Tag: ٹرمپ

  • پیوٹن باتیں اچھی کرتے ہیں لیکن ساتھ میں بمباری بھی کرتے: ٹرمپ کا ناراضی کا اظہار

    پیوٹن باتیں اچھی کرتے ہیں لیکن ساتھ میں بمباری بھی کرتے: ٹرمپ کا ناراضی کا اظہار

    واشنگٹن(14 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

    اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے روسی صدر سے ایک بار پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے بولے کہ پیوٹن حیران کر دیتے ہیں، میں روسی صدر سے "مایوس” ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ "پیوٹن نے واقعی بہت سارے لوگوں کو حیران کر دیا ہے، وہ اچھی باتیں کرتے ہیں اور پھر شام کو سب پر بمباری کرتے ہیں، روس پر مزید کیا سختی کر سکتے ہیں اس پر جمعہ کو تفصیلی بات کروں گا۔

    دوسری جانب اس ہفتے کے شروع میں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین نئے پیٹریاٹ سسٹمز اور میزائلوں پر ایک کثیر سطحی معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہے تاہم ٹرمپ نے یوکرین کو پیٹریاٹ دفاعی نظام دینے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا یوکرین کو پیٹریاٹ ائیر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا تاکہ روسی حملوں سے نمٹا جاسکے، ہم یوکرین کو پیٹریاٹ دفاعی سسٹم بھیجیں گے، جن کی انہیں اشد ضرورت ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ہتھیار ایک نئے معاہدے کے تحت یوکرین کو بھیجے جائیں گے، جس کے تحت نیٹو کچھ ہتھیاروں کی قیمت امریکا کو دے گا۔

    اس کے علاوہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ہفتے میں غزہ جنگ بندی کے لیے پُرامید ہیں، انہوں نے کہا کہ دو ماہ کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مزاکرات جاری ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/patriot-air-defense-systems-us-ukraine-14-july-2025/

  • چینی صدر سے ملاقات کیلئے ٹرمپ کے ممکنہ دورہ چین کا امکان

    چینی صدر سے ملاقات کیلئے ٹرمپ کے ممکنہ دورہ چین کا امکان

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی اس سال ملاقات ہونے کے ” امکان زیادہ ” ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو ملائیشیا کے کوالالمپور میں چینی ہم منصب سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں ںے صحافیوں سے امریکا اور چین صدر کی ملاقات سے متلق بتایا ہے۔

    مارکو روبیو نے گفتگو کو تعمیری اور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت میٹنگ تھی اور بہت کام کرنا ہے، امریکا اور چین کے درمیان ممکنہ تعاون کے شعبے موجود ہیں, ہم دو بڑے، طاقتور ملک ہیں، اور ہمیشہ ایسے مسائل ہوتے رہتے ہیں جن پر ہم متفق نہیں ہوتے۔

    اس موقعے پر امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ چینی صدر سے ملاقات کیلئے امریکی صدر کے ممکنہ دورہ چین کا امکان ہے، مشکلات بہت زیادہ ہیں لیکن دونوں فریق اسےحل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آسیان کے علاقائی فورم کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکوروبیو اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی کی ملاقات ہوئی جس میں تجارت، سلامتی اور روس یوکرین جنگ میں چینی حمایت پر بات کی۔

  • اتنی اچھی انگریزی کہاں سے سیکھی؟ ٹرمپ کا لائبیریا کے صدر سے دلچسپ مکالمہ

    اتنی اچھی انگریزی کہاں سے سیکھی؟ ٹرمپ کا لائبیریا کے صدر سے دلچسپ مکالمہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لائبیریا کے صدر جوزف بوکائی کی انگریزی بولنے کی صلاحیت کو سراہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے بدھ کے روز افریقی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی اس دوران امریکی صدر لائبیریا کے صدر جوزف بوکائی کی انگریزی بولنے کی مہارت پر حیران کن ردعمل کا اظہار کیا۔

     امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے لائبیریا کے صدر کی روانی سے بولی گئی انگریزی پر حیران رہ گئے جس پر دونوں رہنماؤں کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا۔

    ہوا کچھ یوں کے اس ملاقات میں کچھ رہنما مختلف زبانوں میں اظہار خیال کر رہے تھے تاہم لائبیریا کے صدر نے نے روانی سے انگریزی میں بات کی جس پر صدر ٹرمپ بھی حیران رہ گئے۔

    صدر ٹرمپ نے لائبیریا کے صدر سے پوچھا: ” آپ اتنی اچھی انگریزی بولتے ہیں کہاں سے سیکھی؟”  اس پر لائبیریا کے صدر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا "میں نے انگریزی لائبیریا سے ہی سیکھی ہے۔”

    اس کے جواب میں امریکی صدر نے صدر بوکائی کی زبان دانی کو دلچسپ اور بہت خوبصورت انگزیری قرار دیا اور کہا کہ "یہ خوبصورت انگریزی ہے یہاں میز پر بیٹھے کچھ لوگ اتنی اچھی انگریزی نہیں بول سکتے۔”

    تاہم لائبیریا کے صدر جوزف بوکائی نے امریکی صدر ٹرمپ کو یہ نہیں بتایا کہ انگریزی لائبیریا کی سرکاری زبان ہے۔

    واضح رہے کہ لائبیریا ایک مغربی افریقی ملک ہے جہاں انگریزی سرکاری زبان ہے اور وہاں کے بیشتر شہری روانی سے انگریزی بولتے ہیں۔

  • غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں، اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات

    غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں، اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے 2 روز میں دوسری ملاقات

    امریکی صدر سے اسرائیلی وزیراعظم کی دوسری ملاقات ملاقات ختم ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم خاموشی سے چلے گئے، اس ملاقات کے بعد اسٹیو وٹٹیکر نے دوحہ کا دورہ بھی ملتوی کردیا۔

    رائٹرز کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اپنے دورہ واشنگٹن کے بعد دوسری بار وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے دو گھنٹے کی ملاقات میں غزہ کی جنگ سے متعلق گفتگو کی ہے تاہم بات چیت کا اعلامیہ جاری نہ کیا جاسکا۔

    امریکی صدر سے اسرائیلی وزیراعظم کی دوسری ملاقات بھی عشائیہ پر ہوئی، جو نوے منٹ تک جاری رہی، ملاقات ختم ہونے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم میڈیا بات چیت کیے بغیر ہی وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trump-gaza-ceasefire-tammy-bruce/

    یاد رہے کہ ملاقات سے پہلے صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ غزہ پر بات کریں گے اور یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس نے چار میں سے تین مسائل حل کرلیے ہیں، تایم ٹرمپ نیتن یاہو ملاقات کے اختتام کے بعد اسٹیو وٹکوف نے دوحہ کا دورہ ملتوی کردیا ۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی نمائندے اسٹیو وٹٹیکر نے کہا تھا کہ ’قطر میں حماس اور اسرائیل کے درمیان 60 روزہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔‘

    وٹٹیکر نے منگل کے روز کہا کہ فریقوں کے درمیان اختلافات کے نکات کی تعداد اب چار سے کم ہو کر ایک رہ گئی ہے جس کے بعد اب فیصلہ کُن حل کی جانب بڑھنے میں مدد ملے گی۔

  • روسی صدر اور ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو، یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال

    روسی صدر اور ٹرمپ کی ٹیلیفونک گفتگو، یوکرین جنگ پر تبادلہ خیال

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر طویل بات چیت کی، مگر یوکرین جنگ کے خاتمے سے متعلق کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہ ہو سکی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے گفتگو کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر سے معاملے پر کوئی پیشرفت نہیں کر سکا۔

