Tag: ٹائی ٹینک

  • ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ، ایک اور ٹیم سمندر کی تہہ میں روانہ

    ٹائی ٹینک جہاز کا ملبہ، ایک اور ٹیم سمندر کی تہہ میں روانہ

    12جولائی کو امیجنگ ماہرین، سائنس دانوں اور مورخین کی ایک اور ٹیم ٹائی ٹینک کے تباہ ہونے والے جہاز کے ملبے کی فوٹو گرافی کے لئے روانہ ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیم کی روانگی کا مقصداب تک کا سب سے تفصیلی فوٹوگرافی کا ریکارڈ حاصل کرنا ہے، یہ ٹیم جہاز کے ڈوبنے کے بارے میں نئی معلومات حاصل کرنے کے لیے جہاز کے ہر کونے کو اسکین کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گی۔

    پچھلے سال پیش آنے والے اوشین گیٹ سانحے کے بعد یہ پہلی ٹیم ہے جو روانہ ہوئی ہے، اوشین گیٹ سانحے میں مرنے والوں اور 1500 مسافروں اور عملے کے لیے جو 1912 میں ٹائی ٹینک جہاز کے ساتھ ڈوب گئے تھے، آنے والے دنوں میں سمندر میں ایک مشترکہ یادگاری تقریب منعقد کی جائے گی۔

    یہ نئی مہم اٹلانٹا، جارجیا میں مقیم آر ایم ایس ٹائی ٹینک انکارپوریٹڈ نامی امریکی کمپنی کی جانب سے انجام دی جارہی ہے، جس کے پاس ٹائی ٹینک سے اشیاء نکالنے کے حقوق موجود ہیں اور جس نے آج تک جہاز کے ملبے سے تقریباً 5500 اشیاء نکالی ہیں۔

    کمپنی کے مطابق تازہ ترین مہم خالصتاً ایک جائزہ مشن ہے۔ جس میں دو روبوٹک گاڑیاں لاکھوں ہائی ریزولوشن تصاویر لینے اور تمام ملبے کا تھری ڈی ماڈل بنانے کے لیے سمندر میں جائیں گی۔

    دنیا میں زیادہ تر افراد 15 اپریل 1912 کی رات کو مشہور جہاز ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی کہانی اور اس کے کینیڈا کے مشرق میں واقع ایک برفانی تودے سے ٹکرانے سے واقف ہیں۔

    112 سال بعد ایک اور ٹائی ٹینک ڈوب گیا، ویڈیو دیکھیں

    اگرچہ 1985 میں دریافت ہونے کے بعد سے ملبے کی جگہ کا متعدد بار جائزہ لیا جاچکا ہے، لیکن اب بھی ایسا نہیں ہے جسے حتمی نقشہ قرار دیا جا سکے۔ حالانکہ ٹوٹے ہوئے جہاز کے کمان اور سخت حصوں کے متعلق اچھی معلومات حاصل کرلی گئی ہیں، مگر جہاز کے آس پاس ملبے کے وسیع علاقے ہیں جن کا صرف سرسری معائنہ کیا جاسکا ہے۔

  • 112 سال بعد ایک اور ٹائی ٹینک ڈوب گیا، ویڈیو دیکھیں

    112 سال بعد ایک اور ٹائی ٹینک ڈوب گیا، ویڈیو دیکھیں

    ایک صدی قبل 1912 میں بحیرہ اوقیانوس میں اپنے دور کا سب سے عظیم الشان اور پرتعیش بحری جہاز اپنے پہلے سفر پر ڈوب گیا اور اب 112 سال بعد ایک اور ٹائی ٹینک ڈوبا ہے۔

