Tag: ویٹی کن سٹی

  • محسن نقوی کی  پوپ فرانسس سے ملاقات

    محسن نقوی کی پوپ فرانسس سے ملاقات

    اسلام آباد : ویٹی کن سٹی میں پوپ فرانسس نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے ملاقات میں سانحہ جڑانوالہ کے بعد گرجا گھروں کی فوری تعمیر کے کام کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ویٹی کن سٹی میں پوپ فرانسس سے ملاقات کی، بین المذاہب ہم آہنگی، انٹرفیتھ ڈائیلاگ اور امن کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا.

    پوپ فرانسس نے سانحہ جڑانوالہ کے بعد گرجا گھروں کی فوری تعمیر کے کام کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام کیلئے میرا پیغام امن کا ہے، ہم سب کو مل کر امن کیلئےکام کرنا چاہیے۔

    پوپ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے پاکستان کے دورہ کی دعوت دی گئی ، پوری کوشش کروں گا کہ پاکستان کا دورہ کروں۔

    پوپ فرانسس نے مزید کہا کہ فلسطین کی صورتحال باعث تشویش ہے ، فلسطین میں فلاحی کاموں میں مصروف ورکرزسےروزانہ اپ ڈیٹ لیتاہوں، بین المذاہب ڈائیلاگ اور ہم آہنگی ہی مسائل کا حل ہیں۔

    وفاقی وزیر نے فلسطین ایشو پر مؤثر مؤقف اپنانے پر پوپ فرانسس کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں اور اقدامات سے آگاہ کیا۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کیلئےآپ کی خدمات لائق تحسین ہیں، مسئلہ فلسطین پرآپ نےجرات مندانہ مؤقف اختیارکیاجسےسب نے سراہا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، پاکستان میں بسنے والی اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں، دہشتگردی کیخلاف پاکستانی قوم اور افواج کی قربانیوں کی مثال نہیں ملتی۔

    پوپ فرانسس نے پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

  • پوپ فرانسس لفٹ میں پھنس گئے

    پوپ فرانسس لفٹ میں پھنس گئے

    ویٹی کن سٹی: کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس لفٹ میں پھنس گئے۔

    خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کیتھولک میسحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 25 منٹ تک لفٹ میں پھنسے رہے، فائر فائٹرز کی جانب سے انہیں ریسکیو کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق سینٹ پیٹر اسکوائر میں اتوار کے روز ہزاروں لوگ پوپ فرانسس کا خطاب سننے کے لیے موجود تھے جب پوپ فرانسس کافی وقت گزرنے کے باوجود نہیں آئے تو لوگ پریشان ہوگئے۔

    پوپ کا پتا اس وقت چلا جب کسی نے کہا کہ وہ پچیس منٹ سے لفٹ میں بند ہیں۔

    مزید پڑھیں: پوپ فرانسس کا ایمزون میں خوفناک آتشزدگی پر اظہار تشویش

    بعدازاں پوپ فرانسس خطاب کے لیے آئے تو انہوں نے کہا کہ میں آپ لوگوں کو انتظار کروانے پر معافی مانگتا ہوں، میں لفٹ میں 25 منٹ تک پھنسا رہا جس کے سبب وقت پر نہ پہنچ سکا۔

    پوپ فرانسس نے ویٹی کن سٹی ڈیپارٹمنٹ کے فائر فائٹرز کا شکریہ ادا کیا کہ فائر فائٹرز نے انہیں لفٹ سے باہر نکال لیا۔

    انہوں ںے فائر فائٹرز کے لیے ہال میں موجود افراد سے تالیاں بھی بجوائیں بعدازاں پوپ فرانسس نے مختلف 13 پادریوں کا انتخاب بھی کیا۔

    ویٹی کن سٹی کے ترجمان کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ لفٹ میں پوپ فرانسس اکیلے تھے یا ان کے ساتھ کوئی موجود تھا۔

  • ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    بیجنگ:چین اور ویٹی کن سٹی کے درمیان مفاہمت کو بڑھانے کی غرض سے ایک معاہدے کے تحت پوپ اور بیجنگ کی مشترکہ منظوری کے بعد پہلی مرتبہ چینی کیتھولک پادری کا تقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں ایک کروڑ 20 لاکھ کیتھولک افراد حکومت کے تحت چلنے والی ایسوسی ایشن اور ویٹی کن سٹی سے ہمدردی رکھنے والے انڈر گراﺅنڈ چرچ میں تقسیم ہیں،رپورٹ کے مطابق حکومت کی سرپرستی میں ایسوسی ایشن پادری کا انتخاب حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کرتی تھی۔

    چین اور ویٹی کن کے درمیان طے پانے والے شرائط کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ برس ستمبر میں طے پاگیا تھا تاہم پادری کی تقرری کے حوالے سے دونوں جانب سے اب اعلان کیا گیا ۔

    سرکاری چرچ چائینز کیھتولک پیٹریاٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ یاﺅ شن کو شمالی چین کے انر منگولیا آٹونومس ریجن میں النقاب شہر کے پادری کے طور مقرر کردیا گیا ہے۔

    چین کے قوانین کے مطابق کسی بھی مبلغ یا پادری کو خود رجسٹر کروانا اور ملک کے سرکاری چرچ سے خود منسلک کرنا ضروری ہے۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پادری انتونیو یاﺅ شن کو مرکز میں مقدس اختیار بھی حاصل ہوگیا ہے،بیان کے مطابق چین اور ہولی سی کے درمیان ہونے والے عبوری معاہدے کے فریم ورک کے تحت پہلی دفعہ یہ مرکز کا قیام عمل میں لا گیا ہے کیونکہ 1951 سے ان کے سفارتی تعلقات معطل تھے۔

    اس سے قبل تعلقات کی بحالی کی کوششوں پر چین کا موقف تھا کہ ویٹی کن سٹی پہلے تائیوان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے اور چین کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے۔

    واضح رہے ویٹی کن سٹی ان 17 ممالک میں شامل ہے جس نے تائیوان کو ایک ملک کی حیثیت سے قبول کر رکھا ہے لیکن چین اس کا مخالف ہے، تاہم موجودہ پوپ فرانسس جب 2013 میں منصب پر فائز ہوئے تھے تو اس کے بعد چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پادری کی تقرری کے حوالے سے چینی سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ چین میں پادریوں کی کمی ہے اور 98 علاقوں میں سے ایک تہائی کے قریب علاقوں میں کوئی پادری نہیں ہے اور کئی پادری ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔

    ریاستی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک اور پادری کی بھی تقرری طے تھی لیکن سرکاری چرچ نے اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی۔

    رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے حکام کی جانب سے معاہدے کو چرچ کے باہر عبادت گزاروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے لیے استعمال کرنے کے خدشات کے باوجود گزشتہ برس طے پانے والے معاہدے کے تحت چین کی جانب سے تعینات کیے گئے 7 پادریوں کو بھی تسلیم کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جب معاہدہ طے پارہا تھا تو بعض حلقوں کی جانب سے خدشات کے ساتھ اعتراضات کیے گئے تھے۔ہانگ کانگ کے پاردی جوزف زین نے کہا تھا کہ اس وقت طے پانے والا یہ معاہدہ چین میں حقیقی چرچ کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

  • پوپ فرانسس کے قریبی دوست بچوں پر جنسی زیادتی کے مجرم قرار

    پوپ فرانسس کے قریبی دوست بچوں پر جنسی زیادتی کے مجرم قرار

    ویٹی کن سٹی: رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کے قریبی دوست 77 سالہ جارج پال کو بچوں پر جنسی زیادتی کا مجرم قرار دے دیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی خصوصی عدالت نے ویٹی کن کے خزانچی رہنے والے اور پوپ فرانسس کے قریبی ساتھی 77 سالہ جارج پال کو مجرم قرار دے دیا۔

     انہیں دسمبر 2018 میں جیوری کی جانب سے مجرم قرار دیا گیا تھا تاہم جارج پال کے خلاف عدالتی کارروائی اور انہیں بچوں پر جنسی زیادتی کا مجرم قرار دئیے جانے کا عدالتی فیصلہ خفیہ رکھا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق اب تک کی عدالتی کارروائی میں جارج پال کو سزا نہیں سنائی گئی ہے تاہم انہیں سزا سنانے کی عدالتی کارروائی کا آغاز 26 فروری سے کردیا جائے گا۔

