Tag: ٹارگٹ کلنگ

  • کراچی:ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری، 9افراد جاں بحق

    کراچی:ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری، 9افراد جاں بحق

    کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ تھم نہ سکا، شہر کے مختلف علاقوں میں دندناتے قاتلوں نے نو زندگیوں کے چراغ گل کر دیئے۔

    کراچی میں گولیوں کی گھن گرج اور پر تشدد کاروائیاں انتہا کو پہنچ گئیں، شہر بے اماں میں شعلہ اگلتی بندوقوں نے کئی گھروں میں صف ماتم بچھا دی، آپریشن کلین اپ بھی جاری لیکن خوف کا عفریت سیاہ بادل کی طرح اب بھی شہر کراچی پر منڈلا رہا ہے۔

    آج صبح گلشن اقبال کے علاقے موتی محل کے قریب نامعلوم مسلح ملزمان نے مدرسے میں زیر تعلیم دو سگے بھائیوں کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا، جاں بحق نوجوانوں کی شناخت ساجد اور عابد کے نام سے ہوئی، گلشن حدید لنک روڈ کے قریب مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

    رات گئے گلشن اقبال کے علاقے مسکن چورنگی پر مسلح افراد نے جوس کی دکان پر گولیاں برسا دیں، دہشتگردوں کی فائرنگ سے تین افراد جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے، سہراب گوٹھ انڈس پلازہ کے قریب فائرنگ کرکے ایک شخص کو ابدی نیند سلادیا گیا۔

    بلدیہ ٹاؤن بسم اللہ چوک کے قریب سے ایک شخص کی لاش ملی، جسکی شناخت منیر ولد فرید کے نام سے ہوئی، پولیس کے مطابق مقتول کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

  • کراچی بدامنی: سات افراد جاں بحق ، چھ زخمی ، مرزا یوسف بال بال بچے

    کراچی بدامنی: سات افراد جاں بحق ، چھ زخمی ، مرزا یوسف بال بال بچے


       
    کراچی میں ایک بار پھر قتل و غارت کا سلسلہ تیز ہوگیا، مجلس وحدت المسلمین کے رہنما مولانا یوسف مرزا پر حملہ دو ہلکار جاں بحق، مختلف واقعات میں ابتک سات افرادجاں بحق اور چھ زخمی ہوگئے

    پولیس کے مطابق گلستان جوہر کے علاقے بلاک بارہ میں ایم ڈبلو ایم کے رہنما مولانا مرزا یوسف پر مسلح افراد نے فائرنگ کی جس سے ان کے دو محافظ اقبال اور مظہر شدید زخمی ہوگئے، جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ دو نوں دم توڑ گئے، واقعے میں مولانا مرزا یوسف محفوظ رہے جبکہ مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    شارع لیاقت پرپولیس مقابلہ کے دوران ملزمان کی فائرنگ سے اے ایس آئی عبدالجبارجاں بحق ہو گیا ، بنارس کی دیر کالونی میں کار پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتاردیا، پاپوش میں فائرنگ کے واقعے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔

     منگھوپیر اور اتحاد ٹاون کے علاقے سے دوافراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی۔ سمن آباد کے علاقے میں پولیس موبائل پر فائرنگ سے ہیڈ کانسٹبل رحیم لاشاری زخمی ہوا،لیاری کے علاقے سنگولین میں نامعلوم افراد کے کریکر بم حملے میں دو افراد زخمی ہوگئے،لانڈھی ،ملیر، میٹرول سائٹ ایریا میں فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے۔


    لیاری کےعلاقہ ہنگورآبادمیں بلدیاتی الیکشن کی مہم کیلئے جانے والے صوبائی وزیرجاوید ناگوری کی گاڑی پر نامعلوم افراد  نے فائرنگ 

    کردی،جاوید ناگوری نے اے آروائی  کو بتایا کہ  فائرنگ کے نشانات ان کی سرکاری اورپولیس موبائل پر دیکھے جاسکتے ہیں، دوسری 

    جانب جمعہ بلوچ روڈ کے مکینوں کا دعوی ہے کہ جاوید ناگوری کے محافظوں نے ان پر فائرنگ کی جس سے دو افراد زخمی ہوئے ، 

    واقعے کے خلاف مکینوں نے احتجاج بھی کیا۔

  • کینجھر جھیل میں واقع مزار سے 5  لاشیں برآمد

    کینجھر جھیل میں واقع مزار سے 5 لاشیں برآمد

     

     ٹھٹہ کے قریب  کینجھر جھیل میں واقع مزار سے پانچ لاشیں ملی ہیں،مرنے والوں کا تعلق  کراچی سے  بتایا جاتا ہے۔

    کینجھر جھیل  کےقریب واقع نوری  جام تماچی  کے مزار میں پانچ افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والےمحمد علی ، عرفان اور سہیل کا تعلق کراچی سے جبکہ بلاول کا راولپنڈی اور  جہانگیر اختر کا  گلگت سے ہے، لاشوں کو سول اسپتال  ٹھٹہ پہنچا دیا گیا ہے جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد سول اسپتال کراچی روانہ کر دیا جائے گا۔   

    پولیس نے  نامعلوم قاتلوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • کراچی آپریشن جاری، پھربھی ہائی پروفائل کلنگ کیسز معمہ

    کراچی آپریشن جاری، پھربھی ہائی پروفائل کلنگ کیسز معمہ

    کراچی میں جاری ٹارگیٹڈ آپریشن کے دوران دس ہزار سے زائد ملزمان کی گرفتاری کادعویٰ کیا گیا ہے۔ مگر چند ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان تاحال قانون کی گرفت سے باہر ہیں۔

    شہر قائد میں پولیس اور رینجرز جرائم کے خاتمے کیلئے پرعزم تو لگتی ہے،کامیاب نہیں،کیونکہ سینکڑوں چھاپوں میں جن درجنوں ملزمان کو گرفتار کیاگیا ان میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جو معمولی نوعیت کے جرائم میں ملوث ہیں یا صرف شک کی بنیاد پر دھر لئے گئے ہیں جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے کئی اہم کیسز اب بھی پولیس کے سر کا درد بنے ہوئے ہیں۔

    مجلس وحدت المسلمین کے رہنما علامہ دیدارجلبانی کو محافظ سمیت یونیورسٹی روڈ پر نامعلوم ملزمان نے نشانہ بنایا اور اسی روز نارتھ ناظم آباد میں2مراکشی علما سمیت تبلیغی جماعت کے 3اراکین بے دوردی سے قتل کردیئے گئے،قاتل کون تھے کئی روز گزر جانے کے باوجود ملزمان کی گرفتاری کیوں عمل میں نہیں آسکی سوال اپنی جگہ قائم ہے۔  کئی ماہ گزر گئے۔ نیوٹاون میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شیخ الحدیث مولانا اسلم شیخوپوری کے قاتلوں کا بھی سراغ نہ مل سکا۔ ڈیفنس میں قتل کی جانے والی تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کے قاتل بھی تاحال نامعلوم ہیں۔

    شہر میں سیکورٹی اداروں کے متحرک ہوتے ہی دہشتگردی وقتی طور پر تھم جاتی ہے مگر اچانک قاتل موت بانٹنا شروع کردیتے ہیں۔ رواں سال لیاری سے تعلق رکھنے والے ظفر بلوچ اور کئی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے کارکنان کو سرعام قتل کیا گیا مگر تفتیش میں پیشرفت اور اہم ملزمان کی گرفتاری صفر بٹا صفرہے۔