Tag: ٹارگٹ کلنگ

  • پشاور: پولیس افسر آصف محمود کی ٹارگٹ کلنگ

    پشاور: پولیس افسر آصف محمود کی ٹارگٹ کلنگ

    پشاور: دہشت گردوں نے اندھا دھند فائرنگ کرکے پولیس افسر کو شہید کردیا ہے۔

    ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ یکہ توت کے علاقے میں پیش آیا، پولیس کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی آصف محمود بچوں کو اسکول چھوڑنے جارہے تھے، اس دوران دو موٹرسائیکل سوار ملزمان فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

    واقعے کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کردی اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کئے، عینی شاہدین کے مطابق ملزمان نقاب پوش تھے۔

  • کراچی: فائرنگ اور پُرتشدد واقعات، 2افراد جان سےگئے

    کراچی: فائرنگ اور پُرتشدد واقعات، 2افراد جان سےگئے

    کراچی: فائرنگ اور پُرتشدد واقعات میں دو افراد جان سے گئے، دوسری جانب رینجرز سے مقابلے کے دوران تیرہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گینگ وارکا ملزم ہلاک ہوگیا۔

    کراچی میں ٹارگٹڈ کارروائیوں کے باوجود ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اورنگی ٹاؤن نمبر چار میں فائرنگ سے ایک شخص ابدی نیند سوگیا، کلری کے علاقے سے ایک شخص کی تشدد زدہ گولیاں لگی لاش ملی۔

    دوسری جانب لیاری کے علاقے علی محمد محلہ میں رینجرز اہلکاروں نے خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کارروائی کی، جہاں گینگ وار کے ملزمان سے مقابلے کے دوران ملزم نصیر گُل مارا گیا۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق ملزم کا تعلق لیاری گینگ وار کے بابا لاڈلہ گروپ سے ہے، ہلاک ملزم آرمی کے سپاہی سمیت تیرہ افراد کے قتل اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث تھا۔

  • ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، عبدالغفور حیدری

    ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، عبدالغفور حیدری

    جے یوآئی ف کےرہنماعبدالغفور حیدری کا کہناہےہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، ملک دشمن عناصر بھی دہشت گردی کر رہے ہیں۔

    جے یوآئی ف اور جے یوآئی نظریاتی کے رہنماؤں نے دہشت گردی میں ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کاخدشہ ظاہر کردیا، جے یوآئی ف کے رہنما عبدالغفورحیدری کہتے ہیں ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، ملک دشمن عناصر بھی دہشت گردی کر رہے ہیں ۔

    سکھر میں گفتگو کرتے ہوئےعبدالغفور حیدری کاکہنا تھا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں کچھ حد تک کمی آئی ہے، قیام امن صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے وفاق تعاون جاری رکھے گا، کچھ جماعتوں کےعسکری ونگز ہیں جوختم کرناہوں گے۔

    جے یو آئی نظریاتی کے رہنما مولانا عبدالقادر لونی کہتے ہیں پشاور تبلیغی مرکز میں دھماکا اور کراچی میں مفتی عثمان کی شہادت بلیک واٹر کی کارستانی لگتی ہے، سیکرٹری جنرل پاکستان علماءکونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے علما پرقاتلانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوے کہا مفتی عثمان اور مولانا عبد الحمید پر حملے ملک کے خلاف سازش ہیں۔

  • مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد جاں بحق

    مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد جاں بحق

    کراچی ایک مرتبہ پھر قتل و غارت گری کی زد میں آگیا۔ فائرنگ کے مختلف واقعات میں تین پولیس اہلکاروں سمیت سترہ افراد زندگی ہار گئے۔ کراچی میں پولیس اور رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشنز بھی ٹارگٹ کلرز کو نکیل نہ ڈال سکے،اورنگی ٹاون نمبر پانچ میں بدر چوک کے قریب نامعلوم افراد نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی۔

    جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئےاورایک اہلکارزخمی ہوا۔ مقتولین کی شناخت کانسٹیبل لعل حکیم اور کانسٹیبل یونس کے ناموں سے کی گئی۔ پاک کالونی میں بھی دکان پر فائرنگ سے ایک شخص جان سے گیا۔۔ قائد آباد کے قریب فائرنگ سے مذہبی جماعت کا ایک کارکن زخمی ہوا۔ جبکہ نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل کے قریب بھی فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا۔

