Tag: ویکسین

  • پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین کی بڑی ڈیل فائنل کرلی

    پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین کی بڑی ڈیل فائنل کرلی

    اسلام آباد: پاک فوج نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک وی کی 20 لاکھ ڈوزز کا آرڈر دے دیا، 2 لاکھ ڈوزز پر مشتمل پہلی کھیپ جلد پاکستان پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے روسی ساختہ کرونا ویکسین اسپٹنک وی کی بڑی ڈیل فائنل کرلی، پاک فوج نے 20 لاکھ ڈوزز کا آرڈر دے دیا۔

    روسی ویکسین کی پہلی کھیپ جس میں 2 لاکھ ڈوزز ہوں گی، جلد پاکستان پہنچیں گی۔ 2 لاکھ ڈوزز کی پہلی کھیپ ابو ظہبی ایئرپورٹ پر موجود ہے۔

    پاک فضائیہ کا طیارہ پہلی کھیپ ابوظہبی ایئرپورٹ سے لے کر پاکستان پہنچے گا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پاکستان اب تک چینی ساختہ ویکسینز سائنو فارم، سائنو ویک، کین سائنو اور برطانوی ساختہ ایسٹرا زینیکا کی 1 کروڑ 19 لاکھ ڈوزز وصول کرچکا ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تک ملک میں 19 لاکھ 66 ہزار 837 افراد کو ویکسین کی ایک خوراک جبکہ 9 لاکھ 64 ہزار 227 افراد کو دونوں خوراکیں لگائی جا چکی ہیں۔

  • چین سے کرونا وائرس ویکسین کی مزید کھیپ پاکستان پہنچیں گی

    چین سے کرونا وائرس ویکسین کی مزید کھیپ پاکستان پہنچیں گی

    اسلام آباد: چین سے کرونا وائرس ویکسین کی مزید 20 لاکھ ڈوزز پاکستان پہنچائی جائیں گی، ملک بھر میں اب تک تقریباً 40 لاکھ افراد کی ویکسی نیشن ہو چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ چین سے کرونا ویکسین کی مزید کھیپ پاکستان پہنچائی جائیں گی، 16 مئی کو کرونا ویکسین کی 12 لاکھ ڈوز پاکستان پہنچائی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 16 مئی کو سائنو ویک ویکسین کی 10 لاکھ ڈوزز اسلام آباد پہنچائی جائیں گی جبکہ اسی روز سنگل ڈوز کین سائنو ویکسین کی 2 لاکھ ڈوزز پہنچائی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق بعد ازاں 21 مئی کو سائنو ویک ویکسین کی مزید 20 لاکھ ڈوزز اسلام آباد پہنچائی جائیں گی۔

    خیال رہے ملک میں 40 سال سے زائد عمر افراد کی ویکسی نیشن کا آغاز 3 مئی سے ہوا تھا، ملک بھر میں اب تک تقریباً 4 ملین افراد کی ویکسی نیشن ہو چکی ہے۔

    علاوہ ازیں 16 مئی سے 30 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کی ویکسی نیشن کے لیے رجسٹریشن شروع ہوگی۔

  • زیر تربیت نرس نے خاتون کو کرونا ویکسین کی پوری بوتل لگا دی

    زیر تربیت نرس نے خاتون کو کرونا ویکسین کی پوری بوتل لگا دی

    روم: یورپی ملک اٹلی میں غلطی سے ایک خاتون کو کرونا ویکسین کی 6 ڈوزز لگا دی گئیں، خاتون کو بعد ازاں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا اور ان کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپی ملک اٹلی میں ایک نوجوان صحت مند لڑکی کو کرونا وائرس ویکسین کی 6 ڈوزز لگا دی گئیں، اٹلی کے وسطی علاقے تسکانہ کے ایک ہسپتال میں نئی بھرتی ہونے والی نرس نے غلطی سے نوجوان لڑکی کو بیک وقت 6 ڈوز لگا دیے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرینی نرس نے پہلے نوجوان لڑکی کو پیراسٹامول اور دیگر بخار اور درد کی ادویات دینے کے بعد فائزر و بائیو این ٹیک کے ویکسین کی پوری بوتل لگا دی جو 6 ڈوز کے برابر ہوتی ہے، یعنی ایک بوتل سے 3 افراد کو ویکسین لگائی جا سکتی ہے۔

