Tag: وینزویلا

  • وینزویلا بحران، صدر نکولاس مادورو کا تختہ الٹنے کی کوشش

    وینزویلا بحران، صدر نکولاس مادورو کا تختہ الٹنے کی کوشش

    کراکس: وینزویلا میں سیاسی بحران تاحال برقرار ہے، ملکی صدر نکولاس مودورو کا ایک بار پھر تختہ الٹنے کی کوشش کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے اس نے اپنا تختہ الٹے جانے کی ایک کوشش کو ناکام بناتے ہوئے چھ مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مسلح منصوبے پر گزشتہ اتوار یا پیر کے روز عمل کیا جانا تھا اور اب تک چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    وینزویلا کے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو نے اس حکومتی دعوے کی تردید کی ہے جبکہ وینزویلا حکومت نے جون گائیڈو پر اس مبینہ سازش میں شامل ہونے کا الزام نہیں لگایا ہے۔

    ملکی وزیر مواصلات خورگے روڈریگیز نے کہا کہ سکیورٹی اداروں کے کئی افسران نے امریکا، کولمبیا اور چلی کی حکومتوں کی مدد سے صدر نکولاس مادورو پر مسلح حملے کا منصوبہ بنا رکھا تھا، جو ناکام بنا دیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اس مسلح منصوبے پر گزشتہ اتوار یا پیر کے روز عمل کیا جانا تھا اور اب تک چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    وینزویلا کے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو نے اس حکومتی دعوے کی تردید کی ہے، وینزویلاحکومت نے جون گائیڈو پر اس مبینہ سازش میں شامل ہونے کا الزام نہیں لگایا۔

    وینزویلا: جون گائیڈو کی بغاوت کی کوشش ناکام بنادی، وزیردفاع

    حال ہی میں وینزویلا میں بغاوت کے الزام میں حکومت نے سات ارکان پارلیمان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے گرفتاری کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    قبل ازیں وینزویلا کے وزیردفاع ولادی میرپادرینو کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے ملک میں بغاوت کی کوشش کی جسے ناکام بنا دی گئی۔

    وینزویلا میں اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے خود ساختہ طور پر ملکی صدر کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں سینکڑوں افراد نکولاس مادورو کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمنٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولاس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    حزب اللہ وینزویلا میں‌ منشیات کا کاروبار کررہی ہے، مائیک پومپیو کا الزام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے لبنانی شیعہ ملیشیا پر الزام عائد کیا ہے کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے الزام عائد کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ مالی نقصان پورا کرنے کے لیے وینزویلا میں منشیات کا دھندہ چلا رہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے اک کہنا تھا کہ وینزویلا میں منشیات سے حاصل ہونے والی رقم سے مشرق وسطیٰ میں دہشت گردانہ کارروائیاں اور شدت پسندوں کو مشاہرہ ادا کیا جاتا ہے۔

    واشنگٹن ایگزامینر جریدے کے مطابق امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے وینزویلا میں حزب اللہ کی سرگرمیوں اور رقوم جمع کرنے کے طریقوں پر بریفنگ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ وینزویلا میں زیادہ تر مال بٹورنے کے منصوبوں پرعمل پیرا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ پورے خطے میں اپنے جنگجوﺅں کی مالی ضروریات پوری کرنے اور ان کی تنخواہوں کے لئے فنڈ جمع کرنے کی خاطر منشیات کی فروخت اور کاروبار سے حاصل ہونے رقم کا استعمال کرتی ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق سینٹ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے جنوبی امریکا میں ایرانی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

    مائیک پومپیو نے امریکی سینٹ کے اجلاس کے دوران منشیات کی عالمی مانیٹرنگ کے معاملے پر بھی بات کی اور کہا کہ وینزویلا میں غیر ملکی گروپوں کی سرگرمیوں اور منشیات کے تیزی کے ساتھ پھیلاؤ پر تکرار کے ساتھ بحث ہوتی رہی ہے۔

    درایں اثناء امریکا کے سابق سفیر روجر نوریگا کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی ریاست، حکومتی عہدیدار، پولیس اور سیکیورٹی ادارے منشیات کے دھندے کو روکنے میں لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

    وینزویلا کی حکومت سرحد پر منشیات کی آمد وترسیل کی روک تھام کے لیے مربوط حکمت عملی وضع کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے حکومت کی لاپرواہی ہی نہیں بلکہ اس انسان دشمن دھندے میں منشیات فروشوں کے ساتھ ساز باز کی بو بھی آتی ہے۔

  • وینزویلا: جیل میں بغاوت کی کوشش، 29 قیدی ہلاک

    وینزویلا: جیل میں بغاوت کی کوشش، 29 قیدی ہلاک

    کراکس: لاطینی امریکی ملک وینزویلا میں بغاوت کی کوشش نے پرتشدد شکل اختیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاسی انتشار کے شکار وینزویلا کے ایک جیل میں قیدیوں‌ کی بغاوت کا پرتشدد واقعہ پیش آیا ہے.

