Tag: ویکسین

  • امریکا: کرونا ویکسین نہ لگوانے پر اسپتال نے مریض کے ہارٹ ٹرانسپلانٹ سے انکار کردیا

    امریکا: کرونا ویکسین نہ لگوانے پر اسپتال نے مریض کے ہارٹ ٹرانسپلانٹ سے انکار کردیا

    واشنگٹن: امریکا کے شہر بوسٹن میں دل کی پیوند کاری کے منتظر ایک مریض کو، کرونا ویکسین نہ لگوانے پر سرجری سے منع کردیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مریض کے والد ڈیوڈ فرگوسن کا کہنا ہے کہ ان کا 31 سالہ بیٹا موت کے دہانے پر کھڑا ہارٹ ٹرانسپلانٹ کا منتظر ہے۔ اس نے اسپتال میں کرونا ویکسی نیشن کروانے سے انکار کردیا ہئ کیوںکہ وہ اس کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اسپتال کا عملہ میرے بیٹے پر ویکسین لگوانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں کہ اگر اس نے ویکسی نیشن نہیں کروائی تو وہ اسے ہارٹ ٹرانسپلانٹ کے منتظر مریضوں کی فہرست سے باہر نکال دیں گے۔

    دوسری جانب بوسٹن کے برگھم اینڈ ویمنز اسپتال کی ترجمان نے مریض کے ہارٹ ٹرانسپلانٹ سے انکار کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی قسم کے آپریشن اور اعضا کے ٹرانسپلانٹ کے لیے کرونا ویکسی نیشن کا مکمل ہونا لازمی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے پاس سی ڈی سی (مرکز برائے دافع امراض اور تحفظ) کی تجویز کردہ تمام ویکسین بشمول کووڈ 19 موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ٹرانسپلانٹ کے امیدواروں میں آپریشن کو کامیاب بنانے کے ساتھ ساتھ مریض کی جلد از جلد بحالی بھی کرنا چاہتے ہیں، کیوںکہ اتنی بڑی جراحی کے بعد انسان کا مدافعتی نظام کمزور پڑ جاتا ہے۔

    دوسری جانب نیویارک یونیورسٹی کے طبی ماہر آرتھر کیپلین نے میڈیا کو بتایا کہ کسی بھی ٹرانسپلانٹ میں آپ کا مدافعتی نظام ختم ہوجاتا ہے اور پھر کرونا وائرس آپ کو اپنا نشانہ بنا سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ غیر ویکسین شدہ افراد کو ٹرانسپلانٹ کے لیے منع کیا جارہا ہے۔

  • سعودی عرب: بچوں کی ویکسی نیشن کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    سعودی عرب: بچوں کی ویکسی نیشن کے حوالے سے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت صحت نے اسکولوں میں کرونا ویکسی نیشن کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت کے تمام ریجنز میں ویکسی نیشن سینٹرز قائم ہیں جہاں مفت ویکسین فراہم کی جاتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں طلبا کو ویکسین لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں، مملکت کے تمام ریجنز میں ویکسی نیشن سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں ویکسین مفت فراہم کی جارہی ہے۔

    ویکسین لگوانے کے لیے پیشگی وقت حاصل کرنے کے لیے توکلنا اور صحتی ایپ پر سہولت موجود ہے جس کا مقصد ویکسی نیشن کے عمل کو منظم بناتے ہوئے سینٹرز میں رش نہ ہونے دینا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی وزارت تعلیم نے نرسری اور پرائمری جماعتوں کے طلبا کے لیے اسکولوں میں باقاعدہ حاضری کے لیے 23 جنوری کی تاریخ دی ہے۔

    اس حوالے سے سوشل میڈیا پر کچھ دنوں سے افواہیں گردش کر رہی تھیں جن میں کہا جارہا تھا کہ طلبا کو اسکولوں میں ویکسین لگائے جانے کا امکان ہے۔