    جارج پال کے خلاف آج سے تیسرے ٹرائل کا آغاز ہوگا، پہلے دو ٹرائلز میں ان کے خلاف تفتیش کا آغاز کرنے اور انہیں مجرم قرار دئیے جانے کی کارروائی ہوئی۔

    مزید پڑھیں: بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں کے خلاف کارروائی کا وقت آگیا، پوپ فرانسس

    77 سالہ پادری جارج پال نے اپنے خلاف لگے الزامات مسترد کردئیے ہیں، انہیں آسٹریلیا کے بااثر پادری کا درجہ حاصل ہے جبکہ وہ ویٹی کن کے بھی اعلیٰ عہدیداروں میں شامل رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں کے خلاف کارروائی کا وقت آن پہنچا ہے، پوری دنیا کی نگاہیں ہماری طرف امید سے دیکھ رہی ہیں اور اب مجرموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔

    پوپ فرانسس نے رواں ماہ کے آغاز میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر اعتراف کیا تھا کہ چرچز کے پادری بچوں اور خواتین کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے سمیت انہیں جنسی غلام بنائے رکھنے میں ملوث رہے ہیں۔

  • بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں کے خلاف کارروائی کا وقت آگیا، پوپ فرانسس

    بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں کے خلاف کارروائی کا وقت آگیا، پوپ فرانسس

    ویٹی کن سٹی: رومن کیتھولک میسحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے پادریوں کے خلاف کارروائی کا وقت آن پہنچا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پاپائیت کے مرکز ویٹی کن سٹی میں شروع ہونے والی کانفرنس کے افتتاحی خطاب میں پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کی نگاہیں ہماری طرف امید سے دیکھ رہی ہیں اور اب مجرموں کے خلاف ٹھوس اقدامات کا وقت آپہنچا ہے۔

    اس کانفرنس کے دوران 114 اعلیٰ بشپ کو ایسے واقعات روکنے اور مذہبی تعلیمات مکمل کرنے کے بعد دنیا بھر میں خدمات کے لیے بھیجا جائے گا۔

    کانفرنس میں مسیحیت کے دیگر موضوعات پر بھی گفتگو کی گئی تاہم کانفرنس کا اہم مقصد پادریوں کی جانب سے جنسی تشدد کی آنے والی خبروں کے حوالے سے تھا۔

    مزید پڑھیں: جنسی استحصال کا معاملہ، پوپ فرانسس سے استعفے کا مطالبہ

    پوپ فرانسس نے موجود بشپس اور دیگر مذہبی پیشواؤں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ معصوم بچوں کی رونے کی آوازیں سنیں جو ہم سے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    پوپ فرانسس نے رواں ماہ کے آغاز میں مشرق وسطیٰ کے دورے پر اعتراف کیا تھا کہ چرچز کے پادری بچوں اور خواتین کو جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے سمیت انہیں جنسی غلام بنائے رکھنے میں ملوث رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ کانفرنس ایسے موقع پر ہورہی ہے جب کہ ویٹی کن سٹی کے حوالے سے فرانس کے ایک صحافی کی جانب سے لکھی گئی کتاب کو بھی فروخت کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔

    اس کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاپائیت کے مرکز ویٹی کن سٹی کے 80 فیصد پادری اور مذہبی پیشوا ہم جنس پرست ہیں اور وہ اسی عمل کی ترغیب کرتے ہیں۔

  • ہم بھائی بھائی ہیں، پوپ فرانسس کا دورہ یو اے ای سے قبل پیغام

    ہم بھائی بھائی ہیں، پوپ فرانسس کا دورہ یو اے ای سے قبل پیغام

    ویٹی کن سٹی: رومن کیتھولک کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کہا ہے کہ وہ آئندہ اتوار کو متحدہ عرب امارات کے دورے سے مذاہب کے درمیان تعلقات کی تاریخ کا ایک نیا باب رقم کرنا چاہتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اماراتی عوام کے لیے پوپ فرانسس نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہم اگر چہ مختلف ہیں لیکن ہم بھائی بھائی ہیں، مجھے خوشی ہے کہ میں آپ کی سرزمین پر مذاکرات کے دوران تعلقات کا ایک نیا باب رقم کرنا چاہتا ہوں۔

