Tag: ٹائم میگزین

  • ’ایلون مسک نے ٹرمپ کے دفتر پر قبضہ کر لیا‘

    ’ایلون مسک نے ٹرمپ کے دفتر پر قبضہ کر لیا‘

    دنیا کے مشہور ٹائم میگزین نے اپنے سرورق پر ایلون مسک کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر سے مشابہہ آفس میں بیٹھے دکھایا ہے۔

    ٹائم میگزین نے امریکی ترقیاتی ادارے ’یو ایس ایڈ‘ اور ایلون مسک کے درمیان چلنے والے جھگڑے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں، میگزین نے لکھا کہ یکم فروری کو ایلون مسک کا ایک سیاسی دستہ یو ایس ایڈ کے ہیڈکوارٹر میں گھس گیا تھا اور ہر چیز کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

    مسک کی ٹیم نے ہیڈ کوارٹر تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ایجنسی کے ملازمین نے رسائی دینے سے انکار کیا، ٹائم کے مطابق ایک طرف 64 سالہ تاریخ اور 35 بلین ڈالر کا بجٹ والا ادارہ کھڑا تھا، اور دوسری طرف مسک کا سیاسی دستہ کھڑا تھا، جن کا کہنا تھا کہ وہ ’سرکاری کارکردگی‘ کے محکمے کے ارکان ہیں۔

    یہ عارضی ملازمین کا ایک ایسا ٹولہ ہے، جس کے پاس کوئی چارٹر، کوئی ویب سائٹ اور کوئی واضح قانونی اختیار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود یہ ایک طاقت ور محکمہ ہے، اور جس کی طاقت زمین کے سب سے امیر ترین شخص مسک کے پاس ہے۔ میگزین کے مطابق مسک کو وفاقی بیوروکریسی کے وسیع حصوں کو ختم کرنے، بجٹ میں کٹوتی، سول سروس میں رکاوٹیں ڈالنے اور سرکاری ایجنسیوں کو تباہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

    نیٹو کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد گرین لینڈ میں فوج بھیجنے پر غور

    یو ایس ایڈ کی قیادت نے آخر کار مسک کی پرجوش نوجوانوں پر مشتمل ٹیم کو ہیڈ کوارٹر کے اندر کئی دن گزارنے کی اجازت دے دی۔ یو ایس ایڈ کے متعدد عہدیداروں کے مطابق مسک کے ملازمین کاغذات ہاتھ میں لے کر ہالوں میں چہل قدمی کرتے رہے، اور دفاتر کی جانچ پڑتال اور منیجرز سے پوچھ گچھ کرتے رہے۔

    جب ویک اینڈ پر اس ٹیم نے خفیہ معلومات تک رسائی کی کوششیں شروع کیں تو معاملہ دھمکیوں تک پہنچ گیا، اور مسک کے آدمیوں نے امریکی پولیس افسران کو فون کرنے اور عمارت کو خالی کرنے کی دھمکی دی۔ اس سے کچھ ہی دیر بعد مسک نے اپنے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنے 215 ملین فالوورز کو لکھا کہ یو ایس ایڈ ایک مجرمانہ تنظیم ہے، اور اب اس کے ختم ہونے کا وقت آ گیا ہے۔

    اگلی صبح تک وہ ایجنسی جو دنیا بھر میں قحط اور بیماریوں سے لڑتی ہے اور لاکھوں لوگوں کو صاف پانی فراہم کرتی ہے، اپنے زیادہ تر کاموں سے دور کر دی گئی تھی، اور دنیا بھر میں اس کے دفاتر بند کر دیے گئے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ ٹائم میگزین کے بہترین شخصیت قرار

    ڈونلڈ ٹرمپ دوسری مرتبہ ٹائم میگزین کے بہترین شخصیت قرار

    ٹائم میگزین نے 2024 کا ’پرسن آف دی ایئر‘ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قرار دیدیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹائم میگزین کی جانب سے پرسن آف دی ایئر 2024 کا اعلان کردیا گیا، میگزین نے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سال 2024 کا ’پرسن آف دی ایئر‘ قرار دیا ہے۔

