Tag: ویکسین

  • سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کے لیے 1 لاکھ افراد کی رجسٹریشن

    سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کے لیے 1 لاکھ افراد کی رجسٹریشن

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس ویکسین کے لیے، موبائل ایپ پر رجسٹریشن شروع ہونے کے ایک روز کے اندر 1 لاکھ افراد نے خود کو رجسٹر کروا لیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مملکت میں کرونا وائرس ویکسین کے لیے رجسٹریشن کروانے والوں کی تعداد 1 لاکھ ہوگئی ہے۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ موبائل ایپ میں رجسٹریشن کے آغاز سے اب تک 1 لاکھ سے زائد شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں نے خود کو رجسٹرڈ کیا ہے۔

    وزارت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کرونا ویکسین لینے کے خواہشمند مزید شہری و غیر ملکی موبائل ایپ میں خود کو رجسٹرڈ کرلیں۔

    وزارت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ویکسین کی دستیابی پر پہلے رجسٹریشن کرنے والوں کو پہلے بلایا جائے گا اور انہیں قریبی مرکز میں پیشگی وقت دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزارت صحت نے کرونا وائرس ویکسین لینے کے خواہشمندوں کو موبائل ایپ میں رجسٹریشن کی ہدایت کی تھی، وزارت کے مطابق 3 مراحل میں ویکسین دی جائے گی، یہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے لیے بالکل مفت ہوگی۔

    پہلے مرحلے میں ان افراد کو ویکسین دی جائے گی جن کی عمریں 65 سال سے زیادہ ہیں، وہ افراد جو کرونا وائرس کے مریضوں سے براہ راست رابطے میں ہیں اور وہ جو مستقل بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

    دوسرے مرحلے میں ان افراد کو شامل کیا جائے جن کی عمریں 50 سال سے زائد ہیں، صحت عملہ اور مستقل بیماریوں میں مبتلا افراد بھی اس مرحلے میں شامل ہوں گے۔

    تیسرے مرحلے میں یہ ان تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کے لیے فراہم ہوگی جو ویکسین لینے کے خواہشمند ہوں گے۔

  • کرونا وائرس ویکسین: پہلی خوراک کی خالی بوتل میوزیم میں رکھی جائے گی

    کرونا وائرس ویکسین: پہلی خوراک کی خالی بوتل میوزیم میں رکھی جائے گی

    لندن: دنیا بھر کو تبدیل کر کے دیکھ دینے والے کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی پہلی خوراک کی خالی بوتل اور سرنج سائنس میوزیم میں رکھی جائے گی۔

    کرونا وائرس کی سب سے پہلی ویکسین کی پہلی خوراک 90 سالہ برطانوی خاتون مارگریٹ کینن کو دی گئی تھی، وہ اس وبا کی ویکسین لینے والی دنیا کی پہلی فرد بن گئی ہیں۔

    ان کو لگائی جانے والی ویکسین کی خالی بوتل اور سرنج کو لندن کے سائنس میوزیم میں رکھا جارہا ہے۔ اس بوتل کو اب اگلے برس سنہ 2021 میں عوامی نمائش کے لیے ڈسپلے پر رکھ دیا جائے گا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا انسانی تاریخ کے لیے اہم ترین چیلنجز میں سے ایک ہے، اور اس کے خلاف ویکسین میڈیکل سائنس کی ایک اہم کامیابی، چانچہ آنے والی نسل کو اس خالی بوتل کی اہمیت کا اندازہ ہونا چاہیئے جو اس وبا کو شکست دینے کے خلاف اہم ترین قدم تھا۔

    دوسری جانب مارگریٹ کینن اسی ہفتے اپنی 91 ویں سالگرہ منانے جارہی ہیں، ویکسین لگوانے کے بعد انہوں نے عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ آگے بڑھیں اور ویکسین لگوائیں تاکہ ہم اس تباہ کن بیماری کو شکست دے سکیں۔

