Tag: ُPTI

  • پی ٹی آئی چھوڑنے کے سوال پر اسد قیصر کا جواب

    پی ٹی آئی چھوڑنے کے سوال پر اسد قیصر کا جواب

    اسلام آباد: سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پی ٹی آئی چھوڑنے کے سوال پر کہا کہ ان پر کسی نے کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں وسیم بادامی نے جب ان سے سوال کیا کہ کیا ان پر پچھلے دنوں کسی نے دباؤ ڈالا ہے کہ پارٹی چھوڑیں اور ایک پریس کانفرنس کریں؟ اسد قیصر نے جواب دیا ’’مجھے نہ کسی نے فون کیا نہ کوئی ایسی جرات کر سکتا ہے۔‘‘

    اسد قیصر نے کہا ’’جس طرح پی ٹی آئی میں عمران خان نے بنیادی کردار ادا کیا، میں نے بھی زندگی کے 27 سال اس پارٹی کو دیے ہیں، میرا اور عمران خان کا ’چولی دامن والا‘ تعلق ہے۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ ان کے قریبی تعلق کی وجہ سے کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ کوئی دباؤ ڈالے گا اور وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔

    اس سوال پر کہ عاصم منیر جب ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو انھیں عہدے سے برطرف کرنے کی کیا وجہ تھی؟ اسد قیصر نے کہا کہ اسپیکر ہونے کے ناطے انھیں کچھ معاملات کے بارے میں پتا نہیں ہے، عاصم منیر سے اچھی ملاقاتیں بھی ہوئی تھیں، لیکن عہدے سے برطرفی والے معاملے کی تفصیل کا مجھے علم نہیں ہے، اور میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔

    گرفتاری سے متعلق انھوں نے کہا ’’مجھ پر کوئی بیس بائیس ایف آئی آرز ہیں، لیکن میں نے ضمانت لی ہوئی ہے، مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریلیف دیا ہے کہ جب تک میرے خلاف تمام کیسز یک جا نہ ہوں، مجھے گرفتار نہ کیا جائے۔‘‘

  • اپوزیشن کےلیڈر آج چھوٹی چھوٹی جلسیاں کررہے ہیں: شہباز گل

    اپوزیشن کےلیڈر آج چھوٹی چھوٹی جلسیاں کررہے ہیں: شہباز گل

    لاہور: ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب، شہباز گل نے کہا کہ اپوزیشن کےلیڈر آج چھوٹی چھوٹی جلسیاں کررہے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں‌نے اپوزیشن کے یوم سیاہ پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ کچھ اپوزیشن رہنمااپنے نام کے ساتھ پی ایچ ڈی بھی لکھتے ہیں، وفاقی وزیرہونے کے باوجود بیرون ملک چوکی دار کی نوکری کرتے ہیں.

    شہباز گل نے کہا کہ چوکی داری کرنے والے آج ہمیں اسمبلی میں جمہوریت کا بھاشن دیتے ہیں، اپوزیشن کی جلسوں کی کال بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ٹرمپ نےبھی کہاہےعمران خان کی مہم درست ہے.

    مزید پڑھیں: عوام نے اپوزیشن کی احتجاج کی کال مسترد کر دی: وزیر اطلاعات پنجاب

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پوری دنیا کو اپوزیشن کی چوری کا پتا ہے، ماضی میں یہ پولیس گردی کرتے تھے، آج پھر اکٹھے ہوئے ہیں، انھوں نے اپنے ایم پی اے، لیڈران سے پیسے مانگے.

    شہباز گل نے کہا کہ تین ایم پی ایز سے بات ہوئی ہے، وہ کہتے ہیں کہ جلسے کے لئے ہم سے پیسےمانگے گئے، مریم نوازآج بھی مجرم ہےالیکشن نہیں لڑسکتیں، مریم نوازجعلی سازی کا کام شروع کریں تو اچھا کاروبار چلے گا.

