Tag: ویزا

  • سعودی عرب: ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے پر سفر، کیا ٹریفک چالان رکاوٹ بن سکتا ہے؟

    سعودی عرب: ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے پر سفر، کیا ٹریفک چالان رکاوٹ بن سکتا ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے پر سفر کے لیے ٹریفک چالان کے رکاوٹ بننے کے حوالے سے وضاحت کی ہے۔

    سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کو مملکت سے چھٹی پر جانے کے لیے ایگزٹ ری انٹری ویزہ جسے عربی میں خروج و عودہ کہتے ہیں جاری کیا جاتا ہے، خروج و عودہ ویزہ سنگل انٹری اور ملٹی پل انٹری دو طرح کے ہوتے ہیں۔

    سنگل انٹری ویزے کی بھی دو کیٹگریز ہیں۔ جن افراد کے اقامے کی مدت 6 ماہ سے کم ہے انہیں دنوں کے حساب سے ویزہ جاری کیا جاتا ہے جبکہ وہ تارکین جن کے اقامے کی ایکسپائری مدت 6 ماہ سے زائد ہے انہیں 30، 60 اور 120 دن کے ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔

    ملٹی پل انٹری ویزے ایسے افراد کے لیے بہتر ہیں جو محدود مدت کے دوران متعدد بار بیرون مملکت سفر کرتے ہوں، ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے کا مقصد زیادہ سفر کرنے والوں کو سہولت فراہم کرنا ہے تاکہ انہیں بار بار ویزہ حاصل نہ کرنا پڑے۔

    خروج وعودہ کے حوالے سے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کے مطابق خروج و عودہ دو طرح کے جاری کیے جاتےہیں، جن میں محدود مدت ہو وہ دنوں کے حساب سے جاری ہوتا ہے جبکہ دوسرا مہینوں کے حساب سے۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ جو دنوں کے حساب سے جاری کیا جاتا ہے، اس کے مطابق اقامے کی آخری مدت تک کے لیے ایگزٹ ری انٹری حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    جہاں تک سوال کا تعلق ہے اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ اس کیس میں دنوں کے حساب سے خروج وعودہ ویزہ جاری کروایا جا سکتا ہے۔

    دنوں کے حساب سے جو خروج و عودہ جاری کیا جاتا ہے اس کا حساب یعنی کاؤنٹ ڈاؤن خروج و عودہ جاری ہونے کے ساتھ ہی شروع ہو جاتا ہے، ایگزٹ ری انٹری ویزہ جو دنوں کے حساب سے جاری کروایا جاتا ہے اس میں واپسی کی تاریخ کا اندراج کیا جاتا ہے۔

    واپسی کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سے ایک دن قبل پہنچ جانا بہتر ہے، اگر مزید قیام کا ارادہ ہو تو اقامے میں توسیع کرنے کے بعد ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں توسیع کروائی جاسکتی ہے۔

    خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کروانے کی کم از کم فیس 100 ریال ہے جو 30 دن کے لیے ہوتی ہے، جتنے دن توسیع کروائی جائے اسی اعتبار سے فیس جمع کروائی جائے گی تاہم فیس 100 ریال سے کم نہیں ہوتی۔

    ایک اور سوال میں حکام سے پوچھا گیا کہ ملٹی پل ایگزٹ ری انٹری ویزے میں 3 ماہ باقی ہیں، کیا ٹریفک چالان سفر میں رکاوٹ بن سکتے ہیں؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ سفر سے قبل ان کے ریکارڈ پر کسی قسم کا واجب الادا چالان باقی نہ ہو۔

  • سعودی عرب کا خلیجی ممالک میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب کا خلیجی ممالک میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے اہم اعلان

    سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ خلیجی ممالک میں مقیم غیر ملکیوں کو بھی سیاحتی ویزے جاری کیے جائیں گے تاکہ سیاحت کے شعبے کو سنبھالا مل سکے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا ہے کہ وزارت خلیجی تعاون کونسل، جی سی سی ممالک میں سکونت پذیر غیر ملکیوں کو بھی سیاحتی ویزے جاری کرے گی۔

