Tag: ٹائی ٹینک

  • "ایوینجرز اینڈ گیم” کا ریکارڈ بزنس، "ٹائی ٹینک” سے دوسری پوزیشن چھین لی

    "ایوینجرز اینڈ گیم” کا ریکارڈ بزنس، "ٹائی ٹینک” سے دوسری پوزیشن چھین لی

    لاس اینجلس: ایوینجرز سیریز کی نئی فلم اینڈ گیم نے سنیما کی تاریخ بدل دی.

    تفصیلات کے مطابق ایوینجرز نے ریکارڈ بزنس کرتے ہوئے کامیاب ترین فلموں‌ کی فہرست میں ٹائی ٹینک کو پیچھے دھکیل دیا.

    خیال رہے کہ اس فہرست میں ممتاز ڈائریکٹر جیمز کیمرون کا راج ہے، ان کی فلم ایواتار پہلے، جب کہ ٹائی ٹینک دوسرے نمبر برا جمان رہی، بعد میں آنے والی کئی بڑی فلمیں ان کے بزنس کی  گرد کو بھی نہ پا سکیں.

    البتہ ایوینجرز اینڈ گیم نے پانسہ پلٹ دیا. فلم نے ریکارڈ بزنس کرتے ہوئے ٹائی ٹینک کو پیچھے چھوڑ دیا اور اگر فلم اسی رفتار سے آگے بڑھتی رہی، تو امکان ہے کہ یہ ایواتار کو بھی پیچھے چھوڑ دے گی.

    ایوینجر ز سیریز کی چوتھی اور آخری فلم اپریل کے اواخر میں ریلز ہوئی اور اب تک یہ دو ارب ڈالر سے زیادہ کا بزنس کر چکی ہے.

     

    اس موقع پر بالی وڈ کی تاریخ میں سب سے زیادہ آسکر ایوارڈ جیتنے والی فلم ٹائی ٹینک کے ڈائریکٹر جیمز کیمرون نے اپنے ٹویٹ میں مارول اسٹوڈیوز کو اس تاریخی کامیابی پر مبارک باد دی.

    1997 میں ریلیز ہونے والی ٹائی ٹینک نے 2.18 ارب ڈالر کمائے تھے، ایوینجرز اینڈ گیم کی آمدنی 2.27 ارب ڈالرز کو عبور کر چکی ہے.

  • پانچ معمولی غلطیاں، جنھوں نے تاریخ کا رخ بدل دیا

    پانچ معمولی غلطیاں، جنھوں نے تاریخ کا رخ بدل دیا

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ ایک معمولی غلطی، جیسے کوئی چابی کھو جانا، کسی لفظ کا غلط ترجمہ یا ڈرائیونگ کے دوران ایک غلط موڑ تاریخ کا دھارا بدل سکتا ہے؟

    شاید آپ کا جواب نفی میں ہو۔ اس نوع کی غلطیاں تو ہم روز ہی کرتے ہیں۔ بھلا یہ اتنی خطرناک اور اثر انگیز کیسے ہوسکتی ہیں؟ مگر سچ یہی ہے جناب۔ انسانی تاریخ پر چند معمولی غلطیوں نے ان مٹ نقوش چھوڑے۔ یہاں ایسی ہی پانچ غلطیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

    ٭ کیوں ہوا ہیروشیما پر ایٹمی حملہ؟

    ہیروشیما پر گرایا جانے والا ایٹم بم انسانی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ ہے، جس نے نہ صرف ہزاروں زندگیاں نگل لیں، بلکہ کئی نسلوں کو متاثر کیا۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ یہ حملہ فقط غلط فہمی کی وجہ سے رونما ہوا۔

    قصہ کچھ یوں ہے کہ دوسری جنگ عظیم میں اتحادی فوج کی جانب سے محوری قوتوں (جرمنی، جاپان، اٹلی) سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا۔

    اس کے جواب میں جاپانی وزیر اعظم کانتروسوزوکی نے جاپانی زبان کا لفظ Mokusatsu استعمال کیا، جس کے معنی تھے :” میں اس پر غور کروں گا۔

      المیہ یہ رہا کہ اس لفظ کا ایک معنی خاموشی سے قتل کرنا یا رعونت سے نظرانداز کرنا بھی تھا۔ اتحادی فوج میں تعینات مترجم کی غلطی کے باعث امریکا اسے دھمکی سمجھا ، جس کے نتیجے میں امریکا نے جاپان پر ایٹم بم داغ دیا۔

    ٭ جب روس نے خزانہ کوڑیوں کے مول بیچ دیا


    گو سرد جنگ کی وجہ سے روس اور امریکا کو ایک دوسرے کا دشمن تصور کیا جاتا ہے، مگر ان کے درمیان کاروباری معاہدوں کی تاریخ بھی موجود ہے۔ اور ایک معاہدہ تو ایسا ہے، جس پر روس کو بعد میں بہت پچھتانا پڑا۔ الاسکا کی فروخت ایسا ہی معاملہ تھا۔ کینیڈا کے شمال مغرب میں موجود یہ ریاست 19 ویں صدی میں روس کا حصہ ہوا کرتی تھی۔

