Tag: ٹرمپ

  • ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شامل لورا لومر کون ہیں؟

    ٹرمپ کی انتخابی مہم میں شامل لورا لومر کون ہیں؟

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے متنازع خاتون لورا لومر سے روابط بڑھانے پر ریپبلکن رہنماؤں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی سازشی نظریات کی حامل لورا لومر کے حالیہ دنوں میں سابق امریکی صدر کے ساتھ نظر آنے پر ریپبلکن رہنما حیرت اور تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    سازشی نظریات کی حامل لورا لومر جو اپنے مسلمان مخالف بیانات اور سازشی نظریات کیلیے جانی جاتی ہیں، حالیہ دنوں میں ٹرمپ کی انتخابی مہم میں نمایاں طور پر دکھائی دیں۔

    لورا لومر ٹرمپ کے ساتھ بدھ کو نائن الیون کی یاد میں منعقدہ تقریب میں بھی شریک ہوئیں، جس پر امریکی میڈیا میں حیرت اور غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔ اس کے علاوہ وہ منگل کو ٹرمپ کے ساتھ ان کے طیارے میں فلاڈیلفیا بھی پہنچ گئی تھیں، جہاں ٹرمپ اور نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان صدارتی مباحثے کا انعقاد ہوا تھا۔

    سابق صدر کی مہم کے ایک گمنام ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر 100 فیصد فکر ہے کہ لومر ٹرمپ کے قریب ہیں۔

    ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لومر کا کہنا تھا کہ وہ ”آزادانہ طور پر” ٹرمپ کی مدد کر رہی ہیں، جنہیں انہوں نے ”قوم کی آخری امید” قرار دیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی تحقیقات میں مصروف ہیں۔

    لورا لومر کون ہیں؟

    امریکی کانگریس کی ایک سابقہ امیدوار جو دائیں بازو کے سازشی نظریات کی حامل ہیں، ان دنوں سابق امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ دکھائی دے رہی ہیں اور ان کی امریکی صدارتی امیدوار کے ارد گرد موجودگی پر متعدد افراد بشمول رپبلکن رہنما بھی پریشان ہیں۔

    لورا لومرمسلم مخالف بیانات اور سازشی نظریات پھیلانے کے حوالے سے شہرت رکھتی ہیں، جن میں یہ بھی شامل ہے کہ نائن الیون کا حملہ امریکی حکومت کی جانب سے کی گئی ایک ’اندرونی کارروائی‘ کا حصہ تھا۔

    مشرقی افریقی ملک کے صدر پر قاتلانہ حملہ

    یاد رہے کہ 2020 میں لومر نے سابق صدر ٹرمپ کی حمایت سے فلوریڈا میں امریکی ایوانِ نمائندگان کی نشست کیلیے ریپبلکن امیدوار کے طور پر انتخاب لڑا تھا، لیکن انہیں شکست ہوئی۔ 2022 میں بھی وہ ایک اور فلوریڈا ڈسٹرکٹ سے ریپبلکن پرائمری میں ناکام ثابت ہوئی تھیں۔

  • ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار

    ٹرمپ کا کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار

    سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹ امیدوار کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثہ کرنے سے صاف انکار کردیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر بیان میں سابق صدر نے کہا کہ کاملا ہیرس کے ساتھ ایک اور مباحثے میں حصہ نہیں لوں گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ایک مباحثہ جون میں بائیڈن اور دوسرا کاملا ہیرس کے ساتھ ہوا۔ اب کوئی تیسرا مباحثہ نہیں ہوگا۔

    اس سے قبل امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے امریکی صدارتی مباحثہ میں کاملا ہیرس کی کارکرگی کو بہتر قرار دیا۔

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس نے ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

    غزہ کے اسکولوں پر اسرائیلی حملے ہولناک ہیں، ملالہ یوسفزئی

    جس کے ردعمل میں سابق صدر نے برہمی کا اظہار کیا اور الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مباحثہ جانبدار تھا، دونوں میزبان کاملا ہیرس کے ساتھ تھے۔