    یہ ویکسین فائزر اور بائیو این ٹیک کی مشترکہ کوششوں سے تیار کی گئی ہے جسے سب سے پہلے برطانیہ نے منظور کیا اور فوری طور پر اس کا استعمال شروع کردیا۔

    امریکا نے بھی فائزر کی ویکسین کو عوامی استعمال کے لیے منظور کرلیا ہے۔

  • کرونا وائرس کے خلاف روسی ویکسین کتنے عرصے تک تحفظ دے سکتی ہے؟

    کرونا وائرس کے خلاف روسی ویکسین کتنے عرصے تک تحفظ دے سکتی ہے؟

    ماسکو: کرونا وائرس کے خلاف روس میں بنائی جانے والی ویکسین کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین 2 سال تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    روسی ویکسین کے ڈویلپر گمالیہ نیشنل ریسرچ سینٹر برائے وبائی امراض اور مائیکرو بیالوجی کے سربراہ الیگزنڈر گینسبرگ کا کہنا ہے کہ روس کی سپٹنک وی ویکسین کرونا وائرس کے خلاف 2 سال تک تحفظ فراہم کرے گی۔

    ایک یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی میں صرف تجاویز ہی پیش کرسکتا ہوں کیونکہ مزید تجرباتی اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری ویکسین ایبولا ویکسین کے لیے استعمال ہونے والے پلیٹ فارم پر تیار کی گئی ہے۔

    روسی سائنس دان کے مطابق سپٹنک وی ویکسین 96 فیصد مؤثر ہے جبکہ باقی 4 فیصد ویکسین لگوانے والے افراد میں اس مرض کی ہلکی علامات ہوں گی جیسے ناک بہنا، کھانسی اور ہلکا بخار، لیکن پھیپھڑوں پر اثر نہیں پڑے گا۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کے لیے رجسٹریشن کیسے ہوگی؟

    سعودی عرب: کرونا وائرس ویکسین کے لیے رجسٹریشن کیسے ہوگی؟

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کی ویکسین لگانے کے لیے رجسٹریشن کا طریقہ کار وضع کردیا گیا، رجسٹریشن توکلنا ایپ کے ذریعے ہوگی جو شروع کی جاچکی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ویکسی نیشن کمپنی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مازن حسنین کا کہنا ہے کہ مملکت میں کرونا وائرس ویکسین لگانے کے لیے توکلنا ایپ کے ذریعے رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر مازن حسنین نے ایک مقامی ٹی وی کو انٹرویودیتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت کے شیڈول کے مطابق سب سے پہلے ویکسین کرونا وائرس کے خطرناک مریضوں کو دی جائے گی۔

    ویکسین کی فراہمی کے حوالے سے ڈاکٹر حسنین کا کہنا تھا کہ ویکسینشن کا طریقہ کار سینٹرلائزڈ کیا جائے گا جس کے لیے توکلنا ایپ پر مریضوں کو رجسٹر کرنے کے بعد مرحلہ وار انہیں ویکسین لگائی جائے گی۔

    پہلے مرحلے میں جن افراد کو ویکسین دی جائے گی اس کا تعین وزارت صحت کی جانب سے کیا جا چکا ہے، ابتدائی طور پر معمر اور خطرناک امراض کا شکار لوگوں کو ویکسین دی جائے گی۔

    ویکسی نیشن کا آغاز ترجیحی طور پر بڑے شہروں سے کیا جائے گا جس طرح کرونا وائرس ٹیسٹنگ کے لیے طریقہ کار ماضی میں وزارت صحت کی جانب سے اختیار کیا گیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر مازن نے کہا کہ ُفائزر بائیونٹک کمپنی کی تیار کردہ ویکسین 16 برس سے زائد عمر کے افراد کے لیے ہی ہے، اس لیے ابتدائی طور پر یہ ویکسین 16 برس اور اس سے زائد عمر کے افراد کو ہی دی جائے گی۔

    ڈاکٹر حسنین نے مزید کہا کہ کمپنی کی جانب سے جلد ہی 16 برس سے کم عمر بچوں کے لیے بھی ویکسین تیار کرلی جائے گی۔

