Tag: ٹاسک فورس قائم کردی

  • اموات پچھلی حکومتوں میں بھی ہوئیں ، صرف ہم پر الزام نہ ٹھہرایا جائے، قائم علی شاہ

    اموات پچھلی حکومتوں میں بھی ہوئیں ، صرف ہم پر الزام نہ ٹھہرایا جائے، قائم علی شاہ

    کراچی: سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی عوام ہماری حکومت سے خوش ہے،گرمی تو ہر زمانے میں پڑی ہے اس میں کونسی نئی بات ہے۔

    سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گرمی قدرت کی طرف سے ہوئی ہے سب کے زمانے میں ہوئی تھی اس میں ہماری کیا غلطی ہے۔

    سندھ اسمبلی میں اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی کی تاریخ میں پہلی بار ایسی ناگہانی اموات دیکھنے میں آئی ہیں، زندگی کی کوئی قیمت نہیں ہوتی لیکن ان کی حکومت سے جو ہو سکا وہ لواحقین کے لیے کیا جائے گا۔

    سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی معاملات وفاقی حکومت سنبھال رہی ہے ہم نے تو بجلی کی بحالی کے لیئے رات کو بھی احکامات جاری کیئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی عوام ہماری حکومت سےبہت خوش ہے۔  وزیر اعلٰی سسندھ نے ہیٹ اسٹروک کیلئے زیادہ سے زیادہ سینٹرز قائم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ گرمی سے ہونے والی اموات پر سیاست کرنے سے گریز کریں۔

    سندھ میں ڈیزاسٹرمینجمنٹ کا ادارہ موجود ہے جو کہ نا صرف قدرتی آفات میں اپنی ذمہ داری ادا کرتا ہے بلکہ کراچی میں درپیش صورتحال سے نمٹنا بھی اس ادارے کا کام ہے۔ یقیناً ڈیزاسٹرمینجمنٹ نے اپنا کام کیا ہو گا مگر وہ دو دن سے شہر میں نہیں تھے اس لیے اب اس سے اس حوالے سے پوچھیں گے۔

    وزیر اعلٰی سندھ نے شدید گرمی کے باعث صرف آج کے لیئے سرکاری دفاتر میں عام تعطیل کا اعلان کیا۔

  • رینجرزکی رپورٹ ، وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے  ٹاسک فورس قائم کردی

    رینجرزکی رپورٹ ، وزیرِاعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ٹاسک فورس قائم کردی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزکی ایپکس کمیٹی میں پیش کردہ رپورٹ پر ٹاسک فورس قائم کردی۔

    وزیرِ اعلی ہاوس کے ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ڈی جی رینجرزکی رپورٹ پر تحقیقات کے لئے ٹاسک فورس قائم کردی ہے، ٹاسک فورس اپنی رپورٹ میں ملوث اداروں کا تعین اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے ذرائع کی روک تھام کی تجاویزدیگی۔

    ٹاسک فورس کے سربراہ غلام سرور کورائی ٹاکس فورس کے چیرمین ہوں گے جبکہ ٹاسک فورس میں سیشن جج ارجن رام اورسیکرٹری داخلہ مختیارسومرو شامل ہونگے، اس ٹاسک فورس کو ذمہ داروں کے تعین کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ اپیکس کمیٹی میں ڈی جی رینجرز نے انکشاف کیا تھا کہ سیکڑوں ایکڑ اراضی سے لے کر چھ فٹ کی قبر تک کا بھتہ لیا جاتا ہے، سائبر کرائم، میچ فکسنگ اور منی لانڈرنگ بھی منظم انداز میں کی جاتی ہے، بھتوں کے ذریعے 230 ارب روپےسالانہ وصول کئے جاتے ہیں ۔

     انھوں نے بتایا کہ کراچی میں بڑے بڑے پلاٹوں سے لے کر قبروں تک کا بھتہ وصول کیا جاتا ہے، چارجڈ پارکنگ کے نام پر بھتہ لیا جاتا ہے، لینڈ کٹنگ اور چائنا کٹنگ کے نام پر نکالے جانے والے پلاٹ جرم کی نئی قسم ہے، ایران سے پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ بھی انہیں جرائم پیشہ عناصر کا کارنامہ ہے۔

    رینجرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں ہونے والے جرائم اور بھتوں کی وصولی میں سیاسی جماعتیں ،مدارس شامل ہیں ، جبکہ اہم خصیات اور سرکاری عہدیدار بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں مصروف ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق بھتے وصول کرنے والوں میں لینڈ مافیا، سیاسی جماعتیں ، سٹی ڈسٹرکت کے افسران، ضلعی انتظامیہ ، تعیراتی کمپنیاں، اسٹیٹ ایجنٹس، اور پولیس اہلکار شامل ہیں، ان میں سے بیشتر کی سرپرستی کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کرتی ہے جبکہ دیگر سیاسی رہنما اور بلڈرز بھی اس دھندے میں ملوث ہیں۔