    وزیر سیاحت کا کہنا تھا کہ قومی پروگرام کے مطابق سنہ 2030 تک مملکت کی مجموعی قومی پیداوار میں سیاحت کا حصہ 10 فیصد تک مقرر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیر و سیاحت کے شعبے کو چلانے کے سلسلے میں پرائیوٹ سیکٹر کی حیثیت انتہائی اہم ہے، گزشتہ سال سیاحت کا شعبہ 40 فیصد تک سمٹ گیا تھا۔ بیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کی تعداد کرونا وبا کی وجہ سے 50 لاکھ رہ گئی تھی۔

    الخطیب کا کہنا تھا کہ جی سی سی ممالک میں مقیم غیر ملکیوں کو بھی سیاحتی ویزے جاری ہوں گے، اس سال الدرعیہ پروجیکٹ کے تحت البجیری زون کا افتتاح ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مملکت نے سنہ 2019 میں سیاحتی ویزے جاری کرنا شروع کیے تھے جس کا اب تک سلسلہ جاری ہے، آنے والے سیاحوں پر کوئی خاص پابندی نہیں ہے۔

  • یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم: ریکروٹنگ کمپنیوں کے کردار سے متعلق وضاحت

    یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم: ریکروٹنگ کمپنیوں کے کردار سے متعلق وضاحت

    ریاض: سعودی عرب میں حال ہی میں یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم مقرر کیے جانے کے بعد ریکروٹنگ کمپنیوں کے کردار سے متعلق سوالات کیے جارہے ہیں جن کی حکام نے وضاحت پیش کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے وزارت خارجہ کو نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طور پر مقرر کیے جانے کے بعد ریکروٹنگ کے حوالے سے سوالات کیے جا رہے ہیں کہ کیا ریکروٹنگ کے نظام اور غیر ملکیوں کے ساتھ معاملات میں کوئی تبدیلی ہوگی یا پرانے نظام کے مطابق ہی کارروائی نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم سے کی
    جائے گی۔

    سعودی کابینہ نے حال ہی میں فیصلہ جاری کیا ہے کہ وزارت خارجہ کو نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طور پر مقرر کیے جانے کے بعد غیر ملکیوں کے ساتھ معاملات اور ریکروٹنگ قانون سے تعلق رکھنے والی کارروائی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

    سعودی کابینہ نے واضح کیا ہے کہ نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے لیے وزارت خارجہ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی منظوری کا مطلب یہ نہیں کہ ای سسٹم میں کوئی تبدیلی کی گئی ہو۔

    سعودی کابینہ نے ہدایت جاری کی ہے کہ نیشنل انفارمیشن سینٹر، نیشنل یونیفائڈ ویزاپلیٹ فارم استعمال کرے گا۔

    اس حوالے سے وزارت خارجہ کی ٹیکنیکل ورکنگ ٹیم تشکیل دی جائے گی تاکہ نئے فیصلے کے اجرا کی تاریخ سے ایک برس کے اندر وزارت خارجہ کا پلیٹ فارم نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم کے طورپر استعمال کیا جانے لگے۔

    کابینہ نے وزارت خارجہ میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت دی ہے جس کے ارکان متعلقہ سرکاری ادارے ہوں گے۔

    خیال رہے کہ سعودی کابینہ نے حال ہی میں اس بات کی منظوری دی ہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود ورکنگ ویزوں کی درخواستوں کی ذمہ دار ہوگی اور وہی وزارت خارجہ کے نیشنل یونیفائڈ ویزا پلیٹ فارم پر ملازمت کے ویزوں کی درخواستیں ارسال کرے گی۔

  • سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

    سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں رہائش پذیر غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کے ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ ایک ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔

    اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے، نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کریں اور کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے تحت لیبر کورٹس قائم ہیں جہاں آجر و اجیر کے مابین تنازعات کو حل کیا جاتا ہے۔ اس مد میں وزارت افرادی قوت کے ذیلی لیبر کورٹس میں درخواست دائر کرنے سے قبل اس امر کا جائزہ لیا جائے کہ ہروب فائل کیے جانے کی وجوہ کیا تھیں۔

    عدالت میں ہروب کو چیلنچ کرنے کے لیے ٹھوس اور واضح ثبوت کا ہونا ضروری ہے جس میں یہ ثابت کیا جا سکے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے۔

