Tag: ٹرمپ

  • ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے پرجوش ہیں: ٹرمپ

    ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے پرجوش ہیں: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ گزشتہ 7 روز سے کرونا پوزیٹو کیسز میں کمی آ رہی ہے، ملک کو دوبارہ کھولنے کے لیے بہت پرجوش ہیں۔

    امریکی صدر کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ 80 ملین امریکیوں کو امداد موصول ہو چکی ہے، ملکی معیشت کی تعمیر نو کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایف ڈی اے نے گھروں میں ٹیسٹ کرنے کی ڈیوائس کی منظوری دے دی ہے۔

    پریس کانفرنس میں نائب امریکی صدر مائیک پنس نے کہا کہ ان کی تمام گورنرز کے ساتھ آج تفصیلی گفتگو ہوئی، کانفرنس کال پر 50 ریاستوں کے گورنرز موجود تھے، انھوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں میں ڈرائیو تھرو کرونا ٹیسٹنگ کی سہولیات کام کر رہی ہیں، ہم کرونا ٹیسٹنگ کی سہولیات کو مزید بڑھا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایک دن قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 484 ارب ڈالر کے امدادی بل پر دستخط کیے تھے، اس امداد کے تحت ملک میں متاثر ہونے والے چھوٹے کاروباروں کو قرض فراہم کیا جا رہا ہے، یہ وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں اب تک کا سب سے بڑا ریلیف پیکج ہے جس کا ٹرمپ نے اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے ہلاکتیں 52,185 ہو چکی ہیں، جو دنیا میں وائرس سے سب سے زیادہ اموات ہیں، جب کہ کو وِڈ نائنٹین کے کیسز کی مجموعی تعداد بھی 9 لاکھ 25 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

  • ‘ٹرمپ اور عمران خان نے کرونا کے خلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق کرلیا‘

    ‘ٹرمپ اور عمران خان نے کرونا کے خلاف تعاون بڑھانے پر اتفاق کرلیا‘

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں کروناوائرس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدرٹرمپ کا ٹیلیفونک رابطہ پاکستانی وقت کے مطابق شام6بجے ہوا، دونوں رہنماؤں میں کرونا سے متعلق صورت حال پر گفتگوہوئی، اور وائرس معاملے پر تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کرونا سے اموات پر افسوس کا اظہار کیا، گفتگو میں علاقائی سیکیورٹی اور دوطرفہ معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں کی افغانستان کی صورت حال پر بھی بات چیت ہوئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر نے پاکستان کو وینٹی لیٹر دینے کی بھی پیشکش کی۔

    ٹرمپ عمران خان رابطہ: ’امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا‘

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل وزیرا عظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران دونوں رہنماؤں نےکرونا وبا کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا۔

    ٹیلی فونک رابطے میں عالمی معیشت اور اس کے اثرات سے بچاؤ کے طریقوں پر گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا میں کرونا سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ ٹرمپ کو پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔

  • ٹرمپ عمران خان رابطہ: ’امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا‘

    ٹرمپ عمران خان رابطہ: ’امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا‘

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا،کروناوائرس پاکستان سمیت دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرا عظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران دونوں رہنماؤں نےکرونا وبا کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تبادلہ خیال کیا۔

    ٹیلی فونک رابطے میں عالمی معیشت اور اس کے اثرات سے بچاؤ کے طریقوں پر گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے پاک امریکا تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا میں کرونا سے ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ ٹرمپ کو پاکستان میں کرونا کا پھیلاؤ روکنے کی کوششوں سے آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو موجودہ حالات میں دوہرے چیلنج کا سامنا ہے، ایک طرف کرونا کا پھیلاؤ روکنے کا چیلنج درپیش ہے، دوسری طرف لاک ڈاؤن میں لوگوں کو بھوک سے بچانے کا چیلنج بھی ہے۔

    کروناوائرس: ’امریکا کی پاکستان کیلئے 80 لاکھ ڈالر سے زائد کی نئی امداد‘

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے صورت حال سے نمٹنے کے لیے 8ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے، آئی ایم ایف اور دوسرے فورم پر ڈونلڈ ٹرمپ کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں، امریکی تعاون معاشی بحران اور وبا سے نمٹنے میں مدد دے گا۔

    عمران خان نے مطالبہ کیا کہ ترقی پذیر ملکوں کے قرضوں کی ادائیگی میں ریلیف کے لیے عالمی اقدامات کیےجائیں، خطے میں امن و استحکام افغانستان میں سیاسی عمل کے لیے اہم ہے۔