    آج سے 112 سال قبل 15 اپریل 1912 کو امریکی وہائٹ اسٹار لائن کمپنی کا تیار کردہ دیوہیکل بحری جہاز، ٹائی ٹینک جس کے بارے میں اس کے مالک، سرمایہ کار جے پی مورگن نے یہ کامیاب تشہیری مہم چلائی تھی کہ یہ کبھی نہ ڈوبنے والا جہاز ہے، وائے بدنصیبی اپنی منزل پر پہنچنے سے پہلے ہی بحراوقیانوس کی گہری و تاریک لہروں کی نذر ہو گیا۔

    یہ تاریخی جہاز بعد ازاں اتنا مشہور ہوا کہ اس پر مشہور ہالی ووڈ فلم بھی بنی، اس سے جڑی کہانیاں آج بھی زیر گردش ہیں جب کہ لوگ اس بارے میں اتنا متجسس ہیں کہ اب بھی ایڈونچر پسند لوگ اس کا ملبہ دیکھنے کے لیے آبدوزوں میں بیٹھ کر سمندر کی تہہ میں جاتے ہیں۔

    بہرحال ہم بات کر رہے ہیں ایک اور ٹائی ٹینک ڈوبنے کی، لیکن دل تھام کر بیٹھ جائیں کیونکہ یہ کوئی سینکڑوں مسافروں سے بھرا جہاں نہیں بلکہ امریکا میں ہوئی ایک کشتی مقابلے میں ٹائی ٹینک کی طرح بنائی جانے والی ایک چھوٹی کشتی کے ڈوبنے کا دلچسپ واقعہ ہے۔

    امریکی ریاست فلوریڈا  میں گزشتہ دنوں 33 ویں سالانہ فیسٹیول میں پلائی ووڈ اور ڈکٹ ٹیپ کی چھوٹی کشتیوں کا مقابلہ ہوا جس میں شرکا نے ٹیپ اور لکڑی سے بنائی گئی چھوٹی کشتیوں کے ذریعے مقابلے میں حصہ لیا۔

    اس مقابلے میں جہاں کئی منفرد قدیم اور جدید ڈیزائن کی کشتیاں شامل تھیں وہیں شہرہ آفاق ٹائی ٹینک کے ماڈل کی کشتی بھی شامل تھی تاہم اس کا انجام بھی اصل ٹائی ٹینک جیسا ہی ہوا۔

    ٹائی ٹینک نامی کشتی تیکنیکی خرابی کی وجہ سے ڈوب گئی جب کہ وہاں موجود لوگوں نے اس کی بناوٹ کو ناقص قرار دیا۔ تاہم اس کا سوار پریشان ہونے کے بجائے اپنی کشتی کو ڈوبتے دیکھ کر وہاں سے تیرتا ہوا واپس چلا گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by USA TODAY Sports (@usatodaysports)

    تاہم صرف ٹائی ٹینک نہیں بلکہ مقابلے میں شریک اکثر کشتیاں جن کی بناوٹ خوبصورت اور منفرد تھی وہ بھی کراس لائن تک نہ پہنچ سکیں اور پہلے ہی ہمت ہار کر ڈوب گئیں، صرف چند ایک نے ہی مقابلے کے خاتمے کے نشان تک سفر کیا۔

    یہ دلچسپ مقابلہ دیکھنے کیے فلوریڈا کے ساحل پر لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی جو اس کو دیکھ کر بہت محظوظ ہوئی۔

  • فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے معروف اداکار چل بسے

    فلم ’ٹائی ٹینک‘ کے معروف اداکار چل بسے

    دنیا بھر میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی مشہور فلم ”ٹائی ٹینک‘ کے کیپٹن ایڈورڈ اسمتھ اور فلم لارڈ آف دی رنگز کے King Théoden انتقال کرگئے۔

    شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک میں جرات، بہادری اور بحری اصول کے مطابق مسافروں کو بچا کر خود کو سمندر کی بے رحم موجوں کے حوالے کرنے پر کیپٹن ایڈورڈ اسمتھ کا کردار ادا کرنے والے برنارڈ ہل حال ہی میں برطانوی ٹی وی اسکرین پر جلوہ گر ہوئے تھے۔

