر مقیم غیر ملکی اپنے اہل خانہ کے لیے عمرہ ویزا جاری کروا سکتے ہیں؟

    عمرہ ویزا کے حوالے سے وزارت حج و عمرہ نے اس بات کی وضاحت کی اور کہا کہ عمرہ ضیافہ پروگرام جاری نہیں کیا جا رہا۔

    عمرہ ضیافہ پروگرام کا منصوبہ 2 برس قبل مرتب کیا گیا تھا جس پر کرونا وائرس کی وجہ سے عمل درآمد نہیں ہوسکا بعد ازاں اس منصوبے کو روک دیا گیا۔

    خیال رہے کہ عمرہ ضیافہ یعنی میزبان عمرہ ویزا وزارت حج و عمرہ کا منصوبہ تھا، اس پروگرام کے تحت مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کو بھی اس بات کی اجازت دی جانی تھی کہ وہ اپنی ذمہ داری پر بیرون مملکت سے عمرہ ویزے پر رشتہ داروں کو بلا سکتے تھے۔

    مجوزہ عمرہ پروگرام کے تحت مملکت آنے والے افراد کو اسپانسرکرنے والوں کی یہ ذمہ داری ہونی تھی کہ وہ ان کے قیام و طعام اور نقل و حمل کی جملہ سہولتیں فراہم کریں گے۔

    علاوہ ازیں مقررہ وقت پر ان کی واپسی کو بھی یقینی بنائیں گے۔

  • برطانیہ اور نیوزی لینڈ کا ورکنگ ویزے میں توسیع کا فیصلہ

    برطانیہ اور نیوزی لینڈ کا ورکنگ ویزے میں توسیع کا فیصلہ

    لندن: برطانیہ اور نیوزی لینڈ نے ایک دوسرے کے شہریوں کے لیے ورکنگ ہالیڈے ویزا میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کی تھی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ اور نیوزی لینڈ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو اپنے ملکوں میں زیادہ دونوں کے قیام اور کام کرنے کی اجازت دیں گے۔

    برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن اور ان کی کیوی ہم منصب جیسنڈا آرڈرن نے ملاقات کے دوران یوتھ موبلٹی اور ورکنگ ہالیڈے اسکیمز میں توسیع پر اتفاق کیا۔

    درخواست دہندگان کے لیے عمر کی حد 30 سے ​​بڑھ کر 35 ہو جائے گی، اور میزبان ملک میں غیر ملکیوں کے قیام کی زیادہ سے زیادہ مدت اب 3 سال ہو گی۔

    دونوں ممالک کے درمیان یہ اسکیم 18 سے 30 سال کے افراد کے لیے تھی۔

    برطانوی ہوم سیکریٹری پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے اور بھی زیادہ نوجوان برطانویوں اور نیوزی لینڈ کے باشندوں کو اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے، زندگی بھر کے روابط بنانے اور اپنے میزبان ملک کی ترقی حصہ ڈالنے کا موقع ملے گا۔

    کیوی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن خود بھی زمانہ طالب علمی میں برطانیہ میں قیام کر چکی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں برطانیہ میں رہنے اور کام کرنے والے بہت سے کیویز میں سے ایک تھی، اور ہم برطانویوں کو نیوزی لینڈ میں بھی ایسا ہی شاندار تجربہ پیش کرنے کے منتظر ہیں۔

    دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے میڈرڈ میں نیٹو سربراہی اجلاس کے بعد ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ملاقات کی تھی جو جمعرات کو ختم ہوئی۔

  • عرب امارات میں نوکری کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    عرب امارات میں نوکری کے خواہشمند افراد کے لیے بڑی خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب مارات میں روزگار کی تلاش کے لیے آنے کے خواہشمند افراد کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی، 3 شرائط کی تکمیل کے بعد انہیں خصوصی ویزا جاری ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اپنے ہاں روزگار کی تلاش کے لیے آنے کے خواہشمند افراد کو بڑی خوشخبری سنا دی ہے، ایسے افراد کو اس کے لیے اسپیشل ویزا جاری ہوگا۔

    یہ ویزا ان لوگوں کو ملے گا جو اس کے لیے مقرر 3 شرائط پوری کریں گے۔

    اماراتی کابینہ نے ملک میں غیر ملکیوں کی آمد اور اقامہ قانون کا جو لائحہ عمل جاری کیا ہے اس میں ملازمت کی تلاش کے لیے خصوصی ویزے کے اجرا کی سہولت دی گئی ہے۔

    ملازمت کی تلاش کے لیے آنے والوں کو سپانسر حاصل کرنا نہیں پڑے گا، اس کے بغیر ہی ویزا جاری ہوگا۔ اس کی پہلی شرط یہ ہے کہ امیدوار اماراتی وزارت افرادی قوت کے پاس رجسٹرڈ اول، دوم یا سوم درجے کے ہنر مندوں میں سے ایک ہو۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ اگر امیدوار ہنرمندوں میں سے نہ ہو تو وزارت تعلیم و تربیت کی درجہ بندی کے مطابق دنیا کی 500 بہترین جامعات میں سے کسی ایک یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو اور یونیورسٹی سے گریجویشن کو 2 سال سے زیادہ نہ ہوئے ہوں۔

    لائحہ عمل میں ملازمت کے ویزے کے اجرا کے حوالے سے تیسری بات یہ کہی گئی ہے کہ اس پر عمل درآمد ستمبر کے آغاز سے شروع سے ہوگا، امیدوار کم از کم گریجویٹ ہو یا اس کے برابر ڈگری ہولڈر ہو۔

