Tag: ٹرمپ پر تنقید

  • صدارتی انتخابات ملتوی کرنے کی تجویز،  سابق صدراوباما کی ٹرمپ پر تنقید

    صدارتی انتخابات ملتوی کرنے کی تجویز، سابق صدراوباما کی ٹرمپ پر تنقید

    واشنگٹن : سابق صدراوباما نے امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے امریکی ڈاک کے نظام پر بے بنیاد الزامات کسی طور قبول نہیں، ڈاک کے ذریعے ووٹنگ عوام کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدراوباما نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کو ناقص اوردھاندلی زدہ قرار دینے پر کہا کہ عوام کوڈاک کےذریعےووٹ ڈالنےکاحق حاصل ہے، امریکی ڈاک کے نظام پر بے بنیاد الزامات کسی طور قبول نہیں۔

    یاد رہے امریکا کے موجودہ صدر ٹرمپ صدارتی انتخابات ملتوی کرنے کی تجویزپرقائم ہیں، انھوں نے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کو ناقص قرار دیتے ہوئے دھاندلی کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ڈاک کےذریعےووٹنگ ناقص اوردھاندلی زدہ ہوگی، مناسب اندازمیں درست ووٹنگ تک انتخابات کوملتوی کیا جائے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس ووٹنگ میں غیر ملکی اثرو رسوخ کی بات کرتے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ غیر ممالک کی جانب سے انتخابات پر اثر انداز ہونے کا آسان راستہ ہے۔

    خیال رہے امریکامیں صدارتی انتخابات رواں سال نومبرمیں منعقد ہونے ہیں ، کوروناکےباعث امریکیوں کی بڑی تعدادڈاک کےذریعےووٹ ڈالے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی آئین کے تحت ٹرمپ کوانتخابات ملتوی کرنے کا اختیار نہیں، انتخابات ملتوی کرنے کا اختیار صرف کانگریس کے پاس ہے۔

  • ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ٹرمپ پر تنقید

    لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایرانی ثقافتی مقامات کو نشانہ بنانے کے بیان پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایران امریکا کشیدگی کے تناظر میں کہا ہے کہ جان بوجھ کر شہری املاک، مذہبی اور ثقافتی مقامات کو نشانہ بناناغلط ہے، ایسا کرنا عالمی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کو ایران کو دھمکیاں دینے سے گریز کرنا چاہیے، امریکی صدر کو بیانات عالمی قوانین کے مطابق دینے چاہئیں۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے دیے جانے والے پیغام میں ایران کو بڑی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے 52 اہم مقامات امریکی نشانے پر ہیں، اگر ایران نے امریکی تنصیبات پر حملہ کیا تو اس کا جواب دیں گے، امریکی حملہ تیز ہوگا اور انتہائی شدت سے کیا جائے گا۔

    ایران میں 52 مقامات نشانے پر ہیں، امریکی صدر کی ایران کو بڑی دھمکی

    ٹرمپ نے لکھا تھا کہ ایران امریکی تنصیبات پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، ایران نے حملہ کیا تو اس کی تنصیبات پر حملہ کر دیں گے، ان جگہوں میں کچھ ایران اور ایرانی ثقافت کے لیے بہت اہم ہیں، امریکا مزید دھمکیاں سننا نہیں چاہتا۔

    خیال رہے کہ جمعے کو بغداد میں ایک ڈرون حملے میں امریکا نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کر دیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، امریکی صدر کی جانب سے ایران کو مسلسل دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں، ایران اپنے مقتول جنرل کا بدلہ لینے کا بھی اعلان کر چکا ہے۔

  • امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    نیویارک: امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی، نائب امریکی صدر اور مائیک پومپیو صفائیاں پیش کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی جریدے میں ان کی اپنی انتظامیہ کے کسی اہل کار کی جانب سے گم نام خط کی اشاعت کے بعد نائب صدر مائیک پنس اور وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اپنی صفائیاں پیش کرنے لگے ہیں۔

    گم نام خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کے طرزِ حکمرانی پر شدید تنقید کی گئی ہے، خط کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وائٹ ہاؤس کے کسی اہل کار نے تحریر کیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے مذکورہ خط کو ایک بغاوت قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ خط تحریر کرنے والا بزدل ہے، اور نیویارک ٹائمز ایک جعلی اخبار ہے۔

    نیویارک ٹائمز میں شائع کیے گئے خط کا مطلب یہ قرار دیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر کو ان ہی کے نامزد کردہ اہل کاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

    گزشتہ روز خط کی اشاعت کے بعد سے خط لکھنے والے اہل کار کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، مائیک پنس اور پومپیو نے خط سے اپنی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے وضاحتی بیانات جاری کیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف


    نائب صدر کی طرف ٹویٹر پر جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مضامین پر اپنا نام تحریر کرتے ہیں، خط لکھنے والے اور نیویارک ٹائمز دونوں کو اس حرکت پر شرم آنی چاہیے۔

    خط میں لکھا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسے صدر ہیں جو اپنی خواہشات کے طابع، اخلاقیات سے عاری اور غیر سنجیدہ ہیں، یہ کہ ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ اہل کار ان کے ایجنڈے کے منفی اثرات زائل کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ یہ خط انتظامیہ ہی کے ایک اہل کار نے لکھا ہے جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ دوسری طرف صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر طیش میں ردِ عمل دیتے ہوئے ایک لفظ ’غداری‘ لکھ دیا تھا۔