    شہباز گل نے پنجاب پولیس ایفی ڈرین دستخط نہیں کراتی، بلکہ لوگوں کو اندرکرتی ہے ، یہ بدلہ ہوا پاکستان ہے، جس کا وزیراعظم عمران خان ہے.

  • تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی: عمر چیمہ

    تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی: عمر چیمہ

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ تاریخ شاہد خاقان عباسی کو کٹھ پتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے عمر چیمہ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی ملازمت اور سیاست میں فرق تک نہیں جانتے۔

    [bs-quote quote=”چھبیس فروری کو فتح مسلم لیگ ن کی ہوگی۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شاہد خاقان عباسی”][/bs-quote]

    عمر چیمہ نے کہا ’شاہد خاقان شریفوں کی بہ جائے ملک کے وفادار ہوتے تو ان کا وزن ہوتا۔‘

    پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات نے کہا کہ تاریخ شاہد خاقان کو کٹھ پُتلی وزیرِ اعظم کے طور پر یاد رکھے گی، بتائیں ان کے دور میں پی آئی اے نقصان میں اور ان کی اپنی ایئرلائن فائدے میں کیوں تھی؟

    قبل ازیں مانسہرہ میں رہنما مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ 26 فروری کو فتح مسلم لیگ ن کی ہوگی، عوام مایوس ہیں، بہتری کی امید نظر نہیں آ رہی۔

    یہ بھی پڑھیں:  استعفیٰ نہیں دیا مگر تحفظات ہیں، فواد چوہدری کا ردِعمل

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بالاکوٹ بلکہ آگے گیس فراہمی کے منصوبے نواز شریف نے شروع کیے، کام صرف نواز شریف اور ن لیگ نے کیے ہیں، پاکستان میں 1700 کلو میٹر موٹر وے کا منصوبہ نواز شریف نے بنایا، موجودہ حکومت سے خیر کوئی امید نہ رکھی جائے۔

    سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ عمران خان نے احتساب کرنا ہے تو ضرور کریں، لیکن احتساب اپنے وزرا سے شروع کریں، نواز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کا کوئی وجود ہی نہیں۔

  • حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ

    حکومت کی 100 روزہ کارکردگی، مفصل رپورٹ

    اسلام آباد: تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ کارکردگی سے متعلق تقریب کا انعقاد کیا گیا،  تقریب میں وزیراعظم اور وفاقی وزراء نے خطاب کیا اور حکومت کی 100 دن کی کارکردگی پر روشنی ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے سو روزہ پلان مکمل ہونے پر تقریب اسلام آباد کے جناح کنونشن سینٹر میں منعقد کی گئی، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، تقریب میں وزیراعظم عمران خان کے خطابات، غیر ملکی دوروں میں کامیابیوں پر مشتمل ڈاکیومنٹری بھی دکھائی گئی۔

    اس کے بعد وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی، اسد عمر اوروفاقی مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزاد ارباب نے خطاب کیا۔

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    وزیراعظم عمران خان نے حکومت سنبھالنے کے بعد  پاکستان کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ابتدائی دو برس انتہائی مشکل ہیں ، عوام یہ دوسال کسی طرح گزار لیں اس کے بعد ان کی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے معاشی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اس سفر میں ابتدائی سو دن انتہائی اہمیت کے حامل ہوں گے ۔

    ابتدائی سو دن میں ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم نے اپنی حلف برداری سے قبل ہی حکومتی معاملات میں اسراف کی روک تھام کرنے اور کفایت شعاری پر مبنی اقدامات کرنا شروع کردیے جیسا کہ حلف برداری کی تقریب کے شرکاء کو سوائے پانی کے اور کچھ پیش نہ کرنے کا حکم تھا۔

    حکومت کی جانب سے ویب سائٹ پرفراہم کردہ تفصیلات

    وفاقی مشیرشہزاد ارباب کی خصوصی بریفنگ


    وزیر اعظم کے مشیر شہزاد ارباب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کارکردگی رپورٹ ویب سائٹ پراپ لوڈ کی ہے،کارکردگی رپورٹ پرعوام اپنےرائےسےہمیں آگاہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا،بلوچستان،پنجاب کی حکومتیں بھی کارکردگی سےآگاہ کریں گی۔

