Tag: ٹائیفائیڈ

  • ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں 2 دن کا مزید اضافہ

    ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں 2 دن کا مزید اضافہ

    لاہور: وزیر صحت پنجاب کی ہدایت پر ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں 2 دن کا مزید اضافہ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن محمد عثمان نے ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم میں دو دن کے اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

    کیپٹن عثمان کا کہنا ہے کہ یکم فروری سے جاری مہم میں محروم رہ جانے والے بچوں کے لیے 2 دن کی توسع کی گئی ہے، اس وقت 12 اضلاع کے شہری علاقوں میں ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکوں کی مہم جاری ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر کے مطابق اب تک 1 کروڑ 12 لاکھ 85 ہزار سے زائد بچوں کو ٹیکے لگ چکے ہیں، جب کہ 9 لاکھ بچے مہم کے پہلے 15 روز میں مختلف وجوہ سے محروم رہ گئے۔

    انھوں نے کہا ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکہ جات مہم کے دوران بہترین نتائج حاصل ہوئے ہیں، والدین سے گزارش ہے کہ 12 اضلاع میں رہ جانے والے بچوں کو ہر صورت میں حفاظتی ٹیکے لگوا لیں۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر کا کہنا تھا کہ رہ جانے والے 12 اضلاع میں 9 ماہ سے بڑے بچوں کے لیے ٹائیفائیڈ حفاظتی ٹیکوں کا واحد موقع ہے۔

  • ٹائیفائیڈ کی وبا، امریکا نے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی

    ٹائیفائیڈ کی وبا، امریکا نے ٹریول ایڈوائزری جاری کردی

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی وبا پھیلنے پر ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی اور وبا کے خاتمے کے لیے مدد کی بھی پیش کش کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ٹریول ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے پاکستان کا سفر کرنے والوں کے لیے ٹائیفائیڈ کی ویکسی نیشن لازمی قرار دے دی۔ واشنگٹن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹائیفائیڈ بخار خطرنک حد تک پھیل چکا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹائیفائیڈ کی وبا کا آغاز حیدر آباد سے ہوا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کو وبا پر قابو پانے کے لیے مدد کی بھی پیش کش کی ہے تاہم انہیں اس معاملے پر شدید تشویش ہے، ٹائیفائیڈ کی وبا سب سے زیادہ کراچی اور اندرون سندھ میں ہے۔

    سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کردی گئی

    جبکہ پاکستان ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کے لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے، اور ویکسین کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ ملک میں پہلی انسداد ٹائیفائیڈ مہم جاری ہے، جو 30 نومبر تک جاری رہے گی، اس دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو انسداد ٹائیفائیڈ ویکسین دی جائے گی۔

    حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی ہے اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی جارہی ہے۔ صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے۔

  • سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کردی گئی

    سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کردی گئی

    کراچی: محکمہ صحت نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں 48لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین فراہم کی جاچکی ہے، 18 نومبر سے شروع ہونے والی یہ مہم 30نومبر تک جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے بھر  میں ایک کروڑ سے زائد بچوں کو ویکسین دینے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، یہ مہم 30 نومبر تک جاری رہے گی، والدین اور شہریوں کی جانب سے تعاون قابل تحسین ہے۔

    اتوار کی تعطیل کے دن بھی ٹائیفائیڈ ویکسین مہم جاری رہے گی، سرکاری وبلدیاتی صحت مراکز اور نجی اسپتالوں میں ویکسین فراہم کی جارہی ہے، انتظامیہ نے ٹائیفائیڈ جیسے موذی مرض کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک میں پہلی انسداد ٹائیفائیڈ مہم جاری ہے، جو 30 نومبر تک جاری رہے گی، اس دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو انسداد ٹائیفائیڈ ویکسین دی جائے گی۔

    حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی ہے اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی جارہی ہے۔ صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے۔

