Tag: ُپاک فوج

  • پاک فوج مادر وطن کی حفاظت کا فریضہ خون کے آخری قطرے تک ادا کرے گی، آرمی چیف

    پاک فوج مادر وطن کی حفاظت کا فریضہ خون کے آخری قطرے تک ادا کرے گی، آرمی چیف

    آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاک فوج مادر وطن کے ایک ایک انچ کی حفاظت کا بےلوث اور مقدس فریضہ خون کے آخری قطرے تک ادا کرتی رہے گی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پشاور کا دورہ کیا۔ کور کمانڈر پشاور نے ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر انہیں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال، انسداد دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں اور غیر قانونی مقیم تارکین وطن کی واپسی اور نئے ضم شدہ اضلاع میں سماجی واقتصادی ترقی کی پیش رفت سے متعلق بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    آرمی چیف نے مختلف کارروائیوں میں بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کرنے والے افسران وجوانوں سے ملاقات کی اور پہلی بار منعقد ہونے والی قومی ورکشاپ این ڈبلیو کے پی ون کے شرکا سے بھی خطاب کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ قوم کو مسلح افواج کی کارکردگی پر فخر ہے اور پاک فوج مادر وطن کے ایک ایک انچ کی حفاظت کا بےلوث ومقدس فریضہ خون کے آخری قطرے تک ادا کرتی رہے گی۔

    جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ پاکستان کے امن واستحکام کے لیے دشمن قوتوں کے مذموم عزائم کو ہم آہنگی اور جامع حکمت عملی کے ذریعے ناکام بنایا جا رہا ہے، کامیابی پاکستان کا مقدر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کو خیبر پختونخوا کے غیور عوام کی پُرعزم حمایت کے باعث ہی سماجی واقتصادی ترقی کے منصوبوں پرپیشرفت حاصل ہوئی۔

    آرمی چیف نے کہا کہ غیر قانونی مقیم تارکین وطن ملکی سلامتی اور معیشت کو بُری طرح متاثر کر رہے ہیں۔ ان کی وطن واپسی کا فیصلہ حکومت نے پاکستان کے وسیع تر مفاد میں کیا ہے اور انہیں طے شدہ اصولوں کے مطابق باعزت طریقے سے ان کے ملکوں میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے نئے ضم شدہ اضلاع میں اقتصادی ترقی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

  • جنرل قمرباجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف مقرر

    جنرل قمرباجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف مقرر

    اسلام آباد: حکومتِ پاکستان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو مزید تین سال کے لیے پاک فوج کا سالار مقرر کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطا بق وزیر اعظم آفس کے جانب سے جاری کردی نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے دی گئی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے جنرل قمر باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ ملک کی مشرقی سرحد کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا۔فیصلہ کرتے ہوئے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال،خصوصاًافغانستان اور مقبوضہ کشمیر کے حالات کے تناظرمیں کیاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جنرل قمر باجوہ کی توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیوں کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے ۔

    جنرل قمر جاوید باجوہ اس وقت پاک فوج کے آرمی چیف ہیں۔ سابقہ وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں29 نومبر 2016 کو پاکستان کا 16واں سپہ سالار مقرر کیا تھا اور ان کی مدت ملازمت 29 نومبر 2019 کو ختم ہونا تھی، تاہم اب وہ مزید تین سال آرمی چیف کے عہدے پر رہیں گے۔

    جنرل قمرباجوہ کی خدمات پر ایک نظر


    جنرل قمر باجوہ آرمی کی سب سے بڑی 10 ویں کور کو کمانڈ کرچکے ہیں جو کنٹرول لائن کے علاقے کی ذمہ داری سنبھالتی ہے۔قمر جاوید باجوہ کو کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں معاملات کو سنبھالنے کا وسیع تجربہ ہے۔

    آرمی چیف جنرل قمرباجوہ نے بطور میجر جنرل فورس کمانڈ ناردرن ایریاز کی سربراہی بھی کی ہے۔ آپ 10 ویں کور میں لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔ پیشہ ورانہ امور میں مہارت رکھنے کے علاوہ جنرل قمر کا کشمیر اور شمالی علاقوں میں تعیناتی کا وسیع تجربہ ہے۔

    لیفٹیننٹ جنرل قمر کانگو میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں انڈین آرمی چیف جنرل بکرم سنگھ کے ساتھ بطور بریگیڈ کمانڈر کام کرچکے ہیں جو وہاں کے ڈویژن کمانڈر تھے۔

    جنرل کانگو ماضی میں انفنٹری سکول کوئٹہ میں کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ جنرل قمر انتہائی پیشہ ور افسر ہیں،ساتھ ہی بہت نرم دل بھی رکھتے ہیں، وہ غیر سیاسی اور انتہائی غیر جانبدار سمجھے جاتے ہیں۔ان کا تعلق انفرنٹری کے بلوچ رجمنٹ سے ہے جہاں سے ماضی میں تین آرمی چیف آئے ہیں اور ان میں جنرل یحی خان، جنرل اسلم بیگ اور جنرل کیانی شامل ہیں۔

    وہ راولپنڈی کی انتہائی اہم سمجھی جانے والی کور دہم کو بھی کمانڈ کرچکے ہیں۔ نئی تعیناتی سے قبل وہ جی ایچ کیو میں جنرل ٹرینیگ اور ایولیوشین کے انسپکٹر جنرل تھے۔ ان کے دور میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تیزی آئی ، ملک میں آپریٹ کرنے والے دہشت گردوں اور را کے ایجنٹوں کے نیٹ ورک کو توڑ دیا گیا۔

    ملک میں سے دہشت گردوں کے سلیپر سیلز اور ان کے سہولت کاروں کا بھی خاتمہ کیا گیا اور اسلحے کے استعمال کو کم کیا گیا ۔ ساتھ ہی ساتھ ایل او سی پر بھارت کو منہ توڑ جواب دیے گئے اور انہی کے دور میں رواں سال پاک فضائیہ نے بھارت کے دو لڑاکا طیارے ایل او سی پر مار گرائے تھے۔