Tag: ٹرمپ ٹیرف

  • یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا

    یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین اور میکسیکو پر 30 فی صد تجارتی ٹیکس عائد کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مزید جامع تجارتی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد یورپی یونین اور میکسیکو کی تمام اشیا پر 30 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔

    یورپی یونین نے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے، جب کہ میکسیکو نے یکم اگست سے عائد ہونے والے تازہ ترین ٹیرف کو غیر منصفانہ قرار دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ یورپی یونین اور میکسیکو سے آنے والی اشیا کی مصنوعات پر یکم اگست سے تیس فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ صدر ٹرمپ اب تک کئی ممالک کو تجارتی خطوط بھیج چکے ہیں جن میں میانمار، لاؤس پر 40 فیصد، جنوبی افریقا، سری لنکا، الجزائر، عراق اور لیبیا پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ یکم اگست سے کینیڈین برآمدات پر بھی 35 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔


    آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا


    امریکی صدر نے ٹیرف کی وجہ دہراتے ہوئے کہا کہ میکسیکو نے غیر قانونی امیگریشن اور امریکا میں غیر قانونی منشیات کے بہاؤ کو نہیں روکا، جب کہ یورپی یونین نے تجارتی عدم توازن ختم نہیں کیا۔

    یہ ڈیوٹی اس سال کے شروع میں میکسیکو کے سامان پر ٹرمپ کے عائد کردہ 25 فی صد لیوی سے زیادہ ہے، حالاں کہ امریکا-میکسیکو-کینیڈا معاہدے کے تحت امریکا میں داخل ہونے والی مصنوعات کو استثنیٰ حاصل ہے۔ یورپی یونین کا ٹیرف بھی 20 فی صد ٹیکس کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ ہے جو ٹرمپ نے اپریل میں متعارف کرایا تھا۔

    اس ہفتے کے شروع میں ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا، کینیڈا اور برازیل سمیت 20 سے زائد ممالک کے لیے نئے ٹیرف کے اعلانات کے ساتھ ساتھ تانبے پر 50 فیصد ٹیرف بھی جاری کیا ہے۔

  • ادویات اور تانبا : ٹرمپ ٹیرف کے بھارتی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

    ادویات اور تانبا : ٹرمپ ٹیرف کے بھارتی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ادویات پر 200 فیصد اور تانبے پر 50 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد اس اہم دھات کی ملکی پیداوار کو فروغ دینا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیرف میں اضافے کیلیے اپنی پالیسی پر سختی سے کاربند ہیں انہوں نے اپنے حالیہ بیان میں ایک بار پھر برکس گروپ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    بھارت بھی برکس گروپ کا حصہ ہے، ٹرمپ نے تانبے پر 50 فیصد چارج لگانے کا بھی اعلان کیا ہے جو کہ بھارت سے امریکہ کو برآمد کی جانے والی ایک بڑی مصنوعات میں شامل ہے۔

    تانبا ایک اہم معدنیات ہے اور توانائی، مینوفیکچرنگ اور انفراسٹرکچر سمیت تمام شعبوں میں بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے، نئے ٹرمپ ٹیرف کے بعد امریکی طلب میں کسی بھی کمی کا نقصان بھارتی صنعت کو برداشت کرنا پڑے گا۔

    بھارت امریکا سے ایک بڑے تجارتی معاہدے کی امید رکھتا ہے ایسا معاہدہ جو کچھ محصولات کو متوازن یا ختم کرنے مددگار ثابت ہو۔

    دونوں ممالک کے درمیان یہ بات گزشتہ چند ہفتوں سے چل رہی ہے لیکن ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دوا سازی پر محصولات 200 فیصد تک بڑھ سکتے ہیں۔

    ہندوستان نے سال 2024-25 میں عالمی سطح پر 2 بلین ڈالر مالیت کے تانبے اور اس کی مصنوعات برآمد کیں، اس میں سے امریکی منڈیوں کو برآمدات 360 ملین ڈالر یا 17 فیصد ہیں۔

    تجارتی اعداد و شمار کے مطابق، سعودی عرب (26 فیصد) اور چین (18 فیصد) کے بعد امریکہ بھارت کی تیسری سب سے بڑی تانبے کی برآمدی منڈی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکہ بھارتی برآمدات کی سب سے بڑی منڈی ہے۔ فارما یا ادویات ہندوستان کے لیے ایک بڑا برآمدی شعبہ ہے، جس کے مینوفیکچرنگ کے بڑے مراکز ہماچل پردیش اور تلنگانہ میں دیگر مقامات کے علاوہ ہیں۔2024-25 میں اس کی مالیت 9.8 بلین ڈالر ہونے کی توقع ہے جو کہ پچھلے مالی سال سے 20 فیصد زیادہ ہے۔

