Tag: ُPakistan

  • 29 جنوری: کراچی سمیت ملک بھر کا موسم

    29 جنوری: کراچی سمیت ملک بھر کا موسم

    کراچی: کوئٹہ سیمت بلوچستان میں بارش اور برف باری کا اسپیل جاری ہے، جب کہ کراچی میں آج رات بوندا باندی اور سردی میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا اور گلگت بلتستان میں آج بارش اور برف باری کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے، جب کہ چمن میں آج دوسرے دن بھی وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے۔

    چمن، کان مہترزئی، قلعہ سیف اللہ، توبہ اچکزئی، مستونگ، کوژک ٹاپ، خواجہ عمران سمیت دیگر علاقوں میں برف باری سے ٹھنڈ بڑھ گئی ہے۔

    گلگت اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بھی شدید سردی ہے، ندیوں کا پانی بھی جم چکا ہے، دوسری طرف توانائی کے حصول کا سب سے بڑا ذریعہ جلائی جانے والی لکڑی کی قیمت 12 سو سے 15 سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔

  • عالمی پروازوں کی بحالی، نئی سفری ایڈوائزری جاری

    عالمی پروازوں کی بحالی، نئی سفری ایڈوائزری جاری

    کراچی: ملک میں عالمی پروازوں کی بحالی کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نئی سفری ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سِول ایوی اتھارٹی نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے نظر ثانی شدہ قواعد و ضوابط جاری کر دیے ہیں، یہ قواعد 20 جون (آج) سے 31 جولائی تک نافذ العمل رہیں گے۔

    قواعد و ضوابط کے تحت بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے ہوم قرنطینہ کی شق برقرار رکھی گئی ہے، جن مسافروں کا کرونا ٹیسٹ منفی ہو ان کے لیے لازمی سرکاری یا ہوٹل قرنطینہ کی شرط نہیں ہوگی، منفی رپورٹ کی صورت میں مسافر اپنے گھر میں ہی 14 روز قرنطینہ رہ سکیں گے۔

    اگر مسافر کا کرونا ٹیسٹ مثبت ہوا اور علامات بھی زیادہ شدید ہوں تو لازمی سرکاری یا ہوٹل قرنطینہ میں جانا ہوگا، اگر ٹیسٹ مثبت مگر مسافر کی حالت خراب نہیں، تو ایسے مسافر کو ہوم قرنطینہ کی اجازت دی جا سکتی ہے، تاہم مثبت کرونا ٹیسٹ کی صورت میں مسافر پر ایک سے دوسرے صوبے جانے کی پابندی ہوگی۔

    حکومت کا بڑا فیصلہ، بین الاقوامی پروازیں بحال ہو گئیں

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے مطابق قواعد و ضوابط کا سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، قواعد و ضوابط کا اطلاق تمام کمرشل اور نجی طیاروں کی پروازوں پر ہوگا، حسبِ سابق پرواز کی پاکستان آمد یا روانگی سی اے اے کی اجازت سے مشروط رہے گی۔

    جہاز کو اڑان بھرنے سے قبل جراثیم سے پاک کرنے کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازمی ہوگا، طیارے میں پرسنل پروٹیکشن ایکوئپمنٹ کا ضروری اسٹاک لازمی ہوگا، مسافروں کے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کروانا بھی کمرشل و پرائیویٹ فضائی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔

    سی اے اے نے ایک بار پھر مسافروں اور طیارے کے عملے کو ذاتی حفاظت اور سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، دوران پرواز مسافروں کی نشستیں کیسی رکھی گئی ہیں، اس کا پلان تصاویر کی صورت سی اے اے کو بھجوایا جائے گا، پرواز کے ایئر پورٹ لینڈنگ کے بعد مسافروں کا سامان جراثیم سے پاک کر کے دیا جائے گا۔