    انہوں نے ایک بار پھر یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ ویکسین کے بارے میں انتہائی باریک بینی سے تمام تجربات کا جائزہ لیا جا چکا ہے جس کے بعد ہی مذکورہ ویکسین کو مملکت کے لیے درآمد کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    ڈاکٹر حسنین کا مزید کہنا تھا کہ ویکسین کی مملکت آمد کے ساتھ ہی اسے لگانے سے قبل ماہرین کو نمونے فراہم کیے جائیں گے جو ان کا تفصیلی جائزہ لیں گے تاکہ اس بارے میں پوری یقین دہانی کی جاسکے کہ جو کچھ ویکسین کی رپورٹس میں کہا گیا تھا وہ اس سے مطابقت رکھتی ہے۔

  • ٹرمپ کا کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے اہم اعلان

    ٹرمپ کا کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے اہم اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ویکسین 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں لگانے کا عمل شروع ہوجائے گا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کرونا وائرس کے لیے فائزر کی ویکسین کے ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے پہلے برطانیہ اور کینیڈا بھی فائزر کی کرونا ویکسین کی منظوری دے چکے ہیں۔

    فائزر کی ویکسین کی منظوری کے لیے وائٹ ہاؤس کی ایف ڈی اے چیف کو مبینہ دھمکی بھی سامنے آئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس چیف آف اسٹاف مارک میڈوز نے ایف ڈی اے چیف کوحکم دیا تھا کہ وہ آج فائزر ویکسین کے استعمال کی منظوری دیں یا پھر مستعفی ہوں، تاہم ایف ڈی اے چیف اسٹیفن ہان نے ان رپورٹس کو جھوٹ قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکا کرونا وائرس سے دنیا کا سب سے زیادہ متاثر ملک بن چکا ہے اور کووڈ مریضوں اور ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے سرفہرست ہے۔

    امریکا میں اب تک 1 کروڑ 65 لاکھ سے زائد افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ کووڈ سے ہلاک مریضوں کی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار ہوچکی ہے۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 65 لاکھ سے زائد ہے جبکہ 96 لاکھ سے زائد افراد اس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • مصر کا اپنے شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان

    مصر کا اپنے شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین مفت فراہم کرنے کا اعلان

    قاہرہ: مصر کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ مصر کے تمام شہریوں کو کرونا وائرس ویکسین مفت فراہم کی جائے گی، مصر نے چینی ساختہ کرونا وائرس ویکسین حاصل کی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مصر کی وزیر صحت ہالہ زید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مصری شہریوں کو کرونا وائرس کے خلاف چین کی ویکسین مفت فراہم کی جائے گی۔

    مصری اور متحدہ عرب امارات کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ قاہرہ میں کلینیکل ٹرائلز مکمل کرنے کے بعد کرونا وائرس کے خلاف سائنو فرم ویکسین کی افادیت کا تناسب 86 فیصد تک ظاہر کیا گیا ہے۔

    مصر میں چین کے سفیر لیاؤ لی کیانگ اور مصر میں امارات کی قائم مقام سفیر مریم الکعبی متحدہ عرب امارات سے قاہرہ کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر کرونا ویکسین کی پہلی کھیپ پہنچنے پر وزیر صحت کے ہمراہ موجود تھیں۔

    اس موقع پر مصری وزیر صحت ہالہ زید کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزید کرونا ویکسین کی فراہمی کو محفوظ بنانے کے لیے ویکسین و حفاظتی ٹیکہ جات کے عالمی اتحاد کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کرونا کے مریضوں اور دیگر مخصوص اسپتالوں میں طبی عملے کو ترجیحی بنیادوں پر چینی ویکسین دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کینسر یا گردے فیل ہونے والے مریضوں، عمر رسیدہ افراد اور دائمی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کو بھی ویکسین دینے میں ترجیح دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ مصر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 445 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ مزید 22 اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہیں، اب تک مصر میں مریضوں کی کل تعداد بڑھ کر 1 لاکھ 20 ہزار 147 ہوگئی ہے۔

