Tag: ویزہ

  • پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ممالک جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے

    پانچ ایسے اہم ممالک ہیں جہاں سے آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    آپ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ آپ کے پاس کسی کمپنی کا آفر لیٹر نہیں ہے، تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ یوں ہی بیٹھے رہیں، آپ کو نوکری تلاش کرنے کا ویزہ مل سکتا ہے۔

    یہ ویزہ دراصل کسی ملک میں عارضی رہائش کا اجازت نامہ ہے، جس پر آپ ایک مخصوص مدت کے لیے وہاں رہتے ہوئے اپنے لیے کوئی نوکری ڈھونڈ سکتے ہیں۔

    زیادہ تر ممالک میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک بار جب آپ کو ملازمت مل جاتی ہے، اور آپ تمام شرائط پوری کر دیتے ہیں تو آپ کو اس ملک میں مستقل رہائش مل جاتی ہے۔

    مندرجہ ذیل پانچ ممالک نوکری تلاش کرنے کا ویزہ فراہم کرتے ہیں:

    جرمنی: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    اہلیت کا معیار: آپ کی عمر 18 سال سے زیادہ ہونی چاہیے، کم از کم بیچلر ڈگری اور کم از کم پانچ سال کام کا تجربہ۔ آپ کو مالی ڈاکیومنٹس دکھانے ہوں گے کہ جرمنی میں ملازمت تلاش کرنے کے دوران آپ اپنے اخراجات پورے کر سکتے ہیں، یعنی پانچ لاکھ روپے کی رقم آپ کے بلاکڈ اکاؤنٹ میں ہو یا اسپانسر کی طرف سے ذمہ داری اٹھائے جانے کا خط ساتھ ہو۔

    دستاویزات: پاسپورٹ جو 10 سال سے زیادہ پرانا نہ ہو، اور کم از کم 12 ماہ کی میعاد ہو اس میں، پاسپورٹ کی تین تصاویر، ایک کور لیٹر، تعلیمی اسناد، رہائش اور مالی ذرائع کا ثبوت، سی وی، ہیلتھ انشورنس اور آپ کا پیدائشی سرٹیفکیٹ۔

    آسٹریا: ویزے کا دورانیہ 6 ماہ

    آسٹریا انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں (تجربہ کار اور اعلیٰ سطح کے سائنس دان اور منیجرز وغیرہ) کو نوکری کی تلاش کا ویزہ پیش کرتا ہے۔

    اہلیت کا معیار: انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ کارکنوں کے لیے آسٹریا نے 100 پوائنٹس کا ایک معیار مرتب کیا ہے، اس فہرست میں آپ نے 70 پوائنٹس حاصل کرنے ہوں گے، اس فہرست میں ایوارڈز، ریسرچ اینڈ اینوویشن، تعلیمی ڈگریاں، گراس سیلری اور زبان کی مہارت سمیت قابلیت اور دیگر مہارتیں شامل ہیں۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تصویر، مقامی رہائش کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور خرچے کے ذرائع کا ثبوت، وہ دستاویزات جو پوائنٹس کی فہرست میں آپ کے کی قابلیت کا ثبوت ہوں۔

    سویڈن: ویزے کا دورانیہ 3 سے 9 ماہ

    اگر آپ نے اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کر لی ہے، تو آپ سویڈن جانے کے لیے رہائشی اجازت نامہ حاصل کر سکتے ہیں اور کام تلاش کر سکتے ہیں، اپنا کاروبار شروع کرنے کے امکانات بھی تلاش کر سکتے ہیں۔

    اہلیت کا معیار: ایڈوانسڈ لیول ڈگری کے مطابق تعلیم کی تکمیل، یعنی آپ کی ڈگری 60-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 120-کریڈٹ ماسٹر ڈگری ہو، 60-330 کریڈٹ کی پیشہ ورانہ ڈگری ہو، یا پوسٹ گریجویٹ / پی ایچ ڈی سطح کی ڈگری کے مساوی ہونی چاہیے۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، تعلیمی اسناد، رہائش کے لیے اخراجات کا ثبوت، ہیلتھ انشورنس اور آپ کی رضا مندی کے ایک دستخط شدہ خط کی ڈیجیٹل کاپی، جس کے ذریعے سویڈش کونسل فار ہائر ایجوکیشن (UHR) کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ آپ کے تعلیمی اسناد کی تصدیق کے لیے آپ کے ملک کے تعلیمی اداروں سے رابطہ کر سکتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات: ویزے کا دورانیہ 60، 90 یا 120 دن

