Tag: ٹارچر سیل

  • کوئٹہ : پولیس اہلکار کے ٹارچر سیل سے 4 نوجوان بازیاب

    کوئٹہ : پولیس اہلکار کے ٹارچر سیل سے 4 نوجوان بازیاب

    کوئٹہ : پولیس اہلکار کے نجی ٹارچر سیل سے 4 نوجوانوں کو بازیاب کرالیا گیا، مذکورہ نوجوانوں کو رقم حاصل کرنے کیلیے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کوئٹہ کے بیورو چیف مصطفیٰ خان ترین کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کے بروری تھانے کی حدود میں پولیس اہلکار کے نجی ٹارچر سیل سے حبس بے جا میں رکھے گئے چار نوجوانوں کو بازیاب کرالیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق کارروائی کے دوران نجی سیل میں موجود تین ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ جبکہ مرکزی ملزم ثناء اللہ کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    ترجمان پولیس کے مطابق بازیاب ہونے والے نوجوانوں نے بتایا ہے کہ چوری کے جھوٹے کیس میں ثناءاللہ نامی پولیس اہلکار نے تھانے کے بجائے یہاں قید کر رکھا تھا۔

    بازیاب نوجوانوں کے مطابق ملزمان جھوٹے کیس کا اعتراف کرانے اور پیسے لینے کیلئے تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے۔

  • رحیم یار خان میں مبینہ ٹارچر سیل چلانے والے کامی شاہ نے گرفتاری دے دی

    رحیم یار خان میں مبینہ ٹارچر سیل چلانے والے کامی شاہ نے گرفتاری دے دی

    رحیم یار خان : رحیم یار خان میں واقع ٹارچر سیل کے اہم کردار کامی شاہ نے مبینہ تشدد کی ویڈیو منظرعام پر پولیس کو ازخودگرفتاری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق رحیم یار خان میں ایک گھر میں واقع ٹارچر سیل میں علاقہ کے غریبوں پر مبینہ تشدد کی ویڈیوز سامنے آنے پر ،ٹارچر سیل چلانے کے اہم ملزم کامی شاہ نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا ہے جسے تھانہ بی ڈویژن میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ ملزم کتنا بااثر یا طاقت ور ہی کیوں نہ ہو پولیس کیس کو بغیر کسی دباؤ کے میرٹ کے مطابق چلایا جائے گا،پولیس کامی شاہ کے خلاف ہر ممکن قانونی اور آئینی کارروائی کرے گی اور ملزم کو کیفر کردار تک پہنچائے گی۔

    گرفتاری دینے کے وقت میڈ یا سے گفتگو کرتے ہوئے کامی شاہ نے کہاکہ ویڈیو میں جس شخص کو دکھایا گیا ہے جسے میں نے تھپر مارے وہ میرے بیٹے کو اغوا کرنا چاہتا تھا تا ہم مجھے وزیر اعلیٰ پنجاب جناب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب پر مکمل اعتماد ہے وہ انصاف سے کام لیں گے اور اگر میں حق پر نہیں ہوتا بلکہ کوئی مجرم ہوتا تو خود کو پولیس کے حوالے نہ کرتا۔

    واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل رحیم یار خان میں ٹارچر سیل کی ایک ویڈیو منظر عا م پر آئی تھی جس میں کامی اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ایک شخص کو تشدد کا نشانہ بنا رہے تھےجب کہ ایک خاتون نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ٹارچر سیل جس گھر میں قائم ہے وہ ان کی ملکیت تھا لیکن کامی شاہ نے انہیں گھر سے نکال کر اس گھر پر قبضہ کرلیا تھا۔