  • 4 برسوں میں کتنے لوگ ٹائیفائیڈ سے متاثر ہوئے، رپورٹ جاری

    4 برسوں میں کتنے لوگ ٹائیفائیڈ سے متاثر ہوئے، رپورٹ جاری

    کراچی: گزشتہ 4 برسوں میں ٹائیفائیڈ بخار سے متاثر ہونے والوں کے اعداد و شمار محکمہ صحت نے جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نومبر 2016 سے سندھ بھر کے 23 اضلاع میں ٹائیفائیڈ کے 19 ہزار 506 کیس رپورٹ ہوئے، کراچی سے 14 ہزار 509، جب کہ حیدر آباد سے 3 ہزار 6 سو 39 ٹائیفائڈ بخار کے کیس سامنے آئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹریا سے بھی چار برسوں میں 13 ہزار 727 شہری شکار ہوئے، کراچی میں 9 ہزار 726، جب کہ حیدرآباد میں 2 ہزار 8 سو 79 افراد مزاحمتی ٹائیفائیڈ بخار سے متاثر ہوئے۔

    تفصیلی رپورٹ کے مطابق ٹنڈو آلہ یار سے 21 ٹائیفائیڈ بخار کے کیس سامنے آئے جن میں سے 15 مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹریا کے کیس تھے، بدین سے 130 جن میں سے 94 مزاحمتی ٹائیفائیڈ کیس تھے، دادو سے 39 جن میں 31 مزاحمتی ٹائیفائیڈ، کشمور سے 53 جن میں سے 49 مزاحمتی، گھوٹکی سے 45 جن میں 40 مزاحمتی، میرپور خاص سے 3 سو 34 جن میں 2 سو 76 مزاحمتی، سکھر سے 84 جن میں 70 مزاحمتی، تھر پار کر سے 23 جن میں 15 مزاحمتی ٹائیفائیڈ کیس تھے۔

    سانگھڑ سے 128 جن میں سے 110 مزاحمتی، نوشہروفیروز سے 46 جن میں 35 مزاحمتی، شکار پور سے 40 جن میں 38 مزاحمتی، ٹنڈو محمد خان سے 2 مزاحمتی، جامشورو سے 224 جن میں 187 مزاحمتی، عمر کوٹ سے 6 جن میں 5 مزاحمتی، جیکب آباد سے 13 جن میں 12 مزاحمتی، شہید بے نظیر آباد سے 17 جن میں 14 مزاحمتی، لاڑکانہ سے 64 جن میں 55 مزاحمتی، سجاول سے 9 جن میں 5 مزاحمتی، مٹیاری سے 4 جن میں 3 مزاحمتی، ٹھٹھہ میں 14 جن میں 13 مزاحمتی، خیر پور سے 62 جن میں سے 53 مزاحمتی ٹائیفائیڈ بیکٹریا کے کیس تھے۔

    ادھر محکمہ صحت نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں ایک کروڑ بچوں کی ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن کی جائے گی، 2 دن میں 18 لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن کی جا چکی ہے، 462 یوسیز میں ایک کروڑ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کی جائے گی، کراچی کے 192 یونین کونسلز میں ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن جاری ہے، ویکسی نیشن کی مہم سندھ بھر میں 30 نومبر تک جاری رہے گی۔

  • ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسی نیشن مہم جاری رکھنے کا اعلان

    ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسی نیشن مہم جاری رکھنے کا اعلان

    کراچی: کمشنر کراچی افتخارشالوانی نے شہر بھر میں بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسی نیشن جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہم میں رکاوٹ ڈالنے والوں اورگمراہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے شہر قائد میں پھیلی ٹائیفائیڈ کی وبا اور بڑھتے ہوئے کیسز میں کمی لانے کے لیے 13 روزہ ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی ویکسی نیشن مہم شروع کررکھی ہے۔

    مہم کے دوران کراچی میں 9 ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے 47لاکھ بچوں کو ٹائیفائیڈسے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائے جارہے ہیں۔

    https://twitter.com/Hina91967687/status/1196767158509940737

    شہر کے مختلف اسکولوں میں ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن سے بچوں کی حالت غیر ہونے کی اطلاعات پر شہریوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی جس کے بعد بعض پرائیویٹ اسکولز نے حکومتی یقین دہانی تک ویکسی نیشن کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔

    مہم کے حوالے سے بچوں، والدین اور اساتذہ کی شکایات اور ان کی فکر مندی پر کمشنرکراچی کی زیرصدارت ایک اہم اجلاس ہوا جس میں صحت کےعالمی ماہرین اور محکمہ صحت کےڈاکٹرز نے ٹائیفائیڈویکسی نیشن پر بریفنگ دی۔