  • ٹرمپ کی مباحثے کے دوران کئی بارحاوی ہونے کی کوشش

    ٹرمپ کی مباحثے کے دوران کئی بارحاوی ہونے کی کوشش

    ڈیموکریٹک امیدوار کاملا ہیرس اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مباحثے کے دوران ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مباحثے میں کئی بارحاوی ہونے کی کوشش کی گئی، ایسا کرنے پر میزبان نے ٹرمپ کو روک دیا، ،ٹرمپ اپنے بیانات کی تصیح بھی کرتے ہے۔

    ٹرمپ نے مداخلت پر کاملا ہیرس کو 2 بارخاموش رہنے کیلئے کہا، سابق امریکی صدر ٹرمپ نے گفتگو میں سب سے زیادہ غیرقانونی تارکین وطن کا تذکرہ کیا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ موجودہ دور میں مہنگائی انتہا پر پہنچ چکی ہے،موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں سے مڈل کلاس پریشان ہے، روزانہ غیرقانونی طور پر لوگ سرحد سے داخل ہو رہے ہیں۔

    پروجیکٹ 2025 میں کچھ اچھا اور کچھ برا ہے مگر میرا کوئی تعلق نہیں، کاملا کے پاس کوئی پالیسی نہیں بائیڈن کی پالیسی کی کاپی کریگی۔ کاملا مارکسسٹ ہے یہ منتخب ہوکر امریکا کوتباہ کردیگی۔

    کاملا ہیرس نے کہا کہ ٹرمپ نے ہمیشہ ارب پتی افراد کو ٹیکسز سے بچایا، ٹرمپ امریکی تاریخ کاسب سے زیادہ تجارتی خسارہ چھوڑ کر گئے۔

    امیگریشن بحران پرقابو پانے کیلئے کانگریس کے بل کو ٹرمپ نے منظور ہونے سے روکا ہے، ٹرمپ اپنی انتخابی ریلیوں میں لوگوں کو برے ناموں سے پکارتے ہیں۔

    ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان پہلے مباحثے میں ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ

    کاملا ہیرس نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کے سابق عہدیداران نے ٹرمپ کو امریکا کیلئے خطرناک قرار دیا ہے۔

  • ٹرمپ اور کملا ہیرس کا پہلا صدارتی مباحثہ آج ہوگا

    ٹرمپ اور کملا ہیرس کا پہلا صدارتی مباحثہ آج ہوگا

    ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا صدارتی مباحثہ آج ہوگا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر اور موجودہ نائب صدر کملا ہیرس امریکی شہر فلاڈیلفیا میں منگل کی شب مدمقابل ہوں گے۔

    سابق امریکی صدر اور کملا ہیرس کا صدارتی مباحثہ بدھ کی صبح پاکستانی وقت کے مطابق 6 بجے صبح نشر کیا جائے گا، امریکی نشریاتی ادارے اے بی سی نیوز نے ٹرمپ کملا ہیرس مباحثے کا اہتمام کیا ہے۔

    سابق امریکی صدر اور کملا ہیرس کی پہلے کبھی ملاقات یا ٹیلی فون پر بات نہیں ہوئی، مباحثے کو کملا ہیرس کیلیے زیادہ اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

    کم جونگ ان کا جوہری ہتھیاروں سے متعلق اہم اعلان

    امریکی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ 90 منٹ کے مباحثے کے قواعد ٹرمپ بائیڈن صدارتی مباحثے والے ہی ہیں۔

  • ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    ریپبلکن صدارتی امیدوار اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کی عدالت نے ہش منی کیس کی سماعت الیکشن تک ملتوی کردی ہے۔

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے مقدمے میں سزا سنانے کا فیصلہ کیا تھا، اب غیرقانونی رقوم کی ادائیگیوں کے مقدمے میں سزا 26 نومبر کو سنائی جائیگی۔

