Tag: ٹرمپ

  • کروناوائرس: امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم رابطہ

    کروناوائرس: امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم رابطہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران وبائی مرض کروناوائرس سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میرپیوٹن کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں کروناوائرس کے خلاف مشترکہ حکمت عملی پر بات چیت ہوئی اور دنیا بھر میں ہونے والی اموات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو میں عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بھی زیربحث آئیں۔ دونوں صدور میں تیل کی قیمتوں سے متعلق مشاورت پر اتفاق ہوا اور مل کر کام کرنے پر زور دیا گیا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات 34 ہزار ہو گئیں

    خیال رہے کہ وبائی مرض کروناوائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا رکھی ہے البتہ روس نے مہلک وائرس پر کنٹرول رکھا ہوا ہے۔ کروناوائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست آگیا، امریکا میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 1لاکھ 45ہزار 131 ہوگئی۔ جبکہ وائرس کے باعث اموات 2ہزار 608 تک ریکاڑ کی گئی۔

    امریکا میں کرونا کے ایکٹیو مریضوں کی تعداد 1لاکھ37ہزار949 ہے۔ واضح رہے کہ وبا پر قابو پانے کے لیے عالمی ادارہ صحت ہرممکن اقدامات کررہا ہے تاہم اس کے باوجود اموات اور مریضوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • ٹرمپ نیویارک کو قرنطینہ کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے

    ٹرمپ نیویارک کو قرنطینہ کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک شہر کو قرنطینہ کرنے کا خیال ترک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ نیویارک کو کوارنٹین کرنا ضروری نہیں ہوگا، شہر کے لیے زیادہ سخت ٹریول ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان تب سامنے آیا جب نیویارک کے گورنر نے کہا کہ شہر کو قرنطینہ کرنے کا خیال احمقانہ ہوگا، ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ شہر کو قرنطینہ کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس کرونا وائرس ٹاسک فورس کی تجویز پر کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ نیویارک پر قرنطینہ کی صورت حال نافذ کی جا سکتی ہے، نیو جرسی اور کنکٹی کٹ کے بعض حصوں کو بھی قرنطینہ کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ نیویارک میں 52 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں، پورے امریکا میں کووِڈ نائنٹین کے جتنے کیسز ہیں، ان میں سے آدھے کیسز کا تعلق نیویارک سے ہے۔ ٹرمپ نے اب سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کو نیویارک پر سخت ٹریول ایڈوائزری جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ادھر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست آ چکا ہے، امریکا میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 12 ہزار 200 نئے مریض رپورٹ ہوئے، جس کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 123,750 ہو گئی ہے۔ دوسری طرف اموات کی تعداد بھی بڑھ کر 2,227 ہو چکی ہے۔

  • کرونا وائرس: متاثرہ ممالک میں امریکا پہلے نمبر پر آ گیا، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    کرونا وائرس: متاثرہ ممالک میں امریکا پہلے نمبر پر آ گیا، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد نے چین اور اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، امریکی صدر نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4 افراد پر مشتمل خاندان کو 3 ہزار ڈالرز ماہانہ دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 82 ہزار 594 ہو گئی ہے، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہو گئی، دوسری طرف 1868 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ زیادہ ٹیسٹ ہونے کے ساتھ تعداد میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کرا رہے ہیں، لوگ جلد از جلد کاموں پر واپس آنا چاہتے ہیں۔

    کرونا وائرس: ہلاکتیں 24 ہزار 89 ہوگئیں، 5 لاکھ 32 ہزار متاثر

    ٹرمپ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 4 افراد پر مشتمل خاندان کو 3 ہزار ڈالرز ماہانہ دیں گے، موجودہ صورت حال سے بے روزگار ہونے والوں کا مکمل خیال کریں گے، کاروباری افراد کے لیے آسان قرضوں کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر دہرایا کہ مجھے ٹوٹا ہوا سسٹم ورثے میں ملا، کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایئرلائنز اور ریسٹورینٹس کا کاروبار بہت مشکل میں ہے، ہمیں اپنی ایئرلائنز اور ریسٹورینٹس کے کاروبار کو جاری رکھنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے کہ کرونا وائرس چین سے آیا، میرے اقتدار میں آنے سے پہلے چین نے امریکا سے بہت فائدہ اٹھایا، کرونا کو چینی وائرس اس لیے کہتا ہوں کیوں کہ کرونا چین سے آیا، آج چین کے صدر سے بات کروں گا۔