    جس کے بعد کمشنرکراچی افتخارشالوانی نے اعلان کیا کہ ٹائیفائیڈویکسی نیشن مہم جاری رہےگی اور جواسکول والدین کوگمراہ کریں گے یا رکاوٹ بنیں گےان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

    کمشنرافتخار شالوانی نے کہا کہ ٹائیفائیڈویکسینز بچوں کے لئے محفوظ ہے اور والدین سے اپیل ہے کہ وہ بچوں کی ویکسی نیشن کراوئیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے بھی کہا ہے کہ ٹائیفائیڈبچوں کیلئےخطرہ ہےاور بچوں کواس سے بچائیں۔

    https://twitter.com/Umer_Vlogger/status/1196768188555563008

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر صارفین ویکسی نیشن کو لے کر تذبذب کا شکار ہیں، بعض صارفین گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے کو لے کر پریشان ہیں تو کوئی مہم کے حق اور اس سے آگاہی میں حصہ ملا رہا ہے۔

  • ایک کروڑ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین دینے جا رہے ہیں،  ظفر مرزا

    ایک کروڑ بچوں کو ٹائیفائیڈ ویکسین دینے جا رہے ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا  کا کہنا ہے کہ  پاکستان دنیا میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی نئی ویکسین متعارف کروانے والا پہلا ملک بن گیا، ٹائیفائیڈ میں اضافے کے باعث ویکسین کے استعمال کا فیصلہ کیا، ایک کروڑ بچوں کو ویکسین دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق  وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹائیفائیڈ میں اضافے کے باعث ویکسین کے استعمال کا فیصلہ کیا، مہم کے دوران ایک کروڑ بچوں کو ویکسین دینی ہے ، پاکستان دنیا میں ٹائیفائیڈ سے بچاؤ کی نئی ویکسین متعارف کروانے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے اقدام میں ٹائیفائیڈ شامل نہیں، کوشش کررہے ہیں کہ ٹائیفائیڈ کی ویکسین کو معمول کا حصہ بنالیا جائے،  عام طور پر ویکسین 5 سال تک بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاتی ہے، عالمی اداروں کی مشاورت سے 5 سال کی بعد کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ  عالمی طور پر صحت کے حوالے سے ایک بڑا چیلنج درپیش ہے، عالمی طور پر اینٹی بائیوٹک غیر مؤثر ہوتی جارہی ہیں، جن بیماریوں کے خلاف اینٹی بائیوٹک غیر مؤثر ہو رہی ہے، ان میں ٹائیفائیڈ شامل ہے، عالمی ادارہ صحت کی طرف سے تصدیق شدہ یہ ویکسین جنوبی سندھ میں حفاظتی ٹیکوں کی دو ہفتوں پر مشتمل مہم میں استعمال کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹائیفائیڈ کے مریضوں پر پرانی ویکسین اثر انداز نہیں ہورہی تھی، اس لئے نئی ویکسین متعارف کروائی گئی، گندے پانی اور ناقص صفائی کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں، ٹائیفائیڈ گندے پانی کی وجہ سے پھیلتا ہے، اس حوالے سے توجہ دینے کی ضرورت ہے، ڈاکٹروں کی جانب سے اینٹی بائیوٹک تجویز کرنے میں احتیاط کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈیڑھ لاکھ سے زائد بچوں کو ٹائیفائیڈ کے ٹیکے لگیں گے

    خیال رہے ملک میں پہلی انسداد ٹائیفائڈ مہم کا آغاز آج سے ہورہا ہے ، مہم 30 نومبر تک جاری رہے گی، اس کے دوران 9 ماہ سے 15 سال تک کے بچوں کو انسداد ٹائیفائیڈ ویکسین دی جائے گی۔

    حکومتِ پاکستان نے یہ نئی ویکسین ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے ذریعے منظور کروائی ہے اور یہ ویکسین صوبہ سندھ میں دو ہفتوں کی حفاظتی ٹیکوں کی مہم کے دوران استعمال کی جائے گی کیونکہ صوبہ سندھ میں 2017 کے بعد سے اب تک ٹائیفائیڈ کے 10,000 کیسز درج کیے گئے۔