    ’ٹائی ٹینک‘ میں ہیروئن کو بچانے والا تختہ لاکھوں ڈالرز میں نیلام

    انکا ایک ڈرامہ آج نشر ہونے والا تھا۔ ساتھی اداکاروں نے برنارڈ ہل کی موت پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • ’ٹائی ٹینک‘ میں ہیروئن کو بچانے والا تختہ لاکھوں ڈالرز میں نیلام

    ’ٹائی ٹینک‘ میں ہیروئن کو بچانے والا تختہ لاکھوں ڈالرز میں نیلام

    شہرہ آفاق فلم ’ٹائی ٹینک‘میں کیٹ ونسلیٹ کے ساتھ ساتھ انھیں ڈوبنے سے بچانے والے تختے کا بھی بڑا چرچہ رہا تھا۔

    1997 میں ریلیز ہونے والی فلم کے بعد اس بات پر کافی بحث بھی چھڑی رہی کہ لکڑی کا وہ تختہ جو روز (کیٹ وینسلیٹ) کو سمندر کے پانی میں ڈوبنے سے بچائے رکھتا ہے، کیا وہ جیک (لیونارڈو ڈی کیپریو) کا بوجھ برداشت کرنے سے قاصر تھا۔

    اس لکڑی کے تختے کو اب 7 لاکھ 18 ہزار 750 ڈالر میں نیلام کردیا گیا ہے۔ جہاز کے فرسٹ کلاس لاؤنج کے داخلی دروازے کے فریم سے یہ لکڑی کا تختہ نکالا گیا تھا۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ کیٹ ونسلیٹ کا فلم میں پہنا گیا لباس اس سے کہیں کم قیمت یعنی ایک لاکھ 25 ہزار ڈالرز میں نیلام ہوا۔

    فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ہیرو اور ہیروئین اس لکڑی کے تختے پر چڑھنے کی متعدد کوششیں کرتے ہیں، لیکن تختہ صرف ایک فرد کو ہی ڈوبنے سے بچا سکتا ہے۔ لہٰذا جیک اپنی محبوبہ روز کے لیے اس تختے کو چھوڑ دیتا ہے۔

    شائقین کو اعتراض تھا کہ ہیرو بھی لکڑی کے اس تختے پر چڑھ کر اپنی جان بچا سکتا تھا۔ 2022 میں ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے ان قیاس آرائیوں کو ختم کرنے کے لیے سائنسی بنیادوں پر ایک ٹیسٹ کیا تھا۔

    ڈائریکٹر نے بتایا کہ ہائپوتھرمیا ایکسپرٹ کی مدد سے لکڑی کے ٹکڑے کا فارنزک تجزیہ کیا گیا، کیٹ اور لیونارڈو ڈی کے ہم وزن مرد اور خاتون کا انتخاب کیا گیا اور انھیں برفیلے پانی میں چھوڑ دیا گیا، اس سے یہ بات سامنے آئی کہ تختہ صرف ایک فرد کا وزن برداشت کرسکتا تھا۔

  • ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے والی لاپتا آبدوز میں 2 پاکستانی بھی سوار تھے

    ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے والی لاپتا آبدوز میں 2 پاکستانی بھی سوار تھے

    سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے جانیوالی لاپتہ آبدوز میں پاکستان کے معروف بزنس مین اور ان کے بیٹے بھی سوار تھے۔

    ٹائی ٹینک دنیا کا مشہور ترین بحری جہاز تھا اسے تیار کرنے والوں کا کہنا تھا یہ کبھی ڈوب نہیں سکتا مگر یہ  اپنے پہلے ہی سفر پر یہ غرق ہوگیا تاہم لوگ اب بھی اسے دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔

    چھوٹی آبدوزیں اکثر لوگوں کو ٹائی ٹینک کے ملبے کو دکھانے لے جاتی ہیں، ایسی ہی سیاحوں کو لے جانے والی آبدوز بحر اوقیانوس میں لاپتا ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق اس آبدوز میں 5 افراد سوار تھے جس میں سے پاکستان کے معروف بزنس مین اور اینگرو پاکستان کے وائس چیئرمین شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سال کے بیٹے بھی شامل تھے۔

    سیاحوں کو ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلیے جانیوالی آبدوز لاپتہ

    واضح رہے کہ  امریکا اور کینیڈا کے حکام آبدوز کو ڈھونڈنے میں مصروف ہیں، آبدوز میں پانچ افراد موجود تھے۔

    آبدوز سے ٹائی ٹینک کے ملبے کا سفر فی کس لاکھوں ڈالرز کا ہوتا ہے اور عموماً اس تک رسائی 8 گھنٹوں میں ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق آبدوز میں صرف 96 گھنٹے کی آکسیجن کا ذخیرہ ہوتا ہے، آبدوز نے دو دن قبل ٹائی ٹینک کے ملبے سے جو سگنل بھیجا تھا وہ آخری ثابت ہوا۔

    آبدوز سیاحوں کو بحراوقیانوس کی 3 ہزار  8 سو میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے روانہ ہوئی تھی۔

  • ٹائی ٹینک کے ملبے کی حیران کن تصاویر جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں

    ٹائی ٹینک کے ملبے کی حیران کن تصاویر جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں

    بیسویں صدی کی ایک عظیم تخلیق بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے کی کچھ ناقابل یقین تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔

    یہ جہاز اپریل 1912 میں اپنے پہلے سفر پر برطانیہ سے امریکا جاتے ہوئے برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوبا تھا جس کے نتیجے میں ڈیڑھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    بحر اوقیانوس کی 3 ہزار 800 میٹر گہرائی میں موجود ٹائی ٹینک کا پہلی بار فل سائز ڈیجیٹل اسکین کیا گیا ہے اور اس کے لیے ڈیپ سی میپنگ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے۔

    اس سے پورے جہاز کی منفرد تھری ڈی تصاویر تیار ہوئیں اور ایسا لگتا ہے کہ اردگرد پانی موجود ہی نہیں۔

    ماہرین کو توقع ہے کہ اس ڈیجیٹل اسکین سے اس بات پر روشنی ڈالنے میں مدد ملے گی کہ آخر جہاز کے ساتھ ایسا کیا ہوا تھا جس کے باعث وہ ڈوب گیا۔

    ایک ماہر پارکس اسٹیفن سن نے بتایا کہ ابھی بھی اس حادثے کے حوالے سے ایسے متعدد سوالات موجود ہیں جن کے جواب معلوم نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ تھری ڈی ماڈل ٹائی ٹینک کے قیاسات سے ہٹ کر شواہد پر مبنی اصل کہانی سامنے لانے کی جانب پہلا قدم ہے۔

    ڈوبنے کے بعد اس جہاز کا ملبہ بھی ایک معمہ بن گیا تھا اور 7 دہائیوں سے زائد عرصے بعد 1985 میں اسے دریافت کیا گیا تھا۔

    مگر یہ جہاز اتنا بڑا ہے کہ کیمرے اس کی غیر واضح تصاویر ہی کھینچ پاتے ہیں اور پورے ملبے کو تو دکھانا ممکن ہی نہیں، البتہ نئی ٹیکنالوجی کی مدد سے پورے ملبے کو اسکین کر کے اس کا واضح نظارہ دکھایا گیا۔

    یہ جہاز 2 حصوں میں تقسیم ہو کر سمندر کی تہہ میں موجود ہے۔ سنہ 2022 کے موسم گرما میں ایک ڈیپ سی میپنگ کمپنی نے اس پروجیکٹ پر کام شروع کیا تھا۔