    تاہم جلد ہی اسے اپنی غلطی کا احساس ہوا اور انہوں نے سینئر افسران کو مطلع کیا، جس کے بعد ڈوز لگوانے والی لڑکی کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں منتقل کردیا گیا۔

    مذکورہ واقعہ 10 مئی کو پیش آیا اور فوری طور پر بیک وقت 6 ڈوزز لگوانے والی لڑکی کی طبیعت میں کوئی نمایاں اور بڑی تبدیلی نہیں دیکھی گئی، البتہ ان کی جانب سے بخار اور جسم میں درد کی شکایات کی گئیں۔

    اسی حوالے سے ڈاکٹرز نے بھی تصدیق کی کہ جس لڑکی کو کرونا سے تحفظ کی ویکسین کی پوری بوتل لگائی گئی، ان میں کوئی بڑی شکایات سامنے نہیں آئیں۔

    رپورٹ میں ڈاکٹرز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ لڑکی کو حفاظتی انتظامات کے تحت، بخار، الرجی اور سوزش سے محفوظ رکھنے والی ادویات دی جا رہی ہیں اور ان کی صحت کو مانیٹر کرنے کے لیے بار بار ان کے بلڈ ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں۔

    ڈاکٹرز کے مطابق بیک وقت حد سے زیادہ ڈوز لینے والے افراد کا مدافعتی نظام متاثر ہوسکتا ہے، اس لیے خاتون کو انتہائی نگہداشت میں رکھ کر ان کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاہم تاحال ان میں کوئی بڑی شکایت سامنے نہیں آئی۔

    گزشتہ ماہ اپریل میں امریکی ریاست لووا کی جیل میں بھی درجنوں قیدیوں کو بیک وقت حد سے زیادہ ڈوز لگائے گئے تھے، جس کے بعد قیدیوں کی ویکسی نیشن کرنے والے افراد کو معطل کردیا گیا تھا لیکن زائد ڈوز لگوانے والے قیدیوں میں کسی بڑی خرابی کی شکایت سامنے نہیں آئی تھی۔

  • بھارتی کرونا وائرس ویکسین کو بھی غیر مؤثر کردے گا؟

    بھارتی کرونا وائرس ویکسین کو بھی غیر مؤثر کردے گا؟

    بھارت میں کرونا وائرس کے خوفناک پھیلاؤ نے پوری دنیا کو پریشان کردیا ہے، ماہرین کا خیال ہے کہ کرونا وائرس کی یہ نئی قسم صرف ویکسی نیشن سے قابو میں نہیں آئے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنسدان سومیا سوامی ناتھن نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ بھارت میں گردش کرنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم زیادہ متعدی اور ممکنہ طور پر ویکسین سے ملنے والے تحفظ کو کم کرسکتی ہے، جس کے باعث وہاں کووڈ کی وبا بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے۔

    سومیا سوامی ناتھن نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں وبا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عندیہ ملتا ہے کہ وہاں کرونا کی نئی قسم بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔ بھارت میں 8 مئی کو کووڈ کے نتیجے میں پہلی بار 4 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں اور 4 لاکھ سے زیادہ نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں پھیلنے والی کرونا کی قسم بی 1617 کو سب سے پہلے اکتوبر 2020 میں دیکھا گیا تھا اور اس نے ہی بھارتی سرزمین میں کووڈ کی وبا کو تباہ کن بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس قسم کو باعث تشویش سمجھی جانے والی نئی اقسام کی فہرست میں تاحال حصہ نہیں بنایا گیا۔