    اس سال ٹائم میگزین کے لیے شارٹ لسٹ کیے گئے افراد میں موجودہ امریکی نائب صدر کاملہ ہیرس، میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، روسی ماہر اقتصادیات یولیا نوالنایا اور حزب اختلاف کے آنجہانی رہنما الیکسی ناوالنی کی بیوہ شامل تھے۔

    ٹائم میگزین پرسن آف دی ایئر  کا اعلان نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر کے ساتھ کیا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ مخصوص سرخ ٹائی اور ایک فکر انگیز انداز میں پوز دیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    میگزین کے چیف ایڈیٹر سیم جیکبز نے وضاحت کی کہ تاریخی واپسی، غیر معمولی طور پر سیاسی تبدیلی اور دنیا میں امریکا کے کردار کو تبدیل کرنے کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کو 2024 کے لیے سال کی بہترین شخصیت قرار دیا گیا۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2013 میں میگزین کی جانب سے جاری کی جانے والی بااثر افراد کی فہرست کو ایک مذاق قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سلسلہ جلد ہی ختم ہوجائے گا۔

    تاہم جب 2016 میں خود ڈونڈ ٹرمپ کو پرسن آف دی ایئر قرار دیا گیا تو ٹرمپ نے اسے اپنے لیے بڑا اعزاز قرر دیا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بہت اہم میگزین ہے۔

  • پاکستانی ڈاکٹر ٹائم میگزین کی 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل

    پاکستانی ڈاکٹر ٹائم میگزین کی 100 بااثر افراد کی فہرست میں شامل

    اسلام آباد: ٹائم میگزین کی 100 بااثر افراد کی فہرست میں ڈاکٹر شہزاد بیگ کا نام بھی شامل کر دیا گیا ہے، جو پاکستان کے لیے بڑا اعزاز ہے۔

    صحت کے شعبے میں پاکستان نے اہم اعزاز پایا ہے، ڈاکٹر شہزاد بیگ صحت کے شعبے میں دنیا کے 100 عالمی رہنماؤں کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔

    ان کا نام ٹائم میگزین کی 2024 کے بااثر عالمی رہنماؤں کی فہرست میں شائع کیا گیا ہے، ڈاکٹر شہزاد بیگ پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام کے نیشنل کوآرڈینیٹر ہیں۔

    عالمی سطح پر یہ نامزدگی ان کی قیادت اور پولیو خاتمے کے لیے کی گئی کوششوں کا اعتراف ہے، نامزدگی عالمی سطح پر پاکستان کے لیے بھی اہم ہے۔ ڈاکٹر شہزاد بیگ واحد پاکستانی ہیں جن کو اس فہرت میں شامل کیا گیا گیا ہے۔

    پاکستان میں پولیو

    پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا خواب تاحال تعبیر نہیں پا سکا ہے۔ اس وقت دنیا کے صرف 2 ممالک ایسے ہیں جہاں پولیو وائرس کی منتقلی کے عمل پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے، ان میں پاکستان اور افغانستان شامل ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پولیو سے وابستہ غلط فہمیوں کے باعث لوگوں کا بچوں کو ویکسین پلانے سے گریز اس بیماری کے خاتمے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایمرجنسی کمیٹی برائے پولیو نے پاکستان اور افغانستان پر پولیو کے حوالے سے سفری پابندیاں برقرار رکھنے کی سفارش کی ہے، ان پابندیوں کے تحت ملک سے باہر جانے والوں کے لیے پولیو کی ویکسین لینا لازمی ہوگا۔ پاکستان اور افغانستان کے مابین آمد و رفت پولیو کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ رہی ہے۔

    پاکستان انسداد پولیو پروگرام کے مطابق پولیو وائرس کے خلاف جدوجہد کے دوران وائلڈ پولیو وائرس 1 کی بعض صورتوں کے خاتمے میں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ مثال کے طور پر پولیو کا آخری ٹائپ ٹو کیس 1999 میں سامنے آیا تھا اور اس کے خاتمے کا اعلان 2015 میں کیا گیا تھا۔ اسی دوران نومبر 2012 میں ٹائپ تھری کیس منظرِ عام پر آیا۔