    امریکی صدر نے ایک بیان میں برکس کے لیے اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ برکس کے 11 ارکان ہیں، جس میں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ اس کے اصل رکن ہیں جبکہ مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے علاوہ انڈونیشیا بھی اس میں شامل ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں اپنی عوام کو صبر و تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری تجارتی پالیسیوں سے امریکہ میں زبردست اقتصادی انقلاب برپا ہوگا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق اب دیکھنا یہ ہے کہ صدر ٹرمپ کے بھاری درآمدی محصولات کے نتائج کے اثرات کب سامنے آئیں گے تاہم ان نتائج کے مثبت ہونے کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

  • ہالی ووڈ تیزی سے مر رہا ہے، ٹرمپ نے بڑے ٹیرف کا حکم دے دیا

    ہالی ووڈ تیزی سے مر رہا ہے، ٹرمپ نے بڑے ٹیرف کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: مرتے ہوئے ہالی ووڈ کو بچانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نئے ٹیرف کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز ٹیرف کی جنگ میں نیا محاذ کھول دیا ہے، جس کا ہدف اب امریکا سے باہر بننے والی فلمیں ہیں، جن پر 100 فی صد ٹیکس کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر صدر ٹرمپ نے لکھا کہ محکمہ تجارت اور امریکی تجارتی نمائندے کے دفتر کو انھوں نے اجازت دی ہے کہ وہ غیر ملکی سرزمین پر تیار کردہ تمام فلموں پر سو فی صد ٹیکس لگا دیں۔

    صدر ٹرمپ نے مزید لکھا کہ امریکا میں فلمی صنعت بہت تیزی سے دم توڑ رہی ہے۔ دوسرے ممالک فلم سازوں اور اسٹوڈیوز کو امریکا سے دور لے جانے کے لیے ہر قسم کے مراعات دے رہے ہیں۔ یہ منظم کوشش، پیغام رسانی اور پراپیگنڈا بھی ہے۔ اس لیے قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔


    ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں سے خوف زدہ امریکی شہری ملک چھوڑنے پر مجبور


    وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا دیگر ممالک امریکا سے فلم سازی کی صلاحیتیں چوری کر رہے ہیں۔ اگر وہ امریکا میں فلم بنانے کو تیار نہیں ہیں، تو ہمیں ان فلموں پر ٹیکس لگانا چاہیے جو باہر سے آتی ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق ٹرمپ نے ملک سے باہر بننے والی فلموں پر 100٪ ٹیرف کا اعلان کیا ہے، اور کہا ہے کہ دوسرے ممالک کی جانب سے امریکی فلم سازوں کو دی گئی لالچ سے امریکی فلم انڈسٹری بہت تیزی سے موت کی طرف جا رہی ہے۔

    ٹرمپ نے محکمہ تجارت جیسی سرکاری ایجنسیوں کو اختیار دے دیا ہے کہ وہ فوری طور پر ٹیرف کے حکم پر عمل شروع کر دیں، انھوں نے مزید کہا ’’ہم چاہتے ہیں میڈ اِن امریکا فلمیں پھر سے آئیں!‘‘ تاہم اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ محصولات کو کیسے لاگو کیا جائے گا۔

    یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ آیا ٹیرف کا اطلاق اسٹریمنگ سروسز پر ریلیز ہونے والی فلموں کے ساتھ ساتھ تھیٹروں میں دکھائی جانے والی فلموں پر بھی ہوگا، یا ان کا حساب پیداواری لاگت یا باکس آفس کی آمدنی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جنوری میں ٹرمپ نے ہالی ووڈ اداکاروں جون ووئٹ، سلویسٹر اسٹالون اور میل گبسن کو مقرر کیا تھا کہ وہ ہالی ووڈ کو پھر سے پہلے سے زیادہ بڑا، زیادہ بہتر اور زیادہ مضبوط بنائیں۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا، چینی وزارت تجارت

    ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا، چینی وزارت تجارت

    ٹیرف جنگ میں چین نے کہا ہے کہ دنیا امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے نہ کرے، ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا۔