  • روس کا اپنی ویکسین کے خلاف غلط خبریں پھیلانے والوں کو انتباہ

    روس کا اپنی ویکسین کے خلاف غلط خبریں پھیلانے والوں کو انتباہ

    ماسکو: روس کی وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بیرون ملک روسی کرونا وائرس ویکسین کے خلاف مہم جاری ہے جس کا مقصد روسی ویکسین کو بدنام کرنا ہے، ایسی جعلی خبریں روس کو انسانیت کی بھلائی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کرنے سے نہیں روک سکتیں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کوناشینکوف نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بیرون ملک روسی کرونا وائرس ویکسین کے خلاف معلوماتی مہم جاری ہے جس کا مقصد روسی ویکسین کو بدنام کرنا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ دنیا کی کچھ طاقتیں روسی ویکسین کو بدنام کرنے کے لیے کتنے وسائل کا استعمال کر رہی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق روسی ویکسین سے متعلق من گھڑت اور گمراہ کن خبروں سے روسی ویکسینیشن مہم کو دنیا میں نقصان پہنچانے کی مسلسل کو کوششیں کی جارہی ہیں۔

    کوناشینکوف نے زور دے کر کہا کہ روسی ویکسین انتہائی مؤثر ہے اور اس کے بارے میں جعلی خبریں روس کو انسانیت کی بھلائی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کرنے سے نہیں روک سکتیں۔

  • برطانوی ماہرین کا کرونا وائرس کے حوالے سے تحفظات کا اظہار

    برطانوی ماہرین کا کرونا وائرس کے حوالے سے تحفظات کا اظہار

    لندن: انگلینڈ کے چیف میڈیکل افسر نے کہا ہے کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین ایک دفعہ لگوانے کے بعد دوبارہ اس کی ضرورت نہیں رہے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر کرس وائٹی نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اس وائرس نے خود کو تبدیل کیا تو ممکن ہے ہر سال ویکسین لگانا پڑے، پروفیسر کرس وائٹی کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں اور نہ ہی اس بات کی گارنٹی ہے کہ کرونا وائرس کے اثرات کتنے عرصہ تک رہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ہمیں اس وائرس سے متعلق مزید اعداد و شمار کی ضرورت ہے کہ کیا ایک شخص کو بار بار ویکسین لگانے کی ضرورت ہے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ ویکسین اسکیم کو توسیع دینے کی ضرورت ہے۔

    سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیٹی اور صحت و سماجی نگہداشت کمیٹی کے سامنے اظہار خیال کرتے ہوئے پروفیسر وائٹی نے کہا کہ ابھی تک ہمیں اس ضمن میں مکمل علم نہیں کہ یہ مختصر، درمیانی مدت یا ہمیشہ کے لیے تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین ہے چنانچہ اس بات کے مواقع انتہائی زیادہ ہیں کہ ہمیں ایک بار سے زیادہ یا ہر سال لوگوں کو یہ انجیکشن لگانے پڑیں۔

    پروفیسر وائٹی نے اس خطرے کا بھی اظہار کیا کہ یہ وائرس جس قسم کا ہے اس بات کے چانسز بھی ہیں کہ سائنس دانوں کو مکمل طور پر نئے سرے سے یہ ویکسین تیار کرنا پڑے۔

    علاوہ ازیں محکمہ صحت کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جس شخص کو کسی قسم کی الرجی ہو اسے کرونا وائرس ویکسین نہیں لگانی چاہیئے کیونکہ اس سے زیادہ مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب این ایچ ایس کے چند ورکرز کو یہ ویکسین لگائی گئی تو انہیں فوراً منفی ری ایکشن کا سامنا کرنا پڑا، ابتدائی طور پر ویکسین کی 8 لاکھ خوراکیں موجود ہیں جو 4 لاکھ افراد کو لگائی جائیں گی کیونکہ ایک مریض کو 2 خوراکیں دی جانی چاہیئں۔