    شہزاد ارباب کا کہنا تھاکہ وفاقی حکومت کے پاس 34 نکاتی ایجنڈا تھا جن میں سے 18نکات کومکمل کرلیا گیا ہے جبکہ 16پرتیزی سےکام جاری ہے اور امید ہے کہ وہ بھی جلد پایہ تکمیل تک پہنچیں گے۔

    انہوں نے بتایاکہ بیرون ملک چھپائےگئےاثاثوں کاسراغ لگایاگیا،سوئٹزرلینڈا وربرطانیہ کےساتھ معاہدےبھی انہی نکات میں شامل ہیں۔معاہدوں سےغیرقانونی جائیداداوراثاثوں کی تفصیلات منظر ِ عام پر آئیں گی۔

    معاشی ترقی کے لیے اقدامات


    وزیراعظم کےمشیر برائے اسٹیبلشمنٹ شہزادارباب کا کہنا تھا کہ برآمدی صنعت کے لیے گیس اوربجلی سستی کردی ہے۔قومی اقتصادی کونسل میں قابل ترین ماہرین اقتصادیات کوتعینات کیا گیا ہے اور ایف بی آراصلاحات وجہ کامرکزرہی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ کاروبارمیں تیزی کے لیے انقلابی اقدامات کیےگئےہیں۔ سماجی اقتصادی پروگرام پروزیراعظم خصوصی توجہ دےرہےہیں۔

    معاشرتی ترقی کے لیے اقدامات


    شہزاد ارباب نے مزید بتایا کہ کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کےتحت آئندہ 5سال میں 10ارب پودےلگائےجائیں گے، جس میں صوبے وفاقی حکومت کے ساتھ شریک ہوں گے۔

    تعلیمی میدان میں کی گئی پیش رفت پر روشنی ڈالتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تعلیم تک رسائی اورمعیارپرکوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائےگا،وزیراعظم ہاؤس کویونیورسٹی میں تبدیل کیاجارہاہے۔ ہمارا ہدف ہے کہ اسکولوں سے باہر کروڑوں بچوں کو اسکولوں میں لائیں گے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ ماہ پہلی قومی صحت پالیسی کااعلان کردیاجائےگا۔ صوبے بھی اپنی اپنی صحت کی پالیسی بنا رہے ہیں ۔

    ہم نےدرست سمت کاتعین کردیاہے۔انصاف کےآسان اورتیزحصول کے لیے اصلاحات پرکام کیا ہے اور اب ہماری کوشش ہوگی کہ جس رفتار سے ہم نے ان سو دنوں میں مسائل کے حل کے لیے اہداف مقرر کیے ہیں ، اس سے زیادہ رفتار سے ان پر عمل کرکے دکھائیں۔

  • پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    پاکستان تحریکِ انصاف کے سو 100 دن کیسے رہے

    پاکستان تحریک ِ انصاف کی حکومت وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں اپنے ابتدائی سو روز مکمل کرچکی ہے، حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آئندہ سو روز میں عوام کو ملک میں تبدیلی نظر آئے گی۔

    ہم نے اس سلسلے میں وفاقی حکومت کی جانب سے لیے گئے فیصلوں کی ایک ٹائم لائن تیار کی ہے جس کے ذریعے آپ کو یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ گزشتہ سو دنوں میں حکومت نے کن معاملات پر اپنی توانائیاں صرف کی ہیں اور وہ اپنے وعدے نبھانے میں کہاں تک کامیاب رہے۔

    ابتدائی سو دن میں ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم نے اپنی حلف برداری سے قبل ہی حکومتی معاملات میں اسراف کی روک تھام کرنے اور کفایت شعاری پر مبنی اقدامات کرنا شروع کردیے جیسا کہ حلف برداری کی تقریب کے شرکاء کو سوائے پانی کے اور کچھ پیش نہ کرنے کا حکم تھا۔

