Tag: ٹرمپ

  • امریکی صدر ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آگئے

    امریکی صدر ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر اپوزیشن اور چند پارٹی رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے، ٹرمپ نے گزشتہ روز کروناٹیسٹنگ کی رفتار کم کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹیسٹ کی رفتار کم کرنے کا حکم دینے پر امریکی کانگریس کی اسپیکر کی برہم ہوگئیں، کئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کروناٹیسٹنگ کی رفتار کم کرنے سے بحران کھڑا ہوجائے گا۔

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ کرونا وبا پھیلنے سے روکنے کا طریقہ ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور ٹریٹمنٹ ہے، لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ ٹیسٹ کی تعداد کم کرنے کا آخر کیوں کہا گیا؟

    کرونا وائرس، ٹرمپ کے عزائم سامنے آگئے

    انہوں نے کہا کہ ماہرین تجویز کررہے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کیے جائیں۔ اسپیکر پلوسی کا مزید کہنا تھا کہ کرونا ٹاسک فورس کے اہلکاروں کو اگلے ہفتے کمیٹی کے سامنے پیشی پر اس بارے میں جواب دینا ہوگا۔

    دوسری جانب ردعمل میں صدر ٹرمپ نے ٹوئٹ کیا کہ ہماری کرونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت سب سے بہتر اور جدید ہے، دوسرے ملکوں کے مقابلے میں ڈھائی کروڑ ٹیسٹ کے تناسب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر میرا پیغام واضح ہے۔

  • امریکی ادارے ہائیڈروکسی کلوروکین سے فائدہ اٹھانے میں ناکام ، ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی ادارے ہائیڈروکسی کلوروکین سے فائدہ اٹھانے میں ناکام ، ٹرمپ کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ دنیا کے دیگرممالک ہائیڈروکسی کلوروکین سے فائدہ اٹھا رہے ہیں لیکن امریکی ادارے کلوروکوئن دوا سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کلوروکوئن اور ہائيڈروکسی کلوروکوئن کو ہنگامی حالت میں استعمال کرنے کا اجازت نامہ منسوخ کرتے پر امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ امریکی ادارے کورونا کے حوالے سے ہائیڈوآکسی کلوروکوئن دواسے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے جبکہ دیگرممالک کلوروکوئن سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    خیال رہے صدرٹرمپ ملیریا کی دوا کلوروکوئین کورونا سے بچنے کے لئےاستعمال کرتے ہیں اورلوگوں کوبھی کلوروکوئین لینے کا مشورہ دے چکے ہیں۔

    یاد رہے امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے ہنگامی صورت میں کورونا مریضوں کے لیے ہائیڈروآکسی کلوروکوئن کےاستعمال کا اختیار واپس لے لیا ہے، کیونکہ ایف ڈی اے نے کہا ہے کہ نئے شواہد کی بنیاد اس بات پر یقین نہیں کیا جاسکتا کہ ہائڈروکسی کلوروکین اور اس سے متعلقہ دوا کلوروکین کورونا کے علاج میں موثر ہوسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ متاثر امریکا میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ امریکا میں 21 لاکھ 82 ہزار سے زائد افراد میں کورونا سے متاثر ہیں۔

    دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 4 لاکھ 39 ہزار سے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 81 لاکھ 12 ہزار سے تجاوز کر گئی اور صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 42 لاکھ سے زائد ہو گئی ہے۔

  • امریکا اور ایران کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں؟

    امریکا اور ایران کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں؟

    واشنگٹن: امریکی فوجی اہلکار مائیکل وائٹ کی رہائی کے ردعمل میں صدر ٹرمپ نے ایران کا شکریہ ادا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے امریکی فوجی اہلکار مائیکل وائٹ کی رہائی پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تہران حکومت کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بات چیت کی بھی ڈھکے چھپے الفاظ میں پیش گوئی کردی۔

    امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ ایران کی جانب سے یہ عمل بتاتا ہے کہ ڈیل ممکن ہے، ایرانی قید سے رہا پانے والے امریکی فوجی مائیکل وائٹ سے فون پر بات چیت ہوئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ رہائی کے بعد مائیکل وائٹ زیورخ میں ہیں،جلد امریکا پہنچیں گے، میرے دورصدارت میں بیرون ملک قید 40امریکی وطن لائے گئے۔ خیال رہے کہ ایران کے اس اقدام کو عالمی تجزیہ کاروں نے بھی سراہا ہے۔