    اس اہم گفتگو کے دوران افغانستان امن عمل میں پاکستان کے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ ٹرمپ نے وزیراعظم کے کرونا ٹیسٹ کے لیے ریپڈ ٹیسٹنگ مشین بھیجنے کی پیشکش کی جس پر وزیر اعظم نے شکریہ ادا کیا۔

  • عالمی ادارہ صحت کو امریکی امداد روکنے کا معاملہ، بل گیٹس نے بڑا اعلان کردیا

    عالمی ادارہ صحت کو امریکی امداد روکنے کا معاملہ، بل گیٹس نے بڑا اعلان کردیا

    واشنگٹن: مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے عالمی ادارہ صحت کو امریکی امداد روکنے کے فیصلے پر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کروناوائرس سے لڑنے کے لیے مزید 150 ملین ڈالر امداد کا اعلان کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈا نے عالمگیر وبا ’کروناوائرس‘ سے جنگ کے لیے مزید 150 ملین ڈالر امداد دینے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں جب پوری دنیا مہلک وائرس کا مقابلہ کررہی ہے ڈبلیو ایچ او کو امریکی امداد روکنا سمجھ سے بالا تر ہے، ٹرمپ کا یہ فیصلہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ خیال رہے کہ امریکی صدر نے یہ کہہ کر عالمی ادارہ صحت کو عطیات روک دیں کہ وہ اپنی ذمے داری نبھانے میں ناکام ہوچکا ہے۔

    کورونا ویکسین کی تیاری : بل گیٹس کا اہم اعلان

    بل گیٹس اور میلنڈا کا کہنا تھا کہ مذکورہ امداد دنیا بھر میں وبائی مرض سے لڑنے میں معاون ثابت ہوگی، عطیات کے ذریعے ویکسین کی تیاری، صحت کی بہتری سمیت دیگر طبی آلات کا بندوبست کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت وہ اہم شعبہ ہے جو اس وبا پر قابو اور ختم کرسکتا ہے، ہمیں اس کی مدد کرنے چاہیئے، تمام ممالک کو یک زبان ہوکر وبا کے خلاف لڑنا ہوگا، تب ہی ہم مسئلے پر قابو پاسکتے ہیں۔

  • سربراہ عالمی ادارہ صحت کا ٹرمپ کو منہ توڑ جواب

    سربراہ عالمی ادارہ صحت کا ٹرمپ کو منہ توڑ جواب

    واشنگٹن: عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹرٹیڈروس نے ٹرمپ کے فنڈنگ روکنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود ڈبلیو ایچ او تنظیم اپنا کام جاری رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ کی ڈبلیو ایچ او کی مالی اعانت روکنے پر افسوس ہے، تنظیم کی مالی امداد بند کرنے کے امریکی فیصلے سے کام متاثر ہوں گے، اس کے باوجود ہم اپنا کام جاری رکھیں گے، عالمی وبا کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کروناوائرس کو شکست دینے کے لیے بین الاقوامی تعاون ناگزیر ہے، چین نے حمایت کا یقین دلایا جس پران کا شکریہ ادا کرتے ہیں، کروناوائرس سے پوری دنیا کو مل کر لڑنا ہوگا۔

    چین کا ٹرمپ کے عالمی ادارہ صحت کی امداد روکنے سے متعلق اہم بیان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وقت سیاست یا ایک دوسرے پر تنقید کا نہیں، کروناوائرس سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، اونچ نیچ اور مشکلات کے باوجود ہم اپنے عزائم سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

    دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کی امداد روکنے کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بحران میں ڈبلیوایچ اوجیساکردارکوئی اور ادانہیں کر سکتا امریکا کی عالمی ادارے کی امداد روکنے کافیصلہ عالمی تعاون پر اثر اندا ز ہوگا۔

  • چین کا ٹرمپ کے عالمی ادارہ صحت کی امداد روکنے سے متعلق اہم بیان

    چین کا ٹرمپ کے عالمی ادارہ صحت کی امداد روکنے سے متعلق اہم بیان

    بیجنگ : چین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے عالمی ادارے کی امداد روکنے کے فیصلے سے دیگرممالک کیساتھ خود امریکا بھی متاثر ہوگا، عالمی بحران میں ڈبلیوایچ اوجیساکردارکوئی اور ادانہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عالمی ادارہ صحت کی امداد روکنے کے اعلان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی بحران میں ڈبلیوایچ اوجیساکردارکوئی اور ادانہیں کر سکتا امریکا کی عالمی ادارے کی امداد روکنے کافیصلہ عالمی تعاون پر اثر اندا ز ہوگا۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے دیگرممالک کیساتھ امریکا بھی متاثر ہوگا۔