    سلطنت سے دور اور بے آباد ہونے کی وجہ سے یہ خطہ روسی خزانے پر بوجھ تھا، مگر اس زمانے میں پے در پے جنگوں کی وجہ سے روس شدید مالی مسائل سے دوچار تھا۔ سو اس نے فقط 7 ملین کے عوض اسے امریکا کو فروخت کر دیا۔

    یہ فیصلہ بعد میں غلط ثابت ہوا، کیوں کہ امریکی ماہرین اور سائنس دانوں کو جلد احساس ہوگیا کہ الاسکا معدنی ذخائر سے مالامال ہے۔ آج ان ذخائر کی مالیت کئی بلین ڈالرز میں ہے۔

    ٭مریخ کے پراسرار باشندے


    خلائی مخلوق کا تصور صدیوں پرانا ہے، مگر یہ تصور کہ ہمارے قریبی سیارے مریخ پر بھی خلائی مخلوق کا بسیرا ہے، دراصل اطالوی ہیئت داں کے الفاظ کی غلط تفہیم سے پیدا ہوا۔ 1877 میں مریخ پر تحقیق کرنے والے ایک اطالوی ہیئت داں نے سیارے کی سطح پر نظر آنے والی لکیروں کے لیے جو لفظ استعمال کیا تھا، وہ کینال یعنی انگریزی لفظ نہروں کے قریب تر تھا۔ امریکی ماہرفلکیات نے برسوں بعد جب اس کی تحریر پڑھی، تو وہ سمجھا، محقق اس طرز کی نہروں کا تذکرہ کر رہا ہے، جیسی نہریں انسان زمین پر کھودتے ہیں۔ اسی سے اس خیال نے جنم لیا کہ ضرور مریخ پر بھی کوئی مخلوق آباد ہوگی اور پھر یہ تصور پوری دنیا میں پھیل گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اسکول میں دوبارہ پراسرار مخلوق کی موجودگی؟ ویڈیو وائرل

    ٭چابی، جو ٹائی ٹینک کو بچا سکتی تھی


    عشرے گزر جانے کے باوجود ٹائی ٹینک کی غرقابی آج بھی موضوع بحث ہے۔ یوں تو اس کے کئی اسباب ہیں، مگر اس کا بڑا سبب ایک اعلیٰ عہدے دار کی معمولی غلطی تھی۔ وہ افسر، جس کے پاس کیبنٹ کی چابیاں تھیں، جہاں دوربین رکھی جاتی تھیں، اُسے آخری وقت میں، نامعلوم وجوہات کے باعث عملے سے الگ کر دیا گیا۔ شومئی قسمت وہ شخص اپنی جگہ آنے والے افسر کو اس الماری کی چابی فراہم کرنا بھول گیا اور ٹائی ٹینک اپنے سفر پر روانہ ہوگیا۔ دوربین نہ ہونے کے باعث عرشے پر تعینات افسر وہ برفانی تودا نہیں دیکھ سکا۔ اس کا نتیجہ ایک ہولناک حادثہ کی صورت نکلا۔

    ٭ جنگ کے دنوں میں بیوی کی سال گرہ


    دوسری جنگ عظیم کے دوران 6 جون 1944 کو(جسے ڈی ڈے کہا جاتا ہے) اتحادی فوج نے شمال مغربی یورپ کو نازی فوج سے آزاد کروانے کے لیے نارمنڈی کے ساحل پر اپنی فوج اتاری۔ بہ ظاہر جرمن فوج پوری طرح تیار تھی۔ بس، ان کا کمانڈر غائب تھا۔ وہ اپنی بیوی کی سال گرہ کی وجہ سے چھٹی پر تھا۔ اس کی عدم موجودگی اتحادی فوج کے حق میں گئی، جس نے فرنچ ساحل پر قبضہ کر لیا اور اسی سے ان واقعات کا سلسلہ شروع ہوا، جو جرمنی کی شکست پر منتج ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹائی ٹینک جہاز سے لکھا گیا آخری خط لاکھوں ڈالرز میں نیلام

    ٹائی ٹینک جہاز سے لکھا گیا آخری خط لاکھوں ڈالرز میں نیلام

    لندن: بیسویں صدی کی ایک عظیم تخلیق بحری جہاز ٹائی ٹینک کا حادثہ جسے جدید دور میں دوران امن پیش آنے والا ہولناک ترین سانحہ یا آفت قرار دیا جاتا ہے، اب بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہے۔ حال ہی میں حادثے میں ہلاک ہونے والے ایک شخص کے پاس سے ملنے والا آخری خط لاکھوں ڈالرز میں نیلام کردیا گیا۔

    یہ خط اس حادثے میں بچ جانے والے مذکورہ شخص کے خاندان کے پاس تھا اور اس خط پر پانی کے دھبوں کی موجودگی اس ہولناک حادثے کی یاد ایک بار پھرتازہ کردیتی ہے۔