    وزارت صحت نے ان باتوں کی تردید کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن سینٹرز میں آنے والوں کو ہی ویکسین لگائی جاتی ہے جس کے لیے توکلنا یا صحتی پر اپائنٹمنٹ لینا ضروری ہے۔

  • ویکسین کی 4 خوراکیں بھی اومیکرون سے تحفظ کے لیے ناکافی

    ویکسین کی 4 خوراکیں بھی اومیکرون سے تحفظ کے لیے ناکافی

    کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے حوالے سے ماہرین کا کہنا تھا کہ اس سے بچاؤ کے لیے ویکسین میں بھی تبدیلی کرنی ہوگی اور اب اس حوالے سے ایک اور تحقیق سامنے آئی ہے۔

    حال ہی میں اسرائیل میں ہونے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ کووڈ ویکسین کی 4 خوراکیں بھی کرونا وائرس کی قسم اومیکرون سے بیماری سے بچانے میں مددگار ثابت نہیں ہوتیں۔

    تحقیق کے حتمی نتائج ابھی تک جاری نہیں ہوئے مگر اس میں شامل ماہرین نے بتایا کہ اگرچہ ویکسین (موڈرنا یا فائزر) کی اضافی یا چوتھی خوراک سے کچھ اثرات تو مرتب ہوتے ہیں مگر رضا کاروں میں بیماری کی شرح میں 3 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد سے زیادہ فرق نہیں تھا۔

    ماہرین نے بتایا کہ کووڈ ویکسینز کرونا وائرس کی اقسام ایلفا اور ڈیلٹا کے خلاف تو زبردست تھیں مگر اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اومیکرون کے مقابلے میں وہ اتنی زیادہ اچھی نہیں۔

    ابھی تک اس تحقیق کا ڈیٹا جاری نہیں ہوا اور ماہرین نے نتائج کو ابتدائی قرار دیا مگر ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی نتائج کو عوامی مفاد کے لیے جاری کیا جارہا ہے۔ نتائج سے دیگر سائنس دانوں کے ان خیالات کو تقویت ملتی ہے کہ اومیکرون کے لیے کووڈ ویکسینز کے نئے ورژن کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس تحقیق کا آغاز دسمبر 2021 میں ہوا تھا اور 154 افراد کو فائزر جبکہ 120 کو موڈرنا ویکسین کا بوسٹر ڈوز استعمال کروایا گیا، تحقیق کے مطابق جن افراد کو ویکسین کی چوتھی خوراک استعمال کروائی گئی ان کی اینٹی باڈیز میں اضافہ ہوگیا۔

    مگر ماہرین نے بتایا کہ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ جن افراد کو چوتھی خوراک دی گئی ان میں سے متعدد اومیکرون سے بیمار ہوئے، اگرچہ یہ تعداد کنٹرول گروپ سے معمولی حد تک کم تھی، مگر پھر بھی کیسز بہت زیادہ تھے۔

    کنٹرول گروپ سے ان کی مراد وہ افراد تھے جن کو فائزر ویکسین کی 3 خوراکیں استعمال کرائی گئی تھیں۔ اسرائیل میں جنوری کے وسط تک ویکسینز کے 5 لاکھ افراد کو ویکسین کی 4 خوراکیں استعمال کروائی جاچکی ہیں۔

    خیال رہے کہ ویکسینز سے بیماری کی سنگین شدت اور اسپتال میں داخلے کے خطرے سے تحفظ ملتا ہے۔

  • کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوانے والا شخص

    کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوانے والا شخص

    نئی دہلی: بھارت میں ایک شخص نے کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوا لیںِ، مذکورہ شخص کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کے بعد وہ خود کو بہت صحت مند محسوس کر رہے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ براہم دیو منڈل نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ریاست بہار میں کرونا ویکسین کی 11 خوراکیں لگوائیں۔

    ریٹائرڈ پوسٹ ماسٹر براہم دیو کا کہنا ہے کہ کرونا کی اتنی خوراکوں نے انہیں جسم کے درد سے نجات دلانے اور صحت مند رہنے میں مدد کی۔