    وزیراعظم نے کابینہ کے پہلے اجلاس میں ہی صدر ، وزیراعظم اور دیگر وزرا کے فرسٹ کلاس میں سفر کرنے پر پابندی عائد کی اور وزرا کو صوبدیدی فنڈ استعمال کرنے سے بھی روک دیا گیا، ہم نے دیکھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں رکھی گئی بھینسیں اور اضافی گاڑیاں بھی نیلام کردی گئیں جبکہ ایوانِ وزیراعظم کو اعلیٰ تعلیمی ادارے میں تبدیل کرنے کی پالیسی بھی تیار ہونا شروع ہوچکی ہے۔

    خارجہ پالیسی


    سابق حکومت کے دور کے زیادہ تر حصے میں ملک ایک کل وقتی وزیرِ خارجہ سے محروم رہا جس سے عالمی بساط پر حکومت کو بے پناہ نقصان اٹھانا پڑا۔ نئی حکومت نے شاہ محمود قریشی کو وزیر خارجہ منتخب کیا اور ہم نے دیکھا کہ توہین آمیز خاکوں سے لے کر امریکی صدر کے پاکستان مخالف ٹویٹس کا جواب دینے تک موجودہ حکومت ایک سخت موقف اختیار کرتی دکھائی دی۔

    معاشی اقدامات


    موجودہ حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج معاشی مسائل پر قابو پانا ہے ، جس کے لیے ایک ضمنی فنانس بل پیش کیا گیا ۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ردو بدل کیا گیا اور حکومت اپنے وعدوں کے برخلاف قیمتوں میں اضافہ کرنے پر مجبور نظرآئی۔ اسی اثنا میں وزیراعظم نے پاکستان کے سعودی عرب ، یو اے ای ، چین اور ملائیشیا جیسے دوست ممالک کے دورے کیے اور اپنے ہر دورے میں وہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کچھ نہ کچھ اقتصادی پیکج حاصل کرنے میں کامیاب رہے ۔ تحریک انصاف کی حکومت کے اس قدم کی وجہ سے پہلی بار کوئی حکومت اپنے قیام کے فوراً بعد آئی ایم ایف سے ہر ممکن شرط پر قرضہ لینے کے لیے آمادہ نظر آنے کے بجائے باقاعدہ مذاکرات کرتی نظر آئی۔

    عوامی مسائل


    پاکستان میں ہم نے پہلی بار دیکھا کہ کوئی وزیراعظم اپنی پہلی تقریر میں ان موضوعات پر بات کررہا ہے جن کا تعلق براہ راست عوام سے ہے ، جیساکہ غذائی قلت کا ایشو اور اسی طرح کے کئی دیگر ایشوز بھی ایڈریس کیے گئے ہیں۔ عوام کو صحت مند اور صاف ستھرا اندازِ زندگی فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا آغاز بھی کیا گیا۔

    انکروچمنٹ یقیناً کسی بھی شہری کی ترقی کی راہ میں منفی انداز میں حائل ہوتی ہے جس کے سدباب کے لیے ملک کے کئی شہروں میں اینٹی اینکروچمنٹ آپریشن کیے گئے بالخصوص شہرقائد کراچی ، جہاں یہ مسائل انتہائی سنگین تھے وہاں بڑے پیمانے پر تجاوازت کے خلاف آپریشن جاری ہے ۔

    عوام کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے شیخ رشید کی قیادت میں وزارتِ ریلوے نے سو دن میں نہ صرف یہ کہ دس نئی ٹرینیں چلانے کا ہدف بھی مکمل کرلیا ، بلکہ یہ زیادہ منافع بھی کمانا شروع کردیا ہے۔

    پانی کی قلت


     