    اس مقصد کے لیے آبدوزوں کی مدد لی گئی جن کو ایک خصوصی جہاز میں سوار ماہرین نے کنٹرول کیا اور 200 گھنٹوں سے زائد وقت تک ملبے کی لمبائی اور چوڑائی کا سروے کیا گیا۔

    ماہرین نے جہاز کی ہر زاویے سے 7 لاکھ سے زیادہ تصاویر لیں اور پھر ان کی مدد سے تھری ڈی ماڈل تیار کیا۔

    ماہرین نے بتایا کہ لگ بھگ 4 ہزار میٹر گہرائی میں یہ کام کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں تھا جبکہ ہمیں کسی چیز کو چھونے کی اجازت بھی نہیں تھی کیونکہ اس سے ملبے کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک چیلنج یہ بھی تھا کہ جہاز کے ہر اسکوائر سینٹی میٹر کا نقشہ تیار کیا جائے۔

  • اواتار 2 کو کامیاب ہونے کیلئے کتنے ارب کمانے ہوں گے؟

    اواتار 2 کو کامیاب ہونے کیلئے کتنے ارب کمانے ہوں گے؟

    ہالی وڈ ڈائیریکٹر جیمز کیمرون کی فلم اواتار 2 مالی نقصان سے اس وقت بچ سکتی ہے جب یہ دنیا کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی تیسری یا چوتھی فلم بنے گی۔

    ٹائی ٹینک اور اواتار جیسی کامیاب فلموں کے ڈائریکٹر نے اپنے ایک انٹر ویو کے دوران بتایا کہ میں نے ڈزنی عہدیداران کو آگاہ کردیا ہے یہ فلمی تاریخ کی بدترین بزنس کیس ہے۔

    ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے بتایا کہ اواتار 2 بہت مہنگی فلم ہے، انٹرویو میں ان سے پوچھا گیا کہ مالی تقصان سے بچنے کیلئے اواتار 2 کو کتنا بزنس کرنا ہوگا، جس پر انکا کہنا تھا کہ اس کیلئے اس فلم کو سب سے زیادہ بزنس کرنے والی تیسری یا چوتھی فلم ہونا چاہیے، جس کے بعد ہم کہہ سکیں گے کہ کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    فلم سے منافع اسی وقت ممکن ہوگا جب اواتار 2 کا بزنس ایوینجرز اینڈ گیم سے زیادہ ہو جس نے دنیا بھر میں 2 ارب 70 کروڑ ڈالرز سے زیادہ بزنس کیا، 2 ارب ڈالرز سے کم بزنس کا مطلب مالی نقصان ہوگا۔

    2009 میں ریلیز ہونے والی اواتار دنیا میں سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم ہے جس نے 2 ارب 90 کروڑ ڈالرز کمائے، خیال رہے کہ اواتار 2 کو دنیا بھر میں 16 دسمبر کو ریلیز کیا جارہا ہے۔

  • کیا لیونارڈو کو ٹائی ٹینک فلم کے کردار کے لیے مسترد کردیا گیا تھا؟

    کیا لیونارڈو کو ٹائی ٹینک فلم کے کردار کے لیے مسترد کردیا گیا تھا؟

    سنہ 1997 میں ریلیز کی جانے والی ہالی ووڈ کی شہرہ آفاق فلم ٹائی ٹینک کے ہدایت کار نے انکشاف کیا ہے کہ فلم کے ہیرو لیونارڈو ڈی کیپریو آڈیشن کے دوران اپنا یہ کردار تقریباً کھو چکے تھے۔

    ہالی ووڈ کی تاریخ میں دوسری سب سے زیادہ کمانے والی فلم ٹائی ٹینک کو 14 اکیڈمی ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا جس میں سے اس نے 11 ایوارڈز جیتے۔

    حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران فلم کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے انکشاف کیا کہ فلم کے ہیرو لیونارڈو ڈی کیپریو جیک ڈاسن کے کردار سے تقریباً ہاتھ دھو چکے تھے۔