    ان تمام کامیابیوں کے باوجود، پولیو کے آخری ایک فی صد کیسز سے نمٹنے میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ اس سلسلے میں موجود مشکلات میں مختلف ممالک میں تنازعات، سیاسی عدم استحکام، دسترس سے دور آبادی اور ناکافی انفرا اسٹرکچر شامل ہیں۔ ہر ملک میں ایک الگ قسم کا مسئلہ ہے جس کے لیے مقامی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

    2013 میں پولیو کے خاتمے کے عالمی اقدام (جی پی ای آئی) نے دنیا کو پولیو سے پاک کرنے کے ایک جامع اور محنت طلب منصوبے کا آغاز کیا۔ یہ دنیا کو پولیو سے پاک کرنے کے لیے ایک منظم منصوبہ ہے جو اس کے ہر پہلو کا احاطہ کرتے ہوئے ان ناگزیر اقدامات کی نشان دہی کرتا ہے جو ان ممالک میں اٹھانا ضروری ہیں جو پولیو وائرس کی آخری پناہ گاہ بنے ہوئے ہیں تاکہ دنیا کو پولیو سے مکمل طور پر پاک کیا جا سکے۔

  • ٹیلر سوئفٹ ٹائم میگزین کی 2023 کی بہترین شخصیت قرار

    ٹیلر سوئفٹ ٹائم میگزین کی 2023 کی بہترین شخصیت قرار

    معروف امریکی جریدے ٹائم میگزین نے ٹیلر سوئفٹ کو 2023 کی بہترین شخصیت قرار دیدیا۔

    رپورٹ کے مطابق 33 سالہ گلوکارہ کے ورلڈ ٹور نے کامیابی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے، جس کے نتیجے میں ٹیلر سوئفٹ ارب پتی بن گئیں ہیں۔

    امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے لیے 2023 بہت زیادہ کامیاب ثابت ہوا ہے، ٹائم میگزین نے پرسن آف دی ائیر کے لیے باربی، برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم، ڈونلڈ ٹرمپ کے پراسیکیوٹرز اور دیگر کو شارٹ لسٹ کیا تھا، مگر یہ اعزاز ٹیلر سوئفٹ کے حصے میں آیا۔

    گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی بلّی ارب پتی نکلی

    اس سے قبل پیپل میگزین نے بھی ٹیلر سوئفٹ کو اسی طرح کے اعزاز سے نوازا تھا جبکہ فوربز نے انہیں میڈیا اور انٹرٹینمنٹ کی طاقتور ترین خاتون قرار دیا تھا۔

    اسی طرح دنیا بھر میں Spotify کی سب سے زیادہ اسٹریم کی جانے والی آرٹسٹ کا اعزاز بھی ان کے نام رہا تھا۔

    ان کے Eras ٹور پر جاری ہونے والی فلم نے بھی دنیا بھر سے 25 کروڑ ڈالرز کے قریب بزنس کیا تھا۔

  • اماراتی خاتون ٹائم میگزین کی 100 با اثر شخصیات میں شامل

    اماراتی خاتون ٹائم میگزین کی 100 با اثر شخصیات میں شامل

    ابوظبی: اماراتی خاتون سارہ العمیری ٹائم کی 100 با اثر شخصیات کی فہرست میں شامل ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت اور متحدہ عرب امارات خلائی ایجنسی کی چیئر وومن سارہ العمیری کو متحدہ عرب امارات کے تحقیقاتی مشن امید کو کامیابی سے مریخ کے مدار میں داخل کرنے پر ٹائم کی 2021 کی 100 با اثر شخصیات کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 2021 کے لیے ٹائم کی با اثر شخصیات کی فہرست میں تفریح​​، صحت، سیاسی اور کاروبار کے مستقبل کی تشکیل کے شعبوں میں 100 ابھرتے ہوئے رہنماؤں کا نام منتخب کیا گیا ہے۔ سرخ سیارے کے مدار میں یو اے ای کے تحقیقاتی مشن ’ہوپ‘ کے کامیاب داخلے پر سارہ العمیری کا نام بھی اس فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کا تحقیقاتی مشن اس ماہ کی 9 تاریخ کو مریخ کے مدار میں کامیابی سے داخل ہوا تھا جس سے امارات مریخ پر پہنچنے والا پہلا عرب اور دنیا کا پانچواں ملک بن گیا۔