    پرواز کے مسافروں کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم بھی جمع کرانا لازمی ہوگا، تمام ایئرپورٹس کے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک لاؤنجز میں پرواز کے عملے اور مسافروں کی خود کار تھرمل اسکینرز سے اسکینگ لازمی ہوگی، بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے کیبن کریو کے کرونا ٹیسٹ ترجیحاً ہوں گے۔

  • عالمی برادری خطے میں امن کے لئے انڈیا کو ڈائیلاگ پر آمادہ کرے: شیریں مزاری

    عالمی برادری خطے میں امن کے لئے انڈیا کو ڈائیلاگ پر آمادہ کرے: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ کشیدگی پاکستان اور انڈیا کے مفاد میں نہیں، اسٹریٹیجک استحکام کے لئے باہمی اتفاق رائے کی ضرورت ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جنوبی ایشیا میں استحکام اور درپیش چیلنجز سے متعلقہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ وار ایک غیر روایتی اور سائبر جنگ ہے، اس جنگ کے حوالے سے ٹھوس سیاسی فیصلے کرنے ہوں گے۔

    شیریں مزاری نے کہا کہ 2018 میں ہم نے ہائبرڈ وار کا لفظ سنا، یہ جنگ کی ایک نئی قسم ہے، اس جنگ کے ٹول بدلے ہیں، لیکن یہ جنگی اسٹریٹیجی کا حصہ رہی۔

    انھوں نے کہا کہ غور کرنا ہوگا، لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزی کا کیا مقصد ہے، پاکستان کشیدگی کم کرنا چاہتا ہے، خطے میں اسٹریٹیجک استحکام لانا ہے، جس کے لیے باہمی اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: شیریں مزاری کا دورہ بیلجیئم، کشمیر میں بھارتی مظالم پر توجہ مبذول کرائی

    شیریں مزاری نے کہا کہ دونوں ممالک کے پاس زیادہ ذرائع نہیں، ڈائیلاگ کرنے کی ضرورت ہے، جنوبی ایشیا میں نیوکلیئر طاقتوں کے ہوتے ہوئے استحکام بڑا چلینج ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ کشیدگی میں بھارتی فوج کو ٹیکنیکل جواب دیا، پاکستان نے بھارت کو موثر جواب دے کر واضح‌ پیغام دیا تھا، ہمیں امید تھی کہ بھارت پاکستان کے جواب سے کچھ سیکھے گا، مگر بھارت نے کچھ نہیں سیکھا، ہمیں ڈائیلاگ کی طرف جانا چاہیے، عالمی برادری خطے میں امن کے لئے انڈیا کو ڈائیلاگ پر آمادہ کرے۔

  • پاکستان سٹیزن پورٹل ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    پاکستان سٹیزن پورٹل ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی جانب سے وزرا اور حکومت کے خلاف آن لائن شکایات درج کروانے کے لیے شروع کیا جانے والا سٹیزن پورٹل ٹویٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیرِ اعظم کی جانب سے پاکستان سٹیزن پورٹل کے افتتاح کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پورٹل تیزی کے ساتھ مقبول ہو کر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    [bs-quote quote=”پورٹل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد اپنی آواز وزیرِ اعظم تک پہنچائی جا سکے گی” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پورٹل کے ذریعے حکمران عوام کی پہنچ میں آگئے ہیں، مسئلہ تعلیم کا ہو یا صحت کا، این او سی نہ بن رہا ہو یا شناختی کارڈ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہو یا سوشل میڈیا پر کوئی پریشانی، ٹرانسپورٹ کا ایشو ہو یا کوئی اور مسئلہ، پورٹل پر شکایت وزیرِ اعظم تک پہنچائی جا سکے گی۔

    پاکستان سٹیزن پورٹل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد اپنی آواز وزیرِ اعظم تک پہنچائی جا سکے گی، اور اس کے ذریعے مسائل کے حل کے لیے تجاویز بھی دی جا سکیں گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت عوام کو جواب دہ، آن لائن شکایات درج کروانے کی سہولت کا آغاز