    اگر عدالت میں یہ ثابت ہوجائے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے تو اس صورت میں عدالت ہروب کو کینسل کرنے کا حکم دیتی ہے جس کے بعد اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

    ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی کیا کروں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم از کم 60 دن باقی ہوں۔

    اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے، جہاں تک اہل خانہ کی فیس جسے عربی میں رسوم المرافقین کہا جاتا ہے کہ حوالے سے دریافت کیا گیا ہے تو یہ ادا کرنا ضروری ہے۔

  • جاپان کا یوکرینی پناہ گزینوں کو ویزا دینے کا اعلان

    جاپان کا یوکرینی پناہ گزینوں کو ویزا دینے کا اعلان

    ٹوکیو: جاپان نے یوکرین کے پناہ گزینوں کے ایک سال کا ویزا دینے کا اعلان کیا ہے جس میں وہ کام بھی کرسکیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جاپانی حکومت جاپان آنے والے یوکرینی پناہ گزینوں کو ایک سال کا ویزا حاصل کرنے کا اختیار دینے کی پیشکش کا ارادہ رکھتی ہے، جس میں وہ کام کرنے کے اہل ہوں گے۔

    سرکاری حکام نے کہا ہے کہ وہ روسی حملے سے بچ کر فرار ہونے والے یوکرینی باشندوں کو فعال طور پر قبول کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، اتوار کے روز تک جاپان پہنچنے والے 47 یوکرینی باشندوں کو پہلے ہی 90 دن کی مختصر مدت کے ویزے دیے جا چکے ہیں۔

    وزیر انصاف فوروکاوا یوشی ہیسا نے منگل کے روز کہا کہ یوکرینی شہری اگر چاہیں تو نامزد سرگرمیوں کے ویزے کی حیثیت اختیار کر سکتے ہیں، جس سے انہیں جاپان میں ایک سال تک رہنے اور کام کرنے کی اجازت مل سکتی ہے۔

    وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت یوکرین سے آنے والوں کے لیے ضروری اعانت فراہم کرنے کے مقصد سے انتظامی نائب وزیر کی سربراہی میں ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو مجموعی طور پر وسیع پیمانے کی حامل مدد کی پیشکش کرنی چاہیئے جو ہر فرد کی مخصوص ضروریات کو پورا کرے۔

  • فائنل ایگزٹ کی مدت کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    فائنل ایگزٹ کی مدت کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    سعودی محکمہ جوازات نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ اقامہ اور ایگزٹ ری انٹری (خروج و عودہ) یا فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) کے حوالے سے وضاحتیں پیش کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ اقامہ اور ایگزٹ ری انٹری خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں خروج نہائی کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی کی کوئی فیس نہیں ہوتی جبکہ ایگزٹ ری انٹری کی فیس مقرر ہے جو کہ ماہانہ حساب سے وصول کی جاتی ہے۔

    ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر دریافت کیا کہ خروج نہائی کے لیے پاسپورٹ کی کم از کم کتنی مدت ہونا لازمی ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی کے لیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی مدت میں کم از کم 60 دن باقی ہوں۔

    اگر پاسپورٹ ایکسپائر ہونے میں مدت کم ہوگی تو خروج نہائی ویزا جاری نہیں ہوگا، فائنل ایگزٹ ویزا لگائے جانے کے بعد صارف کو 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے، اس دوران وہ اپنے جملہ امور نمٹا سکتا ہے۔

    مقررہ مدت کے اندر سفر کرنا ضروری ہوتا ہے، امیگریشن قانون کے مطابق پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہے جس کا سفر کے وقت کارآمد ہونا لازمی ہے۔

    جوازات کے قانون کے تحت غیر ملکی کارکن کو دی جانے والی 60 روزہ مہلت کی وجہ یہی ہے کہ اس دوران وہ اپنے معاملات نمٹا سکے، خروج نہائی لگائے جانے کے بعد مملکت میں کارکن کا قیام 60 روز تک قانونی تصور ہوتا ہے۔

