Tag: ویڈیو ثبوت

  • یونیورسٹی لیکچرر کی طالبہ کو گھر بلا کر نازیبا حرکت کی کوشش، ویڈیو ثبوت

    یونیورسٹی لیکچرر کی طالبہ کو گھر بلا کر نازیبا حرکت کی کوشش، ویڈیو ثبوت

    گزشتہ سے پیوستہ :

    اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے لیکچرر احمد محمود نے اپنی ناپاک خواہشات کی تکمیل کے لیے طالبہ کو بہانے سے اپنے گھر بلایا۔

    وہ اس بات سے بے خبر تھا کہ اگلے کچھ منٹوں میں اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، اُس نے طالبہ کو امتحانی پرچہ دکھا کر اُس سے مخصوص ایم سی کیوز حل کروانے کی آڑ میں اُسے اپنے جال میں پھانسنے کی کوشش کی۔

    اس دوران لیکچرر نے طالبہ کو جھوٹی تسلیاں دیں اور جھانسے دیئے کہ وہ اُس کو شاپنگ کروائے گا، لیپ ٹاپ اسکیم سے نیا لیپ ٹاپ دلوا دے گا اور ہر معاملے میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔ اسی دوران اُس نے لڑکی کے ساتھ دست درازی کی کوشش کی۔

    تاہم طالبہ نے حوصلے اور حکمت عملی کا مظاہرہ کرتے ہوئے موقع محل دیکھ کر اُسے چائے منگوانے کے بہانے باہر بھیجا، اسی دوران ٹیم سرعام نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اُس کے گھر پر چھاپہ مارا۔

    ٹیم سرعام کے اچانک چھاپے سے گھبرا کر لیکچرر نے چھت سے کود کر فرار ہونے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا۔

    مزید پڑھیں : اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا پروفیسر رنگے ہاتھوں گرفتار، ویڈیو ثبوت

    تحقیقات کے دوران اُس نے اپنے جرم کو چھپانے کی بھرپور کوشش کی لیکن ناقابلِ تردید ثبوت اور ویڈیو شواہد نے اُسے بے نقاب اور لاجواب کردیا اور اُس کے پاس صفائی کا کوئی جواز باقی نہ رہا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی بہاولپور پولیس نے اسلامیہ یونیورسٹی کے بدنام زمانہ اسکینڈل میں تین افسران کو منشیات کیس میں گرفتار کیا تھا۔ جن کے قبضے سے کرسٹل آئس، موبائل فونز میں طالبات کی غیر اخلاقی ویڈیوز، تصاویر اور ممنوعہ جنسی ادویات برآمد ہوئی تھیں، جس سے یونیورسٹی میں بڑھتی ہوئی بے ضابطگیوں اور غیر اخلاقی سرگرمیوں کا پردہ چاک ہو چکا ہے۔

  • لاہور پولیس کی دہشت گردی، اغواء برائے تاوان کی خوفناک واردات کے ویڈیو ثبوت

    لاہور پولیس کی دہشت گردی، اغواء برائے تاوان کی خوفناک واردات کے ویڈیو ثبوت

    لاہور پولیس کے افسران اور اہلکار شہریوں کو دن دہاڑے لوٹنے لگے، دولت مند شخصیات کو اغواء کرکے ان کے اہل خانہ سے تاوان وصول کرنے والے کوئی اور نہیں ان ہی کے محافظ ہیں۔

    یہ درندہ نما انسان باقاعدہ گینگ کی صورت میں وارداتیں کرتے ہیں اس گینگ میں ٹاؤٹ صحافی بھی شامل ہے،  یہ ظالم لوگ بہت منظم انداز میں کارروائیاں کرکے لوگوں کی جان و مال کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔

    اس بار اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے لاہور پولیس کی اس دہشت گردی کیخلاف اسٹنگ آپریشن کرکے اپنا ہی بندہ اغواء کروایا  اور پردے کے پیچھے چھپے ان ہی اصل چہروں کو بے نقاب کیا۔

    اس کام میں ملوث افراد کو قانون کی گرفت میں لینے کیلیے ٹیم سرعام کے نمائندے نے کاہنہ پریس کلب کے نام نہاد صدر سید ماجد علی شاہ سے رابطہ کیا اور ایک فرضی کہانی سنائی کہ اس کا ایک جاننے والا ایک لڑکی کو گھر سے بھگا کر لے گیا ہے اور ان کے پاس بھاری مقدار میں قیمتی زیورات بھی ہیں۔ اگر اس لڑکے کو پکڑ کر ڈرایا دھمکایا جائے تو رہائی کے عوض وہ سونے کے زیورات بھی دے سکتا ہے۔

    جس پر اس شخص نے حامی بھری اور متعلقہ پولیس افسر کو اس منصوبے سے آگاہ کرکے سر عام کے نمائندے سے ملاقات بھی کرادی، مبینہ طور پر کاہنہ تھانے کے ایس ایچ او محمد فاروق کی جانب سے بھیجے گئے پولیس افسر نے نمائندے کی ساری باتیں مان لیں اور سودا طے ہوا کہ تاوان سے ملنے والی رقم تین حصوں میں تقسیم ہوگی۔

    جس کے بعد اس ٹاؤٹ صحافی اور پولیس افسر نے اس لڑکے کو ہوٹل سے اٹھایا اور مزید خوف و دہشت بٹھانے کیلئے تھانے کے عقوبت خانے میں لے جاکر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور نہ صرف تشدد کیا بلکہ اسے کرنٹ بھی لگایا۔

    مزید تفصیلات اوپر دیئے گئے لنک میں ملاحظہ کریں