    سٹیزن پورٹل پر عوام نے اپنی شکایات درج کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، سمندر پار پاکستانیوں نے بھی اپنی شکایات حکومت تک پہنچانا شروع کر دی ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ سٹیزن پورٹل نظام کے تحت ملک کے کسی بھی حصے سے عام آدمی حکومت یا سرکاری محکمے کی شکایت درج کروا سکے گا، اس نظام سے سمندر پار پاکستانیوں کو بھی آواز مل جائے گی۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے بھی کہا ہے کہ پاکستان سٹیزن پورٹل سروس سے بیک وقت 3 لاکھ 82 ہزار شکایات موصول ہو سکیں گی۔

  • چمن: افغان فورسز کی فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

    چمن: افغان فورسز کی فائرنگ، پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی

    چمن: سرحدی باڑ کی تنصیب کے موقع پر افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی فورسز پرفائرنگ کی گئی.

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق افغان فورسز کی فائرنگ پر پاک فوج نے بھرپورجوابی کارروائی کی.

    واقعے کے بعد صورت حال کشیدہ ہوگئی. سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی، دونوں فورسز میں جھڑپ دو گھنٹے تک جاری رہی.

    پاک فوج کی بھرپورجوابی کارروائی کے بعد اس وقت افغان سرحد ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند ہے.

    واضح رہے کہ افغانستان میں بگڑتے حالات کی وجہ سے پاک فوج نے پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا تھا.


    مزید پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی فائرنگ، 8 سالہ بچہ زخمی


    افغان حکومت کی جانب سے اس فیصلہ کا خیرمقدم کیا گیا، البتہ افغان فورسز کی جانب سے فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے.

    یاد رہے کہ آج لائن آف کنٹرول پر بھارت نے آبادی پربلا اشتعال فائرنگ کی ہے، جس پر آٹھ سالہ بچہ زخمی ہوگیا.

    پاک فوج کی موثرجوابی کارروائی،بھارتی چیک پوسٹوں کونشانہ بنایا گیا.

  • وزیرِ اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے ملاقات

    وزیرِ اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے ملاقات

    ریاض: وزیرِ اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا شاہ سلمان سے ملاقات ہوئی، وزیرِ اعظم عمران خان کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی شاہ سلمان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں باہمی دل چسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سعودی فرماں رواں شاہ سلمان سے ملاقات کے موقع پر  مشیرِ تجارت عبد الرزاق داؤد، وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، اسدعمر اور چوہدری فواد بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات سے متعلق امور پر گفتگو کی گئی، خیال رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان گزشتہ روز سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے پر گئے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم عمران خان سے سعودی وزير توانائی کی ملاقات


     وزیرِ اعظم عمران خان نے گزشتہ رات مکہ مکرمہ میں عمرہ  بھی ادا کیا، بیت اللہ پہنچنے پر ان کے لیے خصوصی طور پر خانۂ کعبہ کا دروازہ کھولا گیا، جہاں وہ وفد کے ساتھ بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے، نوافل ادا کیے اور پاکستان اور عالم اسلام کی سلامتی کے لیے دعائیں کیں۔

    وزیرِ اعظم عمران خان سے سعودی وزيرِ تونائی خالد الفالح کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دونوں ممالک میں تجارتی رابطے مزید بہتر کرنے پر غور کیا گیا۔

  • خیبرپختونخواہ انسانی معیارِ زندگی کی ترقی میں پنجاب سے پیچھے

    خیبرپختونخواہ انسانی معیارِ زندگی کی ترقی میں پنجاب سے پیچھے

    اقوام متحدہ کےذیلی ادارے یواین ڈویلپمنٹ پروگرام نے پاکستان میں انسانی حالات کی بہتری کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 57 فیصد لوگ ایسے ہیں جنہوں نے کبھی کوئی کام نہیں کیا اور نہ وہ کوئی کام کرنا چاہتے ہیں۔