    جہاز کے فرسٹ کلاس حصے میں سفر کرنے والے مسافر الیگزندڑ آسکر ہولورسن نے یہ خط اپنی والدہ کو لکھا تھا۔ خط میں اس نے جہاز کے اندر انتظامات، کھانوں اور موسیقی کی بے انتہا تعریف کی اور لکھا، ’اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو ہم بدھ کے روز نیوریاک پہنچ جائیں گے‘۔

    یہ خط اس قیامت خیز روز سے ایک دن قبل لکھا گیا جب یہ عظیم بحری جہاز ایک قوی الجثہ برفانی تودے سے ٹکرایا۔

    مزید پڑھیں: کیا ٹائی ٹینک واقعی برفانی تودے سے ٹکرایا تھا؟

    ہولورسن نامی یہ شخص جہاز میں اپنی اہلیہ میری ایلس کے ساتھ سفر کر رہا تھا جو اس حادثے میں بچ جانے والے خوش قسمت افراد میں سے ایک تھی۔

    اب اس خاندان کی جانب سے اس خط کو 16 لاکھ ڈالرز میں نیلام کردیا گیا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ ٹائی ٹینک جہاز کی نیلام ہونے والی باقیات میں سے مہنگی ترین شے ہے۔

    اپنے خط میں ہولورسن نے اس وقت کے معروف افراد کا ذکر بھی کیا جو اس سفر میں اس کے ساتھ تھے۔ ایسے ہی ایک امریکی دولت مند جون جیکب ایسٹر کے بارے میں اس نے لکھا، ’وہ بالکل ہماری طرح دکھائی دیتا ہے حالانکہ وہ ایک ارب پتی ہے۔ وہ ہم سب کے ساتھ جہاز کے عرشے پر بھی بیٹھتا ہے‘۔

    خط میں حادثے سے ایک روز قبل کی تاریخ اور سال بھی درج ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 1912 میں انگلینڈ کے شہر ساؤتھ ہمپٹن سے امریکی شہر نیویارک جانے والے 3 منزلہ عظیم بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ایک برفانی تودے سے ٹکرانے کے حادثے میں 15 سو مسافر ہلاک ہوگئے تھے۔

    جہاز پر کل ڈھائی ہزار کے قریب افراد سوار تھے جن میں سے زیادہ تر بچوں اور خواتین کو بچا لیا گیا تھا۔ اس حادثے کو بیسویں کا ہولناک ترین حادثہ بھی کہا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹائی ٹینک کو کیسے فلمایا گیا؟

    ٹائی ٹینک کو کیسے فلمایا گیا؟

    نوے کی دہائی کی شہرہ آفاق آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ٹائی ٹینک آج بھی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہے۔

    فلم میں دکھائی گئی محبت کی کہانی گو کہ عام سی تھی، جس میں ایک غریب لڑکے کو امیر لڑکی سے محبت کرتے دکھایا گیا، مگر اس کے پس منظر میں عظیم الجثہ جہاز، اس کا سحر انگیز ماحول، اس کا ڈوبنا اور ان محبت کرنے والوں سمیت جہاز کے دیگر مسافروں پر گزرنے والے قیامت خیز لمحات اور پھر ان دونوں کی محبت کا امر ہونا، ان سب نے مل کر اس فلم کو بے حد خاص بنا دیا تھا۔

    آج سے 20 سال قبل ہالی ووڈ انڈسٹری اتنی ترقی یافتہ نہیں تھی اور اس میں آج موجود کئی سہولیات موجود نہیں تھی۔ چنانچہ ایسے میں اس فلم کو فلمانا ایک کڑا مرحلہ تھا جس پر اس فلم کے تخلیق کار پورے اترے۔

    آج ہم آپ کو کچھ ایسی تصاویر دکھاتے ہیں جنہیں دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ اس فلم کو کیسے فلمایا گیا۔

    اس منظر کو دیکھ کر آپ کو اندازہ ہوگا کہ بیسویں صدی کا دور، سمندر اور ان عظیم الشان جہازوں کو دارصل یوں پردہ اسکرین پر پیش کیا گیا۔

    فلم کا کلائمکس جس میں ہیرو جیک کی موت دکھائی گئی ہے ایک سوئمنگ پول میں فلمایا گیا۔

    اس سوئمنگ پول کی گہرائی صرف 3 فٹ تھی۔

    فلم کے مزید مناظر۔

    6

    جہاز کے دو لخت ہونے کا منظر۔

    10

    اور وہ شہرہ آفاق منظر جس نے ایک عرصے تک محبت کرنے والوں کو اپنا دیوانہ بنائے رکھا۔

    اور کیا آپ جانتے ہیں اس فلم کا پہلا نام کیا رکھا گیا تھا؟

    مزید حیرت انگیز مناظر کے لیے ویڈیو دیکھیں۔