    تاہم امریکا اور برطانیہ سمیت متعدد ممالک کے طبی حکام نے کہا ہے کہ وہ بی 1617 کو باعث تشویش تصور کرتے ہیں اور سومیا سوامی ناتھن نے بتایا کہ انہیں توقع ہے کہ عالمی ادارہ صحت بھی جلد ایسا ہی کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی 1617 ممکنہ طور پر باعث تشویش بن جانے والی قسم ہے، کیونکہ اس میں کچھ میوٹیشنز سے اس کے پھیلاؤ کی رفتار بڑھی ہے اور ممکنہ طور پر یہ ویکسین یا بیماری سے بننے والی اینٹی باڈیز کے خلاف مزاحمت کرسکتی ہے۔

    تاہم انہوں نے زور دیا کہ اس نئی قسم کو بھارت میں کیسز اور اموات کی شرح میں ڈرامائی اضافے کا واحد ذمہ دار قرار نہیں دیا جاسکتا، بلکہ وہاں لوگوں نے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چھوڑ دیا تھا۔

    سومیا سوامی کا کہنا تھا کہ بھارت جیسے بڑے ملک میں وائرس کا پھیلاؤ کم شرح سے جاری رہ سکتا ہے اور ایسا ہی وہاں کئی ماہ سے ہورہا تھا، لیکن اس شرح میں بتدریج اضافہ ہوا اور ابتدائی علامات کو دیکھا نہیں جاسکا اور اس کے نتیجے میں صورتحال موجودہ سطح پر پہنچ گئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صرف ویکسینز کے ذریعے موجودہ صورتحال کو قابو کرنا ممکن نہیں ہوگا، ویکسین بنانے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہونے کے باوجود بھارت میں صرف 2 فیصد افراد کی ویکسی نیشن ہوئی ہے۔

    سومیا سوامی ناتھن کا کہنا تھا کہ وائرس جتنی زیادہ نقول بنائے گا اور پھیلے گا، اتنا زیادہ امکان ہے کہ اس میں مزید میوٹیشنز ہوں گی، وائرس کی اقسام میں متعدد ایسی میوٹیشنز ہوسکتی ہیں جو موجودہ ویکسینز کے خلاف مزاحمت کرسکتی ہیں اور یہ پوری دنیا کے لیے مسئلہ ہوگا۔ وائرس کے پھیلاؤ کی شرح کم کرنے کے لیے طبی اور سماجی اقدامات پر عملدر آمد یقینی بنایا جائے۔

  • سری لنکا میں فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری

    سری لنکا میں فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری

    سری لنکا نے ملک میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کے پیش نظر امریکی کمپنی فائزر ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر سری لنکا نے امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کی ویکسین کی ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    سری لنکا نے ہنگامی بنیادوں پر فائزر ویکسین کی 50 لاکھ ڈوزز منگوائی ہیں جس کے بعد سری لنکا جنوبی ایشیا میں فائزر ویکسین کے استعمال کی منظوری دینے والا پہلا ملک بن گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ڈبلیو ایچ او نے کرونا وائرس کے خلاف چینی دوا ساز کمپنی سائنو فارم کی تیار کردہ کووڈ ویکسین کی ہنگامی بنیادوں پر منظوری دے دی تھی۔ غیر مغربی ملک میں تیار ہونے والی یہ پہلی ویکسین ہے جسے ڈبلیو ایچ او نے باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔

    سائنو فارم کی تیار کردہ ویکسین چین اور دوسرے 45 ممالک میں لاکھوں افراد پہلے ہی لگوا چکے ہیں، اب تک ڈبلیو ایچ او نے صرف فائزر، ایسٹرا زینیکا، جانسن اینڈ جانسن اور موڈرینا کی تیار کردہ ویکسینز کی منظوری دی ہے۔

    پاکستان، افریقہ، لاطینی امریکا اور ایشیا کے دوسرے غریب ممالک کے صحت حکام نے پہلے ہی ہنگامی استعمال کے چینی ویکسین کی منظوری دے دی ہوئی ہے۔ بہت کم اعداد و شمار جاری ہونے کے سبب مختلف چینی ویکسینز کی تاثیر کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او نے بتایا ہے کہ سائنو فارم کی ویکسین کے اضافے سے ہیلتھ ورکرز اور دیگر افراد تک کووڈ 19 ویکسین کی رسائی کو تیز تر بنانے کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

