Tag: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

  • ملک میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ کون سا؟ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا سروے جاری

    ملک میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ کون سا؟ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا سروے جاری

    اسلام آباد: ملک میں سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ کون سا ہے؟ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سروے جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے قومی کرپشن کا تناظری سروے 2023 جاری کر دیا، سروے نتائج کے مطابق پولیس کا ادارہ سب سے زیادہ کرپٹ ہے۔

    کرپشن کے معاملے میں ٹھیکے دینے اور کٹریکٹ کا شعبہ دوسرے جب کہ کرپشن میں کمی کے ساتھ عدلیہ تیسرے نمبر پر ہے، جس کی شرح 13 فی صد ریکارڈ کی گئی۔

    تعلیم اور صحت چوتھے نمبر پر کرپٹ ترین ادارے قرار دیے گئے ہیں، لوکل گورنمنٹ کا ادارہ پانچویں جب کہ ٹیکس اور لینڈ ایڈمنسٹریشن کا شعبہ 6 فی صد کرپشن کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔

    سروے کے مطابق قومی سطح پر 75 فی صد شہری سمجھتے ہیں کہ پرائیویٹ سیکٹر کے پاس بہت طاقت اور اثر و رسوخ ہے، جس سے کرپشن ہوتی ہے، 36 فی صد شہری اکثریت کا خیال ہے کہ انسداد بدعنوانی کے اداروں کا کردار غیر مؤثر ہے۔

    سروے کے مطابق 40 فی صد نے قومی سطح پر کرپشن کی بڑی وجہ میرٹ کی کمی کو قرار دیا، کرپشن کو کچلنے کے اقدامات کے طور پر 55 فی صد پاکستانیوں کا کہنا ہے کہ سرکاری افسران کے اثاثے ہر سال ظاہر کیے جانے چاہیئں۔

    این سی پی ایس کے مطابق 68 فی صد پاکستانیوں کو یقین ہے کہ نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ جیسے ادارے سیاسی انتقام کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔

  • کے فور منصوبہ ایف ڈبلیو او کے ذریعے مکمل کرایا جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تجویز

    کے فور منصوبہ ایف ڈبلیو او کے ذریعے مکمل کرایا جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی تجویز

    کراچی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سندھ حکومت کو تجویز دی ہے کہ کے فور منصوبہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ذریعے مکمل کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کو فراہمی آب کے میگا منصوبے میں پائپ مافیا کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پائپ مافیا کی مداخلت سے کے فور کی لاگت 100 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

    اس سلسلے میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ایک خط ارسال کیا ہے، جس میں تجویز دی گئی ہے کہ کے فور منصوبہ واپڈا سے واپس لے کر ایف ڈبلیو او کے ذریعے کرایا جائے۔

    خط میں کہا گیا کہ ڈیزائن کی تبدیلی کی وجہ سے کے فور منصوبے پر 2018 سے کام بند ہے، واپڈا نیلم جہلم، داسو ڈیم منصوبہ مقررہ لاگت اور وقت پر مکمل نہ کر سکی، واپڈا کے ذریعے کراچی میں فراہمی آب کے میگا منصوبے مکمل کرانے سے مزید تاخیر ہوگی۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے خط میں ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا، لکھا گیا کہ پائپ مافیا کے دباؤ پر منصوبے کی لاگت میں 55 ارب روپے کے اضافے کا خدشہ ہے، اس لیے 260 ایم جی ڈی پانی کے منصوبے کو طے شدہ امور پر مکمل کیا جائے۔