     تفصیلات کے مطابق یواین ڈی پی نے پاکستان نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ جاری کردی  ہے جس میں متفرق اعداد وشمار جمع کیے گئے ہیں جن کی بنا پر صوبوں کی خوشحالی اور بدحالی کا تعین کیا گیا ہے۔  مجموعی طو رپر پنجاب متعدد میدانوں میں آگے  ہے، خیبر  پختونخواہ بعض معاملاتِ زندگی میں جنوبی پنجاب اور سندھ سے بھی پیچھے رہ گیا ہے۔

    یواین ڈی پی کی  جانب سے جاری کردہ  رپورٹ  میں کہا گیا ہے کہ ترقی کے اعتبار سے خیبر پختونخوا جنوبی پنجاب سے بھی پیچھے ہے۔ انفراسٹرکچر، میٹرو، اورینج ٹرین اور دیگر منصوبے پنجاب کی پہچان بن چکے ہیں۔پنجاب میں انسانی ترقی کے تصور کو عملی صورت میں ڈال دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ انسانی ترقی میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کرسکا۔

    اعلیٰ انسانی ترقی کے لحاظ سے پنجاب کے 6 اضلاع یواین ڈی پی کے رینکنگ میں شامل ہیں جبکہ خیبر پختونخواہ کا کوئی ضلع بھی شامل نہیں۔ میڈیم ڈویلپمنٹ ڈسٹرک میں پنجاب کے 19 اور خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع شامل ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ تعلیم اور صحت میں بھی پنجاب دوسرے صوبوں سے آگے ہے۔ پنجاب میں صحت کے تسلی بخش سہولیات کا تناسب 78 فیصد ،جبکہ خیبر پختونخوا میں 73 فیصد ہے ۔ اسطرح اسکولنگ میں پنجاب کا تناسب 10 اعشاریہ ایک جبکہ خیبر پختونخوا میں 9 اعشاریہ 7 ہے۔

    رپورٹ میں نوجوانوں پر خصوصی فوکس کیا گیا ہے، ملک میں خواندگی کی شرح 70 فیصد بتائی گئی ہے ۔ تاہم  میٹرک سے اوپر تعلیم حاصل کرنے والے افراد کی تعداد انتہائی کم ہے۔ کل چالیس فیصد میٹرک تک جاتے ہیں اور اس کے بعد انٹر کرنے والوں کی تعداد صرف 09 فیصد اور اس سے بھی اوپر پڑھنے والے محض 06 فیصد ہوتے ہیں۔

    پاکستان میں کام کرنے والوں کی شرح کل 39 فیصد ہےجس میں محض سات فیصد خواتین  ہیں ، حیرت انگیز طور پر پاکستان میں 57 فیصد افراد ایسے ہیں جنہوں نے کبھی کوئی نوکری نہیں کی اور نہ ہی وہ کرنا چاہتے ہیں ۔ پاکستان میں 48فیصد افراد کے پاس موبائل فون ہیں جبکہ 52 فیصد افراد بغیر کسی مواصلاتی ذرائع کے زندگی گزار رہے ہیں۔

  • چین عسکری میدان میں ہماری سوچ سے بہت آگے ہے: بھارتی آرمی چیف کا اعتراف

    چین عسکری میدان میں ہماری سوچ سے بہت آگے ہے: بھارتی آرمی چیف کا اعتراف

    ممبئی :بھارتی آرمی چیف وپن راوت نے اعتراف کیا ہے کہ چین کی عسکری طاقت بھارت کے اندازوں سے زیادہ ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی فوج کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں چین کی بڑھتی ہوئی عسکری اور اقتصادی طاقت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین اب امریکا کو چیلنج کر رہا ہے، وہ ہماری سوچ سے بہت آگے ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ برس بھارتی فوج کے سربراہ نے بھارت کے ایک ساتھ دو محاذوں پر جنگ کرنے کی قابلیت کا اعلان کیا تھا، مگر اب انھوں نے حقیقت تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت چین سے اسلحے اور ٹیکنالوجی میں پیچھے ہے۔

