Tag: ٹرمپ

  • امریکی صدر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہیں: وائٹ ہاؤس

    امریکی صدر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہیں: وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس حکام نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لئے تیار ہیں، جی سیون سمٹ میں وزیراعظم نریندر مودی سے مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کے بیان سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براہ راست پاکستان اور بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس حکام کا کہنا تھا کہ واشنگٹن مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو گہری نظر سے دیکھ رہا ہے، صدر ٹرمپ مودی سے سمٹ کی سائیڈ لائن پر ملاقات کریں گے۔

    مقبوضہ وادی میں مودی کی جارحیت دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔ عالمی جریدے بھی بھارتی فوج کے خلاف اہم انکشافات کررہے ہیں۔

    امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پول کھول دیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا دعویٰ ہے کشمیر میں سب صحیح ہے لیکن اب بھی ہزاروں پابند سلاسل ہیں۔

    امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا پول کھول دیا

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش ختم کرنے اور پرامن مظاہروں کے خلاف کارروائیاں روکنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    حال میں ٹرمپ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہیں۔

  • ٹرمپ نے ٹی وی رپورٹر کو جھڑک کر چینل پر طرف داری کا الزام لگادیا

    ٹرمپ نے ٹی وی رپورٹر کو جھڑک کر چینل پر طرف داری کا الزام لگادیا

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافی کو جھڑکتے ہوئے کہا کہ مسٹر پیٹر آپ چاہئیں تواس سے بہتر سوال پوچھ سکتے ہیں مگر آپ ایسا ہرگز نہیں کریں گے کیونکہ اب آپ جانب دار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بعض ٹی وی چینلوں کے درمیان محاذ آرائی کی خبریں تواتر کے ساتھ آتی رہتی ہیں،گذشتہ روز بھی ایسا ہی ایک واقعہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گیا جب وائٹ ہاﺅس میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے این بی سی چینل کے نامہ نگار پیٹر الیکذنڈر کو ایک سوال پر جھڑک ڈالا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے صحافی اور چینل پر فاش جانب داری کا الزام عائد کیا۔

    وائٹ ہاﺅس میں پریس کانفرنس میں پہلے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے تجار اور دیگر موضوعات پرسوالوں کے جواب دےئے بعد ازاں انہوں نے امریکی ذرائع ابلاغ پر کڑی تنقید کی۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ این بی سی چینل کا یہ نامہ نگار پرلے درجے کا طرف دار ہے، پہلے پہل میں اسے بہت پسند کرتا تھا مگر اب اس کی جانب داری کی وجہ سے اس سے نفرت کرتا ہوں۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ مسٹر پیٹر آپ چاہئیں تواس سے بہتر سوال پوچھ سکتے ہیں مگر آپ ایسا ہرگز نہیں کریں گے کیونکہ اب آپ جانب دار ہیں، اسی وجہ سے تو میں ذرائع ابلاغ پراعتبار نہیں کرتا۔

    اس کے بعد صدر ٹرمپ نے امریکی اخبار پر تنقید کی اور کہا کہ نیویارک ٹائمز سچائی کا دامن چھوڑ چکا ہے، اس اخبار نے 2016ءکے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے معاملے میں الجھ کر خود کو متنازع بنا دیا۔

  • پاکستان دہشت گردوں سے لڑرہا ہے بھارت نہیں، ٹرمپ

    پاکستان دہشت گردوں سے لڑرہا ہے بھارت نہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن : ٹرمپ نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہاہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں سے جنگ نہیں کررہا، پاکستان دہشت گردوں سے لڑ رہا ہے، امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    داعش کے گرفتار یورپی جنگجوﺅں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو متنبہ کرتا ہوں کہ اگر اپنے جنگجووں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکا انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا، امریکا افغانستان سے نکلنے کے لیے مذاکرات کررہا ہے، شدت پسندی کے خلاف جنگ کی ذمہ داری دیگر ممالک اٹھائیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عراق میں داعش کے دوبارہ ابھرنے کے سوال پر صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے ریکارڈ مدت میں داعش کی خلافت کا سو فیصد خاتمہ کردیا ہے۔

    ٹرمپ نے داعش کے گرفتار یورپی جنگجوﺅں کو واپس نہ لینے پر فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر یہ ممالک اپنے جنگجووں کو واپس نہیں لیں گے تو امریکا انہیں رہا کر کے ان کے ملکوں میں بھیج دے گا۔

