Tag: ویکسین

  • آج 40 ہزار ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی: فواد چوہدری

    آج 40 ہزار ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آج 40 ہزار ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی، چائنیز ویکسین کے بعد اگلی ویکسین ایسٹرا زینکا ہوگی جو چند ہفتوں میں پاکستان میں میسر ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ملک بھر میں آج سے کووڈ ویکسی نیشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج 40 ہزار ہیلتھ ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی، آنے والے دنوں میں روزانہ ایک لاکھ سے زائد لوگ ویکسین لگوا سکیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ چائنیز ویکسین کے بعد اگلی ویکسین ایسٹرا زینکا ہوگی جو چند ہفتوں میں پاکستان میں میسر ہو جائے گی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان میں کرونا وائرس کی پہلی ویکسین لگائی گئی تھی، وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں کرونا ویکسی نیشن مہم کا آغاز کیا تھا۔

    پاکستان میں کرونا کی پہلی ویکسین پمز اسپتال کے ڈاکٹر رانا عمران سکندر کو لگائی گئی۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہیلتھ ورکرز کی ویکسی نیشن سب سے زیادہ ضروری ہے، کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ایس او پیز پر عمل لازمی ہے۔

  • کرونا وائرس ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    کرونا وائرس ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد: چین سے بطور تحفہ دی جانے والی کرونا وائرس ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی، اگلے چند دنوں میں ملک بھر میں ویکسی نیشن کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ چین سے کرونا وائرس ویکسین لے کر نور خان ایئر بیس پہنچ گیا، پہلی کھیپ میں کرونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں لائی گئی ہیں۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان بھی نور خان ایئر بیس پہنچے، بعد ازاں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الحمد اللہ، سائینو فارم ویکسین کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ گئی۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ چین اور ان سب کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اس عمل کو ممکن بنایا، این سی او سی اور صوبوں نے کرونا وائرس کنٹرول کرنے میں کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ تمام فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو سلام پیش کرتا ہوں، فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو سب سے پہلے ویکسین لگائی جائے گی۔

    دوسری جانب این سی او سی پہلے ہی ایک مربوط اور جامع حکمت عملی مرتب کرچکی ہے، ملک بھر میں ویکسین کی ترسیل کے تمام انتظامات کو مکمل کرلیا گیا ہے، سندھ اور بلوچستان میں کرونا ویکسین بذریعہ ہوائی جہاز بھجوائی جائے گی۔

    ویکسین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے این ڈی ایم اے کنٹینرز، کولڈ باکسز اور ڈرائی آئس فراہم کرےگی۔ این سی او سی میں خصوصی ویکسین نرو سینٹر قائم کردیا گیا ہے جبکہ صوبائی اور ضلعی سطح پر ویکسین مراکز قائم ہوں گے۔

    این سی او سی کے مطابق اگلے چند دنوں میں ملک بھر میں ویکسی نیشن کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کی دوسری خوراک کے حوالے سے اہم فیصلہ

    سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کی دوسری خوراک کے حوالے سے اہم فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ویکسین کی دوسری خوراک کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کرونا ویکسین کی قومی مہم جاری رہے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے کرونا وائرس ویکسین کی فراہمی میں تاخیر پر نیا شیڈول جاری کیا ہے، ریاض، جدہ، مشرقی ریجن اور مدینہ منورہ ویکسین سینٹرز کی جانب سے ویکسین کی دوسری خوراک کی سابقہ تاریخیں تبدیل کی گئی ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دوسری خوراک پہلی خوراک کے 6 ہفتے بعد تک لی جاسکتی ہے، ماہرین صحت اور ڈاکٹروں نے اس کی تائید کی ہے۔