    علاوہ ازیں عالمی وبا کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن کا عمل آغاز کے پہلے روز ہی پورے برطانیہ میں تبصروں کی زد میں ہے، آدھے سے زائد برطانوی شہریوں نے بغیر ویکسین مسافروں کے فضائی سفر پر پابندی عائد کرنے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    لوگوں کی بڑی تعداد کا یہ بھی ماننا ہے کہ بسوں اور ٹرینوں میں سفر کرنے کے لیے کرونا ویکسنیشن لازم قرار دی جائے اور ریستوران وغیرہ میں بھی داخلے کے لیے مذکورہ شرط عائد کی جائیں۔

    فائزر بائیو ٹیک کمپنی کی طرف سے متعارف کروائی جانے والی ویکسین 95 فیصد مؤثر پائی گئی ہے تاہم بعض لوگوں کے تحفظات بھی اپنی جگہ موجود ہیں۔

    برطانیہ میں ویکسنیشن کا آغاز کیا گیا ہے جس میں تاریخ کے سب سے بڑے پیمانے پر حفاظتی ٹیکے لگانے کا عمل شروع ہوا ہے، ابتدائی طور پر 50 اسپتالوں میں حفاظتی ویکسینیشن شروع کی گئی ہے۔ پہلے مرحلے میں 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں، کیئر ہومز کے مکینوں اور اسٹاف اور این ایچ ایس کارکنان کو ترجیح دی جائے گی۔

    برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے والد نے بھی کرونا ویکسینیشن کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میرا نام آگیا تو ویکسین کے لیے ضرور جاؤں گا بلکہ دوسروں کو بھی جانے کی ترغیب دوں گا۔

  • ویکسین لگوانے کے بعد الرجی کے کیسز پر عالمی ادارہ صحت کی اہم ہدایت

    ویکسین لگوانے کے بعد الرجی کے کیسز پر عالمی ادارہ صحت کی اہم ہدایت

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے فائزر کی کرونا ویکسین کے حوالے سے تشویش پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے مضر اثرات کا جائزہ لیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق برطانیہ میں فائزر کی کرونا ویکسین کے بڑے پیمانے پر استعمال کے آغاز کے بعد دو لوگوں میں الرجی کا شدید ردعمل ہوا تھا جس کے بعد برطانیہ کی سرکاری ریگولیٹری ایجنسی نے مزید تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی ترجمان مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ فائزر کی ویکسین کے مضر اثرات کے حوالے سے زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کرونا ویکسین کی متعدد امیدوار کمپنیاں موجود ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی ایک قسم کی ویکسین مخصوص افراد کے لیے مناسب نہیں ہے، تو انہیں کوئی اور مناسب ویکسین مل سکتی ہے۔

    دوسری جانب امریکی فوڈ اور ڈرگ اتھارٹی کے مشیروں نے جمعرات کو فائزر کی ویکسین ایمرجنسی میں استعمال کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے جس کے بعد امریکی حکومت کے لیے ویکسین کی منظوری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ویکسین کی امیداوار کمپنیوں سے حاصل کردہ تیسرے ٹرائل کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جا رہا ہے، فی الحال کسی بھی ویکسین کی ایمرجنسی صورتحال میں استعمال کی منظوری نہیں دی گئی۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ویکسین کا انسانوں کے لیے محفوظ ہونا ہی عالمی ادارہ صحت کی اولین ترجیح ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ویکسین لگانے کے باقاعدہ آغاز کے بعد اینافیلیکسس الرجی کے 2 کیسز سامنے آنے پر دیگر ممالک نے برطانیہ سے اس بارے میں معلومات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اینافیلیکسس جسم کے مدافعتی نظام کا شدید ردعمل ہے جو ماہرین صحت کے مطابق جان لیوا بھی ہو سکتا ہے، سائنسدانوں نے کہا ہے کہ اس نوعیت کے الرجی کے ردعمل انتہائی کم واقع ہوتے ہیں، تاہم بڑے پیمانے پر ویکسین لگائے جانے کے دوران ایسا ہونا غیر معمولی نہیں ہے۔