  • بھارت ایشیا ریجن میں کرپشن کا چیمپئن بن گیا

    بھارت ایشیا ریجن میں کرپشن کا چیمپئن بن گیا

    اسلام آباد : بھارت ایشیا ریجن میں کرپشن کا چیمپئن بن گیا ، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ بھارت میں کنکشن اورکرپشن کا استعمال ایشیا میں سب سے زیادہ ہوتا ہے، چھیالیس فیصد بھارتی شہری پبلک سروسز کے حصول کے لیے کنکشن اور کرپشن کا استعمال کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نےعالمی کرپشن رپورٹ جاری کر دی، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل اورگلوبل سوسائٹی نےچندماہ پہلے کرپشن سروےکرایا ، جس میں بھارت کو کرپشن کا چیمپئن قرار دیا گیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایشیا ریجن میں بھارت میں کرپشن کی شرح 39 فیصد ہے، 46 فیصد بھارتی پبلک سروسز حصول کیلئے اپنا کنکشن استعمال کرتے ہیں جبکہ رشوت دینے والے 50 فیصد افراد سے رشوت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سروے رپورٹ کے مطابق کنکشن استعمال کرنے والوں میں سے 32 فیصد نے کہا ورنہ سروسز نہ ملتی۔

    ڈیوس فورم میں بھی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کرپشن پر رپورٹ جاری کی تھی ،اس رپورٹ میں180ممالک میں بھارت کانمبر80واں تھا، ٹرانسپیرنسی سروے کا عنوان ’’گلوبل کرپشن بیرومیٹر۔۔۔ ایشیا‘‘ہے۔

    سترہ ممالک میں کیے گئے سروے میں بیس ہزار افراد سے سوال کیے گئے ، سروے میں بھارتی شہریوں سے پولیس،عدالتیں ،سرکاری اسپتال ،شناختی دستاویزات کا حصول اور یوٹیلیٹیز سے متعلق سوالات کیے گئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیالیس فیصد بھارتی شہریوں نے سرکاری دستاویزات کے حصول کنکشن کا استعمال کیا جبکہ عدالتی امور اور پولیس کے معاملات میں انتالیس فیصد بھارتی شہریوں نے کنکشن کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن کا سہارا لیا۔

  • ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کو بہترین ادارہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کی کارکردگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب بہترین ادارہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو ختم کرنے اور احتساب قانون میں ترامیم سے متعلق انتباہ کرتے ہوئے بدعنوانی کے خلاف پاکستان کی جنگ میں نیب کو بہترین ادارہ قرار دیا ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشل کا کہنا ہے کہ ترامیم سے پہلے پاکستان کے عالمی معاہدوں کو نظر میں رکھا جائے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے اداروں سے معاہدوں اور ایس ڈی جیز پر بھی عمل کرنا ہے۔

    ادارے نے نیب کی حالیہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی قیادت میں 466 ارب کی ریکوری کی گئی۔

    ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے انسداد رشوت ستانی کے یو این چارٹر پر دستخط کیے ہیں، چارٹر کے تحت صدر نے احتساب کے لیے نیب کو ذمہ داری دی ہے۔ چارٹر کے تحت پاکستان انسداد بدعنوانی کے لیے مسلسل مؤثر اقدامات کا پابند ہے۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ اپنے قیام سے نیب نے انسداد بدعنوانی کے لیے اچھا کام کیا ہے، کرپشن سے متعلق عالمی درجہ بندی میں پاکستان کی رینکنگ بہتر ہوئی۔

    سہیل مظفر کا مزید کہنا تھا کہ سنہ 2016 میں ٹرانسپیرنسی نے جنوبی ایشیائی ممالک کے اداروں کا موازنہ کیا، پاکستان کے دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے مقابلے میں نیب بہتر ہے۔

  • رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    رپورٹ میں نہیں لکھا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن بڑھی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے پاکستان میں کرپشن رپورٹ سے متعلق وضاحتی بیان جاری کردیا، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر کا کہنا ہے کہ رپورٹ 2019 سے متعلق نہیں تھی۔

