کراچی: آج سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رکن ہیلمٹ پہن کر پہنچ گئے.
تفصیلات کے مطابق احتیاط افسوس سے بہتر ہے کہ مقولے پر عمل پیرا تحریک انصاف کے رکن جمال صدیقی نے ہیلمٹ پہن لیا۔
انھوں نے اپنے اقدام پر کہا کہ گزشتہ روز ڈپٹی اسپیکر کلثوم چانڈیو نے پی ٹی آئی رکن راجا اظہر کو ہیڈ فون دے مارا تھا، ڈر ہے کوئی اور چیز نہ مار دیں، اس لیے ہیلمنت پہنچ کیا.
اس موقع پر قائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری بولیں، آپ اسمبلی میں ہیں موٹربائیک پر نہیں، ایسا کام ہی نہ کریں کہ کوئی خوف ہو.
ایوان میں ہنگامہ آرائی
آج ایک بار پھر سندھ اسمبلی کا ایوان مچھلی بازار بن گیا، ایک دوسرے پر جملے اچھالے گئے، ذاتی حملے کیے گئے.
معاملہ اس وقت بگڑ گیا، جب پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی سعید آفریدی نے کہا کہ بلاول ’’کہتی ہے‘‘ ہم وزیراعظم کو اسمبلی نہیں آنے دیں گے، ہم کہتے ہیں کہ آپ کے وزیراعلیٰ کو نہیں آنے دیں گے.
سعید آفریدی کے ان الفاظ پر پیپلز پارٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا، ایوان مچھلی بازار بن گیا، پی پی اور پی ٹی آئی ارکان کے درمیان جھڑپ ہوئی.
اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ ذاتی حملے کریں گے تو جواب آئے گا. اسپیکر نے اجلاس کل تک ملتوی کردیا.
سکھر: سابقہ صوبائی وزیر مرحوم میر ہزار خان بجارانی کے فرزند سابق ایم این اے شبیر جان بجارانی نے پی پی پی سے بغاوت کرلی، پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت اب میرا فیصلہ بدل نہیں سکتی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی کو ایک بڑا دھچکا، رہنما شبیر بجارانی نے سکھر پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی چھوڑنے اور آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
اس ہنگامی پریس کانفرنس میں انکے ساتھ پی ٹی آئی امیدوار محمد میاں سومرو اور جی ڈی اے رہنما علی گوہر مہر بھی موجود تھے۔
پریس کانفرنس میں شبیر بجارانی نے کہا کہ مرحوم والد سابق صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی ہمیشہ سے پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ رہے ہیں،عزت نفس پر کبھی میرے والد اور خاندان نے سمجھوتہ نہیں کیا، میں بھی نہیں کروں گا ۔
ان کا کہنا تھا کہ آج بڑے دکھ سے اہم فیصلے سے آگاہ کرنا چاہتاہوں، والد نے 1968سے پیپلزپارٹی میں خدمات انجام دیں، والد نے شہید بی بی کے ساتھ کام کیا اور صوبائی صدر بھی رہے، ایم آر ڈی کی تحریک میں سکھرسے لیڈ کیا، ہر دکھ اور سکھ میں پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑے رہے، کشمورکی قومی صوبائی اسمبلی کی نشست سے ہمیشہ کامیاب ہوئے۔
شبیر بجارانی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے والد کی وفات کے بعد نشست سے محروم کیا، آر اونے میرے خلاف پٹیشن دائر کرائی جو مسترد ہوئی، اپنی ہی پارٹی کے عابد سنجرانی میرے خلاف آخر تک کھڑے رہے، پارٹی قیادت کو مستقل بتاتا رہا مگر کوئی جواب نہیں ملا ، اب پی پی پی کو پتا چلے گا میرا ہونا کیا تھا اور میرا نہ ہونا کیا ہے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اپنے علاقے سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکش لڑوں گا، دنیا کی کوئی طاقت اب میرا فیصلہ بدل نہیں سکتی ، الیکشن کے بعد کسی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کروں گا، پاکستان پیپلز پارٹی کے لیے میرے والد کی بڑی قربانیاں ہیں لیکن ہمیں دیوار سے لگایا جارہا ہے مگر پی پی پی کو یہ دکھا دوں گا کہ علاقے میں میری حیثیت کیا ہے۔
شبیر بجارانی نے مزید کہا کہ شکارپور میں بھی ہمارا قبیلہ ہے، وہاں شہریار مہر کو سپورٹ کریں گے، آغا تیمور خان کو بھی سپورٹ کریں گے، علی گوہر خان سے میٹنگ ہوگی مل کر محاذ میں محنت کریں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
لاڑکانہ: پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ لاہور میں جج کے گھر پر فائرنگ کے واقعے پر شہباز شریف جواب دیں، شہباز شریف جج پر حملہ کراکر نواز شریف کو عمر قید دلانا چاہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نثار کھوڑو نے کہا کہ جج کے گھر پر پولیس گارڈز کے ہوتے حملہ ہو تو ذمہ دار شہباز شریف ہیں، شہباز شریف بھائی کو نااہل کرانے کے بعد اب شاید عمر قید دلانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی وزیر اعلیٰ پنجاب سے دوستی ہے، شہباز شریف کی الگ جماعت ہوگئی تو چوہدری نثار ساتھ کھڑے ہوں گے۔
پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ سندھ میں نئے صوبے بنانے کی بات سازش ہے، پاکستان میں 22 صوبے بنانے کا مطالبہ سازشی منصوبے کا حصہ ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ کرپشن کا بادشاہ نواز شریف ثابت ہوا ہے کوئی اور نہیں ہوا، پیپلزپارٹی کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کو کرپشن نہیں توہین عدالت پر ہٹا گیا تھا۔
واضح رہے سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کے گھر پر گذشتہ رات اور آج صبح فائرنگ کے واقعات پیش آئے تھے، رات کو نامعلوم افراد نے اُن کے گھر کے مرکزی دروازے پر فائرنگ کی تھی جبکہ صبح باورچی خانے کی کھڑکی پر گولی فائر کی گئی تھی۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں.
کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئربخاری کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے ہمیشہ عوام کو دھوکادیا، سچ بولنا کب سیکھیں گے؟
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سیکریٹری جنرل نیئربخاری نے نوازشریف کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف سچ بولنا کب سیکھیں گے ؟انہیں اصغرخان کیس یاد ہے؟
نیئربخاری کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی اراکین نواز شریف کی منافقت پر باغی ہوئے، نواز شریف نے ہمیشہ عوام کو دھوکادیا، اقامہ ہی کرپشن کی بنیاد ہے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نے احتساب عدالت میں غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی پی اورپی ٹی آئی کی سیاست کا مقصد صرف عوام کو دھوکہ دینا ہے، اب یہ سو دو سو لوگوں کے جلسے کررہے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ یہ ہروقت امپائرکی انگلی کی طرف دیکھتے ہیں اور ہمیشہ سے چوردروازے سے آنے کے خواہشمند ہیں، چھ لوگوں نےسنجرانی کو نامزد کیا اور وہ آتے ہی چیئرمین بن گئے،ان کے پیچھے جو ہے وہ سب کو پتہ ہے۔
نوازشریف نےجے آئی ٹی پر بھی تنقید کی کہا تھا کہ تحریک عدل کیلئےکسی انٹرنیشنل فرم کی خدمات نہیں لیں۔ ہم کوئی نیب نہیں ہیں جوعالمی فرم کی خدمات لیں اور عدالتی اصلاحات کو آئندہ الیکشن میں ن لیگ کے منشورکا حصہ قراردیا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کراچی: سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں سرپرائز دےگی اور ایک دفعہ پھر پی پی کی سینیٹ الیکشن میں جیت ہوگی، لاکھ تحفظات ہیں پھر بھی عدلیہ کےخلاف بات نہیں کروں گا۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی پرشرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ضمانت ،پنجاب میں مچلکےیہ نیب کا دوہراقانون ہے ، مجھے صرف عدلیہ سے انصاف کی امید ہے، لاکھ تحفظات ہیں پھر بھی عدلیہ کےخلاف بات نہیں کروں گا۔
سینیٹ انتخابات کے حوالے سے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سینیٹ انتخابات میں سرپرائز دےگی اور ایک دفعہ پھر سینیٹ الیکشن میں جیت ہوگی، جیل سے ووٹ کاسٹ کرنےکےلیےآناجیالا ہونے کا حق ادا کرناہے، پی پی اپنی کارکردگی کی بنیاد پر کلین سوئپ کرے گی۔
ایم کیو ایم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے معاملات ان کے ذاتی مسئلے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے میڈیا سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ملک میں نیب کاقانون یکساں ہونا چاہیے ، پیپلزپارٹی کسی کی حمایت کرتی ہے نہ کسی کےخلاف ہے، ملک میں ایک نظام ہے، تو قانون بھی ایک ہی ہونا چاہیے۔
نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ میاں صاحب پی سی اوججزکوبرابھلاکہہ رہےہیں، نوازشریف ان کی بحالی کیلئے تحریک بھی چلاتے رہے ہیں، جب میاں صاحب کے گھر کو آگ لگتی ہے تو اداروں کو نشانہ بناتے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
آج پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سربراہ محترمہ بینظیر بھٹو کی چونسٹھویں سالگرہ ہے، آپ کو27 دسمبر2007 کو راولپنڈی میں قتل کردیا گیا تھا۔
مکمل ویڈیو ڈاکیومنٹری دیکھنے کے لیےاسٹوری کے آخر میں اسکرول کریں
بینظیربھٹو پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی اور پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی بیٹی اورانکی سیاسی جانشین تھیں۔