    تیسری شرط یہ ہے کہ مقررہ مالی ضمانت فراہم کرے۔

    وفاقی ادارہ برائے قومی شناخت و شہریت و کسٹم متعلقہ اداروں کی منظوری کے بعد غیر ملکی امیدوار کو ملازمت کے مواقع کی تلاش کے لیے وزٹ ویزے کے اجرا کی منظوری دے سکتا ہے۔

    ممکن ہے یہ منظوری ایک سفر کے لیے ہو یا ایک سے زائد بار آنے کی اجازت پر مشتمل ہو۔

    وفاقی ادارہ بنیادی طور پر 8 قسم کے وزٹ ویزے جاری کرتا ہے، ان میں سے ایک ملازمت کے مواقع دریافت کرنے کے لیے آنے والوں کو دیا جاتا ہے۔

    ویزے کی مدت وفاقی ادارہ مقرر کرے گا، ایک سال سے زیادہ کے قیام کی اجازت نہیں ہوگی۔ ویزے کی ماہانہ فیس ہوگی۔ مہینے کے چند روز قیام کی صورت میں بھی پورے ماہ کی فیس وصول کی جائے گی اور ویزے میں توسیع بھی ہو سکتی ہے۔

    اجرا کی تاریخ سے 60 روز کے لیے ویزا جاری ہوتا ہے، اس میں مزید 60 روز کی توسیع ہو سکتی ہے اور ہر بار مقررہ فیس وصول کی جائے گی۔

  • کویت: ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹ پھر سے سرگرم

    کویت: ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹ پھر سے سرگرم

    کویت سٹی: ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹ ایک بار پھر کویت میں سرگرم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کے بعد حکام کو پریشان کرنے کے لیے ایک بار پھر کویت میں ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹس متحرک ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق ویزا ایجنٹس اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو راغب کر رہے ہیں، اور اندرون و بیرون ملک ورک پرمٹ ویزے فروخت کرنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف کویت کی وزارت داخلہ اور پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت قوانین کی اس خلاف ورزی کے خلاف مسلسل تنبیہ کر رہے ہیں۔

    حکام کی جانب سے ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں، متعدد ویزا ایجنٹس کے کیسز عدالت بھی بھیجے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق تمام تر کارروائیوں کے باوجود سوشل میڈیا پر اشتہارات دیے جا رہے ہیں اور واٹس ایپ پر ویزوں کی پیشکش کی جا رہی ہے، جس کی قیمت 1,500 سے 2,300 دینار کے درمیان ہے۔

    واضح رہے کہ کویت میں کاریگروں کی کمی کے باوجود بے ترتیب روزگار کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے، ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیادہ تر اشتہارات مصریوں کے لیے ہیں جو کویت کے اندر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے یا مصری واٹس ایپ نمبرز کے ذریعے سامنے آتے ہیں، ان کا شکار ہو کر جو شامی اور سوڈانی کویت آنا چاہتے ہیں ان سے 5000 دینار تک لیے جاتے ہیں۔

  • کیا سال میں ایک سے زائد بار عمرے کے لیے آیا جاسکتا ہے؟

    کیا سال میں ایک سے زائد بار عمرے کے لیے آیا جاسکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ بیرون ملک سے عمرہ زائرین سال میں متعدد بار آسکتے ہیں، صرف جدہ ایئرپورٹ سے آنے کی پابندی نہیں رہی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ بیرون مملکت سے زائرین ایک سال کے دوران متعد بار عمرہ کے لیے آسکتے ہیں۔

    وزارت حج کے ٹویٹر پرایک شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا تھا کہ کیا ایک سے زائد بار بیرون مملکت سے عمرہ ویزے پر آیا جا سکتا ہے۔

    اس حوالے سے وزارت کا کہنا تھا کہ بیرون مملکت سے زائرین ایک سال کے دوران جتنی بار چاہیں عمرے کے لیے سعودی عرب آسکتے ہیں، وہ مملکت کے کسی بھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ یا ریجنل ایئرپورٹ کے راستے عمرہ ادا کرنے کے لیے آسکیں گے۔

    وزارت حج و عمرہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اب تک عمرہ زائرین صرف جدہ یا مدینہ منورہ کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہی سے آسکتے تھے، اب وہ سعودی عرب کے کسی بھی انٹرنیشنل یا ریجنل ایئرپورٹ سے عمرہ ویزے پر مملکت آبھی سکتے ہیں اور جا بھی سکتے ہیں۔

    حکام نے کہا کہ جدہ ایئرپورٹ سے آنے کی پابندی نہیں رہی، عمرہ پرمٹ اعتمرنا ایپ کے ذریعے نکلوانا ہوگا، پرمٹ کے بغیر عمرہ کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • افغان شہریوں کے لیے ویزا نظام میں مزید سہولت

    افغان شہریوں کے لیے ویزا نظام میں مزید سہولت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے افغان شہریوں کے لیے ویزا نظام میں تبدیلی کی منظوری دے دی، افغان ڈرائیورز اور ٹرانسپورٹرز کو 48 گھنٹے میں ایک سال تک کے لیے ملٹی پل ویزا مل جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وفاقی کابینہ نے افغان شہریوں کے لیے ویزا نظام میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سفارت خانے موجودہ قومیت کی بنیاد پر ویزا درخواستوں پر کارروائی کی جائے گی۔ افغان ڈرائیورز اور ٹرانسپورٹرز کو 48 گھنٹے میں ایک سال تک کے لیے ملٹی پل ویزا مل جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس سہولت کا مقصد دونوں ممالک کو قریب لانا، افغان عوام کی مدد کرنا اور وسط ایشیا سے کاروبار اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کو ویزا پالیسی پر مزید کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