    فائنل ایگزٹ ویزا لگائے جانے کے بعد اگرچہ جوازات کے مرکزی سسٹم میں غیر ملکی کارکن کی فائل عارضی طورپربند کردی جاتی ہے تاہم اسے مستقل طور پر اس وقت ہی بند کیا جاتا ہے جب کارکن مملکت سے نکل جاتا ہے اور ہوائی اڈے پر موجود امیگریشن کاؤنٹر سے اس کا ایگزٹ لگا دیا جاتا ہے۔

    ایئرپورٹ کے امیگریشن کاؤنٹر سے کارکن کا ایگزٹ لگائے جانے کے بعد جوازات کے مرکزی کنٹرول سسٹم میں کارکن کی فائل کلوز کردی جاتی ہے۔

    جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ کیا خروج نہائی کی مدت میں اضافہ یا اسے تبدیل کیا جاسکتا ہے؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ فائنل ایگزٹ ویزا اسٹمپ ہونے کے بعد اس کی مدت میں نہ توسیع کی جاسکتی ہے اور نہ ہی اسے تبدیل کیا جاتا ہے۔

    خروج نہائی لگانے کے بعد 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے، اس دوران سفر کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اگرکسی نے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا اور اس کا ارادہ سفر کرنے کا نہ ہو تو اس صورت میں اسے چاہیئے کہ وہ اپنے اسپانسر کے ذریعے ویزے کو مقررہ 60 روزہ مدت کے اندر کینسل کروائے۔

    ویزے کو مقررہ مدت کے اندر کینسل کروانے کے بعد دوبارہ جب جانا ہو اس وقت ویزا حاصل کیا جاسکتا ہے، خروج نہائی کو مقررہ مدت کے اندر کینسل نہ کروانے پر ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے اور دوبارہ خروج نہائی ویزا اسی وقت جاری کروایا جاسکتا ہے جب اقامہ کارآمد ہو۔

  • امریکی ویزے کے سلسلے میں سفارت خانے کا اہم اعلان

    امریکی ویزے کے سلسلے میں سفارت خانے کا اہم اعلان

    اسلام آباد: امریکی سفارت خانے نے ویزوں کے سلسلے میں انٹرویو کی چھوٹ میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارت خانے نے پاکستانی شہریوں کے لیے انٹرویو کی چھوٹ میں توسیع کا اعلان کر دیا ہے۔

    امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ امریکی بی ون، بی ٹو ویزوں کی تجدید کرانے والوں کو توسیع دی جائے گی، 60 سال یا زائد عمر والوں کو بی 1، بی 2 ویزے بغیر انٹریو ملیں گے۔

    امریکی سفارت خانے کے مطابق جو ویزے 48 ماہ میں ختم ہو چکے ہیں، وہ بھی شرکت کے اہل ہیں، اہل درخواست گزار نئے طریقہ کار پر درخواستیں دے سکتے ہیں۔

    تاہم سفارت خانے کا کہنا ہے کہ امریکی قانوں کے مطابق کچھ اہل ویزا ہولڈرز کو انٹرویو کے لیے بلایا جا سکتا ہے۔

  • تجارتی وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع: سعودی حکام کی وضاحت

    تجارتی وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع: سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات نے معلومات فراہم کی ہیں کہ تجارتی وزٹ ویزے کی مدت کا تعین کس طرح کیا جائے تاکہ کسی قسم کے جرمانے سے بچا جا سکے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں عمرہ، حج اور ورک ویزے کے علاوہ وزٹ ویزے بھی جاری کیے جاتے ہیِں، وزٹ ویزے کی 2 اقسام ہیں جن میں فیملی وزٹ اور بزنس وزٹ ویزے شامل ہیں۔

    فیملی وزٹ ویزے مملکت میں مقیم اہل خانہ کے لیے جاری کیے جاتے ہیں جبکہ بزنس وزٹ ویزے کاروباری تقاضے کے تحت جاری کیے جاتے ہیں، وزٹ ویزے پر جسے بلایا جاتا ہے اسے وزٹر یا عربی میں زائر کہا جاتا ہے۔