    سعودی وزارت صحت کے مطابق ویکسین کی دوسری خوراک کے اوقات میں تبدیلی بحالت مجبوری کی گئی ہے، مشکل یہ ہو رہی ہے کہ ویکسین بنانے والی کمپنیاں ویکسین کی فراہمی کے سلسلے میں دی جانے والی تاریخوں میں مسلسل رد و بدل کر رہی ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ویکسین تیار کرنے والی کمپنی فائزر نے کہا ہے کہ وہ 15 فروری سے باقی ماندہ ویکسین کی فراہمی شروع کردے گی، کمپنی کی جانب سے یہ نئی تاریخ دی گئی ہے۔ کمپنی کئی ملکوں کو ویکسین مقررہ وقت پر برآمد نہیں کرسکی ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اس سے قطع نظر کرونا ویکسین کی قومی مہم جاری رہے گی، مملکت کے تمام علاقوں میں ویکسین سینٹر کھولنے کا سلسلہ برقرار رہے گا۔

  • کرونا ویکسین لگوانے پر سینئر ڈاکٹر کو بیگم کی سخت ڈانٹ پھٹکار

    کرونا ویکسین لگوانے پر سینئر ڈاکٹر کو بیگم کی سخت ڈانٹ پھٹکار

    نئی دہلی: بھارت میں ایک سینئر ڈاکٹر کو کرونا وائرس کی ویکسین اکیلے لگوانے پر بیگم کی سخت ڈانٹ پھٹکار سننی پڑگئی، بدقسمتی سے وہ اس وقت ٹی وی پر لائیو تھے چنانچہ انہیں پڑنے والی ڈانٹ لاکھوں افراد نے سنی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر اے کے اگروال اپنی گاڑی میں موجود تھے اور ایک ٹی وی چینل سے براہ راست گفتگو کر رہے تھے، اس دوران ان کی بیگم کا فون آیا۔

    ان کے فون اٹھاتے ہی بیگم نے پوچھا کہ کیا تم کرونا وائرس کی ویکسین لگوانے گئے تھے؟ ڈاکٹر اگروال نے کہا کہ میں پتہ کرنے گیا تھا انہوں نے کہا کہ (کاؤنٹرز) خالی ہیں لگوا لو، تو میں نے لگوا لی۔

    بیگم نے کہا کہ عجیب ہو تم ساتھ نہیں لے جاسکتے تھے، جس پر ڈاکٹر نے کہا کہ وہ سب کو پیر کی صبح لے جائیں گے۔ لیکن ان کی بیگم اس بات پر غصہ کرتی رہیں کہ وہ انہیں ساتھ لے کر کیوں نہیں گئے۔

    یہ گفتگو ڈاکٹر اگروال کے ٹی وی پر لائیو ہوتے ہوئے ہورہی تھی، ڈاکٹر نے کہا کہ وہ ابھی لائیو ہیں جس پر ان کی بیگم نے کہا کہ میں لائیو میں آکر تمہاری ایسی کی تیسی کرتی ہوں۔

    ڈاکٹر کی اس ویڈیو کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا اور مختلف تبصرے کیے۔ ایک شخص نے لکھا کہ جب آپ ٹی وی پر لائیو ہوں تو کبھی بھی اپنی بیگم کا فون مت اٹھائیں۔

    ایک شخص نے ڈاکٹر اگروال کی ایک پرانی ویڈیو ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل وہ ٹی وی پر براہ راست گفتگو کرنے کے دوران سر کا مساج بھی کروا چکے ہیں۔

  • سعودی ویکسین کی تیاری کہاں تک پہنچی؟

    سعودی ویکسین کی تیاری کہاں تک پہنچی؟

    ریاض: سعودی ماہرین طب کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین کے ای کلینکل ٹرائلز جلد شروع کردیے جائیں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں امام عبد الرحمٰن بن فیصل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر عبداللہ الربیش کا کہنا ہے کہ پہلی سعودی ویکسین کے ای کلینکل ٹرائلز جلد شروع کیے جائیں گے۔

    یہ ویکسین یونیورسٹی کے اسکالرز نے تیار کی ہے، وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ وزیر تعلیم ڈاکٹر حمد آل الشیخ ای کلینکل ٹرائلز کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    وائس چانسلر کے مطابق کوبرا اور آئیکون نامی کمپنیوں کے ساتھ ای کلینکل ٹرائلز کے دوسرے مرحلے کے معاہدے پر دستخط کی تیاریاں ہو رہی ہیں اور بہت جلد یہ کام انجام پا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی کابینہ کی جانب سے وزارت تعلیم اور جامعات کی تعریف نے ثابت کردیا کہ ہماری قیادت سعودی یونیورسٹیوں اور سائنس ریسرچ سینٹر اینڈ انسٹی ٹیوٹ کی کارکردگی کو قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔

    خیال رہے کہ امام عبد الرحمٰن یونیورسٹی میں میڈیکل کنسلٹنسی اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک ٹیم کرونا وائرس ویکسین تک رسائی میں کامیابی حاصل کرچکی ہے تاہم ابھی تک اس ویکسین کے ای کلینکل ٹرائلز نہیں ہوئے ہیں۔

    سعودی ماہرین کے مطابق یہ ڈی این اے ٹیکنالوجی کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے، اس کے لیے شدید ٹھنڈک کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ باآسانی لے جایا جاسکے گا۔

    سعودی ویکسین کو 4 سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں محفوظ کیا جاسکے گا اور مکمل 1 برس تک ذخیرہ کرنا ممکن ہوگا۔

  • دنیا بھر میں 3 کروڑ افراد کو کرونا وائرس ویکسین لگا دی گئی

    دنیا بھر میں 3 کروڑ افراد کو کرونا وائرس ویکسین لگا دی گئی

    جکارتہ: انڈونیشیا میں کرونا وائرس کی ویکسین لگانے کا عمل شروع کردیا گیا، دنیا بھر میں اب تک 3 کروڑ افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا میں آج سے ویکسین لگانے کا عمل شروع کردیا گیا، انڈونیشیا میں چینی ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ انڈونیشین صدر نے ویکسین لگا کر مہم کا آغاز کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا سمیت دنیا بھر کے 40 سے زائد ممالک میں بھی ویکسین لگانے کا سلسلہ جاری ہے، امریکا، برطانیہ اور یورپ میں ویکسین لگانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

    دنیا بھر میں 3 کروڑ کے قریب افراد کو اب تک ویکسین لگائی جا چکی ہے، بحرین، اومان، گنی، کوسٹاریکا، سربیا، چلی اور ارجنٹائن میں بھی ویکسی نیشن مہم شروع ہو چکی ہے۔

    اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات میں 12 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے، امارات میں صرف گزشتہ 24 گھنٹے میں 80 ہزار افراد کو ویکسین لگائی گئی۔

    دوسری جانب بھارت میں 16 جنوری سے ملک بھر میں ویکسین لگانے کا عمل شروع کردیا جائے گا۔

  • اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا: گورنر

    اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا: گورنر

    اسلام آباد: گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے باوجود معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے رائٹرز نیکسٹ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے اقتصادی اصلاحات پر بات چیت جاری ہے۔

    گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ہم جلد مارکیٹ اور دنیا کو اپنا پروگرام جاری رکھنے کی اچھی خبر دیں گے، فنڈ کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ پاکستان کو اپنا ٹیکس جی ڈی پی تناسب بہتر بنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وبا کی دوسری لہر کے باوجود معاشی استحکام ہے، ابھی تک کرونا کی دوسری لہر میں ویکسین کے بغیر ہیں، ویکسین آجانے سے حالات مزید بہتر ہوں گے۔ اسٹیٹ بینک ویکسین آنے تک معاشی استحکام کی جانب پیش رفت بنائے رکھے گا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید بتایا کہ کرونا وبا کے باوجود معاشی اعداد و شمار بہتر ہوئے ہیں، پاکستانی معاشی نمو رواں مالی سال 1.5 سے 2.5 فیصد رہنے کی امید ہے، آئندہ 2 سے 3 سال معیشت کے لیے بہتر ہوں گے۔

