Tag: ٹرمپ کی دھمکی

  • یوکرین جنگ : صدر ٹرمپ کی پیوٹن کو سنگین نتائج کی دھمکی

    یوکرین جنگ : صدر ٹرمپ کی پیوٹن کو سنگین نتائج کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے روسی ہم منصب کو سختی سے خبردار کرتے ہوئے یوکرین جنگ بندی نہ کرنے پر سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

    امریکی نیوز چینل سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوتن کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ یوکرین میں جاری جنگ ختم کرنے پر رضامند نہ ہوئے تو انتہائی سخت نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن سے سربراہی اجلاس میں ملاقات کا مقصد یوکرین میں امن قائم کرنا ہے، اگر پیوٹن نے قیام امن میں کوئی رکاوٹ ڈالی تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر الاسکا کے شہر اینوکریج میں روسی صدر پیوٹن کے ساتھ ہونے والی ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی تو روس پر سخت پابندیاں عائد کریں گے۔

    اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ملاقات میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سمیت کئی اہم نکات پر بات ہوگی، تاہم ابھی تک کسی باضابطہ معاہدے یا پیش رفت کا اعلان نہیں کیا گیا۔

    یہ ملاقات ایسے وقت میں ہورہی ہے جب یوکرین میں جنگ تیسرے سال میں داخل ہوچکی ہے اور مغربی ممالک روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے اقتصادی پابندیوں اور سفارتی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن(1 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ممالک پر ٹیرف سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے بعد گفتگو میں کہا کہ میں کینیڈا سے پیار کرتا ہوں، وہاں میرے بہت دوست ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ کینیڈا  کا تحفظ کیا ہے لیکن کینیڈا جو راستہ اختیار کرے گا ویسا ہی سلوک کیا جائے گا، فلسطینی ریاست سے متعلق کینیڈا نے جو کیا وہ پسند نہیں آیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے متعلق کینیڈا نے جو کچھ کیا وہ پسند نہیں، فلسطینی ریاست کے بارے میں کینیڈا کا مؤقف ڈیل بریکر نہیں ہے، کچھ عرصہ پہلے ہی کچھ اور تجارتی معاہدے کیے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ میں نے مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا اس دوران میں نے اہم رہنماؤں سے ملاقات کی اور سب  نے مجھے یہی کہا کہ  امریکا  ایک سال پہلے مردہ ہوچکا تھا۔

    امریکی صدر کی روس کو دھمکی

    صدر ٹرمپ نے روس کو جنگ ختم کرنے کیلئے آٹھ اگست کی حتمی ڈیڈ لائن دے دی اور کہا آٹھ اگست تک روس نے جنگ ختم کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات نہ کیے تو اضافی ٹیرف لگا دیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ روس جو کر رہا ہے وہ افسوسناک ہے، روس یوکرین جنگ میں ہزاروں فوجی مارے جارہے ہیں، روس اور یوکرین کی جنگ اب رک جانی چاہیے، ہر ہفتے روس اور یوکرین  کے 7 ہزار فوجی ہلاک ہوتے ہیں۔

     غزہ کی صورتحال خوفناک ہے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی صورتحال کو خوفناک قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ امریکا نے غزہ میں خوراک کے لیے 60 ملین ڈالر دیے لیکن کسی نے شکریہ ادا نہیں کیا، غزہ میں صورتحال اچھی نہیں اس کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں۔

  • یورپی یونین  کا ٹرمپ کی دھمکی پر درِعمل

    یورپی یونین کا ٹرمپ کی دھمکی پر درِعمل

    برسلز : یورپی یونین کا ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل آگیا اور امریکی نمائندوں کو دوٹوک بتایا ایسا معاہدہ چاہتے ہیں ، جس سے دونوں کا فائدہ ہو۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین امریکا کیساتھ دھمکیوں کے بجائے احترام کی بنیاد پر تجارتی معاہدہ کرنا چاہتا ہے۔

    تجارتی امور کے سربراہ ماروس سیفکووچ نے امریکی نمائندوں کو دوٹوک بتادیا اور فون پر گفتگو میں کہا   ایسا معاہدہ چاہتے ہیں، جس سے دونوں کا فائدہ ہو۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اور امریکا کے درمیان تجارت مثالی ہے اور ان کی بنیاد دھمکیاں نہیں بلکہ باہمی احترام ہونا چاہیے، ہم اپنے مفادات کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔

    یاد رہے صدر ٹرمپ نے یورپی یونین سے درآمد ہونے والی تمام مصنوعات پر یکم جون 2025 سے 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔.

    انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یورپی یونین کا قیام امریکا سے تجارتی فائدہ اٹھانے کے لیے ہوا تھا مگر اب ان کے ساتھ بات چیت انتہائی دشوار ہے۔ ان کی جانب سے تجارتی رکاوٹیں، وی اے ٹی ٹیکس، غیر معقول کارپوریٹ جرمانے، غیر مالیاتی رکاوٹیں، کرنسی میں ہیرا پھیری اور امریکی کمپنیوں کے خلاف ناجائز قانونی کارروائیاں ناقابلِ قبول ہیں۔

    ٹرمپ نے واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ہماری ان سے بات چیت آگے نہیں بڑھ رہی اور وہ یکم جون 2025 سے یورپی یونین پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کی سفارش کررہے ہیں۔

  • ٹرمپ کی دھمکی کام کر گئی، کینیڈا نے بجلی پر 25 فی صد سرچارج واپس لے لیا

    ٹرمپ کی دھمکی کام کر گئی، کینیڈا نے بجلی پر 25 فی صد سرچارج واپس لے لیا

    اوٹاوا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف دوگنا کرنے کی دھمکی پر کینیڈا نے بجلی پر 25 فی صد سرچارج واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے پریمیئر ڈگ فورڈ نے کہا کہ امریکا کو فروخت کی جانے والی بجلی پر پچیس فی صد سرچارج واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطاب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے منگل کو کینیڈا کے لیے اسٹیل اور ایلومینیم پر ٹیرف کو 25 فی صد سے 50 فی صد پر لے جانے کی دھمکی نے کینیڈا کو بجلی پر سرچارج معطل کرنے پر مجبور کیا۔

    کینیڈا کے پیچھے ہٹنے کے بعد، وائٹ ہاؤس کے تجارتی مشیر پیٹر ناوارو کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ بھی اسٹیل اور ایلومینیم کا ٹیرف دوگنا کرنے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، اور وفاقی حکومت بدھ سے شروع ہونے والی اسٹیل اور ایلومینیم کی تمام درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف ہی عائد کرے گی۔

    کینیڈا کو سخت جواب، ٹرمپ نے ٹیرف ڈبل کر دیا

    اے پی کے مطابق اگرچہ اس ڈرامے میں جیت ٹرمپ کی ہوئی ہے تاہم ٹیرف کے بارے میں بڑھتے خدشات نے اسٹاک مارکیٹ کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور اس سے کساد بازاری کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔ امریکا اور کینیڈا کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں منگل کے ایپیسوڈ نے غیر یقینی صورت حال کا احساس بڑھا دیا ہے۔

    واضح رہے کہ کینیڈا اور امریکا کے تجارتی نمائندے کل ملاقات کریں گے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو جی سیون اجلاس میں شرکت کے لیے جدہ سے کینیڈا روانہ ہو گئے ہیں۔

  • ٹرمپ کی دھمکی پر چین اور کینیڈا نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    ٹرمپ کی دھمکی پر چین اور کینیڈا نے اپنا رد عمل ظاہر کر دیا

    چین نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں ان پر واضح کیا ہے کہ کسی بھی تجارتی جنگ میں کوئی کامیاب نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیر کے روز دھمکی دی گئی تھی کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے روز سے ہی میکسیکو، کینیڈا اور چین سے آنے والی تمام درآمدات پر کسٹم ڈیوٹی عائد کر دیں گے۔

    اس بیان کے رد عمل میں منگل کے روز چین نے اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تجارتی جنگ میں کوئی کامیاب نہیں ہوگا، واشنگٹن میں چینی سفارت خانے کے ترجمان لیو پینگیو نے کہا چین یہ سمجھتا ہے کہ امریکا کے ساتھ اس کا اقتصادی اور تجارتی تعاون فریقین کے لیے فطری طور پر فائدہ مند ہے۔

    کینیڈا نے بھی ٹرمپ کو یاد دہانی کرائی کہ اس کا امریکا کے لیے توانائی کی ترسیل میں کتنا بنیادی کردار ہے، کینیڈا کی نائب وزیر اعظم کرسٹیا فریلینڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’دونوں ملکوں کے درمیان کاروباری تعلق متوازن اور متبادل نفع پر مبنی ہے، بالخصوص امریکی کارکنان کے حوالے سے۔‘‘ انھوں نے باور کرایا کہ اٹاوا حکومت امریکا کی نئی حکومت کے ساتھ ان امور کو زیر بحث لائے گی۔