    جیمز کیمرون نے بتایا کہ آڈیشن کے لیے جب لیونارڈو کمرے میں داخل ہوئے تو ہم سب ان کی شخصیت سے سحر زدہ ہوگئے، میں نے کہا ٹھیک ہے دیکھتے ہیں کیٹ ونسلیٹ کے ساتھ تمہاری جوڑی کیسی لگتی ہے۔

    لیکن جیمز کے مطابق تب ہی لیونارڈو نے نخرے شروع کردیے۔ انہوں نے کہا کہ کیا مجھے پڑھ کر آڈیشن دینا ہوگا؟ میں نہیں پڑھنے والا۔

    جیمز نے کہا کہ میں نے ان سے ہاتھ ملایا اور کہا کہ آڈیشن پر آنے کے لیے شکریہ، جس پر لیونارڈو نے کہا کہ رکو، اگر میں اسے نہ پڑھوں تو کیا مجھے یہ کردار نہیں ملے گا؟

    جیمز کا کہنا تھا کہ اس وقت میں نے ان سے کہا، کہ یہ ایک بہت بڑے بجٹ کی فلم ہے اور میں اپنی زندگی کے اگلے 2 سال اس فلم کی شوٹنگ پر صرف کرنے والا ہوں، لہٰذا میں غلط کاسٹنگ کا فیصلہ کر کے کوئی درد سر مول نہیں لے سکتا۔

    انہوں نے لیونارڈو سے کہا کہ یا تو اسے پڑھو، یا پھر اس کردار کو بھول جاؤ۔

    اس پر لیونارڈو نے پڑھ کر آڈیشن دیا اور اس لازوال کردار کو حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 1912 میں برطانوی بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کے حادثے میں 15 سو سے زائد افراد کی موت ہوئی تھی اور یہ حالت امن میں کسی حادثے میں ہونے والی اموات کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

    اس پر بنائی گئی فلم ٹائی ٹینک ہالی ووڈ کی شہر آفاق فلموں میں سے ایک ہے۔

  • کیٹ ونسلیٹ زخمی ہو گئیں

    کیٹ ونسلیٹ زخمی ہو گئیں

    ہالی اداکارہ اور ٹائی ٹینک فلم کی ہیروئن کیٹ ونسلیٹ شوٹنگ کے دوران پھسل کر زخمی ہو گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیٹ ونسلیٹ لیجنڈری امریکی فوٹو جرنلسٹ لی ملر کی بائیو پک LEE کی شوٹنگ کے دوران کروشیا میں فلم سیٹ پر ٹانگ میں چوٹ لگنے کے بعد اسپتال پہنچ گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق فلم میں دوسری جنگ عظیم کے دوران ایک میگزین کے لیے کام کرنے والی امریکی فوٹو جرنلسٹ لی ملر کا کردار ادا کرنے والی 46 سالہ اداکارہ کیٹ ونسلیٹ کُپاری گاؤں میں فلم بندی کر رہی تھیں، کہ اس دوران وہ پھسل گئیں۔

    اداکارہ کے نمائندہ نے میڈیا کو بتایا کہ کیٹ پھسل گئیں تھیں جس پر انھیں پروڈکشن کے لیے ضروری احتیاطی اقدام کے طور پر اسپتال لے جایا گیا، اب وہ ٹھیک ہیں اور شیڈول کے مطابق اس ہفتے شوٹنگ کریں گی۔

    گرنے کے باعث کیٹ کی ٹانگ پر چوٹ آئی تھی جس کے بعد ڈاکٹرز نے انھیں ایک دو دن آرام کا مشورہ دیا۔

    اس فلم کے لیے کیٹ کے نام کا بہ طور ہیروئن اعلان 2020 میں کیا گیا تھا، لی ملر ووگ میگزین کے کور کی ماڈل تھیں، اس کے بعد وہ فوٹو جرنلسٹ بن گئیں، یہ فلم ان کی زندگی اور تجربات پر مبنی ہے، دوسری جنگ عظیم کے دوران انھوں نے فرنٹ لائن پر سفر کرتے ہوئے نازیوں کی بھیانک سچائیوں کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی تھی۔