    اہلیت کا معیار: آپ کا قانون ساز، منیجر، بزنس ایگزیکٹو، یا سائنسی، تکنیکی یا انسانی شعبوں میں پیشہ ور یا ٹیکنیشن ہونا ضروری ہے، یا اس کے متبادل کے طور پر آپ کو وزارت تعلیم کی طرف سے منظور شدہ درجہ بندی کے مطابق دنیا کی بہترین 500 یونیورسٹیوں میں سے ایک سے گریجویٹ ہونا چاہیے، صرف یہی نہیں بلکہ آپ پچھلے 2 سالوں کے اندر گریجویٹ ہوئے ہوں۔ آپ کے پاس بیچلر کی ڈگری ہونی چاہیے، اور آپ کو مقررہ مالی ضمانت کو بھی پورا کرنا ہوگا۔

    دستاویزات: پاسپورٹ، رنگین تصاویر اور اہلیت کے تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ

    پرتگال: ویزے کا دورانیہ 120 دن (مزید 60 دنوں کے لیے قابل تجدید)

    اہلیت کا معیار: اہلیت کے بارے میں معلومات سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب نہیں ہیں، تاہم تفصیلات کے لیے پرتگالی حکومت کے سفارتی پورٹل پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

    دستاویزات: ایک مکمل ویزا درخواست، تین ماہ کی میعاد کا پاسپورٹ، دو تصاویر، مجرمانہ ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ، سفری انشورنس اور کم از کم تین ماہ کی تنخواہ کے برابر مالی وسائل کا ثبوت۔

  • کویت: ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹ پھر سے سرگرم

    کویت: ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹ پھر سے سرگرم

    کویت سٹی: ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹ ایک بار پھر کویت میں سرگرم ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کے بعد حکام کو پریشان کرنے کے لیے ایک بار پھر کویت میں ویزے کی تجارت کرنے والے ایجنٹس متحرک ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق ویزا ایجنٹس اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو راغب کر رہے ہیں، اور اندرون و بیرون ملک ورک پرمٹ ویزے فروخت کرنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف کویت کی وزارت داخلہ اور پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت قوانین کی اس خلاف ورزی کے خلاف مسلسل تنبیہ کر رہے ہیں۔

    حکام کی جانب سے ملوث افراد کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں، متعدد ویزا ایجنٹس کے کیسز عدالت بھی بھیجے گئے۔

    رپورٹس کے مطابق تمام تر کارروائیوں کے باوجود سوشل میڈیا پر اشتہارات دیے جا رہے ہیں اور واٹس ایپ پر ویزوں کی پیشکش کی جا رہی ہے، جس کی قیمت 1,500 سے 2,300 دینار کے درمیان ہے۔

    واضح رہے کہ کویت میں کاریگروں کی کمی کے باوجود بے ترتیب روزگار کے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جا رہی ہے، ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیادہ تر اشتہارات مصریوں کے لیے ہیں جو کویت کے اندر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے یا مصری واٹس ایپ نمبرز کے ذریعے سامنے آتے ہیں، ان کا شکار ہو کر جو شامی اور سوڈانی کویت آنا چاہتے ہیں ان سے 5000 دینار تک لیے جاتے ہیں۔

  • عمان کا ویزہ رکھنے والے افراد کے لیے خوشخبری

    عمان کا ویزہ رکھنے والے افراد کے لیے خوشخبری

    مسقط: عمان کی حکومت نے عمان کا ویزہ رکھنے والے غیر ملکی افراد کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے افراد کو واپسی کے لیے انٹری پرمٹ جاری کیا جائے گا۔

    عمان کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو عمانی ویزہ ہولڈر ہیں لیکن کرونا وائرس کے باعث سفری پابندیوں کی وجہ سے دیگر ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں، ایسے افراد واپس عمان آسکتے ہیں۔

    ان افراد کو انٹری پرمٹ کے لیے اپلائی کرنا ہوگا جس کے اجرا کے بعد وہ عمان واپس لوٹ سکیں گے۔

    عمان کے سرکاری ذرائع کے مطابق جو لوگ عمان واپسی چاہتے ہیں وہ منسٹری آف فارن افیئرز کے قونصلر ڈپارٹمنٹ کو ای میل بھیجیں گے، اس ای میل میں درخواست گزار کی جانب سے اپنا رہائش اسٹیٹس اور عمان فوری واپسی کی ٹھوس وجوہات درج کرنی ہوں گی، علاوہ ازیں موجودہ صورتحال کی وجہ سے پیش آنے والی ذاتی، سماجی اور مالی مشکلات کے بارے میں بھی بتانا ہوگا۔

