Tag: وینٹی لیٹر

  • پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار

    پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار ہوگئی ہے جو رواں ہفتے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حوالے کر دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان میں بنے وینٹی لیٹرز کی پہلی کھیپ تیار ہوگئی ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وینٹی لیٹر رواں ہفتے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے حوالے کر دیے جائیں گے، اس پیش رفت پر این آر ٹی سی کو بہت مبارک ہو۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ 3 ڈیزائن بھی آخری مراحل میں ہیں جس کے بعد ہم دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہوں گے جو پیچیدہ میڈیکل مشینیں بناتے ہیں، تمام مشینیں یورپی معیار کے مطابق ہیں۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق کرونا مریضوں کے لیے مختلف شہروں میں مجموعی طور پر 15 سو 39 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں تاحال صرف 549 وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں، جس کا مطلب ہے کہ کرونا کے وہ مریض جن کی حالت تشویش ناک ہے اور جنہیں سانس لینے میں تکلیف کا سامنا ہے، ان کے لیے 990 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

    این سی او سی نے یہ خوش خبری بھی دی تھی کہ آئندہ ماہ کے اختتام تک ملک بھر میں مزید 1895 وینٹی لیٹرز دستیاب ہوں گے۔

  • ملک میں وینٹی لیٹرز سے متعلق خوش خبری

    ملک میں وینٹی لیٹرز سے متعلق خوش خبری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس انفیکشن کے تشویش ناک مریضوں کے لیے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق این سی او سی نے ملک بھر میں اس وقت موجود وینٹی لیٹرز کے حوالے سے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ کرونا مریضوں کے لیے مختلف شہروں میں مجموعی طور پر 1539 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔

    ادارے نے یہ بھی کہا کہ ملک بھر میں تا حال صرف 549 وینٹی لیٹرز زیر استعمال ہیں، جس کا مطلب ہے کہ کرونا کے وہ مریض جن کی حالت تشویش ناک ہے اور جنھیں سانس لینے میں تکلیف کا سامنا ہے، ان کے لیے 990 وینٹی لیٹرز موجود ہیں۔

    این سی او سی نے یہ خوش خبری بھی دی کہ آئندہ ماہ کے اختتام تک ملک بھر میں مزید 1895 وینٹی لیٹرز دستیاب ہوں گے۔

    کراچی: اسپتالوں میں کرونا مریضوں کے لیے 15 وینٹی لیٹرز خالی رہ گئے

    ادارے کا کہنا تھا کہ 200 آکسیجن بیڈز گلگت بلتستان روانہ کیے جا چکے ہیں، جب کہ اسلام آباد میں انفیکشس ڈیزیز اسپتال جلد فعال کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ آج نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے اپنی ویب سائٹ پر تشویش ناک مریضوں سے متعلق اپ ڈیٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کرونا کے تشویش ناک مریضوں کی تعداد 3,337 ہو گئی ہے۔

    دوسری طرف پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے ہلاکتوں میں کمی آ گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 3,892 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 60 مریض جاں بحق ہوئے۔

    پاکستان میں کرونا سے ہلاکتوں میں کمی آ گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 60 افراد کا انتقال

    یاد رہے کہ چند دن قبل سندھ کے محکمہ صحت نے اپنے اعداد و شمار میں کہا تھا کہ کراچی کے سرکاری و نجی اسپتالوں میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے صرف 15 وینٹی لیٹرز خالی رہ گئے ہیں۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایکسیڈنٹ اینڈ ٹراما سینٹر میں کرونا وائرس کے مریضوں کے لیے مختص تمام 26 وینٹی لیٹرز اور جناح اسپتال کراچی میں تمام 24 وینٹی لیٹرز بھر گئے ہیں۔

    ایس آئی یو ٹی میں تمام 20، او ایم آئی اسپتال میں تمام 6، لیاقت نیشنل اسپتال میں تمام 14، پٹیل اسپتال میں تمام 7، التمش اسپتال میں تمام 7، انڈس اسپتال میں تمام 15، ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال کلفٹن میں تمام 4، ڈاکٹر ضیاء الدین اسپتال نارتھ ناظم آباد میں تمام 13 اور آغا خان یونی ورسٹی اسپتال میں تمام 17 وینٹی لیٹرز مریضوں سے بھر گئے ہیں۔