– تعلیم –
آپ 21 جون 1953 کو کراچی میں پیداہوئیں۔ ابتدائی تعلیم لیڈی جیننگز نرسری اسکول کراچی، راولپنڈی کانونٹ اور کانونٹ آف جیسز اینڈ میری (مری) میں حاصل کی۔
سن 1973 میں انہوں نے برطانیہ کی ہارورڈ یونیورسٹی سے گرایجویشن کیا اوراس کے بعد آکسفورڈ یونیویرسٹی سے فلسفہ، معاشیات اور سیاسیات میں ایم اے کیا۔
– سیاست –
محترمہ بینظیر بھٹو پاکستان کی تاریخ کی پہلی اورواحد خاتون وزیراعظم ہیں اورآپ دو مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کے منصب پرفائزرہی ہیں۔
سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کی پھانسی کے بعد آپ نے ضیا الحق کی آمریت کے خلاف طویل جدوجہد کی اور ملک میں جمہوریت کو بحال کرنے کے لئے بے پناہ کاوشیں کی تھیں۔
آپ پہلی بار دو دوسمبر 1988 کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئیں تاہم محض بیس ماہ کی قلیل مدت کے بعد چھ اگست 1990 کو اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے کرپشن کے الزامات کے تحت آپ کی حکومت ختم کردی تھی۔
دوسری مرتبہ 19 اکتوبر 1993 میں آپ وزیراعظم منتخب ہوئیں لیکن اس باربھی آپ کی حکومت کرپشن کے الزامات کے سبب 5 نومبر 1996 کو صدرفاروق لغاری نے آپ کی حکومت کو ختم کرکے اسمبلیاں تحلیل کردیں تھیں۔
آپ کے دورِ حکومت میں آپ کے بھائی میر مرتضیٰ بھٹو کو انکی رہائش گاہ کے سامنے قتل کردیا گیا تھا اوران کے قاتل آج بھی دنیا کے سامنے نہیں لائے جاسکے۔
سابق صدرجنرل (ر) پرویزمشرف کی حکومت کے دوران انہوں نے دبئی میں جلا وطنی اختیارکئے رکھی۔
– میثاقِ جمہوریت –
14مئی 2006 کو لندن میں بینظیربھٹو اور نواز شریف میثاقِ جمہوریت پر دستخط کئے جس کے تحت پاکستان میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی حکومت ختم کرنے کے لئے جدود جہد شروع کی گئی۔
18اکتوبر2007 کو بینظیربھٹو ساڑھے آٹھ سال کی جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس آئیں اور کراچی ایئرپورٹ پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا، ان کے استقبالی قافلے پردوخوفناک خودکش حملے ہوئے جن میں 150 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تاہم بینظیربھٹواس حملے میں محفوظ رہیں۔
– قتل –
27دسمبر2007 کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں بینظیر بھٹو نے اپنی زندگی کے آخری عوامی جلسے سے خطاب کیا اس موقع پر عوام کی کثیرتعداد موجود تھی۔
خطاب کے بعد جلسہ گاہ سے باہر نکلتے ہوئے اپنے کارکنان سے اظہارِ یکجہتی کے لئے وہ گاڑی کی سن روف سے باہرنکلیں اور اس موقع پرایک نامعلوم شخص نے انہیں گولی کا نشانہ بنایا اوراس کے ساتھ ہی ان کی گاڑی سے محض چند قدم کے فاصلے پر ایک خود کش حملہ ہوا۔
بینظیربھٹوکو راولپنڈی جنرل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔
بینظیربھٹوکولاڑکانہ کے سے ملحقہ علاقے نوڈیرومیں ان کے والد ذوالفقارعلی بھٹو کے مزار میں دفن کیا گیا۔
ہرسال ان کی سالگرہ اور برسی کے موقع پرملک کے کونے کونے سے کارکنان جمع ہوتے ہیں اورمحترمہ بینظیر بھٹو کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
بینظیر بھٹو کے قتل کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت ایک وصیت کے تحت ان کے جواں سال بیٹے بلاول بھٹو زرداری کے سپرد کردی گئی اور ان کے شوہر آصف علی زرداری کو پیپلزپارٹی کا شریک چیئرمین مقرر کردیا گیا جو کہ جنرل پرویز مشرف کے استعفے کے بعد صدرپاکستان کے منصب پر بھی فائز ہوئے۔