    اس بغاوت کے نتیجے میں‌ جیل میں صورت حال کشیدہ ہوگئی، قیدیوں کے مختلف گروہوں اور پولیس اہل کاروں‌ میں شدید تصادم ہوا.

    یہ واقعہ وینزویلا کے مغربی شہر اکاریگُوا کی ایک جیل میں پیش آیا،29 قیدیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے.

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق شہری حقوق کی ایک تنظیم نے بتایا کہ اس ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ وینزویلا کے جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو رکھا گیا ہے، ماضی میں بھی پرتشدد واقعات پیش آچکے ہیں.

    مزید پڑھیں: وینزویلا: صدر نکولاس کی فوجی دستوں سے ملاقات، پارلیمانی عمارت کا گھیراؤ

    خیال رہے کہ گزشتہ چند روز سے لاطینی امریکی ملک شدید سیاسی بحران کا شکار ہے. اپوزیشن رہنما خوآن گوائیڈو نے خود کو وینزویلا کا عبوری صدر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ فوج ان کا ساتھ دے اور صدر نکولاس کو برطرف کر دے.

    عبوری صدر کو امریکی حکومت کا تعاون حاصل ہے. امریکی کی جانب سے کچھ روز قبل فوجی کارروائی کا بھی عندیہ دیا گیا تھا، وینزویلا تنازع کی وجہ سے روس اور امریکا میں بھی شدید تناؤ پایا جاتا ہے.

  • وینزویلا: صدر نکولاس کی فوجی دستوں سے ملاقات، پارلیمانی عمارت کا گھیراؤ

    وینزویلا: صدر نکولاس کی فوجی دستوں سے ملاقات، پارلیمانی عمارت کا گھیراؤ

    کراکس: وینزویلا کے داخلی بحران پر قابو پانے کے لیے صدر نکولاس نے کوششیں تیز کر دیں.

    تفصیلات کے مطابق صدر نکولاس نے گزشتہ روز فوجی دستوں سے ملاقات کی، اس موقع پر انھوں نے جوانوں سے خطاب کیا اور ان میں انعامات تقسیم کیے.

    تجزیہ کار اس اقدام کو سول بغاوت کے خلاف بڑی کامیابی کے طور پر دیکھ رہے ہیں، دوسری جانب قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دارالحکومت میں ملکی پارلیمانی عمارت کا گھیراؤ کر لیا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق کسی بھی منتخب رکن کو اس عمارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں، حکام کا موقف ہے کہ یہ قدم بارودی مواد کی تلاش کے لیے کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: وینزویلا: نائب صدر گرفتار

    دوسری جانب خود ساختہ صدر خوان گوائیڈو نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر نکولاس اس طرح اپوزیشن کو ڈرانا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ ملکی پارلیمان میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ارکان اکثریت میں ہیں اور  حکومت اپنا جواز کھو چکی ہے.

    خیال رہے کہ وینزویلا اس وقت شدید بحران کا شکار ہے. خوان گوائیڈو صدر ہونے کا دعویٰ کر چکے ہیں، انھیں‌ امریکا کی حمایت بھی حاصل ہے.

    دوسری جانب روس صدر نکولاس کی حکومت کو سپورٹ کر رہا ہے، اس باعث دونوں سپر پاورز کے درمیان تناؤ بڑھ رہا ہے.

  • وینزویلا: نائب صدر گرفتار

    وینزویلا: نائب صدر گرفتار

    کراکس: لاطینی امریکی ملک وینزویلا کا داخلی بحران شدت اختیار کر گیا، خود ساختہ صدر خوآن گوائیڈو کو لگنے والے بڑے دھچکے کے بعد غیر یقینی کی فضا ہے.

    تفصیلات کے مطابق خانہ جنگی کے شکار وینزویلا میں خود ساختہ عبوری صدر  خوآن گوائیڈو کے نائب ایڈگر زمبرانو کو گرفتار کر لیا گیا .

    صدر نکولاس مادورو کی سرکار کی جانب سے ایڈگر زمبرانو پر سازش کرنے، بغاوت اور غداری جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    یہ خبر خود ایڈگر زمبرانو نے اپنے ٹویٹر پیغام کے ذریعے دی، وہ وینزویلا کی پارلیمان کے نائب سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے.

    مزید پڑھیں: وینزویلا میں بغاوت کا الزام، 7 ارکان پارلیمان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

    خیال رہے کہ زمبرانو گزشتہ دونوں خوآن گوائیڈو کے ساتھ میڈیا کے سامنے آئے تھے، خوآن گوائیڈو نے خود کو وینزویلا کا عبوری صدر قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ فوج ان کا ساتھ دے اور صدر نکولاس کو برطرف کر دے.