    پوپ فرانسس نے ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن النہیان کا دورے کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا، وہ ایک بین المذاہب اجلاس میں شرکت کریں گے، یہ اجلاس 3 سے 5 فروری تک ابوظبی میں منعقد ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس دورے کے دوران انہیں دوست اور بھائی شیخ احمد الطیب سے ملاقات کا ایک اور موقع میسر آئے گا، دونوں مذہبی رہنماؤں کے درمیان اس سے پہلے 2017 میں ملاقات ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں: لوگ مادہ پرستی چھوڑ کرسادہ زندگی گزاریں، پوپ فرانسس

    پوپ فرانسس نے کہا کہ بین المذاہب اجلاس اس بات پر آمادگی کے عکاس ہیں کہ خدا پر ایمان ہی دراصل لوگوں کو جوڑنے کی اصل وجہ ہے یہی نظریہ آپسی اختلافات کے باوجود سب کو قریب بھی لاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی سرزمین مختلف تہذیبوں اور ثقافتوں کے ملاپ کا ایک نمونہ ہے جہاں غیر ملکیوں کو کام کے لیے ایک محفوظ جگہ مل جاتی ہے اور وہ آزادانہ رہ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی 80 فیصد آبادی مسلم ہے جبکہ عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے 9 فیصد ہیں، مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مسیحی تارکین وطن یو اے ای میں بطور ورکر کام کررہے ہیں۔

  • اٹلی : ویٹی کن سٹی کے سفارت خانے سے انسانی باقیات برآمد

    اٹلی : ویٹی کن سٹی کے سفارت خانے سے انسانی باقیات برآمد

    روم : اطالوی حکام نے ویٹی کن سفارت خانے سے انسانی باقیات ملنے پر کئی برس قبل گمشدہ ہونے والی دوشیزہ کا معاملہ حل ہونے کی امید ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مذہبی مرکز ویٹی کن سٹی کے اٹلی کے بوگیسی میوزیم کے قریب واقع سفارت خانے سے تعمیراتی کام کے دوران مزدوروں کو انسانی باقیات ملی ہیں جسے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویٹی کن سٹی کے سفارت خانے سے انسانی ہڈیاں ملنے پر تفتیش کاروں نے 35 برس قبل مبینہ طور پر گمشدہ ہونے والے دوشیزہ کا کیس حل ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اٹلی میں واقع سفارت خانے میں تعمیراتی کام کے دوران مزدوروں کو انسانی باقیات ملی تھی، جسے تحقیقات ٹیم نے بریک تھرو قرار دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی میڈیکل ٹیم کی جانب سے ہڈیوں کا معائنہ کیا جارہا ہے کہ مذکورہ شخص کے موت کی تاریخ، عمر اور جنس کا پتہ لگایا جاسکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی حکام کی جانب سے سفارت خانے سے برآمد ہونے والی باقیات کا ڈی این اے ٹیسٹ کےلیے کوششوں میں تیزی کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 1983 میں ایمانوئیلا اورلینڈی 22 جون کو اچانک لاپتہ ہوگئی تھی جس کا آج تک کچھ پتہ نہیں چلا، اورلینڈی ویٹی کن سٹی کے ایک پولیس افسر کی بیٹی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اورلینڈی کے بھائی نے اپنی بہن کے لاپتہ ہونے پر ویٹی کن حکام کی جانب سے خاموشی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ویٹی کن سٹی کے حکام کی جانب سے 15 سالہ لڑکی کے گمشدہ ہونے کے بعد دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاید اغواء کاروں نے دوشیزہ کو ویٹی کن حکام نے تاوان وصول کرنے کے لیے اغواء کیا ہو۔

  • پوپ فرانسس کے لیے خلائی لباس کا تحفہ

    پوپ فرانسس کے لیے خلائی لباس کا تحفہ

    ویٹی کن سٹی: عیسائیوں کے مذہبی و روحانی پیشوا پوپ فرانسس کو عالمی خلائی اسٹیشن کے خلا بازوں نے خلائی لباس کا تحفہ پیش کیا جسے دیکھ کر پوپ نہایت خوش ہوئے۔