    ٹرمپ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقدمے میں سزا انتخابی عمل کو متاثر کر دیگی، جبکہ الیکشن کے بعد سپریم کورٹ سے استثنیٰ کیلئے رجوع کرنے بھی اعلان کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدارتی انتخابات پر طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جیت کے لیے کاملا ہیرس کی حمایت کردی، جبکہ امریکا نے روسی صدر کو صدارتی انتخابات پر تبصرہ کرنے سے منع کیا ہے۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ جو بائیڈن اپنے حامیوں سے کاملا ہیرس کی حمایت کا کہہ رہے ہیں ہم بھی ان کی حمایت کریں گے۔

    سعودی عرب: ایئرپورٹس آنے والے مسافروں کیلئے اہم خبر

    روسی صدر نے کہا کہ کاملا ہیرس ایسے مسکراتی ہیں جیسے ان کے ساتھ سب کچھ ٹھیک ہو، ٹرمپ نے اب تک سارے امریکی صدور سے زیادہ روس پر پابندیاں عائد کیں۔

  • میں صدر ہوتا تو اسرائیل میں 7 اکتوبر کو قتل عام نہ ہوتا، ٹرمپ

    میں صدر ہوتا تو اسرائیل میں 7 اکتوبر کو قتل عام نہ ہوتا، ٹرمپ

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں صدر ہوتا تو اسرائیل پر 7 اکتوبر والا حملہ نہ ہوتا، میرے دور کی خارجہ پالیسی نے تنازعات کوپھیلنے سے روکے رکھا۔

    سابق امریکی صدر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ میں صدر ہوتا تو یوکرین اور روس کی صورتحال بھی پیدا نہ ہوتی، سب واقف ہیں، میرے دور میں ایران اقتصادی طور پر تباہ تھا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری انتظامیہ نے ایران سے فیئر ڈیل کی ہوتی۔ میرے دور میں ایران کے پاس حماس اور حزب اللہ کیلیے رقم نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ میرے دورِ صدارت میں اسلامی دہشتگردی نہیں ہوئی، دہشتگردی نہ ہونے کی وجہ سخت بارڈر پالیسی تھی۔

    دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ مجھے کملا ہیرس پر مکمل بھروسہ ہے، انہوں نے کملا ہیرس کی نامزدگی کو اپنا بہترین فیصلہ قرار دے دیا۔

    امریکا: جارجیا کے اسکول میں فائرنگ سے 4 افراد جان سے گئے

    امریکی صدر نے کہا ہے کہ یقینی بنائیں کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ایک بار پھر شکست سے دوچار ہو اور کملا ہیرس ملک کی نئی صدر بن کر تاریخ رقم کریں۔

  • بائیڈن نے کملا ہیرس کی نامزدگی کو اپنا بہترین فیصلہ قرار دیدیا

    بائیڈن نے کملا ہیرس کی نامزدگی کو اپنا بہترین فیصلہ قرار دیدیا

    امریکی صدارتی انتخابات کا وقت قریب تر ہوچکا ہے، ایسے میں امریکی صدر بائیڈن بھی کملاہیرس کی انتخابی مہم میں بھرپور طریقے سے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

    لیبر ڈے پر ریلی سے خطاب میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مجھے کملا ہیرس پر مکمل بھروسہ ہے، انہوں نے کملا ہیرس کی نامزدگی کو اپنا بہترین فیصلہ قرار دے دیا۔

    امریکی صدر نے کہا ہے کہ یقینی بنائیں کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ایک بار پھر شکست سے دوچار ہو اور کملا ہیرس ملک کی نئی صدر بن کر تاریخ رقم کریں۔

    دوسری جانب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک بار پھر صدر بائیڈن پر 2020کا الیکشن چوری کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    امریکی شہر شکاگو میں فائرنگ سے 4 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ الیکشن چوری ہونے سے بچانے کیلئے مداخلت کا اختیارحاصل تھا، واضح رہے کہ صدارتی انتخابی مہم میں تیزی، رواں ماہ سے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کا آغاز ہوگا۔