    عالمی ادارے ایک عرصے سے خبردار کررہے ہیں کہ سنہ 2025 تک پاکستان میں آبی قلت کے مسائل شدید ترین ہوجائیں گے ، اس مقصد کے لیے وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان نےایک مشترکہ فنڈ قائم کیا جس میں ملک بھر سے اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بڑی تعداد میں عطیات بھیجنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ انسانی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ 16 سو ارب ڈالر جیسی خطیر رقم کا کوئی منصوبہ عوامی تعاون اور اشتراک سے تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    دوسری جانب صوبوں کے درمیان پانی کے مسائل حل کرنے کے لیے وزارتِ پانی نے پہلی بار ٹیلی میٹرز استعمال کرکے اس مسئلے کے حل کی راہ پر قدم رکھ دیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی صوبے پانی کی تقسیم کے مسائل کا حل تلاش کرلیں گے۔

    عوام کو براہ راست جواب دہی


    عوام کی شکایات سننے اور ا ن پر فوری جواب دہی کے لیے سٹیزن پورٹل قائم کیا گیا ہے جس کی مدد سے عوام اپنی شکایات ایک موبائل ایپ کے ذریعے درج کراسکتے ہیں ۔ اس ایپ کی مدد سے وفاقی حکومت کو ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کے مسائل براہ راست جاننے اور ان کے سدباب میں بھی مدد ملے گی۔

    اس کے علاوہ بھی متعدد ایسے منصوبے منظرعام پر آئے جن کی مدد سے نئی حکومت کے آئندہ پانچ سال کی لائن آف ایکشن نظر آرہی ہے، ان سے ایک عام آدمی کو سمجھ آرہا ہے کہ بالاخر 7 دہائیوں کے انتظار کے بعد ملک میں ایک ایسی حکومت قائم ہوگئی ہے جو کہ براہ راست ان کے مسائل پر کام کررہی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ابتدائی دو برس انتہائی مشکل ہیں ، عوام یہ دوسال کسی طرح گزار لیں اس کے بعد ان کی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے معاشی اقدامات کے ثمرات عوام تک پہنچنا شروع ہوجائیں گے ۔

  • جہانگیرترین مزید آزاد ارکان اڑا لائے، شبیرعلی قریشی اورعلی محمد مہر پی ٹی آئی میں شامل

    جہانگیرترین مزید آزاد ارکان اڑا لائے، شبیرعلی قریشی اورعلی محمد مہر پی ٹی آئی میں شامل

    اسلام آباد : بنی گالہ میں حکومت سازی کے لیے نمبر پورے کرنے کی کوشش جاری ہیں، جہانگیر ترین مزید دو آزاد ارکان اڑا لائے جبکہ پیر پگارا اور شاہ زین بگٹی نے بھی حمایت کا یقین دلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق میں حکومت سازی کےلیے نمبر گیم میں پی ٹی آئی سب سے آگے ہے، جہانگیرترین کی مہم ’’آزاد امیدوار ‘‘ آخری مرحلے میں داخل ہوگئی ہے ، مزید دو آزاد امیدواروں نے بنی گالہ میں کپتان کی ٹیم جوائن کرلی۔

    آج مظفر گڑھ سے شبیر علی قریشی اور گھوٹکی سے سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمد مہرپی ٹی آئی میں شامل ہوئے۔

    جی ڈی اے سربراہ پیر پگارا نے بھی جہانگیر ترین سے ٹیلی فونک گفتگو میں حمایت کا یقین دلایا اور کہا کہ ہم پہلے ہی عمران خان کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں الیکشن میں بھی تعاون کیا تھا اور آئندہ بھی بھرپور ساتھ دیں گے۔

    جہانگیرترین نے جمہوری وطن پارٹی کے رہنماء شاہ زین بگٹی کوٹیلی فون کیا، گفتگومیں ملاقات پر اتفاق ہوگیا، شاہ زین بگٹی ہفتے کواسلام آبادمیں جہانگیرترین سے ملاقات کریں گے اور مرکزمیں تحریک انصاف کی حمایت کااعلان کریں گے۔

    جمہوری وطن پارٹی کی وفاق اور بلوچستان اسمبلی میں ایک ایک نشست ہے۔

    این اے190 سےآزاد رکن قومی اسمبلی محمد امجد فاروق پی ٹی آئی میں آگئے، جس سے وفاق میں تحریک انصاف کی پوزیشن مزید مستحکم ہوگئی۔

    پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ حکومت سازی کے لیے صرف دو ارکان درکار ہیں، تخت لاہور پر حکمرانی کے لیے تحریک انصاف کی پوزیشن مضبوط ہے۔

    پی ٹی آئی کو حکومت سازی کیلئے ایک سوستاون امیدواروں کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب عمران خان نے وزرائے اعلیٰ اور وفاقی کابینہ کے ناموں پر مشاورت مکمل کرلی ہے ، عمران خان آج رات یا کل تک عہدوں سے متعلق حتمی فیصلے کریں گے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے ناموں کا اعلان عمران خان خود کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت سے سزا پانے والوں کا سیاسی مستقبل  تاریک ہی ہوتا ہے،نعیم الحق

    عدالت سے سزا پانے والوں کا سیاسی مستقبل تاریک ہی ہوتا ہے،نعیم الحق

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے کہ عدلیہ کے خلاف بیانات کی نئی سوچ سامنے آئی تھی، سزا موزوں ہے، عدالت سے سزا پانے والوں کا سیاسی مستقبل تاریک ہی ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما نعیم الحق نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی نااہلی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیاست میں اس قسم کے رجحان کی حوصلہ شکنی بہت ضروری ہے، عدلیہ کے خلاف بیانات کی نئی سوچ سامنے آئی تھی، سزا موزوں ہے۔

    نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عدالت کی توہین کرنے والوں کو سزا ملنی چاہئے، عدلیہ کی توہین آئین کیخلاف ہے، بیان دینےوالوں کو سزا دینے کی ضرورت ہے، رجحان کو ختم کرنا چاہیے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ عدالت سے سزا پانے والوں کا سیاسی مستقبل تاریک ہی ہوتاہے، جب بھی غلطی ہوتسلیم کرکے معافی مانگ لینی چاہیے۔

    گذشتہ روز رہنما نعیم الحق کا کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی وزرا کے حوالے سے جیسے ہی فیصلہ ہوگا کپتان اعلان کریں گے، عوام سنہرے دور کے لیےتیار ہوجائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی وصوبائی وزراکااعلان کپتان جلد کریں گے جبکہ حلف برداری میں سربراہان مملکت بلانےکافیصلہ نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس: طلال چوہدری 5 سال کے لیے نا اہل قرار


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر لیگی رہنما طلال چوہدری کو ایک لاکھ جرمانے اور پانچ سال کیلئےنااہل قراردے دیا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

    سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی 24 اور 27 جنوری 2018 کی تقاریرمیں عدلیہ مخالف تقاریر پرنوٹس لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • منصب کے خلاف طرزعمل پر تحریک انصاف نے وزیر اعظم سے وضاحت مانگ لی

    منصب کے خلاف طرزعمل پر تحریک انصاف نے وزیر اعظم سے وضاحت مانگ لی

    اسلام آباد: سینئر رہنما تحریک انصاف عندلیب عباس نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر منصب کے خلاف طرز عمل پر ان سے وضاحت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق عندلیب عباس نے ایک خط کے ذریعے وزیر اعظم سے کہا کہ آئین اور حلف وزیراعظم کو ریاست سے وفاداری کا پابند بناتے ہیں۔

    خط میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ریاست سے وفاداری اور ریاستی مفادات کے ذمے دار ہیں، جب کہ وہ کھلےعام نواز شریف سے اپنی وفاداری کا اعلان کر رہے ہیں۔

    انھوں نے خط میں مؤقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے سے مکمل انحراف کیا ہے اور نواز شریف کی ریاست مخالف آواز میں آواز ملائی۔

    عندلیب عباس نے مطالبہ کیا کہ آئین سے روگردانی پر شاہد خاقان عباسی خود کو منصب سے الگ کردیں، اگر وہ عہدہ نہیں چھوڑیں گے تو تحریک انصاف سپریم کورٹ سے فوری نوٹس کی استدعا کرے گی۔