    وزٹ ویزے کی مقررہ مدت ہوتی ہے جس میں بعد ازاں توسیع کرانا ممکن ہوتا ہے۔

    وزٹ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات کے ٹویٹر پر استفسار کیا کہ تجارتی وزٹ ویزے پر آنے والے مہمان کی ویزہ ایکسپائری کی درست تاریخ کس طرح معلوم کی جاسکتی ہے؟ سوال کا جواب دیتے ہوئے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن جوازات کا کہنا تھا کہ کمرشل وزٹ ویزے پر آنے والے مقررہ مدت تک قیام کرسکتے ہیں۔

    وزٹر کے قیام کی درست مدت کا تعین جوازات کے ابشر اکاؤنٹ سے کیا جاسکتا ہے۔

    مقررہ مدت کے اختتام سے قبل اگر ان کے وزٹ ویزے کی مدت میں توسیع کروانا درکار ہوتی ہے تو ان کے اسپانسرکو چاہیئے کہ وہ وقت کے اختتام سے قبل مقررہ فیس ادا کرنے کے بعد ویزے کی مدت میں توسیع کروائیں۔

    وزٹ ویزہ خواہ وہ فیملی ہو یا کمرشل وزٹرز اور ان کے اسپانسرز کو چاہیئے کہ وہ مقررہ مدت کا خاص خیال رکھیں، اس حوالے سے لازمی ہے کہ وزٹرز کی مملکت انٹری کی درست تاریخ کا خیال رکھا جائے تاکہ وہ وقت مقررہ پر اس مدت میں توسیع کریں تاکہ کسی قسم کے جرمانے سے بچا جا سکے۔

    وزٹ ویزے پر آنے والوں کے ویزے کی مدت کا تعین وزٹر کے مملکت آنے والے دن سے کیا جاتا ہے اس لیے بعض لوگ مدت کا تعین کرنے میں غلطی کرجاتے ہیں، اس کے لیے وزٹ ویزے پر آنے والے اسپانسرز کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ کے ذریعے وزٹ ویزے خواہ وہ فیملی ہو یا کمرشل آنے والوں کی درست تاریخ کا تعین کریں تاکہ کسی غلطی کا امکان نہ رہے۔

    مملکت میں سفری پابندی کے خاتمے کے حوالے سے ایک شخص نے پوچھا کہ وہ افراد جنہوں نے 14 دن غیر پابندی والے ملک میں گزارے ہیں وہ بھی مملکت آنے پر قرنطینہ کریں گے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ وہ غیر ملکی جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوئی ہوں اور توکلنا ایپ پر ان کا اسٹیٹس امیون ہو وہ براہ راست آسکتے ہیں۔

    ان کے علاوہ ایسے افراد جنہوں نے اپنے ملک میں ویکسین لگوائی ہے انہیں پانچ دن ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا۔

    ہوٹل قرنطینہ سے نکلنے کے لیے پانچویں دن کووڈ 19 کا پی سی آر ٹیسٹ بھی کرانا ہوگا جس کی رپورٹ منفی آنے پر ہی انہیں قرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔

  • خروج و عودہ کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    خروج و عودہ کے حوالے سے سعودی حکام کی وضاحت

    ریاض: خروج و عودہ حاصل کرنے کے بعد سفر نہ کریں تو کیا مشکل ہوسکتی ہے، سعودی حکام نے اس حوالے سے وضاحت کردی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے اقامہ اور رہائشی قوانین واضح ہیں جن پر عمل کرنا سب کے لیے لازمی ہے، آجر اور اجیر کے حوالے سے بھی قوانین موجود ہیں ان سے آگاہی ضروری ہے۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کی بیشتر خدمات (جوازات) آن لائن فراہم کی جارہی ہیں، گزشتہ برس کرونا وائرس کے دوران اقامہ اور دیگر معاملات کو نمٹانے کے لیے جوازات نے ابشر اور مقیم پورٹل پر خصوصی سروس کا آغاز کیا تھا۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ اپنے سائق خاص (فیملی ڈرائیور) کا ہروب لگایا تھا مگر اب وہ واپس ڈیوٹی پر آگیا ہے، ہروب کیسے کینسل کروایا جائے۔

    جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ گھریلو ملازمین کے ہروب کو کینسل کروانے کے لیے 15 دن کا وقت ہوتا ہے، جوازات کی ڈیجیٹل خدمات سے استفادہ کرتے ہوئے ہروب کینسل کروانا ممکن ہے۔ مقررہ دو ہفتے کے اندر ابشر پورٹل پر موجود سروس تواصل میں جائیں جہاں مطلوبہ براؤز میں تفصیلات درج کریں اور ارسال کردیں۔

