Tag: وینزویلا

  • روس کا امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے میں وینزویلا اور کیوبا کی مددکا اعلان

    روس کا امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے میں وینزویلا اور کیوبا کی مددکا اعلان

    ماسکو : روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ ماسکو امریکا کی جانب سے وینزویلا اور کیوبا پر عائد پابندیوں کو غیر قانونی شمار کرتا ہے‘اور اس واسطے وہ کراکس اور ہوانا میں اپنے حلیفوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے جمعرات کے روز میامی میں اپنے خطاب کے دوران کیوبا اور وینزویلا کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ادھر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ وینزویلا کے صدر نکولس میڈورو اور ان کو سپورٹ کرنے والے ممالک پر دباو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔

    امریکا کا کہنا ہے کہ وہ وینزویلا کے ساتھ امریکا کے ہر قسم کے لین دین کو روک دے گا اور اپنے پاس وینزویلا کے مرکزی بینک اور وینزویلا کے صدر کے کسی بھی اثاثے کو منجمد کر دے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق علاوہ ازیں امریکیوں کے کیوبا سفر پر بھی قیود لگائی جائیں گی اور اس جزیرے کو منتقل کی جانے والی رقم پر حد لگائی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا بحران، امریکا نے پابندیوں کا فیصلہ کرلیا

    دوسری جانب امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وینزویلا میں مرکزی بینک کے خلاف اقدامات کا مقصد مرکزی بینک کو میڈورو کی غیر قانونی حکومت کے آلہ کار کے طور پر استعمال ہونے سے روکا جائے جو مسلسل وینزویلا کی دولت لوٹنے اور سرکاری اداروں کے استحصال میں مصروف ہے۔

    بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ وزارت خزانہ نے اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ مرکزی بینک کو بلیک لسٹ کرنے کے باوجود وینزویلا کے شہری اپنا کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔

  • وینزویلا کے خفیہ ادارے کے سابق چیف کو ہسپانوی پولیس نے گرفتار کرلیا

    وینزویلا کے خفیہ ادارے کے سابق چیف کو ہسپانوی پولیس نے گرفتار کرلیا

    میڈرڈ: وینزویلا کے خفیہ ادارے کے سابق چیف میجر جنرل (ر) ہوگو کارواجل کو امریکی وارنٹ پر ہسپانوی پولیس نے میڈرڈ سے گرفتار کرلیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وینزویلا کے خفیہ ادارے کے سابق چیف میجر جنرل (ر) ہوگو کارواجل کو منشیات اسمگلنگ کے الزام میں ہسپانوی پولیس نے میڈرڈ سے گرفتار کرلیا، امریکا کی جانب سے ان کے خلاف وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔

    نیویارک میں موجود پراسیکیوٹر نے ہوگو کارواجل پر الزام لگایا ہے کہ ان کے دور میں 5 ہزار 6 سو گرام منشیات وینزویلا سے میکسیکو اسمگل کی گئی اور وہ اس غیرقانونی کام میں ملوث رہے ہیں۔

    سابق چیف کی جانب سے وینزویلا کی سوشلسٹ حکومت پر تنقید کو اپوزیشن میں سراہا جارہا تھا، ماہرین کے مطابق خفیہ ادارے کے سابق چیف کی گرفتاری وینزویلا میں اپوزیشن کو متاثر کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    رپورٹ کے مطابق ہوگو کارواجل کی گرفتاری پر امریکا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے مسرت کا اظہار کیا ہے، 5 سال قبل وہ آروبا میں گرفتاری کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    اسپین کی عدالت کی خاتون ترجمان نے کہا کہ سابق چیف ہوگو کارواجل کو میڈرڈ میں جج کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ وینزویلا کے سابق چیف نے 80 کی دہائی میں ہوگوچیز سے دوستی کے بعد تیزی سے ترقی حاصل کی اور وہ امریکا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے اجنبی نہیں ہیں۔

    رواں سال فروری میں جاری کردہ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وینزویلا گورنمنٹ بھی منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث رہی ہے۔

  • وینزویلا میں عالمی ادارہ مدد فراہم کرے گا

    وینزویلا میں عالمی ادارہ مدد فراہم کرے گا

    کراکس: وینزویلا میں جاری سیاسی ومعاشی بحران کے پیش نظر بین الاقوامی فلاحی ادارہ ریڈ کراکس مدد فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا حکام اور ریڈ کراکس کے درمیان معائدہ طے پاگیا جس کے تحت ملک کو خوراک اور دیگر اشیاء ضروریات فراہم کیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا میڈیا کے مطابق اقتصادی اور سیاسی مشکلات کے شکار اِس ملک کو خوراک کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ ادویات اور بنیادی ضروریاتِ زندگی کی اشیاء کی کمی کا بھی سامنا ہے۔

    وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کا کہنا ہے کہ حکومت اور ریڈ کراس اِس بات پر متفق ہو گئے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دی جانے والی امداد کی فراہمی کے سلسلے میں ریڈ کراس کے ساتھ ایک ڈیل طے پا گئی ہے۔

    وینزویلا کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریڈ کراس اِس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کیا جائے گا تا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ترسیل ممکن ہو سکے۔

    انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ان کے ملک کو کسی انسانی بحران کا سامنا ہے۔

    وینزویلا بحران: امریکا نے روسی مداخلت پر حکام کو خبردار کردیا

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    بعد ازاں امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    وینزویلا کے خودساختہ صدر پر نئی پابندی عائد

    کراکس: وینزویلا کے خودساختہ صدر اور اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو پر حکام نے نئی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراکس حکام کی جانب سے جون گائیڈو پر نئی پابندی عائد کی ہے جس کے تحت وہ اگلے 15 سالوں تک کوئی بھی سیاسی یاحکومتی عہدہ حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر پر سفری پابندی بھی عائد ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے گذشتہ ماہ بیرون ملک سفر کیا۔

    کراکس حکام کے مطابق جون گائیڈو نے غیر ممالک کے ساتھ مل کر وینزویلا میں فساد پھیلانے اور عوام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس کے تحت پابندی عائد کی گئی۔

    علاوہ ازیں ان کی آمدن کے حوالے سے بھی شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، جس کے بارے میں حکام نے جلد تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔

    امریکا سمیت کئی یورپی ممالک کی حمایت حاصل کرنے والے جون گائیڈو نے گذشتہ ماہ لاطینی امریکی ممالک کا دورہ کیا تھا اس دوران انہوں نے ملک میں جاری بحران پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

    وینزویلا میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر روس مقامی حکومت کا ساتھ دے رہا ہے، جبکہ امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی اقدامات سے باز رہے۔

    امریکی دھمکیوں کے باوجود روسی فوج وینزویلا پہنچ گئی

    یاد رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

  • بحران سے دوچار وینزویلا کے لیے جرمنی کا  لاکھوں‌ ڈالرز امداد اعلان

    بحران سے دوچار وینزویلا کے لیے جرمنی کا لاکھوں‌ ڈالرز امداد اعلان

    برلن : جرمنی نے جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں بحرانی صورتحال سے ست نمٹنے کےلیے لاکھوں ڈالرز کی امداد کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وینزویلا کے لیے لاکھوں ڈالرز امداد کا اعلان جرمنی کے ترقیاتی وزیر گیرڈ ملر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا تھا۔

    جرمنی کے ترقیاتی وزیر اور وزیر خارجہ کی جانب سے لاکھوں ڈالرز امداد کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کےلیے وینزویلا میں جلد از جلد انتخابات ہونے چاہیے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے اہم فوجی جنرل نے صدر ماڈورو کی مخالفت کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ امریکا میں تعینات وینزویلین ملٹری اتاشی اور وینزویلن ایئرفورس کی اسٹریٹیجک منصوبہ بندی کے سربراہ جنرل فرانسیسکو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام میں اپوزیشن لیڈر سے اظہار وفاداری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے رواں ماں خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • وینزویلا بحران: یورپین ممالک نے جان گائیڈو کو صدر تسلیم کرلیا

    وینزویلا بحران: یورپین ممالک نے جان گائیڈو کو صدر تسلیم کرلیا

    کراکس: وینزویلا میں سیاسی بحران مزید شدت اختیار کرگیا، اہم یورپین ممالک نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کو صدر تسلیم کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس، اسپین اور جرمنی سمیت دیگر طاقتور یورپین ممالک نے وینزویلا کے اپوزیشن لیڈر اور خود ساختہ صدر جان گائیڈو کو عبوری صدر تسلیم کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپین ممالک نے صدر نکولس میڈورو کو ملک میں آٹھ دن کے اندر دوبارہ انتخابات کرانے کا 8 دن کا الٹی میٹم دیا تھا اور واضح کیا تھا کہ نہ کرانے کی صورت میں جان گائیڈو کو صدر تسلیم کرلیا جائے گا۔