  • اسلام آباد میں کرونا ویکسینیشن کے لیے تیاریاں جاری

    اسلام آباد میں کرونا ویکسینیشن کے لیے تیاریاں جاری

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں انسداد کرونا ویکسین مہم کے لیے تیاریاں جاری، اسلام آباد کے شہری علاقوں میں سرکاری اسپتالوں اور دیہی علاقوں میں مراکز صحت میں ویکسی نیشن کاؤنٹرز قائم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں انسداد کرونا ویکسین مہم کے لیے تیاریاں جاری ہیں، وفاقی دارالحکومت میں 12 کرونا ویکسین کاؤنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا ویکسین کاؤنٹرز اسلام آباد کے شہری اور دیہی علاقوں میں قائم ہوں گے، 12 کرونا ویکسین کاؤنٹرز کا مقصد شہریوں کے لیے سہولت فراہم کرنا ہے۔ وفاقی اسپتالوں، دیہی اور بنیادی مراکز صحت میں ویکسی نیشن کاؤنٹرز قائم ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں کرونا کاؤنٹرز قائم ہوں گے، پمز، پولی کلینک، ایف جی ایچ، سوشل سیکیورٹی اسپتال، روات، سہالہ، ترلائی، بھارہ کہو، شاہ اللہ دتہ اور تمیر کے مرکز صحت میں ویکسین کاؤنٹر قائم ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق فی کرونا ویکسی نیشن کاؤنٹر پر 3 رکنی ٹیم تعینات کی جائے گی، وفاقی دارالحکومت کے کرونا ویکسین کاؤنٹرز کی نگرانی وزارت صحت کرے گی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد 4 لاکھ 97 ہزار 510 ہوچکی ہے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہزار 558 ہوچکی ہے۔

    ملک میں فعال کرونا کیسز کی تعداد 33 ہزار 124 ہے جبکہ اب تک 4 لاکھ 53 ہزار 828 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • روس: ویکسینیشن کے دستاویزات بنانے پر غور شروع

    روس: ویکسینیشن کے دستاویزات بنانے پر غور شروع

    ماسکو: روس نے ویکسین لگوانے والے افراد کے نئے دستاویزات بنانے پر غور شرع کردیا، جو بین الاقوامی سفر میں کام آسکیں گے۔

    روسی میڈیا کے مطابق حکومت بین الاقوامی سفر کرنے والے اور کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے والے افراد کے لیے نئی دستاویزات تیار کرنے اور تقسیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔

    سنہ 2020 کے آخر میں روسی حکام کی جانب سے شائع کردہ ہدایت نامے میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے پالیسی سازوں کو حکم دیا تھا کہ روسی ویکسین لگائے جانے والے افراد کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر غور کیا جائے تاکہ شہری بین الاقوامی سفر کے قابل ہوسکیں۔

    روس کے وزیر اعظم میخائل مشسٹین کو ان سفارشات پر عمل درآمد کا کام سونپا گیا ہے، وہ 20 جنوری کو اس پر اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

    دوسری جانب انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے، جو دنیا بھر میں 290 ایئر لائنز کی نمائندگی کرتی ہے ویکسین پاسپورٹ کے خیال کی حمایت کی ہے۔

    ایسوسی ایشن یہ معلوم کرنے کے لیے اپنا ڈیجیٹل سسٹم تیار کر رہی ہے کہ کس کس نے کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ویکسین لگوائی ہے۔

    مستقبل میں ہوائی جہازوں میں جانے سے قبل مسافروں سے مساوی دستاویزات پیش کرنے کی توقع کی جاسکتی جس سے ہر مسافر سے ویکسین سرٹیفکٹ یا ویکسین پاسپورٹ بھی طلب کیا جاسکتا ہے۔

  • کیا کرونا وائرس کی نئی قسم ویکسینز کو بیکار کرسکتی ہے؟

    کیا کرونا وائرس کی نئی قسم ویکسینز کو بیکار کرسکتی ہے؟

    برطانیہ میں کرونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد جہاں ایک طرف دنیا نئے سرے سے خوف میں مبتلا ہوگئی ہے، وہیں اب تک کی تیار کی گئی ویکسینز پر بھی سوالیہ نشان کھڑا ہوگیا کہ آیا یہ ویکسینز نئی قسم کے خلاف مؤثر ثابت ہوں گی؟

    تاہم ماہرین نے سائنسی تحقیقات سے ثابت کیا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم زیادہ تشویشناک نہیں۔

    میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) سے منسلک جریدے میں شائع ایک مضمون کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک یہ ثابت نہیں ہوا کی وائرس کی یہ نئی قسم دوسری اقسام کے مقابلے میں زيادہ تیزی سے پھیلتی ہے۔

    علاوہ ازیں ویکسینز پر کام کرنے والی کمپنیوں یعنی ماڈرنا، فائزر، بائیو این ٹیک اور ری جینرون کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین نئی قسم کے خلاف بھی فائد مند ثابت ہوگی۔

    کرونا وائرس کی یہ نئی قسم برطانوی جین سیکوئینسنگ لیبارٹریز میں دریافت ہوئی تھی اور اسے لندن اور جنوب مشرقی انگلینڈ میں کیسز کی اچانک اضافے کی وجہ بتایا جانے لگا۔

    برطانوی ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ نئی قسم 70 فیصد زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے تاہم اب مختلف ممالک کے ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی اقسام کے حوالے سے بے بنیاد خوف اور خدشات پھیلائے جارہے ہیں۔

    ڈی کوڈ جینیٹکس کے سربراہ کاری سٹیفانسن کا کہنا ہے کہ ہمیں وائرس کی اس نئی قسم سے پریشان ہونے کی ضرورت نہيں ہے اور نہ ہی برطانیہ اور دوسرے ممالک سے آنے والے مسافروں پر پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کے مطابق اس کے متعلق افواہیں اس لیے پھیلائی جارہی ہيں تاکہ لوگوں کو احتیاطی تدابیر کی تعمیل اور سماجی دوری جاری رکھنے پر آمادہ کیا جا سکے۔

    دوسری جانب لندن کے امپیریئل کالج میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وائرس کی نئی قسم واقعی زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے، ان کے مطابق وائرس کے اسپائک پروٹینز کے جین میں تبدیلیاں ہورہی ہیں اور ویکسینز اسی جین کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

    برطانوی ماہرین نے یہ بھی کہا کہ ممکن ہے کہ جلد وائرس ان ویکسینز کے خلاف مدافعت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے۔

    ماہرین کے مطابق نزلے کے وائرسز کے جینز تبدیل ہونے کی وجہ سے ہمیں ہر سال نئی ویکسین لگوانا پڑتا ہے، اسی طرح ایچ آئی وی کے وائرس کی شکل اتنی تیزی سے تبدیل ہوتی ہے کہ آج دن تک اس کے لیے کوئی بھی ویکسین نہیں بنائی جا سکی۔

    کیا یہ تبدیلیاں تشویشناک ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا جینوم ایچ آئی وی یا نزلے کے وائرس سے تین گنا بڑا ہے، اور ان دونوں وائرسز کے مقابلے میں کرونا وائرس کی تبدیلی کی رفتار سست ہے۔

    ایک اور پہلو یہ ہے کہ کرونا وائرس کا اسپائک پروٹین دوسرے وائرسز سے زيادہ بڑا ہے، اس طرح انسانی جسم کے نظام مدافعت کو حملہ آور ہونے کے لیے زیادہ جگہ ملتی ہے، اور وہ اسپائک پروٹین کے مختلف حصوں کے جواب میں کئی مختلف اینٹی باڈيز پیدا کرسکتا ہے۔

    ماڈرنا اور فائزر کی ویکسینز اسی حملے کی حکمت عملی سے فائدہ اٹھاتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسپائک پروٹین میں چھوٹی موٹی تبدیلی سے ان ویکسینز کی اثر اندازی زیادہ متاثر نہيں ہوگی۔

    بعض ماہرین کے مطابق لیکن ایک وقت ایسا آئے گا جب کرونا وائرس میں اتنی تبدیلی ہوگی کہ موجودہ ویکسینز بے کار ہوجائیں گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں کرونا وائرس کی اقسام پر اسی طرح نظر رکھنی ہوگی جس طرح ہم نزلے کے وائرس پر رکھتے ہیں۔

    ادھر جرمنی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وائرس کی کوئی نئی شکل سامنے آ بھی جائے تو محض چند ہفتوں کے اندر اس کی ویکسین بنائی جاسکتی ہے۔