    اماراتی خلائی مشن ’ہوپ‘ نے مریخ کی پہلی تصویر بھیج دی

    امارات مریخ مشن کی نائب پروجیکٹ منیجر کے طور پر 30 سالہ سارہ العمیری سارہ العمیری نے اس ٹیم کی سربراہی کی جس میں 80 فی صد خواتین ہیں اور انھوں نے بین الاقوامی یونی ورسٹیز کے ساتھ مل کر پہلے عرب خلائی جہاز کی تعمیر اور لانچنگ کا مشکل مشن کامیابی سے مکمل کیا۔

    اپنے انتخاب پر سارہ العمیری نے ایک ٹویٹ میں آئندہ کے 100 با اثر افراد کی فہرست میں نامزد ہونے پر ٹائم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اعتراف ہے جسے وہ امارات کے مریخ مشن کی پوری ٹیم کی طرف سے قبول کرتی ہیں جن میں سے کئی اس سے بھی زیادہ تعریف کے مستحق ہیں۔

    سارہ العمیری نے امریکن یونی ورسٹی آف شارجہ (اے یو ایس) سے 2009 میں کمپیوٹر انجینئرنگ میں بیچلر ڈگری حاصل کرنے کے بعد محمد بن راشد خلائی مرکز (ایم بی آر ایس سی) میں پروگرام انجینئر کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی، انھوں نے متحدہ عرب امارات کے پہلے دو مصنوعی سیاروں دبئی سیٹ۔1 اور دبئی سیٹ۔2 اور مکمل طور پر اماراتی ساختہ خلیفہ سیٹ بنانے میں حصہ لیا۔

    2014 میں انھوں نے ایڈوانسڈ ایرئل سسٹم پروگرام کے قیام کی رہنمائی کی جہاں انھوں نے ایک پروٹو ٹائپ High Altitude Pseudo سیٹلائٹ کی کامیاب تیاری میں کردار ادا کیا۔ اس منصوبے کے نتیجے میں بغیر پائلٹ جہاز کی 24 گھنٹے کامیاب پرواز ہوئی جس نے متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود سے کسی بغیر پائلٹ طیارے کی سب سے زیادہ اونچائی میں پرواز کا ریکارڈ قائم کیا۔

  • امریکی میگزین کے سرورق پر مودی کی تصویر متنازع عنوان کے ساتھ شائع

    امریکی میگزین کے سرورق پر مودی کی تصویر متنازع عنوان کے ساتھ شائع

    واشنگٹن: معروف امریکی جریدے نے اپنے نئے شمارے کے سرورق پر بھارتی وزیراعظم کی تصویر متنازع عنوان کے ساتھ شائع کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق معروف امریکی میگزین ٹائم نے اپنے نئے شمارے کے سرورق پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تصویر متنازع عنوان کے ساتھ شائع کی ہے، سرورق پر مودی کی تصویر کے ساتھ ’بھارت کے منقسم اعلیٰ‘ کے الفاظ تحریر ہیں۔

    امریکی میگزین کے سرورق پر موجود شہ سرخی جریدے میں موجود ایک مضمون سے متعلق ہے جس میں مصنف نے بھارتی سیاست پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

    مضمون کی شہ سرخی بھی دلچسپ ہے جس میں مصنف نے سوال پوچھا ہے کہ کیا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت مزید پانچ سال مودی حکومت کو برداشت کرے گی۔

    مضمون میں سابق بھارتی وزیراعظم جواہر لعل نہرو کے سیکولر نظریات اور نریندر مودی کے نظریات سے موازنا بھی کیا گیا ہے۔