  • شاہزیب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں

    شاہزیب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں

    لاہور: سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاہزیب لاہور کے میو اسپتال میں وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، دوسری طرف انھیں گولی مارنے والے پولیس اہل کاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک بار پھر پولیس گردی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا، 17 سالہ شاہ زیب نامی نوجوان موٹر سائیکل پر جا رہا تھا، اندھیرے میں پولیس اہل کاروں کو نہ پہچان سکا، تو اہل کاروں نے تعاقب کر کے اس پر گولی چلا دی۔

    17 سالہ نوجوان شاہزیب، جس پر پولیس نے ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا، جو اب وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے

    پولیس اہل کار کے فائر سے شاہ زیب شدید زخمی ہو گیا تھا، ان کے بھائی بابر کا کہنا تھا کہ گولی کندھے سے داخل ہو کر پیٹ میں گھسی، جس سے وہ شدید زخمی ہوا، مقامی اسپتال میں وینٹی لیٹر میسر نہ ہونے کے سبب انھیں لاہور کے میو اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

    پولیس کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان زخمی

    یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ پولیس اہل کار سڑکوں پر اندھیرے پاکٹس میں کھڑے ہو کر اچانک کیوں سامنے آتے ہیں، عموماً یہ دیکھا گیا ہے کہ پولیس اہل کاروں کی آواز پر موٹر سائیکل سوار انھیں چور سمجھ کر بھاگ جاتے ہیں۔

    زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا نوجوان شاہ زیب کے بھائی بابر نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انصاف کی اپیل کی تھی، تاہم ابھی تک ذمہ دار اہل کاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، افسوس ناک امر یہ ہے کہ پولیس نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے شاہ زیب کے خلاف ڈکیتی کا مقدمہ بھی درج کیا۔

    آر پی او گجرانوالہ نے دعویٰ کیا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی سامنے نہیں آئی۔

  • کرونا مریضوں کے لیے کہاں کتنے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں؟

    کرونا مریضوں کے لیے کہاں کتنے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں؟

    اسلام آباد: کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا مریضوں کے لیے کس صوبے میں کتنے وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، اس سلسلے میں این سی او سی نے تفصیلات جاری کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق این سی او سی کی جانب سے کرونا مریضوں کے لیے دستیاب وینٹی لیٹرز اور بیڈز کی تفصیلات جاری کر دی گئیں، پنجاب میں 9276 بیڈ، 3500 آکسیجن بیڈ، اور 387 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ صوبے میں کرونا کے 233 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق سندھ میں 8274 بیڈ، 739 آکسیجن بیڈ، اور 368 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ سندھ میں کرونا کے 83 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ خیبر پختون خوا میں 4856 بیڈ، 1081 آکسیجن بیڈ، اور 340 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ صوبے میں کرونا کے 85 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    بلوچستان میں کرونا مریضوں کے لیے 2148 بیڈز، 262 آکسیجن بیڈز، اور 36 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ صوبے میں کرونا کا کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔ گلگت بلتستان میں کرونا مریضوں کے لیے 151 بیڈ، 43 آکسیجن بیڈ، اور 28 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ کرونا کا صرف ایک مریض وینٹی لیٹر پر ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز

    اسلام آباد میں 514 بیڈ، 262 آکسیجن بیڈ،اور 90 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، جب کہ کرونا کے 18 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔ آزاد کشمیر میں کرونا مریضوں کے لیے 379 بیڈز، 68 آکسیجن بیڈز، اور 43 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں جب کہ کرونا کا کوئی مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 88 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جب کہ 6,472 نئے کیسز سامنے آئے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 132,405 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,551 ہو گئی ہے۔

  • ڈاکٹر فرقان کے انتقال کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل

    ڈاکٹر فرقان کے انتقال کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل

    کراچی: کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے گزشتہ روز بے بسی میں جان دینے والے ڈاکٹر فرقان کے انتقال کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت نے ڈاکٹر فرقان کے معاملے میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ کمیٹی کو انکوائری رپورٹ 24 گھنٹے میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی ناز بلوچ نے اے آر وائی نیوز پروگرام الیونتھ آور میں ڈاکٹر فرقان کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور ناقابل وضاحت قرار دیا، انھوں نے کہا کہ انسانی جان گئی ہے کوئی وضاحت نہیں دے سکتا۔

    دوسری طرف ترجمان محکمہ صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ اسپتالوں میں وینٹی لیٹر موجود تھے، ہمارے اسپتالوں میں 48 آئی سی یو بیڈز بھی دستیاب تھے، ڈاکٹر کو 3 اسپتالوں کو ریفر کیا گیا تھا لیکن وہ اسپتال جانے پر آمادہ نہیں تھے۔

    کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر نہ ملا، بے بسی کی حالت میں جان دے دی

    محکمہ صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کے گھر بروقت ایمبولینس پہنچ گئی تھی، ڈاکٹر فرقان اسپتال خود اپنی مرضی سے نہیں گئے، واقعے کی مزید تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔ واضح رہے ڈاکٹر فرقان کے اہل خانہ اور ان کی اہلیہ کے مطابق ڈاکٹر فرقان کو کسی اسپتال نے نہیں لیا جب کہ اہلیہ کے مطابق امن ایمبولینس نے بھی ٹھیک سلوک نہیں کیا تھا۔

    ادھر چیئرمین این ڈی ایم اے نے پروگرام پاور پلے میں کراچی میں وینٹی لیٹرز کی دستیابی پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی معلومات کے مطابق کراچی میں ایک تہائی بیڈز خالی پڑے ہیں، اس وقت سندھ میں وینٹی لیٹرز کی مجموعی تعداد 913 ہے، سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں 835 وینٹی لیٹرز ہیں، کراچی میں اس وقت 160 عام مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں، جب کہ پورے سندھ میں کرونا کے صرف 17 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

  • کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر نہ ملا، بے بسی کی حالت میں جان دے دی

    کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر فرقان کو وینٹی لیٹر نہ ملا، بے بسی کی حالت میں جان دے دی

    کراچی: سندھ میں کرپشن اور بد انتظامی اور صحت کے نظام کا پول کھل گیا، کرونا سے متاثرہ ڈاکٹر کو وینٹی لیٹر نہ مل سکا جس کی وجہ سے بے بسی کی حالت میں انھوں نے جان دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ کے سرکاری اسپتالوں کا برا حال ہو چکا ہے، نجی اسپتال بھی کرونا وائرس انفیکشن کے مریضوں سے بھر گئے ہیں، ہزاروں زندگیاں بچانے والے ڈاکٹر فرقان کی اپنی جان نہ بچ سکی۔

    جنرل فزیشن ڈاکٹر فرقان کرونا وائرس کا شکار ہو گئے تھے، تاہم انھیں وقت پر وینٹی لیٹر نہ ملا اور انھوں نے بے بسی کی حالت میں جان دے دی، کرونا مثبت آنے پر ڈاکٹر فرقان کچھ دنوں سے گھر میں آئیسولیٹ تھے، وہ کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز سے ریٹائرڈ تھے۔

    ڈاکٹر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ طبیعت بگڑنے پر انھیں پہلے ایس آئی یو ٹی اور پھر انڈس اسپتال لے جایا گیا، مگر کہیں آئی سی یو اور وینٹی لیٹر خالی نہیں تھا، سرکاری اسپتال کے کئی وینٹی لیٹرز خراب پڑے ہیں، کوئی ایک ٹھیک ہوتا تو ڈاکٹر فرقان کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

    اہل خانہ نے بتایا کہ ڈاکٹر فرقان دو گھنٹے تک ایمبولینس میں رہے، دو بڑے اسپتالوں سے واپس بھیج دیا گیا تو ڈاکٹر فرقان کو لے کر ڈاؤ اوجھا اسپتال لائے لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی، ڈاکٹر فرقان انتقال کر چکے تھے۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کرونا کے نام پر 2 ارب سے زائد کی رقم خرچ کر چکی ہے لیکن نتیجہ صفر نظر آ رہا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ میں تقریباً 350 کے قریب وینٹی لیٹرز موجود ہیں جن میں سے 70 سے زائد خراب ہیں۔

    یہ سوال ایک بار پھر سامنے آیا ہے کہ محکمہ صحت کا اربوں کا بجٹ کہاں خرچ ہو رہا ہے، کیا ڈاکٹر فرقان حکومتِ سندھ کی کرپشن کی بھینٹ چڑھ گئے؟ اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں رہنما ایم کیو ایم فیصل سبزواری نے ڈاکٹر فرقان کی موت کو انتہائی افسوس ناک اور شرم ناک قرار دیا، ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہی ہوا، پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے وزیر صحت سندھ سے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔

  • ناسا کی جانب سے کرونا مریضوں کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی

    ناسا کی جانب سے کرونا مریضوں کے لیے بڑی خوش خبری آ گئی

    واشنگٹن: امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے انجینئرز نے بھی کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے اپنا کردار ادا کر دیا، اس سلسلے میں انھوں نے ایک جدید ترین وینٹی لیٹر تیار کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ناسا نے کرونا کے مریضوں کے لیے خاص طور پر جدید ٹیکنالوجی سے لیس وینٹی لیٹر تیار کر لیا ہے جس سے کرونا کے تشویش ناک مریض کی جان بچانے میں زیادہ آسانی ہوگی۔