  • ڈبلیو ایچ او چین کی طرف داری کر رہا ہے: امریکی صدر کا شکوہ

    ڈبلیو ایچ او چین کی طرف داری کر رہا ہے: امریکی صدر کا شکوہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شکوہ کیا ہے کہ ڈبلیوایچ او کا ہمارے ساتھ رویہ منصفانہ نہیں رہا، صحت کا عالمی ادارہ چین کی طرف داری کرتا رہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر ’سب ٹھیک کر دینے‘ کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اب میں صدر بن چکا ہوں تمام چیزیں ٹھیک کر دوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بہت سے میڈیا والے میرے بارے میں جھوٹی خبریں چلاتے ہیں، سرحدوں پر سخت اقدامات کر رہے ہیں، نہیں چاہتا کہ لوگ امریکا میں غیر قانونی طور پر داخل ہوں۔

    دریں اثنا، امریکی صدر ٹرمپ نے نیویارک کو آفت زدہ شہر قرار دے دیا، انھوں نے اعلان کرتے ہوئے کیا میں نیو یارک کی مدد کرنے کے لیے تمام اختیارات کا استعمال کر رہا ہوں، کانگریس میں 2 کھرب ڈالرز کا امدادی پیکج منظور کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نوکریاں ختم ہونے والوں کو 100 فی صد تنخواہیں دیں گے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے اربوں ڈالرز کے فنڈز منظور کیے ہیں، امریکا دنیا کا بہترین طبی ساز و سامان بناتا ہے، یورپی یونین سمیت دیگر ممالک بھی امریکا سے فائدہ اٹھاتے رہے ہیں، ہم نے کرونا وائرس کے سب سے زیادہ ٹیسٹ کیے، لازمی نہیں کہ پوری قوم کا کرونا ٹیسٹ کرایا جائے۔

    انھوں نے کہا جاپان نے اولمپکس ملتوی کر کے اچھا فیصلہ کیا، جب بھی اولمپکس ہوں گے جاپان ضرور جاؤں گا، آج جی 20 کی بھی اہم کانفرنس کال ہونے جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 64 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 910 ہو گئی۔

  • پاکستان میں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ملیریا کی دوا فروخت کرنے پر پابندی

    پاکستان میں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ملیریا کی دوا فروخت کرنے پر پابندی

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے علاج اور بچاؤ کے سلسلے میں کلوروکین نامی دوا کے مبینہ استعمال پر پاکستان میں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر فروخت پر پابندی لگا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کرونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں ملیریا کی دوا کلوروکین کے استعمال کے معاملے پر ہیلتھ ایڈوائزری جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس تناظر میں تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بغیر ڈاکٹر کی ایڈوائس کے میڈیکل اسٹورز پر کلوروکین دینے پر پابندی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹویٹ میں کلوروکین کا ذکر کیا گیا تھا جس کے بعد بہت سے لوگوں نے کلوروکین کا استعمال شروع کر دیا، کلوروکین کے معاملے پر ڈاکٹرز اور سائنس دان کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے، بعض افراد نے کرونا لاحق ہوئے بغیر بھی صرف قوت مدافعت بڑھانے کے لیے اس دوا کا استعمال شروع کر دیا۔

    کیا ملیریا کی دوا کلوروکوئن کرونا کا مقابلہ کر سکتی ہے؟

    شہباز گل نے کہا کہ آج وزارت صحت اس معاملے پر ہیلتھ ایڈوائزری جاری کر رہی ہے، بغیر ڈاکٹر کی ایڈوائس کے میڈیکل اسٹورز پر کلوروکین دینے پر پابندی ہوگی، کلوروکین نامی دوا کے بہت سے نقصانات بھی ہو سکتے ہیں، سائڈ ایفیکٹ کے طور پر یہ دوا دل اور جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہے، ٹرمپ کی ٹویٹ کے بعد لوگوں نے مارکیٹ سے کلوروکین خریدنا شروع کر دی ہے جس سے خدشہ پیدا ہوا ہے کہ کہیں دل اور جگر کے مریض نہ بڑھ جائیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پاکستان کے پاس اپنی ضروریات کے لیے دوائی کا مطلوبہ اسٹاک موجود ہے، بازار سے کلوروکین نہ ملے تو ہرگز مطلب نہیں کہ پاکستان میں اسٹاک کم ہوا ہے۔

  • ٹرمپ کے "مشورے” نے امریکی شہری کی جان لے لی!