  • سندھ میں ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع کرنے کا فیصلہ

    سندھ میں ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع ہوگی، ویکسی نیشن مہم سے پہلے سوشل موبلائزیشن ہفتہ منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ کے خلاف ویکسین مہم اگلے ماہ شروع ہوگی، بیماریوں سے بچنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ویکسین مہم کراچی سے شروع کی جائے گی، ویکسی نیشن مہم سے پہلے سوشل موبلائزیشن ہفتہ منایا جائے گا۔ مخصوص علاقوں میں کلورین کی ٹیبلٹ بھی تقسیم کی جائیں گی۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ بیماریوں سے بچنے کے لیے عوام پانی ابال کر استعمال کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ چند دنوں میں سندھ میں مہلک ٹائیفائیڈ کی وبا پھیل گئی تھی جس سے کچھ ہلاکتیں بھی سامنے آئیں۔ ٹائیفائیڈ کے سب سے زیادہ کیسز کراچی میں رجسٹرڈ ہوئے جو صوبے بھر کے 69 فیصد تھے۔

    کراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں 8 ہزار سے زیادہ ٹائیفائیڈ کے مریض مختلف اسپتالوں میں داخل کیے گئے۔

    طبی ماہرین کے مطابق غیر تربیت یافتہ اور عطائی ڈاکٹروں کی جانب سے تفویض کردہ اینٹی بائیوٹک ادویات کا زیادہ استعمال بھی ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ پھیلنے کی بڑی وجہ بنا۔

  • سندھ میں مہلک ٹائیفائیڈ کی وبا بے قابو، چار مریض زندگی کی بازی ہار گئے

    سندھ میں مہلک ٹائیفائیڈ کی وبا بے قابو، چار مریض زندگی کی بازی ہار گئے

    کراچی: سندھ میں ’سپر بگ ٹائیفائیڈ‘ کی وبا شدت اختیار کرگئی جس کی وجہ سے مزید چار افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

    محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ’ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ‘ کا پہلا کیس نومبر 2016 میں حیدرآباد سے سامنے آیا تھا تاہم اب یہ وائرس پورے صوبے میں پھیل چکا جبکہ کراچی سے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اعلامیے کے مطابق ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ بچوں اورمعمر افرادکو زیادہ متاثر کر رہا ہے، مہلک بیماری گندےپانی، آلودہ کھانے کے استعمال کی وجہ سے سے پھیل رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی اورحیدرآباد میں ٹائی فائڈ پھیلنے کا سبب آلودہ پانی ہے: ڈاکٹرعذرا پیچوہو

    ایکس ڈی آرٹائیفائیڈکےسندھ میں8 ہزار سےزیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، مہلک بیماری کی وجہ سے 4 اموات ہوئیں۔

    سپر بگ ٹائیفائیڈ کی علامات                                              

    ٹائیفائیڈ سے متاثرہ شخص بخار کی بیماری میں مبتلا ہوتا ہے جس کے بعد اُس کے پیٹ اور سر میں شدید درد اور مسلسل قے (الٹیوں) جبکہ بھوک نہ لگنے کی شکایت ہوتی ہے۔

    ماہرین کا مشورہ

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈپرتھرڈجنریشن اینٹی بائیوٹکس ادویات کا اثر نہیں ہوتا، عوام ازخود دواؤں کے استعمال سےپرہیز کرے اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرے۔

    یہ اطلاعات بھی سامنے آئیں ہیں کہ ’ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ‘ کے نام سے جانی جانے والی مہلک بیماری سے متاثرہ مریض برطانیہ اور امریکا میں بھی موجود ہیں۔ پاکستان سے امریکا اور برطانیہ واپس جانے والوں میں ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ تشخیص کیا جارہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آبی آلودگی سے دنیا بھر کی آبادی طبی خطرات کا شکار

    ایک ماہ قبل امریکی حکام نے اپنے شہریوں کو مہلک بیماری سے متعلق سفری وارننگ جاری کی تھی جس کے مطابق تمام شہریوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ متاثرہ علاقے سفر کرنے سے گریز کریں یا انتہائی مجبوری کی حالت میں بہت زیادہ احتیاط کریں۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے ساتھ مل کر ماہرین نے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا تاکہ بیماری پر فوری قابو پایا جاسکے۔