Tag: وینزویلا کے صدر

  • امریکا نے وینزویلا کے صدر کی گرفتاری میں اعانت پر انعام دگنا کردیا

    امریکا نے وینزویلا کے صدر کی گرفتاری میں اعانت پر انعام دگنا کردیا

    امریکی اٹارنی جنرل پام بونڈی نے اعلان کیا ہے کہ وینزویلا کے صدر نیکولس مدورو کی گرفتاری میں اعانت فراہم کرنے والے شخص کے لئے انعام دگنا کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی اٹارنی جنرل پام بونڈی نے اعلان کیا کہ وینزویلا کے صدر نیکولس مدورو کی گرفتاری میں اعانت فراہم کرنے والے شخص کو اب پچیس ملین ڈالر نہیں بلکہ پچاس ملین ڈالر انعام دیا جائے گا۔

    پام بونڈی نے مزید کہا کہ وینزویلز کے صدر دنیا میں منشیات کی اسمگلنگ میں ایک بڑے اسمگلر اور ہماری قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

    اس اسے قبل امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ پابندیوں کی خلاف ورزی پر وینزویلا کے صدر کا ہوائی جہاز قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکا نے اس بات کا تعین کرنے کے بعد کہ طیارے کی خریداری میں امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی گئی ہے، وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کے زیر استعمال طیارہ قبضے میں لے کر ڈومینیکن ریپبلک سے فلوریڈا پہنچا دیا ہے۔

    وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کا 13 لاکھ ڈالر مالیت کا طیارہ کئی ماہ سے ڈومینیکن ری پبلک میں موجود تھا، ملک کے وزیر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ طیارہ مرمت کے لیے ورکشاپ پر کھڑا تھا، طیارے کی ضبطی کے امریکی اقدام کو وینزویلا کی حکومت نے غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔

    حکومت نے اپنے سخت رد عمل میں کہا کہ یہ قدم ڈاکہ زنی کے سوا کچھ نہیں، یہ ایک غیر قانونی قدم ہے اور امریکا کی جانب سے یہ مجرمانہ عمل بار بار کیا جا رہا ہے۔

    وینزویلا اوپیک کی رکن ریاست ہے، امریکا نے اس کے تیل کے اہم ترین شعبے، مادورو اور ان کے ساتھیوں پر بھاری پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، اور جس طرح حالیہ انتخابات میں مادورو نے دھاندلی کی ہے، اس بات کا امکان بڑھ گیا ہے کہ ان پر مزید پابندیاں لگ سکتی ہیں۔

    ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    28 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں مادورو پر اندرون اور بیرون ملک مسلسل دباؤ بڑھ رہا ہے، جس میں انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جیت گئے ہیں، تاہم اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس کے ووٹوں کی کاپیاں اس کے امیدوار کو فاتح ثابت کرتی ہیں۔

    امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ڈاسالٹ فالکن 900EX طیارہ غیر قانونی طور پر ایک شیل کمپنی کے ذریعے 13 ملین ڈالر میں خریدا گیا تھا اور اسے نکولس مادورو اور اس کے ساتھیوں کے استعمال کے لیے امریکا سے باہر اسمگل کر دیا گیا تھا۔ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا ”اس اقدام سے مادورو وینزویلا پر اپنی غلط حکمرانی کے نتائج کو محسوس کرتے رہیں گے۔“

  • بیماری جس نے ایک لڑکے کو مشہور اور مال دار بنا دیا!

    بیماری جس نے ایک لڑکے کو مشہور اور مال دار بنا دیا!

    وہ بارہ سال کا ہوا تو اس کی زندگی میں ایک ایسا لمحہ آیا جس نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا۔ وہ شہرت کی بلندیوں‌ کا سفر اور کام یابیوں راستہ طے کرتا چلا گیا۔

    ڈڈمیل گستاوو موسیقی اور رقص کے لیے مشہور ہوا اور آج اسے آرکسٹرا کنگ کہا جاتا ہے۔ ڈڈمیل گستاوو کا تعلق تو وینزویلا سے ہے، لیکن اس کی شہرت دنیا بھر میں ہے اور اس کا سبب وہ اسٹیج پرفارمنس ہے جسے ناقدین نے بہت منفرد اور پُراثر تسلیم کیا ہے۔

    وینزویلا کے فن کار نے ایک ایسے معاشرے میں آنکھ کھولی تھی جہاں جرائم عام اور موت نہایت ارزاں تھی۔ ہر قسم کی لوٹ مار اور کرپشن کے علاوہ منشیات کا غیرقانونی کاروبار کھلے عام ہوتا تھا۔ ایسے ملک میں‌ جہاں‌ نوجوانوں‌ کی اکثریت جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں‌ کھیلتی ہو یا منشیات کی عادی ہو، وہاں ڈڈمیل گستاوو سب کے لیے مثال بنا۔

    اس نوجوان کی شہرت اور نام وری کی کہانی بھی بہت دل چسپ ہے۔ زمانہ طالبِ علمی میں جب وہ بارہ سال کا تھا تو اسے ایک آرکسٹرا گروپ کو ہدایات دینے کے لیے غیرمتوقع طور پر اسٹیج پر کھڑا کردیا گیا۔ ڈڈمیل گستاوو پہلی مرتبہ کسی بڑے ہال میں بیٹھے ہوئے سامعین کے سامنے یوں‌ بطور ہدایت کار نمایاں‌ ہوا تھا۔ وہ شدید گھبراہٹ محسوس کررہا تھا، لیکن اب کیا ہوسکتا تھا۔ اسے یہ کام بخوبی انجام دینا تھا۔

    دراصل وہ اس گروپ میں وائلن بجاتا تھا اور اس روز جب وہ ایک میوزک ہال میں‌ پرفارم کرنے کے لیے جمع تھے تو معلوم ہوا کہ ان کا ماسٹر اچانک بیمار پڑ گیا ہے اور آج آنے سے معذوری ظاہر کردی ہے۔ یوں ایک ماہر موسیقار کی جگہ اس 12 سالہ لڑکے کو یہ ذمہ داری نبھانا پڑی۔

    ڈڈمیل گستاوو اب تیس سال سے زائد عمر کے ہیں۔ وہ یاد کرتے ہیں کہ اس وقت پہلی بار سازندوں کو ہدایات دیں تو ہال میں موجود شائقین کے ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔ ان میں سے اکثر ہنس رہے تھے۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ آغاز اچھا نہیں ہوا، لیکن چند منٹوں بعد منظر تبدیل ہوگیا، کیوں کہ ننھے ہدایت کار نے اپنی صلاحیتوں کا بہترین اظہار کردیا تھا۔ اور اس شو کے اختتام پر ہال تالیوں‌ سے گونج رہا تھا۔

    آج وہ ملک اور بیرونِ ملک اپنی منفرد اور پراثر پرفارمنس کی وجہ سے پہچانے جاتے ہیں اور ان کے کمالِ فن کے اعتراف میں انھیں‌ کئی ایوارڈز دیے جاچکے ہیں۔

    (تلخیص وترجمہ: عارف عزیز)