    سہیل مظفر کے مطابق رپورٹ کو سیاستدانوں اور میڈیا نے مس رپورٹ کیا۔ کچھ سیاستدانوں اور ٹی وی چینلز نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے کرپشن کے خلاف اقدامات کو سراہتے ہیں، قومی ادارہ احتساب (نیب) کا موجودہ سیٹ اپ بھی اچھا پرفارم کر رہا ہے۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سے اسکور میں 3 نمبر کی کمی آئی، اس کے لیے 2015، 2016 اور 2017 کا ڈیٹا سامنے رکھا گیا جس سے 2019 کے رولز آف لا میں اسکور 2 نمبر کم ہوا۔ دیگر ذرائع نے 2018 میں اسکور میں 6 نمبر کی کمی کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ درحقیقت بی ایس ٹی انڈیکس 2020 کا ڈیٹا پبلک نہیں کیا گیا، ڈیٹا کو 2020 میں ظاہر کیا جائے گا۔ ڈیٹا ٹی آئی اور سی پی آئی کو دیا گیا تھا۔ میڈیا نے سی پی آئی کے 2018 کے ڈیٹا کو رپورٹ کیا۔

    سہیل مظفر کا کہنا تھا کہ قانون کی بالا دستی کا ڈیٹا مئی سے نومبر 2018 تک جمع کیا گیا، آر ایل آئی 2018 کا ڈیٹا مئی تا دسمبر 2017 تک جمع کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ریکارڈ درستی کے لیے پریس ریلیز جاری کی گئی ہے، رپورٹ میں نہیں کہا گیا کہ 2019 میں پاکستان میں کرپشن میں اضافہ ہوا پاکستان کا اسکور ایک کم ہونے کا مطلب کرپشن میں اضافہ یا کمی نہیں، پاکستان کا اسٹینڈرڈ مارجن بدستور 46.2 ہے۔

    خیال رہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں گزشتہ سال کرپشن میں ایک پوائنٹ کا اضافہ ہوا اور پاکستان کا گراف نیچے آیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان کا رینک 120 دکھایا گیا۔

    بعد ازاں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں پہلے ہی رپورٹ کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کرنے کا بتایا گیا تھا۔

    پروگرام میں بتایا گیا تھا کہ رپورٹ 2015 سے 2017 کے ڈیٹا پر مبنی ہے، 2015 سے 2017 کے درمیان کرپشن سے متعلق رپورٹ ن لیگ دور کی ہے۔ رپورٹ میں نواز شریف دور کی کرپشن عمران خان پر ڈال دی گئی۔

  • دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے: فیاض الحسن چوہان

    دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے: فیاض الحسن چوہان

    لاہور: وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ حکومت کا امیج خراب کرنے کی دانستہ کوشش ہے، دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے وزیرِ اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر بلاوجہ طوفان کھڑا کیا گیا۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کا ہیڈ عادل گیلانی ہے۔ عادل گیلانی نواز دور میں پی ایم آفس میں معاون کے طور پر مراعات لیتا رہا۔ یہ رپورٹ اس وقت آئی جب وزیر اعظم ورلڈ اکنامک فورم میں نمائندگی کر رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مندرجات آپس میں متصادم ہیں۔ ایک طرف 153 ارب کی ریکوری پر نیب کی تعریف کی گئی، دوسری طرف کرپشن بڑھنے کی بات سمجھ سے بالاتر ہے۔

    وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک اور دیگر عالمی مالیاتی ادارے پاکستان کی تعریف کر رہے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی اور شاہی جوڑے کی آمد سب کے سامنے ہے۔ دنیا پاکستان کو سرمایہ کاری اور سیاحت کے لیے پرکشش مقام کے طور پر پہچان رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں دانستہ گزشتہ ادوارکی کرپشن اور میگا اسکینڈلز کو نظر انداز رکھا گیا، آل شریف دور میں سب کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑاہی میں تھا۔

    فیاض چوہان کا مزید کہنا تھا کہ رپورٹ حکومت کا امیج خراب کرنے کی دانستہ کوشش ہے، رپورٹ کو کوئی پکوڑے بیچنے والا ردی کے طور پر بھی استعمال نہیں کرے گا۔