    خیال رہے کہ مائیکل وائٹ کو 2 سال پہلے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنی ایرانی دوست سے ملنے ایران پہنچا تھا۔ اس پر سوشل میڈیا پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی توہین کا الزام تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا نے بھی ایرانی سائنسدان کو رہا کیا تھا اور ممکنہ طور پر کہا جارہا ہے کہ یہ رہائی امریکی اقدام کے ردعمل میں ہی سامنے آئی ہے۔ ایرانی سائنسدان سائرس اصغری کو چار سال قبل اس وقت امریکی حکام نے گرفتار کیا جب وہ ایک تدریسی دورے پر اوہایو پہنچا تھا۔ اس پر امریکی راز چرانے کا الزام لگایا تھا۔

  • وزیردفاع مارک ایسپر کے بیان پر ٹرمپ شدید نالاں، عہدہ خطرےمیں پڑگیا

    وزیردفاع مارک ایسپر کے بیان پر ٹرمپ شدید نالاں، عہدہ خطرےمیں پڑگیا

    واشنگٹن : وزیردفاع مارک ایسپر کے مظاہرین کوقابوکرنےکیلئےفوج تعیناتی کی مخالفت کے بیان پر امریکی صدر ٹرمپ ناخوش ہیں ،امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ وزیردفاع کےبیان کےبعدان کاعہدہ خطرےمیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں احتجاج بدستورجاری ہے ، وزیردفاع مارک ایسپر کے مظاہرین کوقابوکرنےکیلئےفوج تعیناتی کی مخالفت کے بیان پر صدرڈونلڈٹرمپ شدیدنالاں ہے، امریکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ وزیردفاع کےبیان کےبعدان کاعہدہ خطرےمیں ہے۔

    نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزررابرٹ او برائن بھی وزیردفاع کے بیان پر ناخوش ہیں۔

    یاد رہے صدرٹرمپ نے مظاہرین کوقابوکرنےکیلئےفوج تعینات کرنےکی دھمکی دی تھی ، جس پر وزیردفاع مارک ایسپرنے مظاہرین کوقابوکرنےکیلئے طاقت کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔

    مزید پڑھیں : سیاہ فام شہری کا قتل، امریکی وزیر دفاع کی مظاہرین پر طاقت کے استعمال کی مخالفت

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی کوئی ضرورت نہیں ، سڑکوں پر فوجیوں کو استعمال نہیں کرنا چاہتا،نیشنل گارڈز نےمظاہرین پر ربڑ کی گولیاں نہیں چلائیں، مارک ایسپر

    مارک ایسپر نے کہا تھا کہ میرا کام ہے کہ اپنے محکمے کو سیاست سے دور رکھوں، مظاہرین کےمعاملےپرفوج کی تعیناتی کےحق میں نہیں ، سیکیورٹی صورتحال میں فوجیوں کااستعمال آخری حل ہوناچاہیے۔

    خیال رہے کہ کچھ روز قبل امریکی ریاست مینیسوٹا میں سابق پولیس افسر ڈارک چوون کے تشدد کے باعث سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر متاثرہ شخص کی گردن پر کافی دیر تک گھٹنا رکھے بٹھا رہا جو اس کی موت کا باعث بنا۔

  • ٹرمپ نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    ٹرمپ نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اہم دورے کے موقع پر کروناوائرس کے پیش نظر احتیاطی تدبیر اپناتے ہوئے فوجی افسر سے مصافحہ سے انکار کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حالیہ دنوں امریکی صدر پر شدید تنقید کی جارہی تھی کہ وہ خود کرونا کے باعث احتیاطی تدابیر نہیں اپنارہے اور نہ ہی سماجی فاصلے کا خیال رکھ رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے فوجی افسر سے ہاتھ نہ ملانے کے اقدام کو سوشل میڈیا صارفین بھی سراہ رہے ہیں۔ امریکی صدر نے مصافحہ تو نہیں کیا لیکن انہوں نے سرجیکل ماسک نہیں پہن رکھا تھا اور نہ ہی 6 فٹ فاصلے کا خیال رکھا گیا۔

    ٹرمپ گزشتہ روز امریکی ریاست میری لینڈ میں قائم ’انڈریو فوجی ایئربیس‘ پہنچے جہاں ان کے استقبال کے لیے فوجی افسر ’کرنل ڈونلڈ اسکھیڈمٹ‘ موجود تھے، ٹرمپ جیسے ہی طیارے سے اترے تو انہیں نے خوش آمدید کہا اور مصافحہ کرنے کے لیے ہاتھ آگے بڑھایا لیکن ٹرمپ نے مسکراتے ہوئے انکار کردیا۔

    البتہ دونوں خوشگوار موڈ میں نظر آئے اور امریکی صدر اپنا دورہ مکمل کرکے واپس واشنگٹن روانہ ہوگئے۔

  • ٹرمپ کی اوباما پر تنقید، چینی نژاد صحافی سے تلخی، پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