    یہ تحفہ پوپ کو اس وقت پیش کیا گیا جب 4 خلا بازوں کا وفد ان سے ملاقات کے لیے ویٹی کن سٹی پہنچا۔ ان خلا بازوں میں سے 3 کا تعلق امریکا جبکہ ایک کا تعلق روس سے ہے۔

    پوپ فرانسس کو یہ تحفہ بے حد پسند آیا اور انہوں نے مذاقاً خلا بازوں سے کہا کہ اب آپ کو میرے خلائی سفر کے انتظامات بھی کرنے ہوں گے۔

    پوپ فرانسس کو پیش کیے جانے والے لباس پر ان کا نام اور ان کے وطن ارجنٹائن کا جھنڈا چپساں ہے۔

    خلا بازوں کا کہنا تھا کہ یوں تو یہ لباس عام خلا بازوں کے لباس جیسا نیلا ہی ہے، لیکن چونکہ پوپ ایک ممتاز مذہبی شخصیت ہیں لہٰذا ان کے لیے لباس کے ساتھ سفید رنگ کی خصوصی کیپ بھی تیار کی گئی ہے جس پر ناسا کا لوگو اور کشیدہ کاری سے پوپ فرانسس درج ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ برس پوپ فرانسس نے ویٹی کن سٹی سے عالمی خلائی اسٹیشن پر موجود خلا بازوں سے ویڈیو کال پر گفتگو بھی کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ویٹی کن سٹی میں مکڈونلڈز کھل گیا

    ویٹی کن سٹی میں مکڈونلڈز کھل گیا

    روم: عیسائیوں کے مقدس ترین مرکزی مقام ویٹی کن سٹی میں واقع سینٹ پیٹرز چرچ کے قریب مشہور فاسٹ فوڈ چین مکڈونلڈز نے اپنی شاخ کا افتتاح کردیا جس نے روایت پسندوں کو ناک بھوں چڑھانے پر مجبور کردیا۔

    گزشتہ برس جب اس منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا تب چرچ کے مرکزی پادریوں میں سے ایک ایلیو سگریشیا نے اس پر سخت تنقید کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ مکڈونلڈز کا فاسٹ فوڈ نہ صرف حفظان صحت کے اصولوں کی پاسداری نہیں کرتا بلکہ یہ قدیم عیسائی روایات کے بھی خلاف ہے۔

    mcdonalds-2

    انہوں نے مرکزی چرچ کے قریب مکڈونلڈز کے قیام کو چرچ کی توہین قرار دے دیا۔

    ایلیو سگریشیا نے واضح کیا کہ چرچ کے قریب موجود خالی جگہوں کو بے سہارا اور غریب افراد کو پناہ فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیئے۔

    دوسری جانب چند مقامی کاروباری افراد نے بھی روحانی پیشوا پوپ فرانسس کو خط لکھ کر خدشہ ظاہر کیا کہ ایک غیر ملکی فاسٹ فوڈ چین کا قیام ویٹی کن سٹی کی مذہبی، تاریخی، ثقافتی اور معاشرتی حیثیت کو متاثر کر سکتا ہے۔

    ادھر مکڈونلڈز کی انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گو کہ یہ ایک مقدس اور مذہبی مقام ہے تاہم یہ دنیا بھر میں ایک سیاحتی مقام کی بھی حیثیت رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے یہاں اپنی شاخ کھولی ہے۔

    mcdonalds-3

    انہوں نے واضح کیا کہ چرچ کے قریب قائم کیا جانے والا ریستوران وہاں کے مذہبی اور مقدس ماحول کی مکمل پاسداری کرے گا۔

    اس تمام مذہبی تنازعے سے قطع نظر مکڈونلڈز کے افتتاح کے چند روز بعد ہی چرچ کی دو ننوں کو دوپہر کے کھانے کے وقفے میں مکڈونلڈز کے اندر جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

    ان کے علاوہ بھی کئی افراد ایسے ہیں جنہوں نے اس نئی تبدیلی کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے علاقے کی معیشت کے لیے ایک بہتر قدم قرار دیا ہے۔