    یاد رہے کہ بھارتی فوجی سربراہ نے اپنے پارلیمنٹ میں بھی یہ بیان دیا تھا کہ بھارتی فوج کا 68 فیصد سازو سامان پرانا ہو چکا ہے ،اس ضمن میں ادارے کوتشویش کا سامنا ہے۔


    کیا چینی صدر دنیا کے طاقتور ترین شخص بننے والے ہیں؟


    یاد رہے کہ گذشتہ دونوں گلوبل انڈیکس 2017 کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فوجی طاقت کے لحاظ سے بھارت، روس، امریکا اور چین کے بعد چوتھے نمبر پر ہے ، اسی طرح ایک عالمی ادارے کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ بھارت دنیا میں سب سے زیادہ اسلحہ برآمد کرنے والا ملک ہے۔البتہ اب بھارتی آرمی چیف کابیان الگ ہی تصویر پیش کر رہا ہے۔

    بھارتی میڈیا میں اس بیان پر کڑی تنقید کی جارہی ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق ایسے میں جب پاکستان اور چین میں تعلقات مضبوط ہوتے جارہے ہیں، ایسا بیان جاری کرنا، جس سے بھارتی فوج کا مورال کمزور ہو، کسی طور مناسب نہیں ، موجودہ حالات میں فوجی سربراہ کو بیانات سے پرہیز کرنا چاہیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سینٹ انتخاب‘ انتقال شدہ ووٹوں کا الیکشن ہے

    سینٹ انتخاب‘ انتقال شدہ ووٹوں کا الیکشن ہے

    آج پاکستان میں ایوانِ بالا یعنی سینٹ کی 52 نشستوں کے لیے انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے‘ اس موقع پر پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کو پولنگ بوتھ قرار دیا گیا ہے ‘ اور ممبرانِ اسمبلی ووٹر ہیں۔ کل 131 امیدوار میدان میں ہیں ۔

    ایوان بالا یعنی سینٹ کے اجزائے ترکیبی کچھ یوں ہیں کہ 104 سینیٹرز کے اس ایوان میں چاروں صوبوں سے کل 23 تئیس ارکان ہیں۔ جن میں سے 14 عمومی ارکان، 4 خواتین، 4 ٹیکنوکریٹ اور 1 اقلیتی رکن ہے۔ فاٹا سے 8 عمومی ارکان سینٹ کا حصہ ہیں۔ اسلام آباد سے کل 4 ارکان ہیں جن میں سے 2 عمومی جبکہ ایک خاتون اور 1 ہی ٹیکنوکریٹ رکن ہے۔

    سینیٹرز کی آئینی مدت 6 برس ہے اور ہر تین برس بعد سینٹ کے آدھے ارکان اپنی مدت پوری کرکے ریٹائر ہوتے ہیں اور آدھے ارکان نئے منتخب ہوکر آتے ہیں۔ اس مرتبہ بھی سینٹ کی آدھی یعنی 52 نشستوں پر انتخابات ہونے جار ہے ہیں۔ سندھ اور پنجاب سے 12 بارہ سینٹرز کا انتخاب ہوگا۔ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان سے 11 گیارہ سیینیٹرز منتخب ہونگے جبکہ فاٹا سے 4 اور اسلام آباد سے 2 ارکان ایوان بالا کا حصہ بنیں گے۔