    ٹرمپ کی اوباما پر تنقید، چینی نژاد صحافی سے تلخی، پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ نے سابق ہم منصب براک اوباما پر پھر شدید تنقید کی ہے، انھوں نے کہا کہ اپنے حالیہ بیانات میں اوباما نے سیاسی جرم کیا، انتخابات سے پہلے اور بعد میں بھی اوباما نے مجھ پر تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سابق صدر کی آڈیو ریکارڈنگ کو اوباما گیٹ اسکینڈل کا نام دے دیا، انھوں نے کہا کہ سابق صدر کی آڈیو ریکارڈنگ حالیہ دنوں میں میڈیا میں لیک ہوئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اس آڈیو ریکارڈنگ میں ٹرمپ کے مشیر مائیکل فلن کو معافی دینے کے فیصلے پر تنقید کی گئی تھی، سابق صدارتی مشیر مائیکل فلن نے ایف بی آئی کے سامنے تفتیش کے دوران جھوٹ بولا تھا، جس پر اوباما نے ٹرمپ پر تنقید کی۔

    پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کی چینی نژاد امریکی صحافی سے بھی تلخی ہوئی، جس کے بعد ٹرمپ غصے میں پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے، صحافی نے سوال کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس اسٹافرز کا تو ٹیسٹ آسانی سے ہو جاتا ہے دیگر کا کیوں نہیں، آپ روز کیوں کہتے ہیں کہ امریکا ٹیسٹنگ میں آگے ہے۔ جس پر ٹرمپ نے کہا یہ سوال جا کر چین سے پوچھو۔ صحافی نے پھر کہا آپ یہ بات خاص طور پر مجھے کیوں کہہ رہے ہیں؟ ٹرمپ نے کہا جو بھی ایسا گندا سوال کرے گا اسے یہی کہوں گا۔

    ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ وائٹ ہاؤس میں ماسک پہننا کیوں لازمی قرار نہیں دیتے، جس پر ٹرمپ نے کہا مجھ سے لوگ فاصلے پر رہتے ہیں، تمام اسٹاف بھی ایک دوسرے سے خاص فاصلہ رکھتا ہے، وائٹ ہاؤس میں بڑی تعداد میں اسٹاف ماسک استعمال کر رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سب کے لیے کرونا ٹیسٹنگ موجود ہے لیکن ہر کسی کو کرانے کی ضرورت نہیں۔

    قبل ازیں، امریکی صدر نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے چند افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں، ہمارے پاس ٹیسٹنگ کی بہترین سہولیات موجود ہیں، دنیامیں کسی کے پاس امریکا جیسا کرونا ٹیسٹنگ نظام نہیں، بہترین کرونا ٹیسٹنگ مشینیں آ چکی ہیں، 5 سے 10 منٹ میں نتیجہ آ جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میں چین سے خوش نہیں ہوں، چین کرونا وبا پر بہت پہلے قابو پا سکتا تھا۔

    انھوں نے کہا پورے ملک کو جلد کھولنا ضروری ہے، لوگ لاک ڈاؤن میں بھی مر رہے ہیں۔

  • امریکی صدر نے شکریہ ادا کردیا

    امریکی صدر نے شکریہ ادا کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کروناوائرس کے پیش نظر میگا باکسنگ ایونٹ کے انعقاد میں تاخیر پر مارشل آرٹس انتظامیہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپئن شپ (یو ایف سی) انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ایسے وقت میں جب ملک وبا کا شکار ہے باکسنگ ایونٹ میں تاخیر قابل ستائش عمل رہا۔

     دو ماہ کے انتظار کے بعد امریکی ریاست فلوریڈا کے اسٹیڈیم میں بغیر کسی تماشائی کے حریفوں کے درمیان ’یو ایف سی 249‘ فائٹ کا انتظام کیا گیا۔ ٹرمپ نے کھیل کے انعقاد پر مبارک باد بھی دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کھیل کی سرگرمیوں سے محبت ہے، اور یہ بہت ضروری بھی ہے، سماجی فاصلوں کا خیال رکھتے ہوئے ہمیں بڑے لیگ اور اہم کھیلوں کی طرف واپس لوٹنا چاہیے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کروناوائرس کے پیش نظر کھیلوں کی سرگرمیاں منسوخ کی جاچکی ہیں۔