    صحافیوں سے گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ روس، افغانستان، ایران، عراق اور ترکی کسی نہ کسی حد تک یہ جنگ لڑ رہے ہیں، لیکن فرنٹ لائن ممالک کے طور پر بھارت اور پاکستان شدت پسند گروپوں کے خلاف کچھ زیادہ نہیں کررہے جو غیر منصفانہ ہے کیونکہ امریکا سات ہزار میل دور ہے۔

  • پاک بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے: ٹرمپ

    پاک بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھرپور کوشش کروں گا کشمیر پر پاک بھارت کے درمیان ثالثی ہوجائے۔

    انہوں نے وادی میں کرفیو اور پابندیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ہفتے بھارتی وزیراعظم سے کشمیر پر بات کروں گا، بھرپور کوشش کروں گا ثالثی ہوجائے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی گرفتاریوں پر بھی تشویش ہے۔ اس سے قبل بھی ٹرمپ پاک بھارت کو ثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں۔

    مودی اپنے ہی جال میں پھنس گئے، کشمیر کی صورتحال فیصلہ کن موڑ پر ہے، فواد چودھری

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کیلئے ثالثی کی ایک بارپھر پیشکش پر ٹوئٹر پیغام میں فواد چودھری نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ ثالثی کی پیشکش دنیا کی کشمیر پر تشویش عیاں کرتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال فیصلہ کن موڑ پر ہے، آرٹیکل 370کا خاتمہ کرکے نریندر مودی اپنے ہی جال میں پھنس چکے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر دنیا کو تشویش لاحق ہے، دنیا نے مودی کے فسطائی ہتھکنڈے اور آرایس ایس کے نازی فلسفہ کو مسترد کردیا ہے۔

  • امریکا میں فائرنگ کے واقعات، ٹرمپ کا متاثرہ شہروں کا دورہ، صدر کے خلاف نعرے بازی

    امریکا میں فائرنگ کے واقعات، ٹرمپ کا متاثرہ شہروں کا دورہ، صدر کے خلاف نعرے بازی

    واشنگٹن: امریکا کے مختلف شہروں میں حالیہ دنوں فائرنگ کے واقعات کے بعد صدر ٹرمپ نے متاثرہ شہروں کا دورہ کیا اس دوران انہیں شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پر آل پاسو اور ڈیٹن شہروں میں بڑے مظاہرے ہوئے اور ٹرمپ کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔

    اس موقع پر مظاہرین نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے واپس واشنگٹن جانے کا مطالبہ کیا، مظاہروں میں شہروں کے میئرز اور سینیٹرز نے بھی شرکت کی۔

    مظاہرین نے نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ’’صدر ٹرمپ کے ہاتھ خون میں رنگے ہیں‘‘۔ اس دوران امریکی صدر کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا البتہ پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ایمیگریٹس کے خلاف اشتعال انگیزبیانات نفرت کی وجہ بنے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ نے بھی ڈیٹن اورآل پاسو کے منتخب نمائندوں پر شدید تنقید کی۔

    امریکا: فائرنگ کے واقعات پر شہری حکومت پر برہم، گورنر کی تقریر کے دوران نعرے بازی

    خیال رہے کہ امریکا میں حالیہ فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد کی ہلاکت پر شہری حکومت پر شدید برہم ہیں، گذشتہ روز وہایو کے گورنر مائیک ڈیوائن کے خطاب کے دوران خوب نعرے بازی کی تھی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں دو دن قبل دو امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہایو میں فائرنگ کے واقعات ہوئے تھے جن میں تیس افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • اگر امریکا پابندیاں ختم کر دے، تو مذاکرات ممکن ہیں: ایران

    اگر امریکا پابندیاں ختم کر دے، تو مذاکرات ممکن ہیں: ایران

    تہران: ایران نے واضح کیا ہے کہ اگر امریکا پابندیاں ختم کر دے، تو مذاکرات کی بات کی جاسکتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ اگر امریکا ایران پر عائد کردہ پابندیاں اٹھا لے، تو بات چیت ممکن ہے۔

    ایرانی صدر روحانی نے یہ بات دفتر خارجہ میں جواد ظریف سے ملاقات کے بعد اپنے بیان میں‌ کہی.

    ایرانی میڈیا کے مطابق صدر روحانی کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی صدر اگر مذاکرات کے خواہش مند ہیں، تو اس کے لیے آگے بڑھ کر راہ ہموار کرنا ہو گی، یہی تب ہی ممکن ہوگا.

    انھوں نے ایران کے خلاف امریکا کی یک طرفہ پابندیوں کو معاشی دہشت گردی اور قابل مذمت قرار دیا.