    ٹرمپ کے "مشورے” نے امریکی شہری کی جان لے لی!

    ایریزونا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز الٹی پڑ گئی، ملیریا کی دوا کرونا وائرس کا علاج ثابت ہونے کی بجائے موت کا باعث بن گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک امریکی نے ٹرمپ کی تجویز کے بعد گھر میں کلوروکوئن ملا کیمیکل استعمال کر کے موت کو گلے لگا لیا، جب کہ اس کی بیوی کو نازک حالت میں اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 60 سالہ میاں بیوی نے امریکی صدر کی ‘معجزانہ دوا’ کی تیاری کے چکر میں اپنی جانیں خطرے میں ڈالیں، ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ملیریا کی دوا کلوروکوئن کے بارے میں کہا تھا کہ یہ کرونا وائرس کے علاج میں مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔

    کیا ملیریا کی دوا کلوروکوئن کرونا کا مقابلہ کر سکتی ہے؟

    امریکی ریاست ایریزونا کے محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ مذکورہ میاں بیوی نے کلوروکوئن فاسفیٹ کھالیا تھا جو گھروں میں عام طور پر ایکوریم کلینر کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، کیمیکل استعمال کرنے کے آدھے گھنٹے کے بعد انھیں اسپتال پہنچایا گیا، تاہم مرد کو نہیں بچایا جا سکا جب کہ خاتون کی حالت نازک ہے۔

    خیال رہے کہ ماہرین کی جانب سے پہلے ہی خبردار کیا گیا تھا کہ ملیریا کی دوا کے بارے میں ابھی تک کوئی سائنسی ثبوت نہیں ملا ہے کہ یہ کرونا وائرس کے علاج میں مؤثر ہے یا نہیں۔ مقامی محکمہ صحت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ چوں کہ کووِڈ 19 کے بارے میں ابھی تک غیر یقینی صورت حال ہے، اس لیے لوگ نئے راستے تلاش کر رہے ہیں، تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ لوگ سیلف میڈیکیشن شروع کر دیں۔

    محققین تاحال ملیریا کی دوا کلوروکوئن پر تجربات کر رہے ہیں تاہم یہ ثابت نہیں ہو سکا ہے کہ یہ کرونا وائرس کے لیے مؤثر ہے یا نہیں۔

  • ٹرمپ نے امریکیوں کو چینی کمیونٹی کے خلاف بری زبان استعمال کرنے سے رو ک دیا

    ٹرمپ نے امریکیوں کو چینی کمیونٹی کے خلاف بری زبان استعمال کرنے سے رو ک دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ موجودہ بحرانی صورت حال سے بہت سے سبق سیکھ رہے ہیں، ایسا وبائی بحران ماضی میں کبھی دیکھنے کو نہیں ملا، مجھے ورثے میں ٹوٹا ہوا سسٹم ملا۔

    ان خیالات کا اظہار امریکی صدر نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں، نوکریاں ختم ہو رہی ہیں، باہر نہیں جا سکتے، بیماری کے ختم ہونے کے بعد بھرپور طریقے سے واپسی کریں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایشین امریکی کمیونٹی کے خلاف بری زبان استعمال کی جا رہی ہے، چینی امریکی کمیونٹی کے خلاف اس طرح کی باتیں مناسب نہیں، یہ وقت متحد ہونے کا ہے الزام تراشی کا نہیں، ورکرز کی زندگیوں کا خیال رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، کارپوریشنز اور چھوٹے کاروباروں کو تحفظ فراہم کریں گے۔

    سوڈان میں کرفیو، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، قبرص میں لاک ڈاؤن

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ڈیبورا برکس نے کہا کہ اپنے آپ کو لوگوں سے دور رکھیں، نہیں معلوم یہ وائرس کن کن افراد میں موجود ہے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے ایف ڈی اے کام کر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کی 16 ریاستوں نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ امریکا میں وائرس سے ہلاکتوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 29 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جس سے ہلاک افراد کی تعداد 582 ہو گئی۔ جب کہ 46,145 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ نہیں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا؟ وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی کرونا وائرس سے متاثرہ کسی شخص سے ملاقات نہیں ہوئی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی، امریکی صدر مکمل طور پر صحت مند ہیں، تاہم حفاظتی اقدام کے طور پر صدر ٹرمپ کی مانیٹرنگ جاری رہے گی۔