    یاد رہے امریکی صدرٹرمپ نےعالمی ادارہ صحت کےفنڈزروکنےکااعلان کرتے ہوئے کوروناکے پھیلاؤ کا تمام ترذمہ دار ڈبلیو ایچ او کو قرار دے دیا اور کہا ڈبلیوایچ او نے کورونا کے معاملے پر صحیح کردارادا نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈبلیوایچ اوکی گائیڈلائنزپرعمل کرنےسےکئی ملکوں میں وائرس پھیلا، عالمی ادارہ کورونا کے حوالے سے وقت پر اطلاع دینے میں ناکام رہا، ڈبلیو ایچ اوکا احتساب ہونا ضروری ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے کوروناوائرس کے معاملے پر تاخیر سے کام لیا ، ڈبلیوایچ او نے سائنسدانوں اور ریسرچرز کی گمشدگی پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت وقت پرفیصلے کرتا تو وبا پر قابو پایا جاسکتا تھا، عالمی ادارہ صحت نے دنیا کو غلط معلومات فراہم کیں۔

  • ٹرمپ کی دھمکی کام کر گئی، مودی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

    ٹرمپ کی دھمکی کام کر گئی، مودی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

    نئی دہلی : بھارت نے امریکی صدر کی دھمکی کے بعد کورونا وائرس کے علاج کیلئے ملیریا کی دوا فراہم کرنے پر
    رضا  مندی ظاہر کردی ہے، بھارت نے دواکی برآمدپرپابندی عائد کررکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو دھمکی دی تھی کہ اگر ہائیڈروکسی کلورو کوئن دوا امریکا کونہ بھیجی توجوابی کارروائی کریں گے، مودی سے دوا کی کھیپ بھیجنے پربات کی ہے، بھارت امریکا سے فائدہ اٹھاتا رہا ہے۔

    صدرٹرمپ نے ملیریا کے خلاف موثردوا ہائڈروکسی کلوروکوین کو کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں گیم چینجرقراردیا ہے جبکہ بھارت نے دوا کی ایکسپورٹ پرپابندی عائدکررکھی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد بھارت امریکا کو ملیریا کی دوافراہم کرنے پر رضا مند ہوگیا۔

    بھارتی وزارت خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارت نے ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلورو کوئن کو امریکا برآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بھارت ہائیڈوکسی کلوروکوئن کو مناسب مقدار میں ان پڑوسی ممالک کو فروخت کرے گا جن کا انحصار ہماری صلاحیتوں پر ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ روٹین کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملیریا کی دوائی کام کربھی سکتی ہے اور نہیں بھی لیکن کرونا وائرس کی ویکسین کو کئی برس تک ٹیسٹ کرنے کا وقت نہیں۔

    خیال رہےہائیڈروکسی کلورو کوئن ایک پرانی اور سستی دوا ہے، جسے جنگ عظیم دوم کے وقت استعمال کیا گیا تھا، یہ سنکونا درخت کی چھال سے تیار کی جاتی ہے۔

    ہائیڈروکسی کلورو کوئن کو ملیریا کے مریضوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے لیکن یہ دوا کورونا وائرس کے علاج میں کسی حد تک مددگار ثابت ہورہی ہے۔

  • ٹرمپ کا نیویارک میں ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا نیویارک میں ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اضافی ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جس کی تربیت کسی کو نہیں دی گئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے 2 ہفتے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے مشکل ہوں گے، اس دوران اموات میں بہت زیادہ اضافے کا خدشہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا کی روک تھام کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد کے لیے مزید ایک ہزار فوجی نیویارک میں تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ریاستوں کی مدد کے لیے بھی ہزاروں فوجی جوان تعینات کریں گے، کرونا کے خاتمے اور ملک کو پھر سے کھولنے کے لیے وسائل کا ہر ممکن استعمال کریں گے، حکومت کی طرف سے کچھ وینٹی لیٹرز بھی نیویارک بھیجے جائیں گے، وفاقی ایجنسیوں نے 180 ملین ماسک آرڈر کیے ہیں۔

    امریکا میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 3لاکھ سے تجاوز کرگئی

