Tag: ٹرمپ

  • ’صدر ٹرمپ روسی تیل خریدنے والے ممالک سے خوش نہیں‘

    ’صدر ٹرمپ روسی تیل خریدنے والے ممالک سے خوش نہیں‘

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے والے ملکوں سے ناخوش ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکی خارجہ پالیسی دنیا بھر میں امن، خوشحالی اور ترقی لا رہی ہے۔

    روس یوکرین جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اس ہفتے روس کا دورہ کریں گے۔ ،

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ روس سے خوش نہیں ہیں اس کے علاوہ صدر ٹرمپ روس سے تیل خریدنے والے ممالک سے بھی ناخوش ہیں۔

    اس موقع پر ٹیمی بروس نے ماضی میں جاپان میں امریکی ایٹمی حملوں کے 80 سال پورے ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ 80سال سے جاپان اور امریکا ایک دوسرے سے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں، یہ ایک مثالی تعلق ہے کہ کس طرح ملک آگے بڑھتے ہیں۔

    پائلٹ پروگرام : امریکی ویزا ہولڈرز کے لیے نئی شرط عائد

    پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے امریکی ویزا بانڈ پائلٹ پروگرام کا اعلان کردیا انہوں نے بتایا کہ سیر و سیاحت کیلئے امریکا آنے والوں کو 15 ہزار ڈالرز تک کا بانڈ جمع کرانا ہوگا۔

    فلسطین میں جاری جنگ سے متعلق ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ غزہ میں امریکیوں سمیت دیگر مغویوں کی رہائی پر مرکوز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حماس ایک دہشت گرد گروہ ہے، مشرق وسطیٰ اب تبدیل ہوچکا ہے، امریکی قیادت غزہ کے لوگوں کے بہتر مستقبل کیلئے مصروف عمل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی حکومت ایک نیا پائلٹ پروگرام شروع کرنے جارہی ہے جس کے تحت کچھ ممالک کے سیاحتی اور کاروباری ویزہ درخواست گزاروں سے 15 ہزار ڈالر تک کی ضمانتی رقم (بانڈ) وصول کی جائے گی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سیاحتی اور کاروباری ویزوں پر نئی پالیسی کا آغاز 20اگست سے ہوگا، مذکورہ پائلٹ پروگرام ویزا مدت سے زیادہ قیام کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کیلئے ہے۔

  • ٹرمپ کی ٹیرف میں اضافے کی دھمکی پر بھارت کا جواب سامنے آگیا

    ٹرمپ کی ٹیرف میں اضافے کی دھمکی پر بھارت کا جواب سامنے آگیا

    امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف میں مزید اضافے کی دھمکی پر بھارت کا جواب سامنے آگیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ بھارت کو نشانہ بنانا غیر منصفانہ اور غیر معقول ہے، بھارت قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اُٹھائے گا۔

    ترجمان بھارتی وزارت خارجہ رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ بھارت نے روس سے درآمدات اس وقت شروع کی جب یوکرین تنازع کے بعد روایتی رسد یورپ کی طرف موڑ دی گئی تھیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا نے اس وقت ایسی درآمدات پر بھارت کی حوصلہ افزائی کی تھی، امریکا نے عالمی توانائی منڈیوں کو مستحکم بنانے کے لیے بھارت کی حوصلہ افزائی کی۔

    بھارتی ترجمان کے مطابق روس سے درآمدات کا مقصد بھارتی صارفین کے لیے توانائی کی قیمتوں کو قابل برداشت بنانا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت کو یوکرین میں جاری جنگ اور ہلاکتوں کی پرواہ نہیں وہ روس سے تیل خرید کر بھاری منافع فروخت کررہا ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے پابند نہیں، روس نے واضح کردیا

    انہوں نے کہا کہ بھارتی مصنوعات کی امریکا درآمد پر ڈیوٹی میں بڑا اضافہ کیا جائے گا، بھارت نے امریکا سے حاصل رعایتوں کا غلط فائدہ اٹھایا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ بھارتی منافع روسی جنگی مشین کو تقویت دے رہا ہے۔

  • سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    سینکڑوں اسرائیلی سیکیورٹی افسران کا غزہ میں جنگ بندی کے لیے ٹرمپ کو خط

    تل ابیب(4 اگست 2025): 600 سے زائد اسرائیل کے سابق اعلیٰ سیکیورٹی عہدیداروں نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیا۔

    اسرئیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق موساد کے سابق سربراہ تامیر پارڈو، شن بیٹ کے سابق سربراہ امی آیالون، اور آئی ڈی ایف کے سابق نائب سربراہ متان ولنائی نے اعلان کیا کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط بھیجا ہے جس میں انہوں نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو موجودہ جنگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کی درخواست کی ہے۔

    یروشلم پوسٹ کے مطابق خط میں ٹرمپ سے کہا گیا کہ جس طرح آپ نے لبنان میں جنگ رکوانے میں کردار ادا کیا تھا، ویسے ہی اب غزہ میں بھی مداخلت کریں۔

    اسرائیل کے سابق اعلیٰ عہدیداروں نے خط میں لکھا کہ ہمارا پیشہ ورانہ تجزیہ ہے کہ حماس اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں رہی ہے، حماس کے باقی سینئر اہلکاروں کا بعد میں پیچھا کیا جا سکتا ہے لیکن ہمارے یرغمالی انتظار نہیں کر سکتے۔

    کمانڈرز فار اسرائیلز سیکیورٹی (سی آئی ایس)نے خط میں لکھا کہ آئی ڈی ایف نے طویل عرصے سے دو مقاصد پورے کیے ہیں جو طاقت کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے تھے پہلا حماس کی فوجی تشکیل اور دوسرا حکومت کو ختم کرنا، تیسرا، اور سب سے اہم ہمارے تمام یرغمالیوں کو گھر لانا تھا جو صرف ایک معاہدے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اس گروپ نے اسرائیلی حکومت پر دباؤ ڈالا ہو، ماضی میں بھی یہ گروپ جنگی حکمت عملی پر نظرثانی اور یرغمالیوں کی واپسی پر زور دیتا رہا ہے۔

  • ایک اور ملک نے ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا

    ایک اور ملک نے ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا

    (3 اگست 2025):ایک اور ملک نے سرحدی کشیدگی کے خاتمے میں کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا نے کمبوڈیا نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کر دیا۔

    کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم نے کہا تھائی لینڈ کے ساتھ حالیہ سرحدی کشیدگی کے خاتمے میں ٹرمپ کا کردار قابلِ ستائش ہے، نائب وزیر اعظم نے ٹرمپ کی جانب سے امن کے فروغ، تجارتی سہولتوں میں رعایت اور برآمدی ٹیکس میں کمی جیسے اقدامات پر شکریہ ادا کیا۔

    واضح رہے کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان حالیہ کشیدگی میں تینتالیس افراد ہلاک اور تین لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو گئے تھے۔

    یاد رہے کہ یوکرین کے ایک سینیئر قانون ساز اولیکساندر میرژکو نے ٹرمپ کو نومبر 2024 میں روس-یوکرین تنازعہ میں جنگ بندی کے لیے نامزد کیا تھا، لیکن جون 2025 میں اس نامزدگی کو واپس لے لیا۔

    ٹرمپ نے کئی بار نوبل انعام نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر سابق صدر باراک اوباما کے 2009 میں انعام جیتنے کے مقابلے میں، جنہیں انہوں نے تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ اس کے مستحق نہیں تھے۔

  • ٹرمپ کا صدارتی فٹنس ٹیسٹ کی بحالی کا اعلان

    ٹرمپ کا صدارتی فٹنس ٹیسٹ کی بحالی کا اعلان

    واشنگٹن(1 اگست 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی فٹنس ٹیسٹ اور فٹنس ایوارڈز کی بحالی کا اعلان کر دیا۔

    امیرکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی عوام کو صحت مند زندگی فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    اس موقعے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی فٹنس ٹیسٹ کی بحالی کا اعلان کر دیا، انہوں نے اسکولوں میں دوبارہ جسمانی فٹنس ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امریکا کو دوبارہ صحت مند بنانا ہمارا مشن ہے، ایک میل دوڑ، سٹ اپس، پُش اپس اور پل اپس پھر سے نصاب کا حصہ ہوگیا، امریکا میں صدارتی کونسل برائے اسپورٹس اور فٹنس بھی بحال کردی گئی۔

    امریکی صدر نے فزیکل فٹنس سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیے، اس موقعے پر معروف ایتھلیٹس کی موجودگی میں ٹرمپ نے آرڈر پر دستخط کی، ٹرمپ نے کہا کہ فٹنس ٹیسٹ کی روایت مقبول رہی ہے اسے اب واپس لارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ صدر باراک اوباما کے دور میں 2012ء میں صدارتی فٹنس ٹیسٹ (Presidential Fitness Test) کو منسوخ کرکے اس کی جگہ FitnessGram نامی ایک نئے پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا۔