    تجزیہ کار جواد ظریف سے ملاقات کے بعد جاری ہونے والے بیان کو خصوصی اہمیت دے رہے ہیں، کیوں کہ ایرانی وزیر خارجہ امریکا سے مذاکرات کے امکان کو رد کرتے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے، جواد ظریف

    خیال رہے کہ امریکا نے گزشتہ برس کے وسط میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین سن 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے اس کے بعد سے ایران کے خلاف سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پایا جاتا ہے.

  • امریکا میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں،ایسے واقعات روکنا ہوں گے، ٹرمپ

    امریکا میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں،ایسے واقعات روکنا ہوں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : میکسیکن صدر نے الپاسو میں فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ٹیکساس میں فائرنگ سے ہلاک افراد میں چھ کا تعلق میکسیکو سے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں، منافرت پر مبنی واقعات کو روکنا ہوگا۔ادھر میکسیکو کے صدرنے کہاہے کہ ٹیکساس میں فائرنگ سے ہلاک افراد میں 6 کا تعلق میکسیکو سے تھا، ٹیکساس کے شہر الپاسو میں گزشتہ روز فائرنگ سے 20 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے تھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ یہاں ایسا کئی برسوں سے ہوتا چلا آرہا ہے، فائرنگ کرنے والے ذہنی مریض ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہائیو میں فائرنگ کے واقعات میں 29 افراد ہلاک اور 52 زخمی ہو گئے تھے۔

    ادھر میکسیکو کے صدر کا کہنا تھا کہ ٹیکساس میں فائرنگ سے ہلاک افراد میں 6 کا تعلق میکسیکو سے تھا، ٹیکساس کے شہر الپاسو میں گزشتہ روز فائرنگ سے 20 افراد ہلاک اور 26 زخمی ہوگئے تھے۔

  • ٹرمپ نے لنڈسی گراہم کو ایران سے نئے معاہدے کی تیاری کی ذمہ داری سونپ دی

    ٹرمپ نے لنڈسی گراہم کو ایران سے نئے معاہدے کی تیاری کی ذمہ داری سونپ دی

    واشنگٹن : ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر نئے سمجھوتے کی تیاریاں شروع ہوگئی،ٹرمپ سینیٹر لنڈسی گراہم کو ایٹمی معاہدے کا متبادل سمجھوتہ تیار کرنے کی ذمہ داری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگرس کے رکن اور سینیٹ میں قانون ساز کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر لنڈسی گراہم کو ایران کے ساتھ نئے معاہدے کا مسودہ تیار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ یہ نیا مسودہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پائے سمجھوتے کا متبادل ہو گا جس سے امریکا نے مئی 2018ءکو علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

    لینڈسی گراہم امریکی انتظامیہ کے دیگر اہم عہدیداروں کے ساتھ اس وقت رابطے میں ہیں جو مشرق وسطیٰ سابق صدر براک اوباما کے دور میں ایران کے ساتھ طے پائے معاہدے کا متبادلہ سمجھوتہ تیار کر رہے ہیں۔

    امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر نئے سمجھوتے کے لیے کی جانے تیاریوں کے بارے میں وائٹ ہاﺅس کے چار اہم عہدیداروں نے انکشاف کیا ۔

    ان میں سے دو ذرائع کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مجوزہ نئے معاہدے کے لیے بیرون ملک سے بھی تجاویز لی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ میں لنڈسی گراہم کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ ایران کے حوالے سے امریکی صدر کی موجودہ پالیسی میں گراہم کا اہم کردار رہا ہے۔

    کانگرس اور وائٹ ہاﺅس کے ساتھ ساتھ امریکا کی وزارت خارجہ اور وزارت دفاع بھی اپنے اپنے طور پر تہران اور واشنگٹن کے درمیان نئے سمجھوتے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    کانگرس کے بعض ارکان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ تہران اور واشنگٹن کے درمیان جاری کشیدگی دونوں ملکوں میں فوجی محاذ آرائی کا موجب بن سکتی ہے،ایران کے حوالے سے امریکی پالیسی کے ماہرین کا تہران کے ساتھ مذاکرات کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔

    سابق صدر براک اوباما کے دور میں ان کی انتظامیہ میں شامل رہنے والے بعض عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جب تک امریکا ایران پر عاید کی گئی پابندیوں میں نرمی نہیں کرے اس وقت تک ایران مذاکرات پر آمادہ نہیں ہوگا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکی وزارت خزانہ نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کو بلیک لسٹ کر کے مذاکرات کے امکانات مزید کم کر دیے ہیں۔