  • کم جونگ نے امریکی صدر کے لیے نیا چیلنج کھڑا کردیا

    کم جونگ نے امریکی صدر کے لیے نیا چیلنج کھڑا کردیا

    پیانگ یانگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد شمالی کوریا نے جوہری سرگرمیاں تیز کردیں جس کے باعث ٹرمپ انتظامیہ کے لیے نیا چیلنج کھڑا ہوچکا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا جوہری منصوبوں کے لیے بڑا اسٹوریج ایئریا تعمیر کررہا جو ملکی دارالحکومت پیانگ یانگ کے ساتھ واقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مذکورہ اسٹوریج ایئریا جوہری میزائلوں کے تجربے سمیت دیگر جوہری سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوگا، ممکنہ طور پر یہ منصوبہ 2021 کے آغاز تک مکمل کرلیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا نے ممکنہ زیرتعیر بیس کی تصاویر بھی شایع کی ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے درمیان ماضی میں مرحلہ وار دو ملاقاتیں ہوئیں لیکن بے سود رہیں۔ کم جونگ نے ٹرمپ انتظامیہ کو دھمکی دی تھی کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو جوہری سرگرمیاں شروع کردیں گے۔

  • میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرونا ’دھوکا‘ ہے: امریکی صدر

    میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرونا ’دھوکا‘ ہے: امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی میڈیا کے ساتھ چپقلش جاری ہے، اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے انھوں نے میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، امریکی صدر نے صحافیوں کی جانب سے ‘معاندانہ’ سوالات پر روزانہ کی وائٹ ہاؤس کرونا وائرس بریفنگز ختم کرنے کی بھی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ کرونا ایک ’دھوکا‘ ہے، اس قسم کی بات کون کہہ سکتا ہے؟ میں نے یہ کہا تھا کہ بے کار ڈیموکریٹ اور میڈیا ’دھوکا‘ ہے۔

    ٹرمپ نے اپوزیشن اور میڈیا کی ایک ساتھ سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں کی جھوٹ بولنے پر جب پکڑ ہوئی تو انھوں نے غلطی مان بھی لی، لیکن اعتراف جرم کے باجود یہ لوگ جھوٹ بولنے سے باز نہیں آتے۔

    ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    کرونا وائرس کے علاج سے متعلق عجیب و غریب اور متنازعہ بیانات دینے پر امریکی صدر نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ علاج کبھی بھی بیماری سے برا نہیں ہو سکتا، آخر ان وائٹ ہاؤس نیوز کانفرنسوں کا مقصد اور کیا ہے، لیکن میڈیا مخالفت میں سوالات کے سوا کچھ نہیں پوچھتا۔

    انھوں نے ایک بار پھر الزام لگایا کہ میڈیا درست طور پر حقائق بیان نہیں کرتا، انھیں بس ریکارڈ ریٹنگ ملتی ہے اور امریکی عوام کو جھوٹی خبریں، یہ میڈیا میرے وقت اور کوششوں کے قابل نہیں ہے کہ میں اس پر اپنا وقت اور کوششیں صرف کروں، یہ لنگڑا میڈیا بن چکا ہے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ گزشتہ جمعرات کو بھی جعلی میڈیا ڈاکٹر ڈیبرا برکس کے سوالات مجھ سے کرنے لگا، میں تو ان سوالات سے متعلق ڈاکٹر ڈیبرا کی رائے مانگ رہا تھا۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ تبصرہ ان کے اس متنازعہ بیان کے ایک دن بعد آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ لوگوں کو جراثیم کش کیمیکل کے انجیکشن لگوا کر کرونا وائرس کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

  • ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    ٹرمپ کا جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ، سوشل میڈیا پر طوفان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر سوشل میڈیا پر تنقید اور مذاق کی زد میں آگئے، اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے جراثیم کش کیمیکل پینے کا مشورہ دے دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں رویہ نہایت غیر سنجیدہ ہے اور وہ اس حساس موضوع پر متنازعہ گفتگو کرنے سے باز نہیں آرہے۔

    اپنی حالیہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے جراثیم کش کیمیکل کرنا اور یو وی شعاعوں کو جسم کے اندر داخل کرنا پھیپھڑوں کی صفائی کرسکتا ہے۔

    ٹرمپ کے اس غیر محتاط بیان کو ایک طرف تو طبی ماہرین نے خوفناک قرار دیا تو دوسری جانب سوشل میڈیا پر ٹرمپ کا خوب مذاق اڑایا جارہا ہے۔

    ایک ٹویٹر صارف نے ٹرمپ کے منہ پر ٹیپ لگانے کا مشورہ دے دیا تاکہ ہزاروں جانیں بچائی جاسکیں۔

    بعد ازاں ٹرمپ نے اپنے بیان کو طنز آمیز قرار دیا لیکن لوگ انہیں بخشنے کو تیار نہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس نے امریکا میں تباہی کی تاریخ رقم کردی ہے، اب تک 52 ہزار افراد اس وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے ہیں، ملک بھر میں جان لیوا کا شکار افراد کی تعداد 9 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