    بھارتی میڈیا کے پروپیگنڈے کو ہم نے آگے بڑھایا: وزیر اعظم


    خط میں پی ٹی آئی کی سینئر رہنما نے مؤقف اختیار کیا کہ منصب کے خلاف طرز عمل پر وزیر اعظم آئین کے اور اطلاعات تک رسائی کے قانون کے تحت وضاحت دیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نے دو دن قبل قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ نواز شریف نے انٹرویو میں کہا ممبئی حملہ کرنے والوں کو پاکستان سے بھیجا گیا۔ نواز شریف کے اس ایک جملے سے غلط تاثر لیا گیا جس کو مسترد کرتا ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    تحریک انصاف کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

    ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہے کہ حکومت کی جانب سے بھارتی دراندازی پر پارلیمانی اجلاس بلانا خوش آئند ہے  پی ٹی آئی ملکی مفاد کی خاطر اس اجلاس میں شرکت کرے گی۔

    ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ’’ہم ملکی مفادات کو ذاتی خواہشات اور جماعتی ترجیحات پر فوقیت دیتے ہیں اس لیے حکومت کی جانب سے بلائے گئے مشترکہ اجلاس میں شرکت کریں گے‘‘۔

    پڑھیں:  چار ممالک کا شرکت سے انکار،سارک کانفرنس ملتوی

    انہوں نے سارک کانفرنس ملتوی ہونے پر بطور سابق وزیر خارجہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کو خدشہ تھا کہ کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر  میں ہونے والے مظالم کے حوالے سے بات کی جائے گی اس لیے پڑوسی ملک نے ایک سازش کے تحت دیگر ایشیائی ممالک کو اپنے ساتھ ملا کر ملتوی کروایا تاکہ عالمی دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹائی جائے‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں کا اجلاس ہوگا

    شاہ محمود قریشی نے بھارت پر واضح کیا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا تاہم اس مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، اگر بھارت اس مسئلے کا حل چاہتا ہے تو وہ بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   بھارت کا سارک کانفرنس میں شرکت سے انکار

    تحریک انصاف کے رہنماء کا کہنا تھا کہ ’’ حکومت کی کوتاہی کے باعث سفارتی سطح پرپاکستان مشکلات کاشکارہے، دفتر خارجہ میں کوئی کپتان نہیں اور ٹیم بغیر کپتان کے کھیلنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ دفتر خارجہ کے لیے جلد از جلد کسی مناسب آدمی کا انتخاب کیا جائے تاکہ پاکستان کو مسائل سے نکالا جاسکے‘‘۔

    اسے سے متعلقہ خبر:  پارلیمانی کانفرنس،شیخ رشیدکومدعونہ کرنے پرعمران خان کی مذمت

    رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ صورتحال میں حکومت کی جانب سے مشترکہ اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے، اس وقت ملک کو قومی اتحاد کی ضرورت ہے‘‘، انہوں نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن شیخ رشید کو بھی پارلیمانی اجلاس کی دعوت دے اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سینئر آرمی آفیسر کو بھی مدعو کیا جائے تاکہ سرحدی صوتحال پر سب کو اعتماد میں لیا جاسکے۔

  • ڈی جے بٹ کی غیر حاضری، تحریک انصاف کا ساؤنڈ سسٹم خراب

    ڈی جے بٹ کی غیر حاضری، تحریک انصاف کا ساؤنڈ سسٹم خراب

    ننکانہ: پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے جاری ملک گھیر جلسوں کے سلسلے میں ننکانہ صاحب میں دوران جلسہ استعمال کئے جانے والا ’لوکل ساؤنڈ سسٹم ‘خراب ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شارٹ سرکٹ کے باعث بجلی کی تاریں پگھل گئیں اور سارا سسٹم ہی بند ہو گیا، دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس جلسے میں ساؤنڈ سسٹم کا کنٹرول سنبھالنے کے لئے تحریک انصاف کے معرف ڈی جے بٹ بھی موجود نہیں ہیں اور ان کی جگہ مقامی ڈی جے کی خدمات ہی حاصل کی گئیں ہیں۔