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی اہل کار ایسی لڑائی میں جا رہے ہیں جس کے لیے وہ تربیت یافتہ نہیں، کسی کو بھی اس جنگ کے لیے تربیت نہیں دی گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں ڈاکٹرز، نرسوں اور دیگر طبی عملے، اور فوڈ سپلائی کرنے والوں کا شکر گزار ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی ریاست نیویارک کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں ساڑھے 3 ہزار سے زائد اموات، ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، 30 سے زائد پاکستانی نژاد امریکی شہری بھی کرونا وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔ شہر میں اسپتال بھر گئے ہیں، وینٹی لیٹرز کم پڑ گئے، جس پر نیویارک کے گورنر نے مدد کی اپیل بھی کر دی ہے۔

  • طبی سامان کی درآمد پر پابندی، کینیڈین وزیراعظم کی ٹرمپ کو وارننگ

    طبی سامان کی درآمد پر پابندی، کینیڈین وزیراعظم کی ٹرمپ کو وارننگ

    ٹورنٹو : کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے طبی سامان کی درآمد پر پابندی لگانے پر ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ جواب کیلئے تیار رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرٹرمپ نے کورونا کی وبا کے پیشں نظر کینیڈا کو ماسکس کی درآمد پر پابندی لگادی اور کہا یہ ماسک امریکا استعمال کرے گا۔

    جس کے جواب میں کینیڈین وزیراعظم نے کہا کورونا وائرس کی وبا کے درمیان کینیڈا میں طبی سامان کی برآمد کو محدود کرنا ایک "غلطی” ہوگی۔

    جسٹن ٹروڈو  نے ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کو طبی سامان فراہم کرتے ہیں ، اگر ٹرمپ نے کمپنی کو ماسک بھیجنے سے روکے رکھا تو جواب کیلئے تیار رہیں۔

    انھوں نے کہا  بہت سی ایسی اشیا ہیں، جو کینیڈا سے امریکا جاتی ہے اور  امریکی ان پر انحصار کرتے ہیں،   امریکا نے ماسک کی درآمد سے پابندی نہیں ختم کی تو ہم بھی سخت جواب دیں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ کینیڈا کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے درکار سامان حاصل کرلے گا، اس معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرنے کا ارادہ کیا ہے۔

    خیال رہے  امریکا میں کورونا وائرس کی بڑھتی شدت کے باعث ماسک کی  مانگ بڑھتی جارہی ہے اور  امریکہ میں موجود کمپنی کی جانب سے ریسپائریٹری ماسک کینیڈا بھیجے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کی لپیٹ میں ہیں، کرونا وائرس سے دنیا بھر میں 10 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد 59 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔

    امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتیں سات ہزار سے تجاوز کرگئیں، نیویارک کوروناوائرس سے شدید متاثر ہے، امریکی صدر کاکہنا ہے کہ کورونا پر قابو کب تک پائیں گے یہ نہیں بتا سکتے۔

  • آئندہ 2 ہفتے امریکا کے لیے بہت دردناک ہوں گے: ٹرمپ

    آئندہ 2 ہفتے امریکا کے لیے بہت دردناک ہوں گے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آیندہ 2 ہفتے امریکا کے لیے بہت دردناک ہوں گے، لیکن بہت کم عرصے میں کرونا کے خلاف جنگ جیت کر دکھائیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ مجھے مذہبی رہنماؤں کی مکمل حمایت حاصل ہے، ہم کرونا کے خلاف جنگ جیت کر دکھائیں گے، امریکی محکمہ خارجہ تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ 50 ملکوں سے اب تک 25 ہزار امریکیوں کو وطن واپس لایا جا چکا ہے، یہ محکمہ خارجہ کا سب سے بڑا آپریشن ہے، امریکی ڈاکٹر اور نرسنگ اسٹاف بھی بہادری سے خدمات سر انجام دے رہا ہے۔

    ٹرمپ نے بتایا کہ تمام ریاستوں میں وینٹی لیٹرز سمیت طبی سامان کی کمی پوری کی جا رہی ہے، چند منٹ میں کرونا ٹیسٹ کرنے والی کٹ متعارف کرائی جا رہی ہے، اگر بر وقت اقدامات نہ کرتے تو 2 ملین تک امریکی ہلاک ہو جاتے، نیویارک میں بڑی تعداد میں وینٹی لیٹرز، اضافی ڈاکٹرز اور نرسنگ اسٹاف بھجوا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ میرے مواخذے کے پیچھے سیاست دانوں نے وقت ضائع کیا، میری توجہ قومی امور سے ہٹا کر مواخذے پر لگانے کی کوشش کی گئی، ایف بی آئی کی رپورٹ میں کچھ ثابت نہیں ہو سکا۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس میں مبتلا افراد کی تعداد 2 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 742 افراد جان سے گئے، ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 883 ہو گئی، ساڑھے 24 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