    درخواست کی منظوری کی صورت میں مذکورہ شخص کو عمان واپسی کی اجازت دے دی جائے گی، عمانی ویزہ ہولڈرز کی واپسی کے لیے ان کے ممالک میں خصوصی پروازیں روانہ کی جائیں گی۔

    دوسری جانب عمان میں واقع پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمان میں واپسی کے لیے انٹری پرمٹ دینے کا اختیار صرف عمانی حکومت کو ہے۔ عمان واپس جانے کے خواہش مند کمپنی مالکان اور کاروباری حضرات عمانی حکومت کی دی گئی ہدایات پر عمل کریں۔

    سفارتخانے نے واضح کیا ہے کہ پاکستانی ایمبسی کسی عمانی ویزہ ہولڈر کو انٹری پرمٹ جانے کرنے کی مجاز نہیں ہے۔ پاکستان میں موجود عمانی سفارت خانہ بھی واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کی ای میل اور ٹیلی فون سروس کے ذریعے رہنمائی کر رہا ہے۔

    ادھر عمان واپسی کے حوالے سے سلام ایئر کا کہنا ہے کہ بھارت، پاکستان اور مصر سے جو افراد عمان واپس آنا چاہ رہے ہیں اور انہیں عمانی وزارت خارجہ کی جانب سے واپسی کی اجازت مل گئی ہے، ایئر لائن ان کے لیے سفری سہولت فراہم کر رہی ہے۔

    ایئر لائن کا کہنا ہے کہ خواہش مند حضرات ایئر لائن کے کال سینٹر پر رابطہ کر کے ٹکٹ کی بکنگ سے متعلق معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

  • یو اے ای ویزہ کیلیے کتنی رقم ڈپازٹ کرنا ضروری؟

    یو اے ای ویزہ کیلیے کتنی رقم ڈپازٹ کرنا ضروری؟

    دبئی: متحدہ عرب امارات کے مختلف قسم کے وزٹ ویزہ حاصل کرنے کے لیے آپ کو کتنی رقم ڈپازٹ کروانا ہوگی؟

    اماراتی ویب سائٹ کے مطابق جب آپ یو اے ای کے مختلف وزٹ ویزہ کے لیے درخواست دیتے ہیں تو آپ کو بطور سیکورٹی رقم ڈپازٹ کرنا لازمی ہے۔

    اس حوالے سے چند قواعد و ضوابط وضع کیے گئے ہیں جنہیں پورا کرنا ضروری ہے۔

    جب آپ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ریزیڈینسی و فارن افیئرز کے ذریعے وزٹ ویزہ کی درخواست دیتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو کم از کم مندرجہ ذیل مالیت کے قابل واپسی سیکورٹی کی رقوم ڈپازٹ کرنا ہوگی۔

    والدین، بچوں اور بہن بھائیوں کے لیے ایک ہزار 20 درہم، کسی رشتے دار کی کفالت کے لیے 2 ہزار 20 درہم ڈپازٹ کرنا ہوں گے۔
    اسی طرح کم از کم تنخواہ کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔

    والدین و بچوں کی رہائش و کفالت کے لیے 4 ہزار درہم یا پھر بہن بھائیوں اور دوست احباب کی کفالت کے لیے 6 ہزار درہم ڈپازٹ کرانا ہوں گے۔

    اگر آپ سیاحتی ایجنسی کے ذریعہ درخواست دیتے ہیں تو ، آپ ممکنہ طور پر ڈپازٹ کی ادائیگی سے بچ سکتے ہیں، آپ کو کم کاغذی کارروائی کا سامنا ہوگا۔

  • وزیر داخلہ سے برطانوی وفد کی ملاقات، پاکستان کو ویزا سہولت میں خود مختار کریں گے: وفد

    وزیر داخلہ سے برطانوی وفد کی ملاقات، پاکستان کو ویزا سہولت میں خود مختار کریں گے: وفد

    اسلام آباد: وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے برطانوی وفد نے اہم ملاقات کی ہے، وفد نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کو ویزا سہولت میں خود مختار کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ سے برطانوی وفد نے ملاقات کی، برطانوی وفد کا کہنا تھا اعجاز شاہ کے وزارت میں آنے سے سیکورٹی اقدامات میں بہتری آئی، اسلام آباد کو فیملی اسٹیشن ہونے کا اسٹیٹس واپس مل گیا ہے۔

