Tag: ٹافی

  • انتخابی مہم: ٹافی ریپر پر یہ تصویر کس سیاست دان کی ہے؟

    انتخابی مہم: ٹافی ریپر پر یہ تصویر کس سیاست دان کی ہے؟

    کراچی: الیکشن مہم میں عوام کو لولی پاپ دینا ہوا پرانا، اب الیکشن مہم میں عوام کو ٹافی دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے این اے 249 کے امیدوار مفتاح اسماعیل نے الیکشن مہم کے لیے انوکھا انداز اختیار کیا۔

    مفتاح اسماعیل نے کراچی کے انتخابی حلقے این اے 249 کی انتخابی مہم کے دوران عوام میں اپنی تصویر والی ٹافیاں تقسیم کیں۔

    اس حوالے سے سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حلقے کے بچوں اور عوام میں مفتاح اسماعیل نے خود ٹافیاں تقسیم کیں۔

    ن لیگ کے امیدوار نے اپنی مشہوری کے لیے ٹافی ریپر پر اپنی تصویر بھی چھپوائی ہے۔ریپر کے ایک طرف انھوں نے اپنی تصویر کے ساتھ ساتھ اوپر اردو میں مفتاح کا لفظ بھی چھپوایا ہے۔

    این اے 249: امیدوار امجد آفریدی سے متعلق پی ٹی آئی کا حتمی فیصلہ آ گیا

    ٹافی کے ریپر کی دوسری طرف انتخابی حلقے این اے 249 کے الفاظ کے ساتھ پارٹی کا نام پاکستان مسلم لیگ ن بھی چھاپا گیا ہے۔خیال رہے کہ مفتاح اسماعیل ٹافی اور بسکٹ بنانے والی فیکٹری کے مالک ہیں۔

    یاد رہے کہ کراچی میں این اے 249 کے ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ 29 اپریل کو ہوگی، جب کہ اس حلقے میں امیدواروں کو انتخابی نشان 8 اپریل کو الاٹ کیے جائیں گے۔

  • آرٹسٹوں کا ٹافی کے ریپرز سے یوکرائنی  صدر کی تصویر بنا کر انوکھا احتجاج

    آرٹسٹوں کا ٹافی کے ریپرز سے یوکرائنی صدر کی تصویر بنا کر انوکھا احتجاج

    کیو : یوکرائنی آرٹسٹوں نے صدارتی انتخابات سے قبل 20 کلوگرام ٹافیوں کے ریپرز سے صدر پیٹرو پوروشینکو کا عکس بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں عام انتخابات سے قبل سیاسی جماعتوں اور شخصیات کے حامی و ناقدین کی جانب کوئی منفرد کام ضرور کیا جاتا ہے کہ ایسا ہی کچھ یوکرائن کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشینکو کی ناقد دو خواتین فنکاروں نے کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں خواتین آرٹسٹوں نے گولیوں کے خالی خول اور ٹافیوں کو خالی ریپرز کا استعمال کرتے ہوئے یوکرائنی صدر کا پووٹریٹ تیار کیا ہے جس کا عنوان ’بد عنوانی کا چہرہ‘ رکھا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فنکاروں نے پورٹریٹ کی تیاری کےلیے پیٹرو کی کمپنی کی تیار کردہ ٹافیوں کے ریپرز استعمال کیے ہیں۔

    صدارتی پورٹریٹ کو تیار کرنے والے آرٹسٹ داریا مارچینکو اور ڈینیل گرین ہیں جنہوں نے کڑی محنت سے بد عنوانی کا چہرہ کے عنوان سے یہ پورٹریٹ تیار کیا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے داریا مارچینکو کا کہنا تھا کہ اس عکس میں مختلف معانی پوشیدہ ہیں، جیسے یوکرائن کے شہری جو ملک میں جمہوریت کی خواہش رکھتے تھے انہیں کسی بچے مانند ٹافیوں کے ریپرز بہلایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خالی ریپرز صدر کے کھوکھلے وعدوں کی طرح ہیں جو انہوں نے صدارتی مہم کے دوران کیے تھے اور اب ان کے مستعفی ہونے کا وقت آگیا لیکن وہ وعدے ابھی تک وفا نہیں ہوئے۔

    داریا مارچینکو کا کہنا تھا کہ تصویر کے بیک گراؤنڈ میں گولیوں کے خالی خول استعمال کیے گئے ہیں جو مشرقی علاقے کی عکاسی کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں فنکاروں نے ان خولز کو ایسے آپس میں جوڑا ہے جیسے چاکلیٹ کے بارز ہوں جس کا مقصد صدر پیٹرو کے چاکلیٹ کے کاروبار کو دکھانا ہے اور اگر ان بارز کو قریب سے دیکھیں تو یہ تابوت معلوم ہوتے ہیں جو بے گناہ ہلاک ہونے والے یوکرائنی شہریوں کی موت سے عبارت ہیں۔