Tag: ٹائپ رائٹر

  • کراچی کا وہ مقام جہاں ٹائپ رائٹر کے بغیر کام ادھورے ہیں

    کراچی کا وہ مقام جہاں ٹائپ رائٹر کے بغیر کام ادھورے ہیں

    جدید دور میں جہاں کمپیوٹر اور اسمارٹ فونز ہر گھر اور ہر شخص کی ضرورت بن گئے ہیں، وہیں پاکستان میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں آج بھی پرانے ٹائپ رائٹر استعمال ہوتے ہیں۔

    کراچی کی سٹی کورٹ وہ جگہ ہے جہاں آج بھی زیادہ تر کام ٹائپ رائٹر کی مدد سے انجام دیے جاتے ہیں۔

    یہاں کام کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ کچھ دستاویزات فوری طور پر درکار ہوتے ہیں جن کے لیے ٹائپ رائٹر درکار ہوتے ہیں۔

    سنہ 1868 میں ایجاد ہونے والی یہ مشین کراچی کی عدالتوں کا آج بھی ضروری حصہ ہے۔

  • لومڑی اور کتّے کی مدد سے”ٹائپنگ” میں مہارت حاصل کیجیے!

    لومڑی اور کتّے کی مدد سے”ٹائپنگ” میں مہارت حاصل کیجیے!

    The quick brown fox jumps over the lazy dog

    یہ جملہ نہ تو بھوری رنگت والی پھرتیلی لومڑی کی تعریف میں لکھا گیا ہے اور نہ ہی اس سے کسی کتے کی سستی بیان کرنا مقصود ہے۔

    یہ وہ جملہ ہے جو "ٹائپ رائٹر” یا "کی بورڈ” پر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو انگریزی حروف سے متعلق پہچان کے ابتدائی اسباق کی تکمیل کے بعد ٹائپ کرنے کو دیا جاتا ہے۔

    یہی وہ جملہ ہے جس کی مسلسل مشق سے ٹائپنگ سیکھنے والا "کی بورڈ” پر گویا مکمل "کمانڈ” حاصل کرسکتا ہے۔

    غور کیجیے تو معلوم ہو گا کہ مذکورہ جملے میں انگریزی زبان کے تمام حروف موجود ہیں جن سے آپ کی انگلیاں خوب واقف ہو جائیں تو تیز رفتاری سے ٹائپنگ کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔

    کی بورڈ کی مقبول ترتیب جو ہم معتدد مواقعوں میں استعمال کرتے ہیں کیورٹی کہلاتی ہے جو کہ پہلے پانچ حروف کو کی بورڈ کے اوپر والے بائیں کونے میں جوڑ کر بنائی گئی ہے۔

    "کی بورڈ” سے جڑے اس جملے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کسی باقاعدہ سوچ کا نتیجہ نہیں بلکہ ٹائپ رائٹر مشین پر ابتدائی تجربات کے بعد کی جانے والی اختراع ہے جو نہایت مفید اور کارآمد ثابت ہوئی۔

  • ٹائپ رائٹر سے منفرد فن پارے تیار کرنے والا بھارتی مصور

    ٹائپ رائٹر سے منفرد فن پارے تیار کرنے والا بھارتی مصور

     دنیا کے جانے مانے مصوروں نے اپنے اپنے انداز ا میں اپنے فن  کا مظاہرہ کیا، لیکن ایک بھارتی شہری ایسا بھی ہے جو فن پاروں کی تخلیق کے لیے برش، پینسل یا پینٹ کا نہیں، بلکہ پرانے زمانے میں استعمال ہونے والے ٹائپ رائٹر کا استعمال کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ممبئی کے رہائشی 72 سالہ چندرا کانت بھیدی ٹائپ رائٹر سے اداکاروں، مذہبی رہنماؤں، سیاسی شخصیات، کھلاڑیوں اور کارٹونوں کے ایسے فن پارے تیار کرتے ہیں کہ دیکھنے والا حیران رہ جائے۔

    بھارتی شہری چندرا کانت بھیدی نے گذشتہ 50 برس کے دوران اپنے انوکھے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائپ رائٹر کی مدد سے 150 سے زائد تصویریں بناچکے ہیں۔

    منفرد فن پارے تیار کرنے والے چندرا کانت نے غیر ملکی نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ’میں اب تک اندرا گاندھی، چارلی چیپلن، جواہر لعل نہرو سمیت کئی شخصیات کے فن پارے تیار کرچکا ہوں، مصوری میرا شوق اور مشلغہ ہے۔‘

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چندرا کانت اب تک اپنے منفرد فن پاروں کی  12 ایگزیبیشنز کا انعقاد کرچکے ہیں۔

    چندرا کانت کا کہنا ہے کہ میں بچپن میں آرٹ اسکول میں داخلہ لینا چاہتا تھا لیکن میرے والدین اخراجات برداشت نہیں کرسکتے تھے، لہٰذا مجھے اسٹینوگرافی کی تربیت دلوائی گئی، پھر میں نے اسی تربیت کو اپنے فن کے اظہار کا ذریعہ بنا لیا۔