  • ’جیل میں ڈال دوں گا‘ ٹرمپ نے مارک زکربرگ کو دھمکی دیدی

    ’جیل میں ڈال دوں گا‘ ٹرمپ نے مارک زکربرگ کو دھمکی دیدی

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ترمپ نے میٹا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کو جیل میں بند کرنے کی دھمکی دیدی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو دھمکی دی ہے کہ اگر انتخابات متاثر کرنے کیلئے کوئی غیر قانونی کام کیا تو جیل میں ڈال دوں گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی نئی کتاب’’ سیو امریکا ‘‘ میں لکھا ہم فیس بک کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں اگر اس بار انہوں نے کوئی بھی غیر قانونی کام کیا تو وہ اپنی باقی زندگی جیل میں گزاریں گے۔

    ٹرمپ نے فیس بک کے مالک پر گزشتہ صدارتی انتخابات کے دوران ان کے خلاف سازش کرنے کا الزام لگایا تھا۔

  • ٹرمپ کو نظرثانی شدہ فرد جرم کا سامنا

    ٹرمپ کو نظرثانی شدہ فرد جرم کا سامنا

    امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن نتائج کیخلاف باغیانہ اقدام سے متعلق کیس میں نظرثانی شدہ فرد جرم کا سامنا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹرز نے فیڈرل کرمنل کیس میں سابق صدر کیخلاف نئی فرد جرم جمع کرادی ہے، دستاویز نئی جیوری کو پیش کی گئی ہیں جس نے ابتک شواہد نہیں سنے۔

    دستاویز کے مطابق حکومت ریمانڈ سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کا احترام کرتی ہے۔

    ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کیس میں سپریم کورٹ پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ سابق صدر کو پراسیکیوشن سے جزوی استثنیٰ حاصل ہے۔

    پراسیکیوٹر کے مطابق محکمہ انصاف سابق صدر کی پیشی پر زور نہیں دے گا اور سابق صدر کے وکیل سے مشاورت کرکے مشترکا تجاویز سامنے لائے گا کہ مقدمے میں پیشرفت کیسے کی جاسکتی ہے۔

    سابق صدر نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوشش ہے اور اس فرد جرم کو مسترد کردیا جانا چاہیے۔

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ مقدمے کی کارروائی نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن سے پہلے ہوسکے گی اور سابق صدرجیت گئے تو وہ محکمہ انصاف پر زور دیں گے کہ مقدمہ ہی ختم کردیں۔

  • ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا

    ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کاملا ہیرس کے درمیان ہونے والا پہلا مباحثہ کھٹائی میں پڑگیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے ساتھ 10ستمبر کو ہونے والے پہلے صدارتی مباحثے پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے کیلئے طے شدہ ٹی وی چینل کو جانبدار قرار دیدیا ہے۔

    ترجمان کاملاہیرس کے مطابق کاملاہیرس کی جانب سے گفتگو کے دوران دوسرے فریق کا مائیک کھلا رکھنے پر زور ہے، کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ مائیک کھلا رہنے سے عوام کو ٹرمپ کی اصلیت معلوم ہوسکے گی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والے مباحثے کے دوران دوسرے فریق کا مائیک بند کرنے کی پابندی عائد تھی۔

    دوسری جانب امریکا کے شہر شکاگو میں جاری ڈیمو کریٹک پارٹی کے کنونشن کے آخری روز کملا ہیرس نے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے نامزدگی کو باضابطہ طور پر قبول کر لیا۔

    اس موقع پر کملا ہیرس نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے معاہدے کا اب وقت آگیا ہے اور انہوں نے فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی حمایت بھی کی۔

    ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف

    نامزد صدارتی امیدوار کملا ہیرس نے پارٹی کنونشن سے خطاب میں کہا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے ساتھ دیا ہے اور بھرپور حمایت کی ہے۔