    ٹرمپ کی جانب سے متواتر ٹریف کے بعد چینی وزارت تجارت کی جانب سے امریکی ٹیرف سے استثنیٰ حاصل کرنے والے ممالک کو پیغام دیا گیا ہے، چینی وزارت تجارت نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو خوش کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا، ٹیرف سے استثنیٰ لینے والے ممالک اپنی قیمت نہ لگائیں عزت کمائیں۔

    چینی وزارت تجارت کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو مطمئن کرنے سے امن نہیں لایا جاسکتا اور سمجھوتہ عزت نہیں دلاسکتا۔

    چین نے کہا کہ نام نہاد چھوٹ اور دوسروں کے مفادات کو قربان کرنا شیر کیساتھ مذاکرات کے مترادف ہے، ایسے اقدامات دونوں فریقوں کےلیے ناکامی کا باعث اور اس سے ہرفرد کو نقصان پہنچتا ہے۔

    چینی وزارت تجارت نے کہا کہ امریکا کیساتھ تجارتی تنازعات کو حل کرنے والے ممالک کی کوششوں کا احترام کرتے ہیں۔

    چین نے کہا کہ انصاف کیلئے اور تاریخ کے درست رخ پر بھی کھڑا ہونا چاہیے، چینی مفادات کی قیمت پر سودے حاصل کرنے والے کسی بھی فریق کی مخالفت کرتےہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/china-us-trade-war-chinese-ambassador-xie-feng/

  • ٹرمپ ٹیرف میں وقفہ دینے پر کیسے مجبور ہوئے؟ سینیٹر چک شومر نے بتا دیا

    ٹرمپ ٹیرف میں وقفہ دینے پر کیسے مجبور ہوئے؟ سینیٹر چک شومر نے بتا دیا

    واشنگٹن: ڈیموکریٹ سینیٹر چک شومر نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف میں وقفہ عوامی ردعمل کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر چک شومر نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ ٹرمپ ٹیرف نے امریکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، اور یہ افراتفری ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک کھیل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سوچتے ہیں کہ وہ معیشت کے ساتھ ریڈ لائٹ، گرین لائٹ کھیل رہے ہیں، لیکن اس کے اثرات امریکی خاندانوں کے لیے بالکل حقیقی ہے۔

    چک شومر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پورے امریکا میں اپنے ٹیرف کے حوالے سے بڑھتا درجہ حرارت محسوس کر رہے ہیں کہ وہ کتنے خراب ٹیرف ہیں، وہ ڈگمگا رہے ہیں اور پیچھے ہٹ رہے ہیں، ہم ہمت نہیں ہاریں گے۔


    امریکی صدر نے ٹیرف 90 روز کے لیے روک دیا، چین پر 125 فیصد عائد


    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ممالک کے لیے تجارتی ٹیرف میں 3 ماہ کے وقفہ اور چین کے لیے ٹیرف میں مزید اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے بیان میں انھوں نے چین کے علاوہ دیگر ممالک پر اضافی ٹیرف 90 دن کے لیے روکنے کا حکم دیا ہے۔ یہ وقفہ صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے کچھ ملکوں کے لیے دیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ اضافی ٹیرف پر کچھ ممالک نے امریکا کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی ہے، جو ممالک جوابی ٹیرف نہیں لگا رہے ان کے لیے وقفے کا اعلان کیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی 90 دن کے لیے اضافی ٹیرف سے ریلیف مل گیا ہے۔

  • امریکی صدر نے ٹیرف 90 روز کیلیے روک دیا، چین پر 125 فیصد عائد

    امریکی صدر نے ٹیرف 90 روز کیلیے روک دیا، چین پر 125 فیصد عائد

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چند ممالک کیلیے تجارتی ٹیرف میں 3 ماہ کے وقفہ اور چین کے لیے ٹیرف میں مزید اضافے کا اعلان کردیا۔

    صدر ٹرمپ نے اعلان کیا ہے وہ چین پر عائد کیے گئے ٹیرف میں مزید اضافہ کرکے اسے 125فیصد کررہے ہیں اور اس کا اطلاق فوری پر ہوگا۔

    اپنے بیان میں انہوں نے چین کے علاوہ دیگر ممالک پر اضافی ٹیرف 90 دن کیلئے روکنے کا حکم دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے کچھ ملکوں کے لیے وقفہ دیا ہے۔

    امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ اضافی ٹیرف پر کچھ ممالک نے امریکا کے ساتھ بات چیت کی کوشش کی ہے، بات چیت کرنے والے ممالک کیلئے ٹیرف میں90دن وقفےکاحکم دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو ممالک جوابی ٹیرف نہیں لگارہے ان کیلئے وقفےکا اعلان کیا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی 90دن کے لیے اضافی ٹیرف سے ریلیف مل گیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے ٹیرف شفٹ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں تیزی دیکھنے میں آرہی ہے، ڈاو جونز میں دو ہزار پوائنٹس کی تیزی جبکہ نیسڈک میں 8 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    اس کے علاوہ خام تیل قیمت میں 2 فیصد اضافہ جبکہ سونے کی عالمی مارکیٹ میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    ٹیرف پر تنقید کرنے والے ٹرمپ کو سمجھ نہیں سکے، ترجمان وائٹ ہاؤس

    اس حوالے سے امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیرف پلان کا محور آرٹ آف دی ڈیل ہے، 90دن کے وقفے کے دوران صرف10فیصد بیس لائن ٹیرف نافذ رہے گا۔

    اپنے بیان میں ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ٹیرف میں تبدیلی سے75سے زائد ممالک معاہدے پر مجبور ہوئے، تنقید کرنے والے سمجھنے میں ناکام رہے کہ صدر ٹرمپ کیا کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چین نے امریکی محصولات پر ٹیرف 34 سے بڑھا کر 84 فیصد کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز چین نے بھی امریکی محصولات پر ٹیرف 34 سے بڑھا کر 84 فیصد کردیا تھا۔ امریکا نے چین پر 104 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، چین کی جانب سے 84فیصد ٹیرف کا اطلاق جمعرات سے ہوگا۔

    وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے چین پر عائد کیے گئے مزید 50 فی صد ڈیوٹی پر آج سے عمل درآمد ہوگا، کیوں کہ گزشتہ روز صدر ٹرمپ کی جانب سے دی گئی دھمکی کے باوجود چین نے امریکا پر عائد 34 فی صد ڈیوٹی واپس نہیں لی۔

  • 4 امیر ترین بھارتی 10 ارب ڈالر سے محروم ہو گئے

    4 امیر ترین بھارتی 10 ارب ڈالر سے محروم ہو گئے

    نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف جنگ کے زبردست منفی اثرات سے دنیا پریشان ہو گئی ہے، بھارت کے 4 امیر ترین افراد بھی ان اثرات کی وجہ سے مجموعی طور پر 10 ارب ڈالر سے محروم ہو گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا نے بتایا کہ مارکیٹ کریش نے مکیش امبانی، گوتم اڈانی، ساوتری جندال، ان کے اہل خانہ اور شیونادر کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے، انٹرنیشنل میگزین فوربز کے بلینئر ٹریکر نے چاروں ارب پتیوں کی دولت میں کمی کی نشان دہی کر دی ہے۔

    امیر ترین بھارتی مکیش امبانی کی دولت میں 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے، جن کی مجموعی دولت اب بھی 87 ارب ڈالر سے زیادہ ہے، جب کہ گوتم اڈانی کی دولت میں 3 ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کے ٹیرف نے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، ایشیا، یورپ اور خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں گزشتہ روز شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔ بھارت کی اسٹاک مارکیٹ بھی کریش کر گئی تھی۔ نفٹی انڈیکس 5 فی صد کمی سے 21 ہزار 758 پوائنٹس پر آیا، جب کہ سینسکس 5.29 فی صد گر کر 71 ہزار 379 پوائنٹس پر بند ہوا۔


    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے


    گزشتہ روز یورپی اسٹاک مارکیٹیں کھلتے ہی گر گئیں، فرینکفرٹ کے ڈیکس انڈیکس میں 10 فی صد مندی ریکارڈ کی گئی اور جرمنی میں ڈیکس انڈیکس تقریباً 10 فی صد نیچے آیا۔ لندن کا ایف ٹی ایس ای ہنڈریڈ تقریبا 6 فی صد نیچے آیا، جب کہ اٹلی میں 8.5، سوئیڈن اور سوئٹزلینڈ کی مارکیٹیں 7 فی صد گریں۔

    جاپان کا نکئی انڈیکس 9.5 فی صد اور تائپے انڈیکس 9.6 فی صد، ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 13.6 فی صد کمی ہوئی۔ سنگاپور انڈیکس 8، شنگھائی انڈیکس میں 7 فی صد کمی ہوئی، سڈنی اسٹاک میں 160 ارب ڈالرز کا خسارہ ہوا اور پندرہ منٹ میں بینچ مارک ایس اینڈ پی 6 فی صد نیچے آیا۔