    کرونا وائرس: امریکی ریاست میں ایمرجنسی نافذ

    خیال رہے کہ امریکا میں مہلک اور نیا وائرس COVID 19 کا پھیلاؤ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 25 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 729 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے امریکا میں اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی ریاست نیو جرسی کے گورنر فل مرفی نے بھی ریاست میں کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی حالت کا اعلان کر دیا ہے، اب تک نیو جرسی میں 11 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ مزید کیسز بھی ہوں گے۔ اس سے قبل نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو نے بھی کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جب کہ نیو یارک کے میئر نے کہا تھا کہ تمام ملازمین گھروں سے کام کریں۔

  • ٹرمپ کی شہرت کو نقصان پہنچانے پر واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز پر مقدمہ

    ٹرمپ کی شہرت کو نقصان پہنچانے پر واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز پر مقدمہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والی ٹیم نے معروف اخباروں واشنگٹن پوسٹ اور نیو یارک ٹائمز پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ اور نیو یارک ٹائمز پر ٹرمپ کی انتخابی مہم ٹیم نے مقدمہ دائر کر دیا ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان اخبارات نے ٹرمپ کی شہرت کو نقصان پہنچایا۔

    مقدمے کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی جھوٹی خبروں سے صدر کی شہرت کو نقصان پہنچا، کہا گیا کہ صدر دوبارہ منتخب ہونے کے لیے روس، شمالی کوریا سے مدد لے سکتے ہیں، واشنگٹن پوسٹ صدر ٹرمپ کے خلاف جانب دارانہ رپورٹنگ کر رہا ہے۔

    مقدمے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹرمپ کی شہرت کو نقصان پہنچانے پر واشنگٹن پوسٹ ہرجانہ ادا کرے، نیو یارک ٹائمز بھی صدر ٹرمپ کے خلاف جھوٹی رپورٹنگ کر رہا ہے، نیویارک ٹائمز نے صدر ٹرمپ پر روس کی مدد حاصل کرنے کا الزام لگایا، اخبار ٹرمپ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا ہرجانہ ادا کرے۔

    یاد رہے نیو یارک ٹائمز میں اس سے قبل ٹرمپ کی ٹیم کے ایک رکن کی جانب سے گمنام لکھے گئے کالم نے بھی شہرت حاصل کر لی تھی، جس میں ٹرمپ کو نا اہل اور غیر مؤثر قرار دے کر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، کالم میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ ٹرمپ کی ٹیم کے متعدد ارکان ٹرمپ کے خلاف مواخدہ چاہتے ہیں تاکہ انہیں ہٹایا جا سکے۔

    نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے کالم پر صدر ٹرمپ نے شدید رد عمل دیتے ہوئے نیو یارک ٹائمز کو جھوٹا قرار دے دیا تھا اور کہا تھا ایسے کالمز بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔

  • امریکا طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ، صدر ٹرمپ نے اہم بیان داغ دیا

    امریکا طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ، صدر ٹرمپ نے اہم بیان داغ دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہونے جارہا ہے، اپنے فوجیوں کو واپس گھر لائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان افغان امن معاہدے پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برسوں جاری رہنے والی جنگ کو ختم کرنے جارہے ہیں۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے ٹرمپ وعدے پورے کر رہے ہیں، طالبان کے ساتھ معاہدہ افغان تنازعے کا خاتمہ کرے گا، معاہدے پر عمل در آمد کا جائزہ لیتے رہیں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق افغانستان میں فوج کی تعداد میں کمی لارہے ہیں، افغانستان میں فوج کی کمی طالبان وعدوں کی پاسداری سے مشروط ہے، امریکا کو محفوظ بنانے کے لیے صدر ٹرمپ روزانہ کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔

    افغان امن مذاکرات کامیاب، طالبان کے سربراہ نے پاکستان کا شکریہ ادا کردیا

    امریکا نے کہا ہے کہ افغانوں کو پائیدار امن کئے اکھٹا ہونا ہوگا۔ طالبان نے افغان حکومت، سول سوسائٹی اور خواتین سے مذاکرات کا وعدہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا افغان طالبان تاریخی امن معاہدے سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، امن معاہدہ 4نکات پر مشتمل ہے، معاہدے کے مطابق امریکا14ماہ میں افغانستان سے تمام فوجی واپس بلالے گا، افغان سرزمین امریکا اور اتحادیوں پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکا افغانستان کی علاقائی سالمیت کیخلاف طاقت کے استعمال سے بھی باز رہے گا، امریکا معاہدے کے 135دن کے اندر فوجیوں کی تعداد 8600 تک لائے گا۔