    عبوری صدر کو امریکی حکومت کا تعاون حاصل ہے. امریکی کی جانب سے کچھ روز قبل فوجی کارروائی کا بھی عندیہ دیا گیا تھا، وینزویلا تنازع کی وجہ سے روس اور امریکا میں بھی شدید تناؤ پایا جاتا ہے.

  • وینزویلا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 7 افسران ہلاک

    وینزویلا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، 7 افسران ہلاک

    کراکس: وینزویلا کا فوجی ہیلی کاپٹر پہاڑی علاقے کراکس کے اطراف گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 7 افسران ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وینزویلا کے صدر مادورو نے ہیلی کاپٹر حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فوجی ہیلی کاپٹر حادثے کے نتیجے میں 7 افسران ہلاک ہوگئے۔۔

    ہیلی کاپٹر کا ملبہ دارالحکومت سے باہر ایک علاقے سے مل گیا، حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں 2 میجر، 3 کیپٹن، اور 2 لیفٹیننٹ کرنل شامل ہیں۔

    ریسکیو اداروں نے امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کو ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کیا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، چار فوجی جاں بحق

    وینزویلا کے صدر مادورو نے اپنی فوج کو امریکی حملے سے خبردار کرتے ہوئے ہرقسم کے حالات سے نبردآزما ہونے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔

    نکولس مادورو کا کہنا تھا کہ امریکا خود ساختہ صدر ہونے کے دعویدار اپوزیشن لیڈر جوآن گائیڈو کی حمایت میں کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں سیاسی بحران عروج پر ہے، صدر نکولس مادورو اور خود ساختہ صدر اپوزیشن لیڈر جوآن گائیڈو نے اپنی حکومت قائم کرنے کا دعویٰ کیا ہے جسے امریکی صدر ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے۔

  • وینزویلا تنازع، امریکا اور روس مذاکرات کے لیے تیار ہوگئے

    وینزویلا تنازع، امریکا اور روس مذاکرات کے لیے تیار ہوگئے

    برلن: وینزویلا تنازع کی شدت نے دو عالمی طاقتوں روس اور امریکا کو مذاکرات پر مجبور کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق اس تنازع کے حل کے لیے امریکی اور روسی وزرائے خارجہ میں جلد ملاقات متوقع ہے.

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق روسی نائب وزیر خارجہ سیرگئی ریابکوف نے تصدیق کی ہے کہ روسی اور امریکی وزیر جلد اس ضمن میں ملاقات کریں گے.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق ملاقات کا بنیادی اینجڈا وینزویلا کی سیاسی صورت حال ہو گی۔ امریکی وزیر خارجہ پومپیو سے اُن کے روسی ہم منصب لاوروف نے بدھ کو ٹیلی فون پر گفتگو بھی کی تھی۔

    البتہ یہ گفتگو زیادہ خوش گوار ثابت نہیں ہوئی. پومپیو اور لاوروف کی جانب سے ایک دوسرے پر وینزویلا کے معاملات میں مداخلت کے الزامات بھی لگائے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: وینزویلا میں فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں، مائیک پومپیو

    خیال رہے کہ روس وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کا حامی ہے، جب کہ امریکا اپوزیشن رہنما خوآن گوآئیڈو کی حمایت کر رہا ہے۔ مائیک پومپیو کی جانب سے فوجی کارروائی کا متنازع پیغام بھی دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکا اور کئی مغربی ممالک اپوزیشن رہنما گوآئیڈو کو وینزویلا کا عبوری صدر تسلیم کر چکے ہیں۔ ادھر ا گوآئیڈو کا بھی دعویٰ ہے کہ انھیں فوج کی حمایت بھی حاصل ہے۔

  • وینزویلا میں فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں، مائیک پومپیو

    وینزویلا میں فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں، مائیک پومپیو

    واشنگٹن : امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وینزویلا میں فوجی کارروائی زیر غور ہے‘ صدر اس حوالے سے بالکل واضح ہیں اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی ممکن ہے اور امریکا ایسا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے وینزویلا کی صورت حال پر روس اور کیوبا کی مداخلت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے فوجی کارروائی ممکن ہے، امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں پومپیو کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں فوجی کارروائی زیر غور ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر اس حوالے سے بالکل واضح ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو فوجی کارروائی ممکن ہے اور امریکا ایسا کرے گا۔