    قانون کے مطابق سینٹ کے انتخابات خفیہ رائے شماری اور ترجیحی ووٹ کی بنیاد پر منعقد کئے جاتے ہیں جس کی گنتی کا طریقہ کار مشکل اور توجہ طلب ہے۔ سمجھنے کی بات کچھ یوں ہے کہ چاروں صوبائی اسمبلیاں تو سینٹ انتخابات کا الیکٹورل کالج ہیں ہی کہ چاروں صوبوں کے صوبائی کوٹے سے آنے والے سینیٹرز اپنے اپنے صوبے کی اسمبلی کے ارکان کے ووٹوں ہی سے منتخب ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ فاٹا کے سینیٹرز کا انتخاب، قومی اسمبلی میں موجود فاٹا کے 12 ارکان کریں گے جبکہ اسلام آباد کے سینیٹرز کا انتخاب بشمول فاٹا اراکین پوری قومی اسمبلی کے ارکان کریں گے۔

    سینٹ انتخابات میں پولنگ، ووٹنگ اور گنتی کا طریقہ کار

    ایوان بالا کی 52 نشستوں پر آج انتخابات کا مرحلہ جاری ہے۔ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان کے سینیٹرز کے انتخاب کے لیے پولنگ چاروں متعقلہ صوبائی اسمبلیوں میں جبکہ اسلام آباد اور فاٹا کی نشستوں کیلئے پولنگ قومی اسمبلی میں ہو گی۔ الیکشن قوانین میں طے شدہ فارمولے کے مطابق ایک نشست کے حصول کے لئے لازم قرار پانے والے ووٹوں کی تعداد کے گولڈن فگر کے لئے، متعلقہ صوبائی اسمبلی کے ارکان کی کل تعداد کو مذکورہ صوبے کے حصے میں آنے والی سینیٹ کی موجود خالی نشستوں سے تقسیم کیا جائے گا۔

    پنجاب اسمبلی کے ارکان کی کل تعداد 371 ہے۔ پنجاب سے سینیٹ کی 7 خالی جنرل نشستوں پر انتخاب ہورہے ہیں۔ ارکان کی کل تعداد 371 کو خالی نشستوں کی تعداد 7 سے تقسیم کیا جائے تو ہر امیدوار کیلئے مطلوبہ ووٹوں کی تعداد یعنی گولڈن فگر 53 بنتی ہے۔ یعنی پنجاب سے ایک جنرل نشست حاصل کرنے کے لئے امیدوار کو 53 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔

    ٹینکنو کریٹ، خواتین اور اقلیتی نشستیں، جن پر متعلقہ صوبے میں انتخاب ہونے جارہے ہیں کو 371 نشستوں پر تقسیم کرنے سے ہر نشست کے لئے گولڈن فگر یا مطلوبہ ووٹوں کی تعداد معلوم کی جاسکتی ہے۔ مثلا پنجاب میں خواتین کی 2 نشستوں کو کل ارکان 371 پر تقسیم کیا جائے تو مطلوبہ ووٹوں کی تعداد یعنی گولڈن فگر 186 بنتی ہے۔ یعنی پنجاب سے خواتین کی ایک نشست حاصل کرنے کے لئے امیدوار کو 186 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔

    یہاں اہم بات یہ ہے کہ گولڈن فگر حاصل نہ کرنے کی صورت میں کسی بھی نشست پر انتخاب لڑنے والا امیدوار ، اس نشست کے تمام امیدواروں میں سب سے زیادہ ترجیحی ووٹ حاصل کرنے کی صورت میں بھی کامیاب قرار پائے گا۔ دوسری صورت میں گولڈن فگر سے زائد حاصل کئے گئے ووٹ، اس سے اگلے ترجیحی امیدوار کو منتقل ہوجائیں گے اور ایسے ہی یہ سلسلہ آگے بڑھتا جائے گا۔ ووٹوں کے اس انتقال کے باعث سینٹ انتخابات کو منتقل شدہ ووٹوں کا انتخاب بھی کہا جاتا ہے۔