  • پاکستان میں ایسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی کھیپ تاخیر کا شکار

    پاکستان میں ایسٹرا زینیکا ویکسین کی پہلی کھیپ تاخیر کا شکار

    اسلام آباد: کوویکس سے ملنے والی کرونا ویکسین ایک روز تاخیر سے پاکستان پہنچے گی، کوویکس پاکستان کی 20 فیصد آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کوویکس سے ملنے والی کرونا ویکسین کی پہلی کھیپ کا شیڈول تبدیل ہوگیا، کوویکس نے پاکستان کو ویکسین شیڈول میں تبدیلی سے آگاہ کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کوویکس سے کرونا ویکسین ایک دن تاخیر سے 8 مئی کو ملے گی، مذکورہ ویکسین 7 مئی کو پاکستان پہنچنا تھی۔ ویکسین شیڈول میں تبدیلی غیر ملکی فلائٹ کینسل ہونے پر ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کوویکس سے پاکستان کو ملنے والی کرونا ویکسین جنوبی کورین ساختہ ہے، جنوبی کوریا سے کرونا ویکسین غیر ملکی ایئر لائن پاکستان لائے گی۔

    کوویکس پاکستان کو پہلی کھیپ ایسٹرا زینیکا ویکسین فراہم کر رہا ہے، کوویکس پاکستان کو پہلی کھیپ میں 12 لاکھ ویکسین ڈوزز فراہم کر رہا ہے۔

    پاکستان کرونا وائرس سے متعلق عالمی اتحاد کوویکس کا رکن ملک ہے اور کوویکس پاکستان کی 20 فیصد آبادی کو مفت ویکسین فراہم کرے گا۔

  • کرونا ویکسین: نیلم منیر کا مداحوں کو اہم پیغام

    کرونا ویکسین: نیلم منیر کا مداحوں کو اہم پیغام

    کراچی: معروف پاکستانی اداکارہ نیلم منیر نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لی، انہوں نے اس حوالے سے اپنے مداحوں کو اہم پیغام بھی دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے نیلم منیر نے لکھا کہ انہوں نے اور ان کی والدہ نے کرونا وائرس ویکسی نیشن کی پہلی خوراک لے لی ہے۔

    نیلم نے لکھا کہ میں نے یہ ویڈیو صرف اس لیے بنائی ہے تاکہ دوسرے لوگوں کو ویکسین لگوانے کی ہمت اور حوصلہ مل سکے، کرونا وائرس سے خود کو بچائیں اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ براہ کرم اپنے آپ کو اور اپنے پیاروں کو لازمی کرونا ویکسین لگوائیں۔

    نیلم منیر کے علاوہ بھی متعدد پاکستانی فنکار کرونا وائرس ویکسین لگوا چکے ہیں جن میں عدنان صدیقی، بشریٰ انصاری، ارمینا خان، عفت عمر، حنا خواجہ، سیمی راحیل، ندا یاسر، یاسر نواز اور ثمینہ پیرزادہ وغیرہ شامل ہیں۔

  • ایک اور کرونا ویکسین خون میں لوتھڑے بنانے کا سبب بننے لگی

    ایک اور کرونا ویکسین خون میں لوتھڑے بنانے کا سبب بننے لگی

    امریکی ملٹی نیشنل کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی کرونا ویکسین کے استعمال سے بھی خون میں لوتھڑے بننے کی شکایات سامنے آنا شروع ہوگئیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ 19 ویکسین اور بلڈ کلاٹس کیسز کے درمیان ممکنہ تعلق کو دریافت کیا ہے۔

    ای ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ویکسین کے استعمال اور بلڈ کلاٹس کے غیر معمولی کیسز جن میں بلڈ پلیٹ لیٹس کی مقدار کم ہوجاتی ہے، کے درمیان تعلق موجود ہے۔

    یورپی ادارے نے بتایا کہ مجموعی طور پر ویکسین کے فوائد خطرے سے زیادہ ہیں مگر اس تعلق کو ویکسین کے کبھی کبھار سامنے آنے والے مضر اثرات کی فہرست کا حصہ بنانا چاہیئے۔