    خیال رہے کہ ابشر پورٹل پر جہاں اقامہ کی تجدید و خروج و عودہ ویزے کے حصول کے علاوہ متعدد سہولتیں موجود ہیں وہاں خصوصی طور پر جاری کردہ براؤز تواصل کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل رسائل والطلبات کے عنوان سے یہ سہولت محدود طریقے سے پیش کی جارہی تھی۔

    تواصل کے معنی رابطے کے ہیں اور اس سروس کا بنیادی مقصد لوگوں کو جوازات کے دفتر میں بلائے بغیر ان کے مسائل کو حل کرنا ہے۔

    تواصل سروس پر کسی بھی معاملے کے بارے میں جو خود کار طریقے سے مکمل نہیں ہوتا درخواست دی جاسکتی ہے، تاہم اس کے لیے اہم امور کا خیال رکھنا ضروری ہے جن میں درخواست دیتے ہوئے معاملے کے درست اور مختصر نکات درج کیے جائیں، اگرکوئی دستاویزی ثبوت بھی ہو تو اس کی فوٹو اپ لوڈ کردی جائے۔

    ایک غیر ملکی کی جانب سے خروج و عودہ کے حوالے سے پوچھا گیا کہ خروج و عودہ حاصل کرلیا، مگر سفرکرنے کا ارادہ ملتوی کردیا کیا اس صورت میں کسی قسم کی مشکل ہو سکتی ہے؟

    جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ خروج و عودہ ویزے کی مدت کے دوران سفر نہ کرنے پر اسے کینسل کروانا لازمی ہے، بصورت دیگر ویزا کینسل نہ کرنے پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ خروج و عودہ کی فیس ماہانہ بنیاد پر وصول کی جاتی ہے جو 100 ریال ماہانہ ہے جبکہ کم از کم 2 ماہ کی مدت کا خروج و عودہ جاری کروایا جاتا ہے۔

    یہ بھی خیال رکھا جائے کہ خروج و عودہ جاری ہونے کے بعد جمع کروائی گئی فیس ناقابل واپسی ہوتی ہے۔

    ویزے کی مدت کے دوران اسے استعمال نہ کرنے یعنی سفر نہ کرنے کی صورت میں یہ لازمی ہے کہ ویزے کو مقررہ مدت کے دوران کینسل کروایا جائے، بصورت دیگر مدت ختم ہونے پر ایک ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ جب تک جرمانہ ادا نہیں کیا جاتا اقامہ کی تجدید میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

  • افغانستان سے ویزے پر آئے بھتہ خور دہشت گرد گرفتار

    افغانستان سے ویزے پر آئے بھتہ خور دہشت گرد گرفتار

    پشاور: محکمہ انسداد دہشت گردی نے افغانستان سے ویزے پر آئے بھتہ خور دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، ملزمان پشاور میں بھتے وصول کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ انسداد دہشت گردی حکام کا کہنا ہے کہ پشاور سے کالعدم تنظیم کے 2 غیر ملکی بھتہ خور دہشت گرد گرفتار کرلیے گئے۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں پر مقدمہ درج کرلیا گیا، دہشت گرد افغانستان سے بھتہ وصولی کے لیے 60 دن کے ویزے پر آئے تھے۔ دہشت گردوں سے موبائل، سمز اور زائد المیعاد پاسپورٹس برآمد ہوئے۔

    سی ٹی ڈی کے مطابق ملزمان نے پشاور کے مختلف شہریوں سے بھتہ طلب کیا تھا، بھتہ نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    دوسری جانب آج صبح سیکیورٹی فورسز کی جنوبی وزیرستان میں کارروائی کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم دہشت گرد مارا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے لدھا میں آپریشن کیا تھا، کارروائی کے دوران دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد پیر عرف اسد مارا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پیر عرف اسد سنہ 2006 سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن تھا، پیر عرف اسد نے بیت اللہ محسود گروپ میں رہ کر دہشت گردی کارروائیاں انجام دی تھیں۔