  • ’دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ لے کر ڈوب جائیں‘ ٹرمپ کی بھارت اور روس پر سخت تنقید

    ’دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ لے کر ڈوب جائیں‘ ٹرمپ کی بھارت اور روس پر سخت تنقید

    واشنگٹن(31 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    امریکا کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات (31 جولائی) کو ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں دونوں ممالک کی معیشتوں کو مردہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک ساتھ تباہ ہوں، انہیں کوئی پرواہ نہیں۔

    امریکی صدر نے بھارت اور روس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی پروا نہیں کہ بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے، مجھے فرق نہیں پڑتا، دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو ایک ساتھ لے کر ڈوب جائیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے بھارت کے ساتھ بہت کم تجارتی روابط رکھے ہیں کیونکہ بھارت کے ٹیرف دنیا میں سب سے زیادہ ہیں، جو امریکی کاروبار کے لیے نقصان دہ ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور روس کے درمیان قریباً کوئی تجارتی تعلق نہیں اورمیں چاہتا ہوں کہ یہ صورتحال برقرار رہے۔

    ٹرمپ نے روس کے سابق صدر دیمتری میدویدیف کو ناکام رہنما قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ میدویدیف جو سمجھتے ہیں وہ اب بھی صدر ہیں، انہیں کہہ دو کہ اپنے الفاظ کا خیال رکھیں۔ وہ ایک خطرناک راستے میں داخل ہو رہے ہیں۔

    اس سے قبل ٹرمہ نے کہا تھا کہ بھارت اپنا زیادہ تر اسلحہ روس سے خریدتا ہے اور اس وقت چین کے ساتھ روسی توانائی کا سب سے بڑا خریدار ہے، یہ سب ایسے وقت میں ہورہا ہے جب دنیا چاہتی ہے کہ روس یوکرین میں خونریزی بند کرے۔

  • میں نہیں جانتا اب غزہ میں کیا ہوگا، ٹرمپ

    میں نہیں جانتا اب غزہ میں کیا ہوگا، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیل مذاکرات سے نکل گیا ہے اب غزہ کے بارے میں اب اسرائیل ہی فیصلہ کرے گا۔

    رائٹرز کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں یورپی کمیشن کی سربراہ سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ غزہ کے بارے میں اب اسرائیل ہی فیصلہ کرے گا، اسرائیل مذاکرات سے نکل گیا ہے۔ نہیں جانتا غزہ میں کیا ہوگا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ حماس یرغمالیوں کو واپس نہیں کرنا چاہتی، میں نہیں جانتا کہ جنگ بندی کے خاتمے اور حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات کے بعد کیا ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا نے غزہ کو ساٹھ ملین ڈالر امداد دی۔ لیکن کسی نے امریکا کا شکریہ ادا نہیں کیا، غزہ میں امداد کی فراہمی پر اسرائیلی وزیراعظم سے بات کروں گا۔

    یاد رہے کہ غزہ میں بھوک و افلاس سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے ہیں اسرائیلی ناکہ بندی کے دوران غذائی قلت سے87 بچوں سمیت 133 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی دباؤ پر اسرائیل نے غزہ کی راہداری کھول دی ہے، مصر سے امدادی سامان سے لدے ٹرک پہنچنا شروع ہوگئے، فلسطینیوں میں امداد تقسیم کی جارہی ہے۔

    صیہونی فورسز کی وحشیانہ بمباری سے شہداء کی مجموعی تعداد انسٹھ ہزار آٹھ سو اکیس تک پہنچ گئی جبکہ ایک لاکھ چوالیس ہزار ہزار آٹھ سو اکاون فلسطینی زخمی ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیرِا عظم کا کہنا ہے کہ حماس کے مکمل خاتمے تک کارروائیاں جاری رہیں گی۔

    https://urdu.arynews.tv/jordan-and-uae-begin-delivering-aid-to-gaza-by-parachute/

  • حماس نے ٹرمپ کے غزہ مذاکرات ناکامی سے متعلق بیان کو مسترد کردیا

    حماس نے ٹرمپ کے غزہ مذاکرات ناکامی سے متعلق بیان کو مسترد کردیا

    حماس نے امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ مذاکرات میں ناکامی سے متعلق بیان کو مسترد کردیا۔

    حماس کے رہنما طاہر النونو نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا بیان حیران کن ہے، ہم نے مذاکرات میں لچک دکھائی، فریقین میں کئی نکات پر پیشرفت ہوچکی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کا مذاکرات چھوڑ کر چلے جانا حیرت انگیز ہے۔