    یہ جدید ترین وینٹی لیٹر عام وینٹی لیٹر سے جسامت میں مختصر ہے لیکن کرونا مریضوں کے لیے بہت کار آمد ہے، ناسا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ وینٹی لیٹر وائٹ ہائوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے معائنے کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔

    یہ ہائی پریشر وینٹی لیٹر محض 37 دنوں میں تیار کیا گیا ہے، اسے وائٹل (VITAL) کا نام دیا گیا ہے، رواں ہفتے اس کا نیویارک کے ایک اسکول آف میڈیسن میں اہم ٹیسٹ بھی کیا گیا جو پاس ہوا۔

    کرونا سے متاثرہ شخص کی وینٹی لیٹر پر موت کیوں ہوتی ہے؟ وجہ سامنے آگئی

    ناسا کے چیف ہیلتھ اینڈ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جے ڈی پولک نے بتایا کہ یہ وینٹی لیٹر اس ارادے کے ساتھ تیار کیا گیا ہے کہ کو وِڈ نائنٹین کے مریضوں کو اس مرض کے شدید درجے پر پہنچنے کے امکانات کو کم کیا جائے۔ انجینئرز کا کہنا ہے کہ وائٹل کو بہت تیزی سے کے ساتھ بنایا جا سکتا ہے، کیوں کہ اس میں بہت کم پارٹس کا استعمال کیا گیا ہے جو موجودہ سپلائی چینز میں بھی دستیاب ہیں۔

  • ڈریپ نے وینٹی لیٹر کے لیے برطانوی معیار اپنانے کا فیصلہ کیا: فواد چوہدری

    ڈریپ نے وینٹی لیٹر کے لیے برطانوی معیار اپنانے کا فیصلہ کیا: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ڈریپ نے وینٹی لیٹرز کی تیاری کے لیے برطانوی معیار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پیغام میں کہا کہ وینٹی لیٹرز کے مزید ڈیزائنز انجینئرنگ کونسل اور ڈریپ کو موصول ہو چکے ہیں، جن کی تفصیلات ڈریپ کی ویب سائٹ پر مہیا کر دی گئی ہیں۔

    فواد چوہدری نے لکھا کہ کوالٹی کلیئرنس مکمل ہوتے ہی وینٹی لیٹر بنانے شروع کر دیں گے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ تیار شدہ وینٹی لیٹرز کے کلینیکل ٹرائلز 3 اسپتالوں، جناح اسپتال لاہور، انڈس اسپتال کراچی اور سی ایم ایچ راولپنڈی میں ہوں گے۔

    کرونا کا علاج، پلازما تھراپی کے کلینکل ٹرائل کی اجازت مل گئی

    دوسری طرف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان نے کرونا علاج کے لیے پلازما تھراپی کے کلینکل ٹرائل اور مقامی طور پر تیار وینٹی لیٹرز کے کلینیکل ٹرائلز کی اجازت بھی دے دی ہے۔ وینٹی لیٹرز پاکستان انجینئرنگ کونسل نے تیار کیے۔ ڈریپ نے کلوروکوئین کے خام مال کی مقامی طور پر تیاری کی بھی اجازت دی ہے۔

    ڈریپ نے 50 سے زائد کمپنیوں کو ہینڈ سینی ٹائزر کی تیاری کی اجازت بھی دے دی ہے، مقامی کمپنیوں کو سینی ٹائزر بنانے کی اجازت 3 ماہ کے لیے دی گئی ہے، لائسنس یافتہ کمپنیوں کو لوکل سینی ٹائزر تیار کرنے کی اجازت ہوگی۔