    رپورٹس کے مطابق براہم دیو کا دعویٰ ہے کہ انہیں گزشتہ سال فروری سے دسمبر کے درمیان 11 بار ویکسین لگی جس کی تمام تفصیلات (اوقات، تاریخ، مقام) سب ایک کاغذ پر لکھی ہوئی ہیں جبکہ انہوں نے ویکسین کی اتنی خوراکیں لگوانے کے لیے مختلف شناختی کارڈ کا استعمال کیا۔

    دوسری جانب مدھ پورہ کے سول سرجن امریندر پرتاپ شاہی کا کہنا ہے کہ ہمیں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ براہم دیو منڈل نے 4 مختلف جگہوں سے کرونا ویکسین کی 8 خوراکیں لگوائی ہیں ،تاہم تحقیقات جاری ہیں کہ براہم دیو کرونا ویکسین کی اتنی خوراکیں لگوانے میں کیسے کامیاب ہوئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ہم پریشان ہیں کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کوئی شخص کرونا کی اتنی ویکسین لگوالے، ہمیں ایسا لگتا ہے کہ آن لائن پورٹل میں کوئی خرابی ہے جبکہ ہم یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ویکسی نیشن مراکز کی انتظامیہ کی طرف سے کوئی لاپرواہی تو نہیں ہوئی۔

    خیال رہے کہ بھارت کی تقریباً 65 فیصد بالغ آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی گئی ہے جبکہ تقریباً 91 فیصد کو کم از کم کرونا ویکسین کی ایک خوراک ملی ہے۔

  • بھیڑوں اور بکریوں نے لوگوں کو کرونا ویکسین لگوانے پر کیسے راغب کیا؟

    بھیڑوں اور بکریوں نے لوگوں کو کرونا ویکسین لگوانے پر کیسے راغب کیا؟

    جرمنی میں زیادہ سے زیادہ افراد کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسی نیشن کی ترغیب دینے کے لیے بھیڑوں اور بکریوں کو بھی مہم میں شامل کرلیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روٹی کے لذیذ ٹکڑوں کی بدولت تقریباً 700 بھیڑ اور بکریاں ویکسی نیشن مہم میں شامل ہوگئیں، جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو کرونا وائرس کے خلاف ویکسین لگوانے کی ترغیب دینا تھا۔

    پیر کے روز جانوروں کو تقریباً 100 میٹر (330 فٹ) سرنج کی شکل میں ہیمبرگ کے جنوب میں شنورڈنگن کے ایک کھیت میں ترتیب دیا گیا۔

    اس موقع کے لیے چرواہے وائیبکے شمٹ کوچن نے اپنے جانوروں کے ساتھ مشق کرتے ہوئے کئی دن گزارے۔ وائیبکے شمٹ کوچن نے سرنج کی شکل میں روٹی کے ٹکڑے بچھا دیے، جنہیں بھیڑ اور بکریوں نے کھیت میں آنے کے بعد جلدی سے کھا لیا۔

    آرگنائزر ہانسپیٹر ایٹزولڈ کا کہنا تھا کہ یہ اقدام ان لوگوں کے لیے تھا جو ابھی تک ویکسین لگوانے سے ہچکچا رہے ہیں۔

    جرمنی کی حکومت نے کرونا وائرس کی تازہ ترین لہر کو شکست دینے کی کوشش میں ایک تیز رفتار ویکسی نیشن مہم کو اپنی اولین ترجیح بنا لیا ہے۔ پیر تک جرمنی میں ویکسین کی دو خوراکیں لینے والوں کی تعداد 71 فیصد ہو چکی ہے۔

  • اومیکرون کے خلاف مؤثر ترین ویکسین

    اومیکرون کے خلاف مؤثر ترین ویکسین

    کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون دنیا بھر میں پھیل رہی ہے، حال ہی میں ایک تحقیق میں علم ہوا کہ جانسن اینڈ جانسن کی بوسٹر ڈوز اومیکرون کے خلاف خاصی حد تک مؤثر ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جنوبی افریقہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں علم ہوا کہ جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ 19 ویکسین کی اضافی خوراک کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے بہت زیادہ بیمار ہونے سے بچانے میں 85 فیصد تک مؤثر ہوتی ہے۔