    وینزویلا میں جاری اپوزیشن کے احتجاج کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بہت سارے لوگ اپنی جمہوریت کے دفاع کے لیے سڑکوں پر ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیوبا پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ وینزویلا کے صدر نکولس مدورو کی حمایت کر رہا ہے جس سے حالات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں اور اگر وینزویلا کی فوج حالات کو قابو کرنے میں ناکام رہی تو ملک کو پابندیوں کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    ٹرمپ کے بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے پومپیو نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کیوبا کے تعاون کو روکنے کے لیے اضافی اقدامات کیے ہیں اور اس حوالے سے مزید کام جاری رکھیں گے۔

    سیکریٹری اسٹیٹ نے روس کو بھی صورتحال کا مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ہم اسی طرح کے اقدامات روس کے ساتھ بھی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کو اس اقدام کی قیمت چکانی پڑے گی، اس لیے جو کچھ ہم کر سکتے ہیں اسی پر ہماری توجہ ہے کیونکہ وینزویلا کے منتخب صدر جووان گوئیڈو کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔

    گوئیڈو کی حمایت کا عزم کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مدورو ملک چھوڑ کر جانا چاہتے تھے لیکن انہیں روس اور کیوبا کی جانب سے روکا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اور کیوبا کی جانب سے وینزویلا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے مائیک پومپیو کی جانب سے وینزویلا کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا۔

    روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سرگئی لاروف اور مائیک پومپیو کے درمیان فون پر رابطہ ہوا تھا جس کے لیے پہل امریکا کی جانب سے کی گئی تھی۔

  • وینزویلا، سیاسی بحران شدید، خانہ جنگی کا خطرہ، امریکا کا فوجی کارروائی کا عندیہ

    وینزویلا، سیاسی بحران شدید، خانہ جنگی کا خطرہ، امریکا کا فوجی کارروائی کا عندیہ

    کراکس: جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں سیاسی حالات دگرگوں ہوگئے، خانہ جنگی کا خطرہ  منڈلانے لگا.

    تفصیلات کے مطابق وینزویلا میں سیاسی بحران شدت اختیار کر گیا. اپوزیشن لیڈر جوان گوائیڈو نے صدر نکولس مادورو کا تختہ الٹنے کے لیے صدراتی محل کی جانب پیش قدمی کی.

    اس واقعے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جن میں 69 افراد زخمی ہوگئے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جوان گوائنڈو کو امریکی حمایت حاصل ہے اور وہ خود کو صدر قرار دے چکے ہیں.

    صدر نکولس مادورو کی حکومت کا تختہ الٹنے کے  لیے اپوزیشن کی تحریک میں شدت آنے سے خانہ جنگی کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے.

    جوان گوائنڈو کے ساتھ نہ صرف ان کے مسلح حامی موجود ہیں، بلکہ فوجیوں کی ایک بڑی تعداد بھی ان کی حمایت کر رہی ہے.

    گوائیڈو نے اعلان کیا کہ انھیں فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے، نکولس کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے تحریک شروع ہوگئی ہے.

    امریکا کیا سوچ رہا ہے؟


    ادھر امریکا کی وینزویلا کے سیاسی حالات اور بحران پر پر گہری نظر ہے.

    اس ضمن میں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وینزویلا میں فوجی کارروائی کاعندیہ دیا ہے.

    مائیک پومپیو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا ممکنہ طور پروینزویلا میں فوجی کارروائی کر سکتا ہے.

  • وینزیلابحران، موجودہ حکومت کے گرد مزید گھیرا تنگ

    وینزیلابحران، موجودہ حکومت کے گرد مزید گھیرا تنگ

    کراکس: وینزویلا میں جاری سیاسی بحران میں موجودہ حکومت کے گرد مزید گھرا تنگ ہوگیا، امریکا نے ملکی وزیرخارجہ خورگے اریزا پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا ان دنوں شدید سیاسی ومعاشی بحران کا شکار ہے، جبکہ امریکا نے ملکی حکومت کے بجائے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کررکھا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا نے وینزویلا کے وزیرخارجہ پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’خورگے اریزا‘ سفارت کاری کے ساتھ ساتھ صدر نکولاس مادورو حکومت کی بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    امریکا نے اعلان کیا ہے کہ ملکی صدر مادورو کے اندرونی حلقوں میں بدعنوان عناصر کو ہدف بنانے کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، وزیرخارجہ پر پابندی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے ملکی اپوزیشن کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہوا ہے، ذرائع نے اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کی گرفتاری کے بھی امکانات ظاہر کیے ہیں۔

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    خیال رہے کہ امریکا سمیت کئی یورپی ممالک کی حمایت حاصل کرنے والے جون گائیڈو نے گذشتہ ماہ لاطینی امریکی ممالک کا دورہ کیا تھا اس دوران انہوں نے ملک میں جاری بحران پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

    وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر روس مقامی حکومت کا ساتھ دے رہا ہے، جبکہ امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی اقدامات سے باز رہے۔