    ویکسین کے منفی اثرات سامنے آنے کے بعد برطانیہ کی سرکاری ریگولیٹری ایجنسی ایم ایچ آر اے (میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پراڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی) نے ہدایت جاری کرتے ہوئے ان افراد کو ویکسین لگوانے سے گریز کرنے کا کہا ہے کہ جو کسی موقع پر بھی اینافیلیکسس کے الرجک رد عمل سے گزر چکے ہوں۔

    ایم آر ایچ اے نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کے حوالے سے مزید معلومات اکھٹی کی جا رہی ہیں جن کی بنیاد پر حفاظتی تجاویز شائع کی جائیں گی۔

    ایم آر ایچ اے نے مزید کہا ہے کہ انتہائی کم کیسز میں ویکسین کے اس نوعیت کے مضر اثرات واقع ہوتے ہیں، اکثر افراد میں اینافیلیکسس کا الرجک ردعمل نہیں ہوگا، تاہم ویکسین کے فائدے اس کے خطرات سے کہیں زیادہ ہیں۔

    اس سے قبل ایم آر ایچ اے نے خبردار کیا تھا کہ اگر کسی بھی شخص میں ادویات، خوارک یا ویکسین کے بعد اینافیلیکسس کا ری ایکشن ہوا ہے تو وہ فائزر کی ویکسین نہ لگوائیں۔ تاہم ایم آر ایچ اے کے مشیر ڈاکٹر پال ٹرنر کا کہنا ہے کہ خوراک کی وجہ سے اتنا شدید ردعمل ممکن نہیں ہے، یہ فائزر ویکسین میں موجود پولی ایتھلین نامی جزو کی وجہ سے ممکنہ طور پر ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پولی ایتھلین ویکسین کی خوارک کو مستحکم کرنے کا کردار ادا کرتا ہے جو دیگر ویکسینز میں موجود نہیں ہوتا۔

  • برازیل کے تمام شہریوں کو مفت کرونا وائرس ویکسین فراہم کرنے کا اعلان

    برازیل کے تمام شہریوں کو مفت کرونا وائرس ویکسین فراہم کرنے کا اعلان

    برازیلیا: برازیل کے صدر جیر بولسنارو کا کہنا ہے کہ حکومت ملک کے تمام شہریوں کو مفت کرونا وائرس ویکسین فراہم کرے گی، سنہ 2021 کے آغاز میں برازیل میں کرونا وائرس ویکسین کی 15 ملین خوراکوں کی پہلی کھیپ پہنچ جائیں گی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق برازیل کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ برازیل میں لوگ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کے مفت ٹیکے لگا سکیں گے۔

    ایک روز قبل صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ سائنسی ہدایات اور قانونی اصولوں پر عمل آوری کے ساتھ اگر قومی سینیٹری نگرانی ایجنسی اس کی اجازت دے تو برازیل کی حکومت پوری آبادی کو مفت میں کرونا وائرس ویکسین فراہم کرے گی۔

    رواں ماہ کے شروع میں برازیل کے محکمہ صحت نے اعلان کیا تھا کہ سنہ 2021 کے ابتدائی 2 مہینوں میں برازیل کو آکسفورڈ یونیورسٹی اور ایسٹرا زینیکا کرونا وائرس ویکسین کی 15 ملین خوراکوں کی پہلی کھیپ ملنے جارہی ہے۔

    حکام کے مطابق توقع ہے کہ اگلے برس کی پہلی ششماہی میں برازیل میں کل 100 ملین خوراکیں پہنچ جائیں گی۔

    برازیل کے وزیر صحت ایڈورڈو پازیلو کے مطابق سنہ 2021 کے دوسرے نصف میں ویکسین کی مزید 160 ملین خوراکیں برازیل میں تیار کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ برازیل اس وقت کرونا وائرس کیسز اور اموات کے حوالے سے دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے،

    برازیل میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 66 لاکھ 75 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 6 لاکھ 43 ہزار 22 ہوچکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 78 ہزار 184 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 58 لاکھ 54 ہزار 709 ہوچکی ہے۔