    ساؤتھ افریقن میڈیکل ریسرچ کونسل کی جانب سے کی گئی تحقیق کا انعقاد 15 نومبر سے 20 دسمبر کے دوران ہوا جس میں ہیلتھ ورکرز کو شامل کیا گیا تھا۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن افراد کو سنگل ڈوز ویکسین کی دوسری خوراک استعمال کروائی گئی ان میں کووڈ سے زیادہ بیمار ہونے کے خلاف ویکسین کی افادیت 63 فیصد سے بڑھ کر 85 فیصد ہوگئی۔

    جانسن اینڈ جانسن ویکسین کا بوسٹر ڈوز ان علاقوں میں اسپتال میں داخلے سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے 85 فیصد تک مؤثر ہے جہاں اومیکرون پھیلا ہوا ہے۔

    تحقیق کے مطابق نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی افادیت کرونا وائرس کی اقسام جیسے اومیکرون اور ڈیلٹا کے خلاف وقت کے ساتھ مضبوط اور مستحکم رہتی ہے۔

    کلینکل ٹرائلز کے دوران 5 لاکھ کے قریب جنوبی افریقی ہیلتھ اسٹاف نے جانسن اینڈ جانسن ویکسین کا استعمال کیا تھا۔

    ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی پہلی خوراک کے 6 سے 9 ماہ بعد بھی اس کی افادیت کے اولین شواہد سامنے آئے ہیں۔

    جانسن اینڈ جانسن کے لیے اس ویکسین کو تیار کرنے والی کمپنی جینسن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سربراہ میتھائی مامیون نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے تصدیق ہوتی ہے کہ ہماری ویکسین کا بوسٹر ڈوز اومیکرون کے خلاف 85 فیصد تک مؤثر ہوتا ہے۔

  • کرونا ویکسین کی مزید 15 ملین خوراکیں پاکستان پہنچ گئیں

    کرونا ویکسین کی مزید 15 ملین خوراکیں پاکستان پہنچ گئیں

    اسلام آباد: ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے کرونا وائرس ویکسین کی مزید 15 ملین خوراکیں پاکستان پہنچ گئیں، اے ڈی بی کی جانب سے 500 ملین ڈالر کی امداد دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے کرونا وائرس ویکسین کی مزید 15 ملین خوراکیں پاکستان پہنچ گئیں۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک کی 500 ملین ڈالر کی امداد سے 35 ملین لوگوں کو ویکسین لگے گی، اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ رقم سے 75 ملین ویکسین کی خوراکوں، سیفٹی بکس اور سرنجز کی خریداری میں مدد ملے گی۔

    یاد رہے کہ ملک میں اب تک 9 کروڑ 20 لاکھ 86 ہزار 806 افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز جبکہ 6 کروڑ 51 لاکھ 49 ہزار 948 افراد کو ویکسین کی دونوں ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔

    اب تک ملک بھر میں ویکسین کی 14 کروڑ 82 لاکھ 65 ہزار 690 ڈوزز لگائی جاچکی ہیں۔

  • این سی او سی کا بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ

    این سی او سی کا بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے، این سی او سی کا کہنا ہے کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں بوسٹر ڈوز کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا، این سی او سی نے بوسٹر ڈوز کے لیے عمر کی حد میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 30 سال سے زائد عمر کے افراد بوسٹر ڈوز کے لیے اہل ہیں، 30 سال سے زائد افراد کے لیے بوسٹر ڈوز کی سہولت یکم جنوری سے دستیاب ہوگی۔ اہل افراد اپنی من پسند ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوا سکیں گے۔