  • وزیر اعظم کرپشن کے کینسر کا صفایا کرنے کے لیے کوشاں ہیں: معاون خصوصی

    وزیر اعظم کرپشن کے کینسر کا صفایا کرنے کے لیے کوشاں ہیں: معاون خصوصی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ پر شدید تحفظات ہیں اسے مسترد کرتے ہیں، نظام کی جڑوں میں کرپشن کے کینسر کا صفایا کرنے کے لیے وزیر اعظم کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر ہر جگہ بحث چل رہی ہے، ادارے کی اپنی ٹرانسپیرنسی پر بھی سوالیہ نشان ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل انڈیکس ترتیب دینے کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہونا چاہیئے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی پاکستان سے نمائندگی کرنے والے نے لیگی قیادت کو پذیرائی بخشی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر صرف ہنسا ہی جا سکتا ہے، یہ فیئر اینڈ فری ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ نہیں ہے، رپورٹ شفافیت کے برعکس ہے۔ حکومت اصلاحات کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی، کرپشن زدہ نظام کے بینفشری ایک دوسرے کو تحفظ دیتے ہیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ موڈیز جیسے ادارے حکومت کے معاشی اعداد و شمار کی تائید کر رہے ہیں، اس قسم کی رپورٹ دنیا کو گمراہ نہیں کرسکتی۔ رپورٹ میں دعویٰ ہے کہ سب سےزیادہ مشرف اور پھر عمران خان کے دور میں کرپشن ہے، تیسرے نمبر پر پیپلز پارٹی اور چوتھے نمبر پر ن لیگ دور میں کرپشن ہوئی۔ ’رپورٹ پر شدید تحفظات ہیں اسے مسترد کرتے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ساتھ ڈاکٹر عدنان ایسے ملک میں ہیں جہاں جدید ترین لیبارٹریز ہیں، پردیس گئے کئی ہفتے گزر گئے مگر میاں صاحب کے پلیٹ لیٹس کی خبر نہیں آئی، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس پر برطانیہ سے تازہ رپورٹ میڈیا کے سامنے لائی جائے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے دی جانی چاہیئے، خاص طور پر میڈیا ورکر کے لیے اپنا اور حکومت کا کردار ادا کریں گے، میڈیا مالکان کو ساتھ بٹھا کر لائحہ عمل بنا رہے ہیں کہ میڈیا میں خودکشی کے واقعات کو روکا جائے۔

  • شریف خاندان کے برطانوی اثاثوں کی چھان بین کی جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    شریف خاندان کے برطانوی اثاثوں کی چھان بین کی جائے، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل

    لندن : ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے برطانیہ سے نوازشریف کے اثاثوں کی چھان بین کا مطالبہ کردیا، برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کی جائیدادیں ناجائز ذرائع سےحاصل کی گئی ہیں تو انہیں ضبط کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کی لندن جائیداد کے حوالے سے برطانوی حکومت کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد وزارت عظمیٰ سے نااہل ہو نے والے نواز شریف کی لندن میں جائیداد پرکارروائی کی جائے۔

    تحقیقات کے بعد ان کی اگر جائیداد ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی ہے تو اسے فوری طور پر ضبط کیا جائے، خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کیا جائیداد تاحال نوازشریف کے اہل خانہ کی ملکیت ہے؟ کیا شریف خاندان چار جائیدادوں کی ملکیت کا دعویدار ہے، فلیٹس پاناما لیکس میں بتائی گئیں آف شور کمپنیوں کے پاس ہیں۔

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کے مطابق آف شور کمپنیاں نوازشریف کے رشتےداروں کی ہیں، لہٰذا آف شور کمپنیوں کی ملکیت کےبارے میں شبہات ہیں، تحقیقات کی جائیں کہ برطانیہ میں غیرملکی کمپنیوں کےاصل مالک کون ہیں؟ تاہم شواہد کی عدم موجودگی پر نہیں کہا جا سکتا کہ کمپنیز کون چلارہا ہے۔

    نوازشریف کا کیس تمام صورتحال کیلئے مثالی ہے، ڈپٹی ڈائریکٹر پالیسی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل ڈنکن ہیمز کا کہنا ہے کہ برطانوی حکومت ایسی جائیدادیں ضبط کرکے واپس لے، اثاثے وہیں واپس کریں جہاں سے انہیں لوٹا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ فوری اقدامات نہ کیے گئے تو برطانیہ لوٹ مار کی رقم چھپانے کی جگہ بن جائیگا۔