    اسی طرح سعودی اسٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا، تاسی انڈیکس 700 پوائنٹس کمی سے 11 ہزار 1200 پر بند ہوا۔ آرامکو کے حصص کی قیمت میں 90 ارب ڈالر کمی ہوئی۔ قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی مندی رہی۔ خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020 کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال،  سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز  ڈوب گئے

    ٹرمپ ٹیرف کے بعد دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھونچال، سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالرز ڈوب گئے

    امریکی صدر کے ٹیرف نے دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ایشیا، یورپ اور خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں آج شدید مندی ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیرف کے بعد ایشیائی، خلیجی اور یورپ کی اسٹاک مارکیٹیں آج بھی شدید مندی کا شکار ہیں۔

    بھارت کی اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی۔ نفٹی انڈیکس 5 فیصد کمی سے21 ہزار 758 پوائنٹس پر آگیا جبکہ سینسکس 5.29 فیصد گر کر 71 ہزار 379 پوائنٹس پربند ہوا۔

    یورپی اسٹاک مارکیٹیں کھلتے ہیں گرگئیں، فرینکفرٹ کے ڈیکس انڈیکس میں دس فیصد مندی ریکارڈ کی گئی اور جرمنی میں ڈیکس انڈیکس تقریباً 10 فیصد نیچے آگیا۔

    لندن کا ایف ٹی ایس ای ہنڈریڈ تقریبا 6 فیصد نیچے آیا جبکہ اٹلی میں 8.5 جبکہ سوئیڈن اور سوئٹزلینڈ کی مارکیٹیں 7 فیصد گرگئیں۔

    جاپان کا نکئی انڈیکس 9.5 فیصد اور تائپے انڈیکس 9.6 فیصد گرگیا جبکہ ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 13.6 فیصد کمی ہوئی۔

    سنگاپور انڈیکس 8 ۔جبکہ شنگھائی انڈیکس میں 7 فیصد کمی ہوئی جبکہ جنوبی کوریا میں ٹریڈنگ روک دی گئی۔

    سڈنی اسٹاک میں 160 ارب ڈالرزکا خسارہ ہوا اور پندرہ منٹ میں بینچ مارک ایس اینڈ پی 6 فیصد نیچے آگیا۔

    اسی طرح سعودی اسٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا، تاسی انڈیکس 700 پوائنٹس کمی سے 11 ہزار 1200 پربند ہوا۔ آرامکو کے حصص کی قیمت میں 90 ارب ڈالرکمی ہوئی۔

    اس کے علاوہ قطر، کویت،مسقط اوربحرین کی اسٹاک مارکیٹوں میں بھی مندی رہی۔ خلیجی اسٹاک مارکیٹوں میں مئی دو ہزار بیس کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • ٹرمپ کی جانب ٹیرف کا اعلان ،  ایشیائی اسٹاک مارکیٹیں  گر گئیں

    ٹرمپ کی جانب ٹیرف کا اعلان ، ایشیائی اسٹاک مارکیٹیں گر گئیں

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 180 سے زیادہ ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکیٹ گر گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے ایک سو اسی ممالک پر محصولات کے اعلان کے بعد ایشیائی اسٹاک مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی۔

    جاپانی نیکائی تین اعشاریہ دو فیصد، چئنا سی ایس آئی انڈیکس صفر اعشاریہ چھ چھ فیصد ،ساوتھ کوریا کوسی پی اندیکس صفر اعشاریہ آٹھ چار فیصد،کوسڈک صفر اعشاریہ دو سات فیصد گر گئے۔

    آسٹریلیا کے انڈیکس میں تقریبا صفر اعشاریہ نو چار فیصد نیچے آئے ہیں، جبکہ انڈیا کا بینچ مارک انڈیکس نیفٹی صفر اعشاریہ دو پانچ فیصد جبکہ سینسیکس اب تک دوسو پوائنٹس نیچے آ چکا ہے۔

    جنوبی کوریا میں، کوسپی انڈیکس 3% سے زیادہ کے نقصانات سے 0.76% کم ہو کر 2,486.70 پر بند ہوا، جب کہ سمال کیپ Kosdaq 0.2% گر کر 683.49 پر آ گیا۔

    ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ انڈیکس 1.52 فیصد گر کر 22,849.81 پر آگیا جبکہ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں اب تک دوسو اٹھانوے پوائنٹس تک کی کمی دیکھی گئی۔

    دوسری جانب امریکی ڈالر دنیا کی دوسری کرنسی کے مقابلے میں مضبوط ہوا ہے اور بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مزید اضافے کے ساتھ اکتیس سو تریسٹھ ڈالر کو چھو گئی ہے۔