    امریکی صدر کی انتظامیہ میں شامل بعض دوسرے عہدیدار بھی سینیٹر لنڈسی گراہم کے ساتھ مل کر ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر تہران کے ساتھ نئے سمجھوتے کا مسودہ تیار کر رہے ہیں۔

    لنڈسی گراہم امریکی سینیٹ کے ایران کے حوالے سے دوٹوک موقف رکھنے والے رکن ہیں، جون میں کانگرس کے ایک بند کمرہ اجلاس کے دوران مسٹر گراہم نے کہا تھا کہ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی فوجی محاذ آرائی کی طرف جا رہی ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق گراہم کے نئے منصوبے میں امریکا پر زور دیا گیا کہ وہ ایران سے معاہدہ123 میں شامل ہونے کا مطالبہ کرے، اس معاہدے میں اب تک 40 ممالک شامل ہیں جنہوں نے امریکا کو جوہری عدم پھیلاﺅ کی یقین دہائی کرائی ہے۔

  • ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش، صدر آزاد کشمیر کا خیرمقدم

    ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش، صدر آزاد کشمیر کا خیرمقدم

    مظفرآباد: آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کا ایک بار پھر خیرمقدم کیا۔

    صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات دنیا میں کسی بھی جگہ ہو سکتے ہیں، مذہبی انتشار کیلئے مقبوضہ کشمیر کے انتخابی حلقوں کو تبدیل کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آبادی کے تناسب کو بدلنا شملہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے، امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش کو بھارت نے ایک بار پھر مسترد کر دیا، پلوامہ کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم شروع کر دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مذہبی انتشار کیلئے مقبوضہ کشمیر کے انتخابی حلقوں کو تبدیل کیا جارہا ہے، بھارتی ریاستوں کے لوگوں کو کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی مسئلہ کشمیرپرایک بار پھر ثالثی کی پیشکش

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اسلحے کی نوک پر حراساں کیا جا رہا ہے، ہندوستان کے اس اقدام پر لوگ سراپا احتجاج ہیں، بھارت دہشتگری کے تحت نہتے کشمیریوں پر ظلم کر رہا ہے۔

    سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے بھی کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار کی ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات دنیا میں کسی بھی جگہ ہو سکتے ہیں، ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر ثالثی کا کہا ہے اور بھارت نے پھر اس آفر کو ٹھکرا دیا ہے۔

  • ٹرمپ کی پیشکش پربھارتی ردعمل کاعلم تھاکہ وہ  نہیں مانیں گے، شاہ محمود قریشی

    ٹرمپ کی پیشکش پربھارتی ردعمل کاعلم تھاکہ وہ نہیں مانیں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد :  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے  کہا ثالثی کی پیشکش پرٹرمپ کےشکرگزارہیں، ٹرمپ کی پیشکش پربھارتی ردعمل کاعلم تھاکہ وہ نہیں مانیں گے، بھارت  مذاکرات نہیں کرناچاہتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی صدر ٹرمپ کی ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش پر ردعمل دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش پرٹرمپ کےشکرگزارہیں، ٹرمپ کی پیشکش پربھارتی ردعمل کاعلم تھاکہ وہ نہیں مانیں گے، بھارت نہ مذاکرات کرناچاہتاہےنہ کسی کی ثالثی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر اقوام متحدہ کو خط لکھ رہاہوں، خط میں ایل اوسی پرفائرنگ،انسانی حقوق کی خلاف ورزی کاکہوں گا اور مقبوضہ کشمیر سے متعلق عالمی اداروں کی رپورٹ کا بھی بتاؤں گا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں صورتحال تیزی سےبگڑرہی ہے، بھارت مقبوضہ وادی سےمتعلق آئینی ترمیم کی کوشش کررہاہے، مقبوضہ وادی میں مزید25 ہزارفوجی تعینات کئےجارہے ہیں۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھرثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیرپرثالثی کیلئےتیارہوں،اس کادارومدارمودی پرہے، وزیراعظم عمران خان اور نریندرمودی لاجواب انسان ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی مسئلہ کشمیرپرایک بار پھر ثالثی کی پیشکش

    صدرٹرمپ کا کہنا تھا میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپربہترین طریقےسےآگےبڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرنے کے لیےتیار ہوں۔

    واضح رہے 22 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، آپ چاہتے ہیں کہ میں کردار ادا کروں تو میں بخوشی کروں گا، کشمیر ایک خوبصورت خطہ ہے وہاں کئی دہائیوں سے صورتحال خراب ہے جسے اب ٹھیک کرنا ہوگا۔