    میگزین میں مودی کے بطور وزیراعلیٰ گجرات میں ہونے والے فسادات کا تذکرہ بھی کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں ان دنوں لوک سبھا انتخابات کا عمل جاری ہے، ایسے موقع پر میگزین کے متنازع ٹائٹل نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے۔

    سوشل میڈیا پر اس عنوان پر تنقید کی گئی ہے تو اس کی حمایت میں بھی بہت سے لوگوں نے اطہار خیال ہے۔

    اسی شمارے کے ایک اور مضمون میں مودی کی اب تک کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں اقتصادی اصلاحات کے لیے بھارت کی بہترین امید قرار دیا گیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان دنیا کے 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل

    وزیراعظم عمران خان دنیا کے 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل

    واشنگٹن: ٹائم میگزین نے 2019 کے بااثر ترین شخصیات کی فہرست جاری کردی، وزیراعظم عمران خان دنیا کے 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مشہور امریکی میگزین نے سال 2019 کی بااثر افراد کی فہرست جاری کی ہے جس میں وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر کئی شخصیات کے نام شامل ہیں۔

    ٹائم میگزین نے عمران خان کے بارے میں لکھا ہے کہ پاکستان مشکل دور سے گزر رہا ہے اور ایسے حالات میں ملک کی باگ ڈور ایک ایسے شخص کے پاس ہے جس کی حیثیت ایک راک اسٹار جیسی ہے، پاکستان کی بڑی تعداد پر امید ہے کہ عمران خان ملک کو بحران سے نکالیں گے۔

    ٹائم میگزین کی فہرست میں نیوزی لینڈ میں سانحہ کرائسٹ چرچ دہشت گردی کے بعد معاملے پر ردعمل دینے پر عالمی سطح پر داد وصول کرنے والی نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کا نام بھی شامل ہے۔

    فہرست میں ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، چینی صدر ژی جن پنگ، پوپ فرانسس، مشل اوباما، مکیش امبانی، مارک زکربرگ کے نام بھی شامل ہیں۔

    ٹائم میگزین کی فہرست میں کھیلوں کی شخصیات میں مصری فٹبالر محمد صالح، گالفر ٹائیگر ووڈ، باسکٹ بال اسٹار لیبرون جیمز کے نام بھی شامل ہیں۔

    متحدہ عرب کی ریاست ابوظبی کے ولی عہد محمد بن زائد النہیان کا نام بھی 100 بااثر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہے۔

  • سعودی صحافی جمال خاشقجی سال 2018 کی اہم ترین شخصیت قرار

    سعودی صحافی جمال خاشقجی سال 2018 کی اہم ترین شخصیت قرار

    نیویارک: استنبول میں قتل کیے جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سال 2018 کی اہم ترین شخصیت قرار دے دیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیویارک کے ٹائم میگزین نے استنبول میں 2 اکتوبر کو قتل کیے جانے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی کو سال 2018 کی اہم ترین شخصیت قرار دے دیا ہے۔

    ٹائم میگزین میں جاری کردہ فہرست میں جمال خاشقجی کے ساتھ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ، روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور برطانوی شہزادی میگھن مرکل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سخت ناقد تھے اور اپنے کالمز میں ان پر یمن جنگ کے حوالے سے سخت تنقید کرتے تھے، خاشقجی کو سعودی ولی عہد کے کہنے پر بھی قتل کرنے کا الزام ہے۔

    واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے اس موقع پر ان کی منگیتر باہر موجود تھیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد کے ایما پر کیا گیا تھا جبکہ خاشقجی کے مرنے سے قبل آخری الفاظ یہ تھے کہ ’میرا دم گھٹ رہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • دنیا کی سو بااثر شخصیات کی فہرست جاری: سعودی ولی عہد بھی شامل