    حماس سیاسی بیورو کے رہنما عزت الرشق نے کہا کہ مذاکرات میں اصل رکاوٹ نیتن یاہو حکومت ہے، امریکا اسرائیل کے جھوٹ کو نظر انداز کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا ثالت کے طور پر جانبداری چھوڑے اور منصفانہ کردار ادا کرے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی نے حماس پر مذاکرات میں غیر سنجیدگی کا الزام لگایا تھا۔

    یہ پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو مایوس کن رہی، صدر ٹرمپ

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم سے ہونے والی گفتگو کو مایوس کن قرار دیا تھا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم سے گفتگو مایوس کن رہی۔ نیتن یاہو سے غزہ میں امداد پر بات تو ہوئی لیکن کیا بات ہوئی، وہ بتا نہیں سکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے یرغمالی واپس چاہتا ہے۔ اگر تمام یرغمالی واپس آ گئے تو حماس کی ڈھال ختم ہو جائے گی اور اس کے لیے کافی مشکلات پیدا ہو جائیں گی۔

  • سابق صدر اوباما نے ٹرمپ کے بیان کو مسترد کردیا

    سابق صدر اوباما نے ٹرمپ کے بیان کو مسترد کردیا

    واشگنٹن(23 جولائی 2025): سابق صدر برراک اوباما نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا 2016 کے الیکشن سے متعلق بیان مسترد کر دیا ہے۔

    سابق صدر باراک اوباما کے ایک ترجمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دعووں کی مذمت کرتے ہوئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ "یہ عجیب و غریب الزامات مضحکہ خیز اور خلفشار کی ایک کمزور کوشش ہے”۔

     سابق صدر نے ردعمل میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دراصل جیفری ایپسٹین کیس سے توجہ ہٹانے کے لیے بیان دے رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو غدار قرار دے دیا

     واضح رہے کہ 2016 کے انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات پر صدر ٹرمپ نے سابق صدر اوباما پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انھیں غدار قرار دے دیا۔

    منگل کو وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس سازش میں اوباما کو بالکل رنگے ہاتھوں پکڑا ہے، ان کا عمل غداری کے مترادف ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اوباما نے اپنی گینگ کے ساتھ مل کر الیکشن میں روسی مداخلت کا الزام لگایا تھا، اوباما کی گینگ میں جو بائیڈن، ہیلری کلنٹن اور ان کے دیگر ساتھی شامل ہیں جنھوں نے الیکشن چوری کیا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے سابق صدر بارک اوباما پر ’’غداری‘‘ کا الزام لگایا، اور بغیر ثبوت فراہم کیے کہا کہ اوباما اس گروپ کے سرخیل تھے جس نے انھیں روس کے ساتھ جھوٹے طور پر منسلک کیا اور 2016 کی ان کی صدارتی مہم کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

  • روس کا ٹرمپ کی دھمکی پر شدید ردعمل

    روس کا ٹرمپ کی دھمکی پر شدید ردعمل

    (16 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کی دھمکی پر روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے امریکی صدر نے بیان پر ردعمل میں کہا کہ جاننا چاہتے ہیں کہ ٹرمپ کے بیان کے پیچھے محرکات کیا ہیں؟۔

    روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ کبھی چوبیس گھنٹے، کبھی سو دن اور اب پچاس دن، یہ سب دیکھ چکے ہیں اور اب واقعی سمجھنا چاہتے ہیں کہ امریکی صدر یہ سب کچھ کیوں کہہ رہے ہیں۔

    روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے پچاس روز کی مہلت اور بصورت دیگر سو فیصد تجارتی محصولات عائد کرنے کی دھمکی کو روس کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ”ناقابل قبول“ قرار دے دیا۔


    امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ


    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ روس اس طرح کے دباؤ میں آنے والا ملک نہیں اور ہر قسم کی نئی پابندی کا سامنا کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین امریکی صدر پر یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کرنے کے لیے ”شدید دباؤ“ ڈال رہا ہے، یورپی ممالک روس کے خلاف پابندیوں کے نئے مسودے تیار کر رہے ہیں، لیکن اُن کے اقدامات کا نقصان انہیں خود بھگتنا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے پیر کے روز پیوٹن کے جنگ بندی پر آمادہ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرنے کا اعلان کیا، جس میں پیٹریاٹ میزائل سسٹمز بھی شامل ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر 50 دن میں امن معاہدہ نہ ہوا تو روس پر مزید پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں۔