    ای ایم اے نے مشورہ دیا کہ اس حوالے سے ایک انتباہ ویکسین شاٹ کی تفصیلات کے ساتھ منسلک ہونا چاہیئے۔

    جانسن اینڈ جانسن نے اس حوالے سے کہا ہے کہ وہ کبھی کبھار سامنے آنے والے اس مضر اثر کی تفصیلات اپنے پمفلٹس میں شامل کرے گی اور یورپ کے لیے ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ بحال کیا جائے گا۔

    جانسن اینڈ جانسن کے چیف سائنٹیفک افسر پال اسٹوفلز نے بتایا کہ لوگوں کا تحفظ ہماری مصنوعات کی سرفہرست ترجیح ہوتی ہے، ہم اس حوالے سے پی آر اے سی کے ریویو کو سراہتے ہیں اور اس اثر کی علامات کے بارے میں لوگوں کا شعور اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے اپریل کے شروع میں جانسن اینڈ جانسن کی سنگل ڈوز کووڈ ویکسین کا استعمال روک دیا تھا جس کی وجہ چند افراد میں بلڈ کلاٹس کے کیسز سامنے آنا تھا۔

    اس ویکسین کو استعمال کرنے والے 8 افراد میں بلڈ کلاٹس کے کیسز سامنے آئے جن کی عمریں 60 سال سے کم تھی اور بیشتر خواتین تھیں۔ ان سب میں بلڈ کلاٹس ویکسی نیشن کے 3 ہفتے کے اندر رپورٹ ہوئے۔

    امریکا میں ابب تک 79 لاکھ افراد کو یہ ویکسین استعمال کروائی جاچکی ہے۔

  • کرونا ویکسین: کوویڈ 19 سے صحتیاب افراد کے لیے اچھی خبر

    کرونا ویکسین: کوویڈ 19 سے صحتیاب افراد کے لیے اچھی خبر

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو کوویڈ 19 کا شکار ہو کر اس سے صحت یاب ہوگئے انہیں اب کرونا ویکسین کی صرف ایک خوراک کافی ہوگی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی ویکسین کے اثرات کے حال ہی میں مختلف تحقیقی مطالعات سامنے آئے ہیں۔ ان کے نتائج کے مطابق کووِڈ 19 کے مرض کا شکار افراد میں صحت یاب ہونے کے بعد قوت مدافعت بہتر ہو جاتی ہے اور انہیں ایم آر این اے ویکسین کی صرف ایک خوراک کی ضرورت ہوگی۔

    ان کے مقابلے میں عام تندرست افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں ہی لگانی ہوں گی۔

    گزشتہ سال دسمبر میں کرونا وائرس کی ویکسین جب تیار ہو کر مارکیٹ میں پہنچی تھیں تو اس کے ساتھ ساتھ ان کے اثرات اور نتائج کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقی مطالعات بھی شروع ہو گئے تھے۔

    لاس اینجلس میں سیڈارس سینائی میڈیکل سینٹر کے عملے کے ایک ہزار سے زیادہ ارکان نے رضا کارانہ طور پر ایک مطالعے میں حصہ لیا، اس میں انہیں ویکسین لگانے کے بعد ان کے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا گیا۔

    اس تحقیقی مطالعے کی انچارج سوسن چینگ کا کہنا ہے کہ ڈیٹا میں ایک واضح رجحان ملاحظہ کیا گیا ہے اور وہ یہ کہ جو لوگ کووِڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد صحت یاب ہوگئے تھے، ان میں ویکسین کا پہلا ٹیکا لگوانے کے بعد بہتر رد عمل ظاہر ہوا ہے۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ اب تک کووِڈ 19 کا شکار نہیں ہوئے اور انہوں نے دونوں خوراکیں لگوائی ہیں، ان میں کم قوت مدافعت پیدا ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا پیغام بڑا واضح ہے اور وہ یہ کہ اگر آپ کووڈ 19 سے صحت یاب ہو گئے ہیں تو آپ کو کرونا کی کسی ایک ویکسین کی صرف ایک خوراک لگانے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ جانسن اینڈ جانسن اور ایسٹرا زینیکا کی ویکسینز کے ضمنی اثرات سامنے آنے کے بعد کووِڈ 19 کا شکار ہونے والے افراد کو صرف ایک خوراک لگانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔

  • کیا کینسر کی ویکسین بنا لی گئی؟

    کیا کینسر کی ویکسین بنا لی گئی؟

    مختلف اقسام کے کینسر دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اپنا شکار بناتے ہیں جبکہ اس کی وجہ سے لاکھوں افراد موت کے منہ چلے جاتے ہیں، تاہم اب ماہرین نے اس کی ویکسین بنانے میں کسی حد تک کامیابی حاصل کرلی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کینسر کی روک تھام کے لیے ایک ویکسین کا ابتدائی ٹرائل کامیاب ثابت ہوا ہے، اس ویکسین پی جی وی 001 کے کلینیکل ٹرائل کے پہلے مرحلے میں 13 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جو ٹھوس رسولی کا شکار تھے۔

    ٹرائل کے اختتام پر 4 مریضوں میں بیماری کے آثار ختم ہوگئے تھے اور انہیں مزید کوئی اور تھراپی بھی نہیں دی گئی جبکہ 4 ایسے مریض تھے جو زندہ تھے مگر انہیں تھراپی دی جارہی تھی جبکہ 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

    امریکا کے ماؤنٹ سینائی اسپتال کے محققین نے ٹرائل کے نتائج امریکن ایسوسی ایشن فار کینسر ریسرچ کے سالانہ اجلاس میں پیش کیے۔

    ماہرین نے بتایا کہ اگرچہ کینسر کے علاج میں کافی پیشرفت ہوچکی ہے مگر ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ بیشتر مریض ٹھوس کلینیکل ردعمل کے حصول میں ناکام رہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پرسنلائزڈ ویکسینز سے مریضوں کے مدافعتی ردعمل کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے گی۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ماہرین نے پی جی وی 001 نامی ویکسین کو تیار کیا جو ایک قسم کے امینو ایسڈ پر مشتمل ہے، جو مریضوں کو ابتدائی علاج کے ساتھ دی گئی۔

    جن 13 مریضوں کو ویکسینز دی گئی ان میں سے 6 میں سر اور گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی جبکہ 3 میں خون کے سفید خلیات، 2 میں پھیپھڑوں، ایک میں بریسٹ اور ایک میں مثانے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔

    11 مریضوں کو ویکسین کی 10 خوراکیں دی گئیں جبکہ 2 مریضوں کو کم از کم 8 خوراکیں استعمال کرائی گئیں۔

    ماہرین نے بتایا کہ ویکسین سے صرف 50 فیصد مریضوں کو معمولی مضر اثرات کا سامنا ہوا، یعنی 4 میں انجیکشن کے مقام پر الرجی ری ایکشن ہوا جبکہ ایک فرد کو ہلکا بخار ہوگیا۔

    ان افراد میں ویکسین کے اثرات کا تجزیہ اوسطاً 880 دنوں تک کیا گیا جس دوران 4 مریضوں میں کینسر کے شواہد ختم ہوگئے اور انہیں مزید تھراپی کی ضرورت نہیں رہی۔

    ان میں سے ایک مریض پھیپھڑوں کے اسٹیج 3 کینسر کا مریض تھا، ایک میں بریسٹ کینسر کی چوتھی اسٹیج جبکہ ایک مثانے کے اسٹیج 2 کینسر اور ایک خون کے کینسر کا مریض تھا۔

    ٹرائل میں شامل 4 مریض اب بھی زندہ ہیں اور مختلف اقسام کی تھراپی کے عمل سے گزر رہے ہیں، جبکہ 3 کا انتقال ہوگیا، جن میں سے 2 میں کینسر پھر لوٹ آیا تھا۔

    ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ اوپن ویکس پائپ لائن ایک محفوظ اور پرسنلائز ویکسین کی تیاری کے لیے ایک اچھی حکمت عملی ہے، جس کو مختلف اقسام کی رسولیوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