  • وینٹی لیٹر تیار کرلیا، فواد چوہدری

    وینٹی لیٹر تیار کرلیا، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ وینٹی لیٹر تیار کرلیا ہے جس کا ٹرائل کل سے شروع ہو جائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ سینیٹائزر تیار کر لیےگئے ہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ تحقیق کی تو پتہ چلا 60 فیصدمارکیٹ میں ملنے والے سینیٹائزر جعلی تھے، ہم نے فہرست تیار کر لی ہے مارکیٹ سے جعلی سینیٹائزر اٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ کٹس تیار کرلی ہیں جن کے ٹیسٹ کیے تو 99 فیصد درست تھے،ٹیسٹنگ کٹس ڈریپ کو دے دی ہیں، کل منظوری کے بعدعام کر دیں گے، وینٹی لیٹر بھی تیار کرلیا ہے جس کا ٹرائل کل سے شروع ہو جائےگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹنگ کٹس کے اپنے طور پر ٹیسٹ کیے جس کے نتائج درست آئے، دوسرے مرحلے میں کٹس ڈریپ کو دی گئیں تاکہ وہ بھی ٹیسٹ کرلیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ڈریپ کی منظوری کے بعدٹیسٹنگ کٹس کا عام استعمال شروع ہو جائے گا، عام استعمال سے مطلب لیبارٹریز کو ٹیسٹنگ کٹس دے دی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ چین سے آنے والی ٹیسٹنگ کٹس کے مقابلے ہماری کٹس سستی ہیں، چین سے آنے والی کٹس کے مقابلے ہماری کٹس کا نتیجہ زیادہ واضح ہوتا ہے، ماضی میں ریسرچ اینڈ ڈیویلپمنٹ پرکوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں ماسک اورگلووز صرف چین ہی بناتا تھا دوسرے ملک کم بناتےتھے،کرونا کی وبا آئی تو پوری دنیا نے چین کی طرف دیکھنا شروع کر دیا، آج پوری دنیا چین سے طبی حفاظتی سامان کی درآمد کر رہی ہے۔

  • پاکستانی ڈاکٹر کا کارنامہ،ایک وینٹی لیٹرکو7مریضوں کیلئے کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے؟

    پاکستانی ڈاکٹر کا کارنامہ،ایک وینٹی لیٹرکو7مریضوں کیلئے کیسے استعمال کیا جاسکتا ہے؟

    کینیکٹی کٹ : امریکی ریاست کینیکٹی کٹ کے سینیٹر ڈاکٹر سعود انور نے اپنے ساتھی ڈاکٹر کے ساتھ مل کر ایسی ڈیوائس بنا لی ، جس کی مدد سے ایک وینٹی لیٹر سات مریضوں کو مصنوعی سانس دے سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے تمام ممالک اس وقت وینٹی لیٹرز کی قلت کا شکار ہیں، ایسے میں امریکہ میں مقیم پاکستانی ڈاکٹر نے ایک وینٹی لیٹر کو ایک سے زیادہ مریضوں کیلئےقابل استعمال بنانے کا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔


    ریاست کینیکٹی کٹ کے سینیٹر اور ڈاکٹر سعود انور نےاپنے ساتھی ڈاکٹر کے ساتھ مل کر ایسی ڈیوائس تیاری کی، جس کی مدد سے ایک وینٹی لیٹر سات مریضوں کو مصنوعی سانس دے سکتا ہے۔

    ڈاکٹر سعود انور کا کہنا ہے اس ڈیوائس کی مدد سے کورونا وائرس کے شکار زیادہ سے زیادہ افراد فیضیاب ہوسکیں گے۔

    خیال رہے کورونا وائرس کی تباہ کاریوں نے دنیا کومفلوج کردیا ہے اور دوسو ممالک اورعلاقوں میں کورونا وائرس 37 ہزارسے زائد افراد کی جان لے گیا جبکہ سات لاکھ پچاسی ہزارسے زیادہ متاثرہیں۔

    کورونا وائرس کے صحت یاب مریضوں کی تعداد ایک لاکھ پینسٹھ ہزارسے زائد ہوگئی ہے۔

    امریکا میں کورونا وائرس کے 409 نئے کیسز سامنے آئے ، جس کے بعد کورونا سے متاثر افراد کی تعداد  ایک لاکھ چونسٹھ ہزاردوسوتریپن ہوگئی جبکہ وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد تین ہزارایک سوسڑسٹھ  ہے

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کے اسپتال میں وینٹی لیٹرکم پڑنے کے بعداینس تھیزیا کی مشین استعمال کی جارہی ہے۔

    اٹلی میں کورونا وائرس سے 11 ہزارپانچ سواکیانوے افراد ہلاک اور ایک لاکھ ایک ہزارسات سوانتالیس متاثرہیں جبکہ اسپین میں سات ہزارسات سوسولہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور مریضوں کی تعدادستاسی ہزارسے زائد ہے۔

    برطانیہ میں ایک ہزارچارسوآٹھ افراد ہلاک اوربائیس ہزارایک سواکتالیس متاثرہیں، اسی طرح ایران میں کورونا وائرس سے اب تک دوہزارسات سوستاون افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور وائرس سے متاثرین کی تعداداکتالیس ہزارسے زائد ہوگئی۔