    این سی او سی نے کرونا وائرس صورتحال پر نیشنل ویکسین اسٹریٹجی پر بھی غور کیا، این سی او سی نے ویکسی نیشن کے بارے میں سخت اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے صوبوں میں ویکسی نیشن کی مقررہ اہداف پر بھی نظر ثانی کی۔

    صوبوں میں ویکسی نیشن کے نئے اہداف کے حصول کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 7 لاکھ 13 ہزار افراد کی ویکسی نیشن کی گئی، ملک کے 14 کروڑ 15 لاکھ سے زائد آبادی کی ویکسی نیشن کرلی گئی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ دنیا کے 95 ممالک میں اومیکرون کے 58 ہزار کیسز سامنے آچکے ہیں، یورپ اومیکرون ویرینٹ کا مرکز ہے، ڈنمارک اور برطانیہ میں اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے، بھارت میں اومیکرون کے اب تک 149 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ شہری کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ترجیحی بنیادوں پر ویکسی نیشن کروائیں۔

  • اومیکرون کے خلاف روسی ویکسین کی جلد جانچ کی جائے گی

    اومیکرون کے خلاف روسی ویکسین کی جلد جانچ کی جائے گی

    ماسکو: روسی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف روسی ساختہ سپٹنک ویکسین کی جلد جانچ کی جائے گی۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کے گمیلیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ایپڈمولوجی اینڈ مائیکرو بائیولوجی کے ڈائریکٹر الیگزینڈر گِنٹسبرگ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون کے خلاف روسی اسپٹنک وی ویکسین کی تاثیر کا 10 دن کے اندر تجربہ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اومیکرون پر اسپٹنک وی کی تاثیر کو جانچنے کے لیے 10 دن کافی ہوں گے۔

    ایک ہفتہ قبل گنٹسبرگ نے کہا تھا کہ گیملیا ریسرچ سینٹر نے تصدیق کی ہے کہ اومیکرون سے متاثرہ مریضوں کو، جو جنوبی افریقہ سے روس پہنچے تھے، انہیں ویکسین لگائی گئی تھی۔

    نومبر کے آخر میں انہوں نے کہا تھا کہ موجودہ ویکسین کو تبدیل کرنے کے بارے میں اور اومیکرون کا مکمل ڈیٹا دستیاب ہونے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

    گنٹسبرگ کے مطابق اگر ضرورت ہو تو نئی ویکسین تیار کرنے میں 10 دن سے زیادہ نہیں لگیں گے اور ریگولیٹری عمل میں ڈیڑھ سے ڈھائی ماہ لگیں گے۔

  • سعودی عرب: اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر

    سعودی عرب: اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر

    ریاض: سعودی صحت حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر ہیں، ابھی تک اس کے خلاف کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے نئے وائرس اومیکرون سے بچاؤ کے لیے کرونا ویکسین کے فعال ہونے سے متعلق سوال کا جواب دیا ہے۔

    ترجمان نے اپنے ٹویٹر پر کہا کہ اومیکرون کے خلاف موجودہ ویکسین مؤثر ہیں، ابھی تک اس کے خلاف کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت صحت تمام حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے، معاشرے کو معتبر اطلاعات کی فراہمی ہمارا فرض ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا کہ تمام لوگ حفاظتی تدابیر اختیار کریں، ویکسین کی مطلوبہ خوراکیں جلد حاصل کرلیں۔ سب کے تحفظ کا اہم ترین ذریعہ یہی ہے۔

    خیال رہے کہ ترجمان نے اس سے قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اب مملکت میں 22 ملین سے زیادہ افراد ایسے ہیں جو کرونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں جن میں سعودی اور غیر ملکی شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بڑی تعداد میں لوگ بوسٹر ڈوز بھی لگوا چکے ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ مملکت میں وائرس کا مدافعتی نظام بہترین ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی نئی شکلوں سے بچاؤ میں ویکسین کا کردار اہم ہے، تمام لوگ حفاظتی تدابیرکی پابندی کریں اور پرہجوم مقامات سے دور رہیں۔