    گلشن اقبال کے علاقے موتی محل کے قریب فائرنگ سے دو سگے بھائی جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت ساجد اور عابد کے ناموں سے ہوئی۔ پولیس واقعے کو ٹارگٹ کلنگ قراردیا ہے۔۔ واقعے کیخلاف مشتعل افراد نے احتجاج کیا اور گلشن چورنگی سے سہراب گوٹھ تک ٹریفک بند رکھا۔

    سہراب گوٹھ انڈس پلازہ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔۔ بلدیہ ٹاؤن بسم اللہ چوک کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی جسکی شناخت منیر ولد فرید کے نام سے ہوئی۔۔ گلشن اقبال کے علاقے مسکن چورنگی کے قریب جوس کی دکان پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔

    مقتولین کی شناخت سید نادر ، سید حسین اور غلام علی کے ناموں سے ہوئی۔۔ تھانہ سچل کی حدود میں لینڈ مافیا کے کارندوں سے مبینہ مقابلے میں پولیس اہلکار محسن جاں بحق ہوگیا۔ گلشن حدید لنک روڈ اور لسبیلہ پل کے قریب سے بھی ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی۔
     

  • کراچی میں ٹارگٹ کلرز کا راج، 10 ہلاک ، 08 زخمی

    کراچی میں ٹارگٹ کلرز کا راج، 10 ہلاک ، 08 زخمی

    کراچی ایک مرتبہ پھر قتل و غارت گری کی زد میں آگیا ہے فائرنگ کے مختلف واقعات میں دو سگے بھائیوں اور پولیس اہلکار سمیت دس افراد جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے موتی محل کے قریب مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے جن کی شناخت ساجد اور عابد کے ناموں سے ہوئی پولیس کے مطابق دونوں سگے بھائی ہیں جنھیں ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیاواقعہ کیخلاف مشتعل افراد سڑکوں پر آگئے اور گلشن چورنگی سے سہراب گوٹھ جانیوالا ٹریفک بند کردیا گیا مشتعل افراد کی جانب سے سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا۔

     سہراب گوٹھ انڈس پلازہ کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوا بلدیہ ٹاون بسم اللہ چوک کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی جسکی شناخت منیر ولد فرید کے نام سے ہوئی مقتول کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    رات گئے گلشن اقبال کے علاقے مسکن چورنگی کے قریب جوس کی دکان پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے۔ مقتولین کی شناخت سید نادر سید حسین اور غلام علی کے ناموں سے ہوئی۔

     تھانہ سچل کی حدود میں لینڈ مافیا کے کارندوں کیساتھ مبینہ پولیس مقابلے میں پولیس اہلکار محسن شدید زخمی ہوا جس نے اسپتال میں دوران علاج دم توڑ دیا جبکہ گلشنِ حدید لنک روڈ کے قریب سے پینتیس سالہ اقبال کی لاش ملی جسے فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا اور لسبیلہ پل کے قریب سے بھی ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی۔

     قائد آباد صالح محمد گوٹھ میں ذاتی جھگڑے کے دوران فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے جنہیں ریسکیو ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کردیا گیا ۔ 

  • کراچی:مدرسے کے طلبا کا قتل،مشتعل افراد کا گلشن چورنگی پر احتجاج

    کراچی:مدرسے کے طلبا کا قتل،مشتعل افراد کا گلشن چورنگی پر احتجاج

    گلشن اقبال میں دو بھائیوں کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف مشتعل افراد نے گلشن چورنگی پر احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کردیا، جاں بحق ہونے والے دونوں بھائی مدرسے کے طالب علم تھے۔

    کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں دو بھائیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے، مدرسہ احسان العلوم کے طالب علم دو بھائیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مشتعل افراد نے گلشن چورنگی پر ٹائر نذر آتش کئے اور روڈ بلاک کر دیا۔

    احتجاجی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مدرسے کے اساتذہ کی مداخلت کے بعد مشتعل افراد منتشر ہوگئے، مدرسے کے اساتذہ نے طالب علموں کو پر امن رہنے کی تاکید بھی کی۔

    اہلسنت الجماعت پاکستان کے ترجمان نے معصوم طلبہ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہر قائد میں طلبہ اور اساتذہ کی ٹارگٹ کلنگ تشویشناک ہے۔