Tag: ٹائٹین آبدوز

  • ’’ٹائٹین آبدوز حادثے کے باوجود ٹائٹینک کو دیکھنے کی مہم جاری رہنی چاہیے!‘‘

    ’’ٹائٹین آبدوز حادثے کے باوجود ٹائٹینک کو دیکھنے کی مہم جاری رہنی چاہیے!‘‘

    ٹائٹین آبدوز میں ہلاک ہونے والے شخص کی بیٹی کا کہنا ہے کہ اس حادثے کے باوجود ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کی مہم جاری رکھنی چاہیے۔

    گہرے سمندر میں جانے کے شوقین پال ہنری نارجیولٹ ان چار افراد میں سے ایک تھے جو گزشتہ سال ’اوشین گیٹ‘ آبدوز پھٹنے سے المناک طور پر ہلاک ہوئے تھے۔ ٹائٹین آبدوز میں بیٹھ کر یہ تمام افراد ٹائی ٹینک کے ملبے کو قریب سے دیکھنے کے لیے گئے تھے۔

    تاہم ان کی بیٹی، سیڈونی نرجیولٹ کا خیال ہے کہ ان کے والد کی بدقسمتی کے باوجود ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے جانے کی مہم جاری رہنی چاہیے۔

    میڈیا سے بات کرتے ہوئے، 40 سالہ سڈونی نے بتایا کہ مذکورہ آبدوز بنانے والے اوشین گیٹ کمپنی سے کوئی بھی اس تباہ کن واقعے کے بعد ان کے پاس نہیں آیا۔

    انھوں نے کہا کہ وہ اس بات پر غصہ ہیں کہ کمپنی کی طرف سے کسی نے بھی والد کی موت پر اظہار ہمدردی کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا۔

    تاہم اپنے والد کی موت کے باوجود، سیڈونی کا خیال ہے کہ ٹائٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے مستقبل کی مہمات کو آگے بڑھنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال جون میں مشہور زمانہ جہاز ٹائیٹنک کے ملبے کا قریب سے نظارہ کرنے کے لیے ٹائٹین آبدوز میں چار افراد سوار ہو کر اس مہم جوئی پر نکلے تھے۔

    یہ آبدوز ایک دھماکے سے تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دھماکے کے چند دن بعد تباہ شدہ ٹائٹین کا ملبہ ساحل پر ملا جس میں بظاہر انسانی باقیات موجود تھیں۔

  • پچھلے سال تباہ ہونے والے ٹائٹین آبدوز کے حوالے سے حیرت انگیز انکشاف

    پچھلے سال تباہ ہونے والے ٹائٹین آبدوز کے حوالے سے حیرت انگیز انکشاف

    سال 2023 میں تباہ ہونے والے ٹائٹین آبدوز کے حوالے سے نیا انکشاف سامنے آیا ہے، اس آبدوز سے آنے والی آواز کے بارے میں نئی ویڈیو سامنے آئی ہے۔

    ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے کے لیے جانے والے ٹائٹین کی تباہی کی خبریں سامنے آنے کے بعد اس کی تلاش میں جانے والوں کو ’دستک یا دھماکے‘ کی طرح کی آواز سنائی دی تھی جس نے ان افراد کے اہلخانہ اور ریسکیو کرنے والوں کی امیدوں کو زندہ رکھا ہوا تھا۔

    تاہم تباہ شدہ ٹائٹن آبدوز سے آنے والی ’دھماکے‘ یا زور دار آواز کی حیقیت سامنے آئی ہے۔ اتوار 18 جون 2023 کو ٹائٹین کا رابطہ زمین سے منقطع ہوا اور اسکی تلاش کا آغاز کیا گیا تھا۔

    تلاش کے دوسرے دن اس طرح رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ 30 منٹ کے وقفوں سے سمندر کے نیچے گہرائی میں دھماکے کرنے والی آوازیں سنائی دی ہیں۔

    نئی دستاویزی فلم جو کہ پہلی بار سامنے آئی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ کھوکھلی آواز نے ماہرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی اور اس امید کو جنم دیا تھا کہ یہ شور کوئی سگنلز ہو سکتا ہے جو جہاز میں موجود پانچ آدمیوں کی طرف سے دیا جا رہا ہے۔

    بحریہ کے سابق آبدوز کپتان ریان رمسی نے دستاویزی فلم میں بتایا کہ یہ کسی کی جانب سے کوئی دستک ہوسکتی ہے، ان دستکوں کے درمیان ہم آہنگی کافی غیر معمولی ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے کوئی اس آواز کو بنا رہا ہے اور اسے دہرایا جانا واقعی غیر معمولی ہے۔

    20 جون کو رات 11.30 بجے کے قریب پہلی بار سمندر سے آنے والی آواز ریکارڈ کی گئی تھی، بعد ازاں اگلی صبح امریکی بحریہ نے تصدیق کی تھی کہ اس نے شور کا پتہ لگا لیا ہے۔ افسوسناک طور پر پراسرار دستک کی آواز سے پیدا ہونے والی امیدیں بعد میں دم توڑ گئی تھیں۔

    اس وقت کچھ ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی آوازیں آبدوز میں موجود لوگوں کی زندگی کا ثبوت نہیں ہوسکتیں جبکہ بہت سے لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ممکنہ طور پر یہ شور ’ملبہ‘ اور جہاز کے ’کاٹھ کباڑ‘ کی وجہ سے ہورہا تھا۔

    اب اس حوالے سے نئی دستاویزی فلم جون میں سانحہ کو ایک سال مکمل ہونے پر ریلیز کی جائے گی، جس میں کروڑوں ڈالر کے سرچ آپریشن اور آنے والی آوازوں کے بارے میں بھی بتایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے جانے والی ٹائٹین آبدوز میں پانچ افراد سوار تھے جن میں برطانوی ارب پتی ایڈونچرر ہمیش ہارڈنگ اور شہزادہ داؤد اور ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان بھی شامل تھے۔