    یورپین ممالک نے جان گائیڈو کو عبوری صدر تسلیم کرنے کے بعد روز دیا ہے کہ وہ ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کو جلد از جلد یقینی بنائیں۔

    اسپین کے صدر پیڈرو سینچز کا کہنا تھا کہ وینزویلا میں دوبارہ جمہوریت کے لیے کوشاں ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں فوری الیکشن سمیت سیاسی قیدیوں کو رہائی ملنی چاہیے۔

    دوسری جانب جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے جان گائیڈو کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ وینزویلا کے جائز عبوری صدر ہیں۔

    وینزویلا کے اہم فوجی جنرل نے صدر ماڈورو کی مخالفت کا اعلان کردیا

    علاوہ ازیں فرانسیسی صدر ایمانوئیل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ وینزویلا کے عوام کا حق ہے کہ وہ ملک میں جمہوریت کے مطابق اپنے مطالبات کا اظہار کریں، گائیڈو ملک میں دوبارہ الیکشن کرانے میں عبوری صدر کی طور پر بخوبی ذمہ داری نبھائیں گے۔

    خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

  • وینزویلا کے اہم فوجی جنرل نے صدر ماڈورو کی مخالفت کا اعلان کردیا

    وینزویلا کے اہم فوجی جنرل نے صدر ماڈورو کی مخالفت کا اعلان کردیا

    کراکس : وینزویلا کی فضائی افواج کے سربراہ جنرل فرانسیسکو یانیر نے دستوری حکومت کے مخالف اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وینزویلن ایئرفورس کی اسٹریٹیجک منصوبہ بندی کے سربراہ جنرل فرانسیسکو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک ویڈیو پیغام میں اپوزیشن لیڈر سے اظہار وفاداری کیا۔

    جنرل فرانسیسکو یاینز کا کہنا تھا کہ ملک کی 90 فیصد افواج نکولس ماڈورو کے مخالف ہے، وینزویلا کی عوام صدر ماڈورو کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

    وینزویلن فضائیہ کے اعلیٰ افسر نے نکولس ماڈورو کے آمرانہ طرز حکومت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں وینزویلا کی فوج کو قائم مقام صدر جون گائیڈو کو صدر تسلیم کرنے اور نکولس ماڈورو کو منصب صدارت سے ہٹانے کی دعوت دیتا ہوں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ جنرل فرانسیسکو نے یہ ویڈیو کب اور کس مقام پر ریکارڈ کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسٹریٹیجک منصوبہ بندی کے سربراہ کی جانب سے جاری ویڈیو پیغام کے بعد وینزویلین ایئرفورس کی اعلیٰ کمانڈ نے جنرل فراسیسکو پر غداری کا الزام کا عائد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا ہے کہ وینزویلا کی تمام افواج جنرل فرانسیسکو کے ساتھ شامل ہوجائے۔

    اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملٹری حکام کی حمایت حاصل کرنے کےلیے خفیہ میٹنگ کی تھی نکولس ماڈورو کو صدارتی محل سے نکالنے کےلیے وہ فوج کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی نے بھی اپوزیشن رہنما کی حمایت کردی

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکا میں تعینات وینزویلا کے ملٹری اتاشی کرنل جوش لوئس سلوا کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری ہوئی تھی جس میں وہ نکولس ماڈورو سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو اعلان وفاداری کررہے تھے۔

  • میرے خاندان کی جان کو خطرہ ہے: جان گائیڈو

    میرے خاندان کی جان کو خطرہ ہے: جان گائیڈو

    کراکس: اپوزیشن رہنما اور وینزویلا کے خود ساختہ صدر جان گائیڈو نے کہا ہے کہ میرے خاندان کی جان کو خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں ان دنوں شدید سیاسی بحران ہے، خود ساختہ صدر جان گلائیڈو نے کہا ہے کہ میری فیملی کی جان کو خطرہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جان گائیڈو کا کہنا ہے کہ پولیس نے میرے گھر کا دورہ کیا اور مختلف سوالات بھی کیے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز ہمیں ڈرا دھمکا کر دبانا چاہ رہے ہیں، میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اگر میرے خاندان کو کچھ ہوا تو فورسز ذمہ دار ہوں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میری 20 ماہ کی بیٹی ہے، اگر اسے کچھ ہو تو میں احتساب لوں گا، وینزویلا کے بہتر مسقبل کے لیے کھڑے ہیں، پیچھے نہیں ہٹھیں گے۔

    وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    خیال رہے کہ دو روز قبل وینزویلا کی سپریم کورٹ نے دستوری حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کردی ہے۔

    وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کے خلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ پولیس اپوزیشن کارکنان کی جانب سے دستوری حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 40 افراد پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ وینزویلا کی فوج ملک میں اقتدار کی پرامن تبدیلی کے عمل کو قبول کرتے ہوئے صدر نکولس مادورو کی جگہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کو نیا صدر تسلیم کرے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ ہم وینزویلا کی مسلح افواج پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں اقتدار کی پرامن تبدیلی کے اقدام کو قبول کرتے ہوئے عبوری صدر جون گائیڈو کا ساتھ دے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے خلاف اقدامات وینزویلا کو مہنگی پڑے گی، جان بولٹن

    وینزویلا کی مسلح افواج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ فوج صدر نکلوس مادورو کا ساتھ دے گی اور باہر سے مسلط کسی شخص کو وینزویلا کا آئینی صدر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

    دوسری جانب جان بولٹن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے وینزویلا کے حوالے سے واضح موقف اختیار کیا ہے، وینزویلا کے خلاف کارروائی کے لیے ہمارے پاس تمام آپشن کھلے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے وینزویلا کی نیشنل پیٹرولیم کمپنی پر پابندیاں عائد کردی ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو نے بیرون نے بیرون ملک تمام اثاثوں پر اپنا کنٹرول حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

  • وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    کراکس : وینزویلا کی سپریم کورٹ نے دستوری حکومت کے خلاف بغاوت کرنے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    وینزویلین سپریم کورٹ نے مذکورہ اقدام اپوزیشن رہنما جون گایئڈو کی جانب سے خود ساختہ طور پرر خود کو مملکت کا قائم مقام صدر اعلان کرنے ایک ہفتے بعد اٹھایا ہے۔

    وینزویلا کی اعلیٰ عدلیہ کے جج میخائل مورینو کا کہنا تھا کہ جون گائیڈو ریاست کے امن و استحکام کیلئے خطرہ ہیں، تحقیقات مکمل ہونے تک اپوزیشن رہنما کو ملک سے باہر جانا منع ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے سربراہ کی حیثیت سے جون گائیڈو کو مملکت کی کسی بھی عدالت میں پیشی سے استثنیٰ حاصل ہے جب تک سپریم کورٹ اس کے خلاف فیصلہ نہ دے۔

    جون گائیڈو نے پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اقدامات نئے نہیں ہیں‘ میں دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں، میں اپنا کام جاری رکھوں گا‘۔

    خیال رہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی جون گائیڈو کے پشت پناہ ہیں جبکہ صدر نکولس ماڈورو کے اتحادیوں سمیت روس بھی دستوری حکومت حمایت کررہا ہے۔

    دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے روسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی بہتری کیلئے جون گائیڈو کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہوں۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کو نئے الیکشن کا الٹی میٹم دینا یورپی یونین کی غلطی ہے، نکولس ماڈورو

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فرانس، نیدرلینڈز اور جرمنی سمیت یورپی طاقتوں نے کہا تھا کہ اگر ماڈورو نے آٹھ روز میں دوبارہ انتخابات نہیں کرائے تو یورپی یونین اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کرلیں گے۔

    وینزویلن صدر نے گزشتہ روز امریکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کا ہمیں الٹی میٹم دینا ایک غلطی ہے، یورپی ممالک یہ نہ بھولیں کہ وینزویلا یورپی یونین کا حصّہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کے صدرنکولس میڈورو کا امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرنےکا اعلان

    یاد رہے کہ اپوزیشن لیڈر جون گوئیڈو نے 23 جنوری بدھ روز خود کو عوام کے سامنے قیام مقام صدر کا تھا اور جلد ہی فوج کی نگرانی میں صاف اور شفاف الیکشن کرانے کا اعلان کیا ہے، جس کے چند منٹ بعد ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپوزیشن لیڈر جان گائیڈو کی حکومت کو تسلیم کرلیا تھا۔

    وینزویلا کی حزبِ اختلاف نے اس انتخاب کو تسلیم کرنے سے انکارکیا تھا کیوں کہ انتخاب سے قبل حزبِ اختلاف کے بیشتر رہنماؤں اور امیدواروں کو یا تو قید کردیا گیا تھا۔ اس پر صدر نکولس ماڈور نے امریکا کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

    واضح رہے کہ پولیس اپوزیشن کارکنان کی جانب سے دستوری حکومت کے خلاف مظاہرے کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر چکی ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 40 افراد پُر تشدد مظاہروں کے دوران ہلاک ہوئے ہیں۔