    ملاقات کے دوران پاکستانی وفد کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ویزا سہولتوں کو بہتر بنانے کی درخواست پر برطانوی وفد نے کہا پاکستان کو ویزا سہولت میں خود مختار کریں گے، پاکستان کے ساتھ باہمی تعلقات میں مزید بہتری چاہتے ہیں۔

    برطانوی وفد نے کہا کہ برطانوی شہریوں کا رحجان پاکستان کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    دریں اثنا، وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے وفد کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر بھی گفتگو کی، انھوں نے کہا کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و بربریت کو 58 روز بیت چکے ہیں، بھارت نہتے کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، حق خود ارادیت کشمیریوں کا انسانی اور قانونی حق ہے، بھارت سے کشمیریوں کی حق تلفی کی جواب طلبی ہونی چاہیے۔

    برطانوی وفد نے کہا پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھرپور آواز اٹھائی ہے، بھارتی حکومت سے کشمیر پر جارحیت کا جواب طلب کیا جانا چاہیے۔

    برطانوی ہوم سیکریٹری نے کہا مقبوضہ کشمیر سے متعلق پاکستان کی آواز کے ساتھ ہیں۔

  • اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    اسرائیل بائیکاٹ مہم کیوں چلائی؟ امریکی حکام نے فلسطینی رضاکار کا ویزہ منسوخ کردیا

    تل ابیب : امریکی حکام نے فلسیطینی رضاکار کا اسرائیل کے بائیکاٹ کی مہم چلانے کی پاداش میں ویزہ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی حکام کی جانب سے اسرائیل کے بائیکاٹ کی مہم چلانے والے رضاکار کو امریکا میں داخلے سے روک دیا، امریکی حکام نے رضاکار مہم کو اسرائیل مخالف اقدامات قرار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بی ڈی ایس تحریک کے شریک بانی عمر برغوثی ہاروڈ یونیورستی، نیویارک یونیورسٹی اور شکاگو میں بائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والے یہودی معبد میں اپنی مہم کے سلسلے میں بدھ کے روز امریکا روانہ ہونے والے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی حکام نے عین موقع پر رضاکار کو طیارے میں سوار ہونے سے روک دیا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق برغوثی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل نہ صرف امتیازی سلوک، نسلی تطہیر اور کئی دہائیوں پر محیط فوجی تسلط پر مبنی نظام کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

    رضاکار کا کہنا تھا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے برانگیختہ کرنے والے ظالمانہ طریقوں کی امریکا اور دائیں بازو کے نظریات رکھنے والے اپنے قوم پرست ساتھیوں کے توسط سے مسلسل تکمیل کر تا چلا آ رہا ہے۔

    عمر برغوثی نے بتایا کہ انہیں امریکا میں اپنی اسرائیل بائیکاٹ مہم کے حق میں رائے عامہ ہموار کرنے کے ساتھ وہاں مقیم اپنی بیٹی کی شادی میں بھی شرکت کرنا تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انھوں نے کہا کہ امریکا سفر کی اجازت نہ ملنے پر میرا دل دکھا ہے تاہم میں ڈرا نہیں ہوں۔

    امریکی عرب انسٹی ٹیوٹ کے مطابق عمر برغوثی کے پاس امریکا کا باقاعدہ ویزہ تھا، جو جنوری 2021ء تک کارآمد ہے۔

    تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے پر فضائی کمپنی کے عملے نے انہیں بتایا کہ امریکی حکام نے ہدایت کی ہے کہ عمر برغوثی سفر کی اجازت نہ دی جائے۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے ’اونروا’ کی امداد بند کردی، فلسطینی پناہ گزین مشکل کا شکار

    امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان رابرٹ پیلاڈینو کے مطابق ان کا ملک ویزوں سے متعلق انفرادی فیصلوں کے بارے میں وضاحت جاری نہیں کرتا۔

    پیلاڈینو نے برغوثی کے امریکی ویزہ مسترد کئے جانے کی وجہ بتائے بغیر کہا کہ اگر امریکی قانون کے تحت سیاسی بیان اور نقطہ نظر جائز ہو تو ایسے خیالات کی بنا پر امریکی قانون ویزہ سے انکار کا حق نہیں دیتا۔

  • امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی چیف پراسیکیوٹر کا ویزہ منسوخ کردیا

    امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی چیف پراسیکیوٹر کا ویزہ منسوخ کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی چیف پراسیکیوٹر فاتو بن سودہ کا ویزا منسوخ کر دیا ہے، جس کی تصدیق بن سودہ کے دفتر نے بھی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی فوجداری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر کے ویزے کی منسوخی کو افغانستان میں امریکی فوج کے مبینہ جنگی جرائم کی ممکنہ انکوائری کا ردعمل خیال کیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ فاتو بن سودہ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی فوج داری عدالت کے چیف پراسیکیوٹر اپنا کام بغیر کسی دباؤ میں آئے جاری رکھیں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اگر عالمی عدالت فوجداری عدالت نے امریکی فوج یا اس کے اتحادیوں کے خلاف تفتیشی عمل شروع کیا تو اس میں شریک عدالتی اہلکاروں کا امریکا میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا جائے گا۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ اگر انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اپنا رویہ درست نہیں کیا تو اقتصادی پابندیوں سمیت مزید اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ بے گناہ انسانوں کے قتل عام، انسانی حقوق کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات، جنگی جرائم میں ملوث افراد و ممالک کے خلاف کارروائی کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی فوجداری عدالت کو سنہ 2002 میں اقوام متحدہ کے ایک معاہدے کے تحت بنایا گیا تھا جس کی برطانیہ سمیت 123 ممالک نے حمایت کی تھی تاہم چین، بھارت اور روس سمیت متعدد ممالک نے اسے تسلیم نہیں کیا تھا۔

    بعدازاں افریقی ممالک نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ افریقیوں کے ساتھ انصاف نہیں کررہے جس کے بعد افریقی ممالک اس انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سے نکل گئے تھے۔

  • سیاحت کا فروغ، سعودی حکومت نے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا

    سیاحت کا فروغ، سعودی حکومت نے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا

    ریاض: سعودی حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے نئی اور آسان ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت میں فارمولا ون ریس کا میلا سج گیا جس کا افتتاح ولی عہد شاہ سلمان نے کیا، ایونٹ میں دنیا بھر سے ماہر ڈرائیور شرکت کررہے ہیں۔

    اس ضمن میں سعودی حکومت نے غیر ملکی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے نئی اور آسان ویزہ پالیسی کا اعلان کیا جس کا ایک اور مقصد فارمولا ون کو فروغ دینا بھی ہے۔

    حکومتی ترجمان کے مطابق مذکورہ فیصلے کے ذریعے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گی، غیر ملکی شہری اسلام کی تعلیمات سے بھی استفادہ کرسکیں گے اور انہیں شرعی احکامات سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ابوظہبی، حکومت نے ویزہ پالیسی میں نرمی کردی

    حکومت کی جانب اس سہولت کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا جس کے بعد 1000 سے زائد غیر ملکی سیاح ریاض پہنچے اور انہوں نے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں کا دورہ کیا۔

    سعودی حکومت کی جانب سے امریکا، یورپ، روس، جنوبی امریکا، افریقا، آسٹریلیا اور ایشیا کے تمام ممالک سے آنے والے سیاحوں کو سہولیات بھی دی جائیں گی۔

    کھیل کے وزیر اور ولی عہد عبد العزیز بن ترکی الفیصل کا کہنا تھا کہ حکومت نے پائلٹ پروجیکٹ کی کامیابی کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی کی، اب آدھے گھنٹے کے اندر کسی بھی ملک کا شہری ویزہ حاصل کرسکتا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’خواہش مند افراد اپنی ممالک میں موجود سفارت خانوں میں جیسے ہی درخواست دیں گے انہیں ویزہ لگا کر دے دیاجائے گا جبکہ آن لائن بھی ویزہ کی درخواست دی جاسکتی ہے جس پر زیادہ سے زیادہ تین دن میں عملدرآمد ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں: دبئی میں سیاحت کے لیے نئی ویزہ پالیسی متعارف

    ہانگ کانگ سے ریاض پہنچنے والے غیر ملکی شہری کا کہنا تھا کہ انہوں نے بہت آسانی سے ویزہ حاصل کیا، سعودی حکومت کا یہ اقدام بہت شاندار ہے۔

    ولی عہد عبد العزیز کا کہنا تھاکہ ہم سعودی عرب کو ایساملک بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر ملک کا شہری آئے اور سیر و تفریح کرے، اس اقدام کا مقصد روشن خیالی اور معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔

  • بے روزگار پاکستانیوں کو قطری حکومت نے بڑی خوش خبری سنادی

    بے روزگار پاکستانیوں کو قطری حکومت نے بڑی خوش خبری سنادی

    اسلام آباد: قطری حکومت نے پاکستانیوں کو ملازمت کے نئے مواقع فراہم کرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں ویزا سینٹر کھولنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد میں موجود قطر کے سفارت خانے کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر ذوالفقار بخاری برائے سمندر پار پاکستانیوں کو ایک مراسلہ جاری بھیجا گیا۔

    خط میں آگاہ کیا گیا ہے کہ قطر کی حکومت نے 8 ممالک کے شہریوں کو ملازمت کے ویزے دینے کا فیصلہ کیا اُن میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    مزید پڑھیں: پانچ ممالک نے پاکستانیوں کے لیے ویزے کی شرط ختم کردی

    قطری حکومت نے اسلام آباد میں ویزا سینٹر کے قیام کا اعلان کردیا جس سے پاکستانیوں کو ملازمت کے ویزے کا حصول آسان ہوجائے گا  اور انہیں سفری سہولیات بھی میسر آئیں گی۔

    قطر ویزہ مرکز کے ذریعے پاکستانی ہنرمندوں کے حقوق اور اُن کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے سفری اجازت نامے میں پیش آنے والی مشکلات کو دور کیا جائے گا۔

    سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت قطر میں تقریباً 1 لاکھ 15 ہزار پاکستانی مزدوری کا کام کررہے ہیں، ویزہ سینٹر کے قیام کے بعد سے ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوجائے گا کیونکہ قطر نے ملازمت کے نئے مواقع پیدا کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  افرادی قوت چاہتے ہیں،قطری وزیراعظم

    قطر میں ملازمت کرنے والے خواہش مندوں سے باقاعدہ ملازمت کا معاہدہ کیا جائے گا، ویزہ سینٹر پر ہی مزدور کی تنخواہ اور دیگر مراعات کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ قطر کی حکومت نے سعودی عرب اور اتحادی ممالک کی جانب سے کیے جانے والے بائیکاٹ کے بعد ملکی معیشت کو سنبھالنے کے لیے تارکین وطن کو شہریت دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    قطری امیر شیخ تمیم بن حماد التہینی نے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ نئے قانون کے تحت طویل عرصے سے رہائش پذیر 100 تارکین کو ہرسال قطر کی شہریت دیں تاکہ وہ سہولیات سے فائدہ اٹھائیں۔

    علاوہ ازیں قطر نے ملازمت کے لیے آنے والے تارکین کے لیے واپس جانے سے قبل کیفل کی شرط بھی ختم کردی یعنی انہیں وطن واپسی کے لیے ویزا لینے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

  • سعودی عرب میں ویزے کے لیے کیریکٹرسرٹیفیکیٹ لازمی قرار

    سعودی عرب میں ویزے کے لیے کیریکٹرسرٹیفیکیٹ لازمی قرار

    ریاض : سعودی عرب میں ملازمت یا سیاحتی دورے پر آنے والے افراد کو ویزے کے حصول کے لیے اپنے ملک کی پولیس سے تصدیق شدہ بہتر کردار کی سند پیش کرنا لازمی ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت نے ملازمت اور تفریحی دورے کے خواہش مند افراد کے لیے پولیس کیریکٹر سرٹیفیکیٹ لازمی قرار دے دیا ہے اور اس سند کے بغیر سعودی ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا جس کا اطلاق 26 فروری 2018 سے ہوگا تاہم حج اور عمرے پر آنے والے زائرین کو استثنیٰ حاصل ہوگا.

    ذرائع کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ داخلی اور خارجی سیکیورٹی صورت حال کے پیش نظر کیا گیا ہے، سعودی حکام نے تمام مالک کو ایک مراسلے کے ذریعے اس فیصلے سے آگاہ کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 25 فروری کے بعد سیاحتی اور جاب ویزوں کے حصول کے لیے آنے والی درخواستوں کے ساتھ متعلقہ تھانے کا کیریکٹر سرٹیفیکیٹ منسلک ہونا لازمی ہے بصورت دیگر ویزہ درخواست منسوخ کردی جائے گی.

    یاد رہے جہاں وژن 2023 کے تحت سعودی عرب خود انحصاری کی جانب تیزی سے رواں دواں ہے وہیں روزگار کے مواقعوں پر پہلی ترجیح مقامی افراد کو دی جارہی ہے جب کہ خواتین کو بھی تجارت اور ملازمت کے یکساں مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں اسی طرح گیر ملکیوں کے لیے ویزوں کی شرائط سخت کی جارہی ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