    دونوں رہنماؤں نے گفتگو کے دوران یوکرین کو اسلحہ کی حالیہ بندش پر بات نہیں کی، امریکا کی جانب سے یوکرین کو کچھ اہم ہتھیاروں کی فراہمی روک دی گئی ہے۔

    اس بندش سے یوکرین کی دفاعی صلاحیت پر اثر پڑا ہے، خاص طور پر پیٹریاٹ میزائل نظام جیسی ٹیکنالوجی کی کمی سے جسے روسی میزائلوں کے خلاف استعمال میں لایا جارہا تھا۔

    ٹرمپ نے اسلحہ کی فراہمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلحہ دے رہے ہیں اور بہت زیادہ دے چکے ہیں، بائیڈن نے ملک کا سارا اسلحہ خالی کر دیا، اب ہمیں اپنے لیے بھی رکھنا ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر نے امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ جمعے کو ٹرمپ سے براہِ راست بات کریں گے تاکہ امریکی اسلحہ کی فراہمی کی بندش پر گفتگو کی جا سکے۔

    رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں قائم یوکرینی سفارت خانے نے اس بندش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ یوکرین کے دفاع کو کمزور کر سکتی ہے۔

    ایران، امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات آئندہ ہفتے اوسلو میں متوقع

    قبل ازیں کریملن کے مشیر یوری اوشاکوف کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے جنگ کے بنیادی اسباب کو حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، ان کا اشارہ نیٹو کی توسیع، مغربی ممالک کی یوکرین کی حمایت اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکان کی مخالفت کی طرف تھا۔

    کریملن نے یہ بھی واضح کیا کہ ماسکو کسی بھی امن مذاکرات کو صرف روس اور یوکرین کے درمیان دیکھنا چاہتا ہے اور امریکی شمولیت سے گریز کر رہا ہے، جیسا کہ جون میں استنبول میں ایک اجلاس کے دوران امریکی سفارتکاروں کو کمرے سے باہر نکالنے کی اطلاع دی گئی تھی۔

  • روس یوکرین میں اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا: پیوٹن نے ٹرمپ کو واضح کردیا

    روس یوکرین میں اپنے مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا: پیوٹن نے ٹرمپ کو واضح کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے دونوں رہنماؤں کے مابین ایک گھنٹے سے زائد گفتگو ہوئی۔

    خبرایجنسی کے مطابق ٹرمپ کا کہنا ہےکہ روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ہونے والی گفتگو میں یوکرین جنگ بندی کی کوششوں پر پیشرفت نہ ہوسکی ہے۔

    دوسری جانب مشیر روسی صدر نے بتایا کہ روس یوکرین تنازع کے سفارتی حل میں دلچسپی رکھتا ہے لیکن وہ یوکرین میں اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹےگا۔

    کریملن کے مشیر یوری اوشاکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ اس تفصیلی گفتگو میں ایران اور مشرق وسطیٰ کے امور بھی زیرِ بحث آئے، جبکہ ٹرمپ نے ’ یوکرین میں فوجی کارروائی کو جلد ختم کرنے’ کا معاملہ ایک بار پھر اٹھایا۔

    پیوٹن نے ٹرمپ کو فون کال کے دوران واضح کہا کہ ماسکو یوکرین میں اپنے اہداف سے پیچھے نہیں ہٹے گا لیکن وہ تنازع کے مذاکراتی حل تک پہنچنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

    یوری اوشاکوف کے مطابق پیوٹن نے ٹرمپ کو گزشتہ ماہ روس اور یوکرین کے درمیان جنگی قیدیوں اور فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر ہونے والے معاہدوں پر عملدرآمد سے آگاہ کیا، اور کہا کہ ماسکو کییف کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے صدر نے یہ بھی کہا کہ روس اپنے مقرر کردہ مقاصد ضرور حاصل کرے گا، وہ اپنے اصل مقاصد سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے صدر بنتے وقت جنگ جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن دونوں فریقین کے درمیان پیشرفت نہ ہونے پر وہ بارہا اپنی مایوسی ظاہر کر چکے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trumps-big-beautiful-bill-passed-by-congress/

  • ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپشن اسکینڈل کا شکار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حمایت میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل میں جو نیتن یاہو کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ خوف ناک ہے، انہیں جانے دیا جائے انہیں بڑے کام کرنا ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے حماس سے ڈیل کی کوشش میں ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ مل کر ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف بڑی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سارا دن عدالت کے کمرے میں گزارے اور وہ بھی ایک ایسی چیز پر جسکا وجود ہی نہیں۔

    امریکی صدر نے مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اسی انداز سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے امریکا میں وہ خود گزرے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف اس نوعیت کی عدالتی کارروائی ایران اور حماس سے ڈیل کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔

    واضح رہے کہ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ مئی 2020 میں شروع ہوا تھا مگر جنگِ غزہ اور بعد ازاں لبنان کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس میں متعدد بار تاخیر ہوئی۔

    مقدمے کے ایک حصے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے سگار، جیولری اور شیمپین کی شکل میں 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف وصول کیے۔

    دو دیگر مقدمات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے 2 اسرائیلی میڈیا ہاؤسز سے بہتر کوریج کے لیے سودے بازی کی کوشش کی، نیتن یاہو تمام الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

  • ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر، ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کا  فیصلہ ترک کردیا

    ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر، ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ترک کردیا

    واشنگٹن : ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پرپابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ترک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈرکی تقریر کے بعد ایران پرپابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ترک کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں پابندیاں ہٹانے اور دیگر چیزوں پر کام کر رہا تھا، میرے اقدامات سے ایران کو مستحکم بحالی کا بہتر موقع مل سکتا تھا لیکن غصے، نفرت اور بیزاری سے بھرے بیان نے میرا یہ کام فوراً رکوا دیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایرانی سپریم لیڈر کو بچایا لیکن انہوں نے شکریہ تک ادا نہیں کیا، جانتا تھا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے کہاں پناہ لی ہوئی ہے، مین نے ان کی جان بچائی ، میں نے اسرائیل اورامریکی افواج کوخامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جنگ جیتنے سے متعلق ایرانی سپریم لیڈر کا بیان جھوٹ ہے، ایک ایماندار شخص کےلیے جھوٹ بولنا مناسب نہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کر دیا گیا، ایران کی 3 جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ایرانی قیادت ان سے ملاقات کرنا چاہتی ہے، اگر جوہری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنےکی کوشش کی تو ایران پر پھر حملے سے گریز نہیں کریں گے، ایران اگر عالمی نظام کاحصہ نہیں بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہوگی۔
    .

  • ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو سیویلین جوہری پروگرام بنانے کے لیے 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ جعلی میڈیا میں کچھ لوگوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایک سویلین جوہری تنصیب کی تعمیر کے لیے ایران کو تیس ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں میں نے ایسا مضحکہ خیز خیال کبھی نہیں سنا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا جھوٹ ہے اور اس طرح کی جعلی خبر پھیلانے والے لوگ بیمار ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ سی این این نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ حالیہ دنوں میں یورینیم کی افزودگی روکنے کے بدلے ایران کو اقتصادی مراعات دینے کے منصوبوں پر غور کر رہی ہے۔

    امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکا اور ایران کے ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاکہ وہ ایک پرامن، بجلی پیدا کرنے والا نیوکلیئر پروگرام شروع کر سکے۔

    یہ رقم براہ راست امریکا سے نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی، اور ایران کو بیرون ملک موجود 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں تک رسائی دینے جیسے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔

  • امریکا نے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیا

    امریکا نے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیا

    امریکا کی جانب سے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دے دیا گیا ہے۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے خط میں امریکا نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت ختم کرنا ہدف تھا، ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری تھا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 22 جون کو ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد امریکا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کردیا گیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے فردو، نطنز اوراصفحان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