    مثال کے طور پر پنجاب سے سینٹ کی 7 جنرل نشستوں پر اگر 20 امیدوار حصہ لے رہے ہیں تو پنجاب اسمبلی کے تمام ارکان کو ایک ایسا بیلٹ پیپر دیا جائے گا جس پر تمام 20 امیدواروں کے نام بغیر انتخابی نشان کے درج ہوں گے۔ ووٹ دینے والے ارکان پنجاب اسمبلی بیلیٹ پیپر پر تمام امیدواروں کے نام کے آگے 1 ے 20 تک کا ترجیحی ہندسہ درج کریں گے اس طرح سب سے زیادہ ترجیحی ووٹ یعنی 1 کا ہندسہ حاصل کرنے والا امیدوار سینیٹر منتخب ہوجائے گا۔

    اگر وہ امیدوار مقررہ گولڈ فگر یعنی 53 سے زائد مرتبہ 1 کا ہندسہ حاصل کرتا ہے تو تمام اضافی 1 یعنی اضافی ووٹ دوسری ترجیح حاصل کرنے والے امیدوار کو منتقل ہو جائیں گے اور یوں یہ عمل 7 سینیٹرز کے انتخاب تک دہرایا جائے گا۔ اس میں یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ اگر کوئی ووٹر یعنی رکن صوبائی اسمبلی 1 سے 20 تک ترجیحی ہندسہ درج کرتے ہوئے کوئی ایک ہندسہ بھول جائے یعنی 9 کے بعد 10 کی ترجیح لگانے کی بجائے کسی امیدوار کے سامنے 11 کی ترجیح لگادے تو اس کے 9 ووٹ گنے جائیں گے جب کہ 9 کے بعد 20 تک کے سارے ترجیحی ووٹ کینسل شمار ہوں گے۔

    سینٹ انتخاب کے اسی طے شدہ فارمولے کے تحت، جنرل نشتوں کے انتخابات میں، سندھ اسمبلی سے 24 ووٹ لینے والے امیدوار کو کامیاب تصور کیا جائے گا۔ خیبر پختونخواہ اسمبلی سے سینٹ کی جنرل نشستوں کے لئے 18 ووٹ اور بلوچستان اسمبلی سے سینٹ کی جنرل نشستوں پر، امیدوار کو کامیابی کے لئے 9 ووٹ حاصل کرنے ہوں گے۔

    فاٹا سے سینٹ کی چار نشستوں کے انتخابی عمل میں فاٹا کے 11 ارکان قومی اسمبلی ووٹ دیں گے، فاٹا سے سینیٹ کے ایک کامیاب امیدوار کے لئے 3 ووٹ حاصل کرنا ضروری ہیں۔ اسلام آبا کی2 نشستوں پر ہونے والے سینٹ انتخاب میں پوری قومی اسمبلی ووٹ دے گی۔ اسلام آباد کی جنرل اور ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر ہونے والے انتخاب میں بھی، اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار کامیاب تصور کیا جائے گا۔


    یہ تحریر فیاض راجہ کی ہے ‘ اور معلومات عامہ کے فروغ کے جذبے کے تحت ان کے شکریے کے ساتھ شائع کی جارہی ہے

  • ستمبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ستمبر کے پہلے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: نئے مالی سال 2017-18ء کے تیسرے ماہ (ستمبر 2017ء ) کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.58 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.74 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران پیٹرول ،ایل پی جی، مٹن ، بیف، پیاز ،انڈے، کیلے، گندم، آٹا ، چنے کی دال ،اری چاول، چینی ،سمیت 14اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    دریں اثنا ء ٹماٹر، آلو ،گڑ ،چائے، دال مونگ ،دال ماش، ویجی ٹیبل گھی ،لہسن ،زندہ مرغی ،سرخ مرچ ، دال مسور ،سمیت 11اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ماہ اگست کے دوران مہنگائی میں کمی، مگر اشیاء ضروریہ مہنگی

    ادارہ شماریات کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،بجلی کے نرخ ، تازہ دودھ ،دھی ،باسمتی چاول ،مسٹرڈ آئل ،خوردنی تیل، ملک پاؤڈ، کپڑے، نمک ، گیس نرخ ،سمیت 28 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.65، 0.60 ،0.57 اور 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