    یہ فلم کتاب The Lives of Lee Miller سے اخذ کی گئی ہے، جسے لی کے بیٹے انٹونی پینروز نے لکھا ہے۔

  • کیا آپ 108 سال سے سمندر کی تہ میں پڑے ٹائی ٹینک کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    کیا آپ 108 سال سے سمندر کی تہ میں پڑے ٹائی ٹینک کو قریب سے دیکھنا چاہتے ہیں؟

    ایک صدی سے زائد عرصے سے سمندر کی تہ میں پڑے مشہور زمانہ بحری جہاز ٹائی ٹینک کی سیر کرنا اب ممکن ہو گیا ہے۔

    ٹائی ٹینک 14 اپریل 1912 کو شمالی بحر اوقیانوس میں ایک بڑے برفانی تودے سے ٹکرا کر برفیلے پانی میں غرق ہو گیا تھا، یہ اپنے پہلے سفر پر تھا اور اسے کبھی نہ ڈوبنے والا جہاز قرار دیا گیا تھا، آج یہ تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔

    اب یہ بحری جہاز ایک سو آٹھ سال سے شمالی بحر اوقیانوس میں 2.4 میل گہرائی میں پڑا ہوا ہے، سیاح اب اسے قریب سے دیکھ سکیں گے، کیوں کہ ایک ٹور کمپنی اوشین گیٹ ایکسپیڈیشنز اس بدقسمت بحری جہاز تک غوطہ لگا کر پہنچانے کا موقع فراہم کر رہی ہے۔

    یہ بدقسمت جہاز جب برفانی تودے سے ٹکرایا تھا تو اس پر ڈیڑھ ہزار مسافر سوار تھے، حادثے کی وجہ سے اس کے چھ واٹر پروف کمپارٹمنٹس کو نقصان پہنچا تھا اور صرف دو گھنٹوں میں یہ جہاز سطح آب سے زیر آب جا چکا تھا۔

    ٹور کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے تک لوگوں کو پہنچانے کے لیے آب دوز استعمال کی جائے گی جس میں 5 افراد سوار ہو سکیں گے، تاہم مستقبل قریب میں یہ سیاحت زیادہ عام ہو جائے گی۔

    وہ برفانی تودہ جس نے ٹائی ٹینک کو تباہ کیا، تصاویر منظرعام پر

    ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے 2021 میں 9 مسافر کینیڈا سے جائیں گے، یہ سفر نہایت مہنگا ثابت ہوگا، ہر مسافر کو 1 لاکھ 25 ہزار ڈالر ادا کرنے ہوں گے، اور انھیں آب دوز کے ذریعے 6 سے 8 گھنٹے تک تاریخی جہاز دیکھنے کا موقع ملے گا، جب کہ ایک وقت میں صرف 3 افراد غوطہ خوروں کے ساتھ اس مہماتی سفر کا حصہ بن سکیں گے۔

    کمپنی کی منصوبہ بندی کے مطابق ہر سال مئی سے ستمبر تک یہ سفر کیا جائے گا، 36 افراد پہلے ہی 6 مہمات کے لیے اپنی نشستیں بک کروا چکے ہیں۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے 18 افراد نے رچرڈ برانسن کے خلا پر جانے والے سفر کے لیے بھی اپنے نام درج کروائے ہیں جس کا ایک ٹکٹ ڈھائی لاکھ ڈالرز کا ہے جب کہ کچھ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اگر ٹائی ٹینک کے لیے مہم روانہ ہوتی ہے تو یہ 15 سال میں اس ملبے تک جانے والے اولین افراد ہوں گے، اس کمپنی کی اس طرح کی کوششیں ماضی میں ناکام ہو چکی ہیں۔