    ٹرمپ نے میکسیکو، کینیڈا اور چین کو نئے ٹیکسز کی دھمکی دے دی

    واضح رہے کہ منگل کی شام ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ 20 جنوری کو اقتدار میں آتے ہی پہلے روز سے میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا آنے والی تمام درآمدات پر 25 فی صد کسٹم ڈیوٹی عائد کر دیں گے، اور چین سے آنے والی درآمدات پر عائد کسٹم ڈیوٹی میں 10 فی صد کا اضافہ کر دیں گے، تاکہ ان تینیوں ممالک کو غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات کا سلسلہ روکنے پر مجبور کیا جا سکے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اپنے اقتصادی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے ٹرمپ کے پاس موجود ہتھیاروں میں کسٹم ڈیوٹی ایک بنیادی ہتھیار کی حیثیت رکھتی ہے، تاہم کئی اقتصادی ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ نمو کو نقصان پہنچائے گا، اور اس سے افراط زر کا اوسط بڑھ جائے گا، اس لیے کہ ان اضافی اخراجات کا بوجھ آخر کار صارفین پر ہی آئے گا۔ لیکن منتخب صدر کی قریبی شخصیات نے باور کرایا ہے کہ کسٹم ڈیوٹی سودے بازی کے لیے ایک مفید کارڈ ہے۔

  • جنگ ہوئی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    جنگ ہوئی تو ایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ٹرمپ کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا جنگ ہوئی توایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا ، ایران سے بات چیت کو تیار ہیں لیکن جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو خبردار کیا جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر جنگ ہوئی توایران کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، ڈرون واقعے کے بعد امریکاجواب دیتا تو 150 لوگ مرتے، حملےمیں ایران کی3سائٹس کونشانہ بنانےکامنصوبہ تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ایران سے بات چیت کو تیار ہیں لیکن جوہری ہتھیار نہیں بنانے دیں گے۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعتراف کیا تھا کہ ایک ڈرون گرانے پر جواب دینے کے لیے ہمیں جلدی نہیں ہے، ہم لوگ ایران پر حملے کے لے تیار تھے ہمیں تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی ، میں نے پوچھا کتنے لوگ مریں گے تو جواب ملا 150 افراد مریں گے، آپریشن سے دس منٹ پہلے حکم واپس لے لیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران پر پابندیوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، گزشتہ رات مزید پابندیاں لگائی گئیں، ایران کبھی ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، اوباما حکومت نے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کا راستہ دکھایا، شکریہ کرنے کے بجائے ایران شور مچا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران پر حملے کے لیے تیار تھے، تین اطراف سے اسٹرائیک کرنا تھی، ٹرمپ کا اعتراف

    یاد رہے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا، امریکی طیارے فضاؤں میں  آگئےتھے اور بحری جہازوں نے پوزیشن لےلی تھی تاہم آپریشن کے آغاز سے چندگھنٹے قبل ہی صدرٹرمپ نے حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا

    واضح رہے ایران کے پاسداران انقلاب نے گزشتہ روزجنوبی علاقے میں امریکی ڈرون مارگرایا تھا، جس کی فوٹیجز منظرعام پرآگئیں، ایران کا کہنا ہے ڈرون گرانا امریکا کے لئے پیغام ہے۔

    جس کے بعد امریکی اہلکار نے غیرملکی خبرایجنسی سے بات چیت میں ایران کی جانب سے ڈرون گرانے کی تصدیق کی تھی ، امریکی اہلکارکا کہنا تھا امریکی بحریہ کا طیارہ آبنائے ہرمز کی عالمی حدودمیں پروازکررہا تھا۔ڈرون پرزمین سے میزائل فائرکیا گیا۔

    خیال رہے امریکا نے گزشتہ دنوں خلیج عمان میں دوآئل ٹینکروں پرحملوں کا ذمہ دارایران کوقراردیا تھا۔ایران نے امریکی الزامات کی تردید کی ہے، ایران پرنئی امریکی پابندیوں کے بعددونوں ممالک کے درمیان صورتحال کشیدہ ہے۔امریکی فوجی اوربحری بیڑے مشرق وسطی میں موجود ہیں۔

    عالمی برادری نے فریقین پرتحمل سے کام لینے اورمشرق وسطی میں تناؤ کم کرنے کے لئے اقدامات پرزوردیا ہے۔

  • ٹرمپ کی دھمکی، نوازشریف کی وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت

    ٹرمپ کی دھمکی، نوازشریف کی وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت

    اسلام آباد : سابق نوازشریف نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کو مسترد کرتے ہوئے ٹرمپ کےبیان کوغیرسنجیدہ اورحقائق کےمنافی قرار دیدیا جبکہ وزیراعظم کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی صدارت میں مسلم لیگ ن کےسینئررہنماؤں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں امریکی صدر کے بیان سمیت اہم ملکی امور پر سیاسی رہنمائوں سے مشاورت کی گئی۔

    اجلاس میں گورنرپنجاب رفیق رجوانہ اور گورنرخیبرپختونخوا نے شرکت کی جبکہ مریم نواز ، مشاہداللہ خان، پرویزرشید سمیت دیگررہنما بھی شرکت،ذرائع
    اسلام آباد:مریم نواز بھی مشاورتی اجلاس میں شریک تھیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کومسترد کر تے ہوئے اسے غیرسنجیدہ اورحقائق کےمنافی قرار دیدیا اور کہا کہ دہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان نےاہم کرداراداکیا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستانی قربانیاں ڈھکی چھپی نہیں۔

    نوازشریف نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام کیلئےمخلصانہ طورپرساتھ دیا، پاکستان اپنےقومی مفادات پرسمجھوتہ نہیں کرے گا۔

    مشاورتی اجلاس میں نوازشریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے وزیراعظم کوپارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس بلانےکی ہدایت کردی۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے 12جنوری کی تاریخ تجویز دی ، وزیراعظم پارلیمانی رہنماؤں کی مشاورت سےاجلاس کی تاریخ کاتعین کرینگے۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اورامریکاسے نمٹنے کا تجربہ ہے،بلاول بھٹو

    صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اورامریکاسے نمٹنے کا تجربہ ہے،بلاول بھٹو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اور امریکا سے نمٹنے کا تجربہ ہے، انتہاپسندی کاخاتمہ اس لیےنہیں کرینگےکہ ٹرمپ نےکہا بلکہ یہ ہمارےمفادمیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے ٹرمپ کی دھمکی پر درعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ہم انتہاپسندی کا خاتمہ کرینگے کیونکہ یہ ہمارےمفادمیں ہے، انتہاپسندی کاخاتمہ اس لیےنہیں کرینگےکہ ٹرمپ نےکہا۔

    صرف پیپلزپارٹی کوہی دہشتگردی اورامریکا سے نمٹنے کا تجربہ ہے، ہمارے دور میں پہلی بار انسداد دہشتگردی کا کامیاب آپریشن لانچ کیاگیا، سلالہ حملے پر امریکا کے معافی مانگنے تک نیٹو سپلائی اور فضائی اڈے بند کیے۔

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ کوئی ٹرمپ کو کولیشن سپورٹ فنڈ، خدمات کے عوض ادائیگی کا فرق سمجھائے، یو ایس ایڈ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دلوں کو جیتنے کیلئے دی جاتی ہے، خدمات کے عوض عدم ادائیگی سے مستقبل میں تعاون پر اثر پڑسکتا ہے۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    اد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا فوری معاشی اثرنہیں ہوگا، طارق باجوہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا فوری معاشی اثرنہیں ہوگا، طارق باجوہ

    اسلام آباد : گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کا فوری معاشی منفی اثر نہیں پڑے گا۔ آف شور ٹریڈنگ کی اجازت دینے پرغور کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف پی سی سی آئی کے دورے کے موقع پر تاجروں سے خطاب اور سوالات کے جواب دیتے ہوئے کیا۔

    گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ آف شور ٹریڈنگ کی اجازت دینے پر غور کررہے ہیں، ٹیکنالوجی چیلنج پر بھی کام جاری ہے۔ اس کا جلد اعلان کردیاجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سرمائے کو وطن واپس لانے کیلئے ایمسنٹی اسکیم پرکافی کام ہوچکا ہےاس میں کوئی حرج نہیں، اسکیم کا اعلان ایک مرتبہ ہونا چاہئیے اور یہ لوگوں کو باور کرادیا جائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی فارن پالیسی کا حصہ تھا اس کا جواب پاکستان مناسب انداز میں دےچکا ہے، امریکی رویے کا پاکستانی معیشت پر فوری منفی اثرات کا کوئی امکان نہیں ہے۔

    اُنہوں نےبتایا کہ شکایات کے ازالے کے لئے اسٹیٹ بینک میں کال سینٹر جلد ہی جبکہ ایگزم بینک دسمبر تک کام شروع کردے گا، ان کا کہنا تھا کہ فائنانشل مانیٹرنگ یونٹ اسٹیٹ بینک کے نہیں وزارت خزانہ کےماتحت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