    دنیا کی سو بااثر شخصیات کی فہرست جاری: سعودی ولی عہد بھی شامل

    نیویارک: امریکی میگزین ٹائم نے رواں سال کے سو بااثر افراد کی فہرست شایع کردی جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھی سعودی عرب میں شان دار اصلاحات کے سبب جگہ حاصل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹائم میگزین نے 2018 کے لیے شائع کردہ مؤثر ترین افراد کی فہرست میں سعودی ولی عہد کے علاوہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، چینی صدر شی جن پنگ، فرانسیسی صدر امانوئل میکرون، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، شمالی کوریا سپریم لیڈر کم جونگ اُن اور بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو بھی شامل کرلیا ہے۔

    ٹائم میگزین نے زندگی کے مختلف شعبوں میں مختلف طریقوں سے معاشرے پر اثرانداز ہونے والے افراد کو منتخب کیا ہے۔ اس بار اس فہرست میں لندن کے میئر صادق خان نے بھی جگہ حاصل کرلی ہے۔ صادق خان پہلے مسلمان ہیں جنہیں لندن کے میئر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔

    رواں سال فہرست میں جگہ پانے والوں میں برطانوی شاہی خاندان کے شہزادہ ہیری اور ان کی منگیتر میگھان مارکل بھی شامل ہیں۔ پاکستانی نژاد امریکی کامیڈین کمیل نانجیانی نے بھی فہرست تک رسائی حاصل کی ہے جن کا پروفائل لکھتے ہوئے ایمی ایوارڈ ونر اسکرین رائٹر جوڈی اپاٹو نے انھیں کامیڈی کی ایک ایسی آواز قرار دیا ہے جس کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔

    ملالہ یوسفزئی دوسری بار دنیا کی 100بااثر شخصیات میں شامل

    اس فہرست میں بالی ووڈ کی خوب صورت اداکارہ دیپکا پڈوکون بھی شامل ہوگئی ہیں جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ نہ صرف انڈیا کی بلکہ پوری دنیا کی نمائندگی کرتی ہیں ۔ انڈین کرکٹ کے سپر اسٹار ورات کوہلی نے بھی اس بار مؤثر ترین فرد ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

    ٹینس کے لیجنڈ راجر فیڈرر، ناسا کی خلا باز پیگی وٹسن، ہالی ووڈ سپر اسٹار نکول کڈمین، بارباڈوس کی مشہور کی گلوکارہ ریہانا فینٹی نے بھی دنیا کے سو بااثر افراد میں اپنا نام درج کرالیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • روس کا وائٹ ہاؤس پر قبضہ

    روس کا وائٹ ہاؤس پر قبضہ

    بین الاقوامی جریدے ٹائم میگزین کے حالیہ متنازعہ سرورق نے امریکی حکام میں تشویش کی لہر دوڑا دی جس میں روس کو وائٹ ہاؤس پر قبضہ یا برتری حاصل کرتا ہوا دکھایا گیا ہے۔

    ٹائم میگزین کے مذکورہ کور میں دکھایا گیا ہے کہ روسی دارالحکومت ماسکو میں موجود سینٹ باسلز کیتھڈرل وائٹ ہاؤس پر قبضہ کر رہا ہے۔

    میگزین نے اس کور کے ذریعے علامتی طور پر دکھانے کی کوشش کی ہے کہ وائٹ ہاؤس میں روس کی مداخلت اور اثر و رسوخ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    یہ کور ایسے وقت میں پیش کیا جارہا ہے جب چند دن قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومی کو ان کے عہدے سے برطرف کرچکے ہیں۔

    دراصل ایف بی آئی اس بارے میں تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا صدر ٹرمپ کی فتح میں روسی ایجنسیوں کا کوئی کردار تھا یا یہ صرف افواہیں ہیں۔

    سابق ڈائریکٹر جیمز کومی نے دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے انہیں روسی رابطوں سے متعلق تحقیقات روکنے کا کہا تھا جبکہ وائٹ ہاؤس نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ نے ایف بی آئی ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا

    مذکورہ ڈائریکٹر کی برطرفی ٹرمپ کی روسی سفارتکار سے ملاقات کے اگلے ہی دن عمل میں لائی گئی۔

    اب ٹائم کے حالیہ سرورق کے بعد امریکی حکام سخت پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں جو پہلے ہی تحقیقات کی زد میں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