Tag: ٹرمپ

  • فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    فلسطینی نوجوان کا ٹرمپ کے سامنے سچ بولنا جرم بن گیا

    واشنگٹن : ورجینیا کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن فلسطینی نژاد نوجوان ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک فلسطینی نڑاد نوجوان ابراہیم سمیرہ اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن گیا جب اس نے ورجینیا ریاست کے جیمز ٹاؤن شہر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کا بائیکاٹ کر دیا، فلسطینی نوجوان ابراہیم سمیرہ کو صدر ٹرمپ کے سامنے سچ بات کہنے کی پادش میں تقریب سے نکال دیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ابراہیم سمیرہ ورجینیا ریاست کی ڈیموکریٹک سینٹ کے رکن ہیں اور اس کونسل میں دوسرے مسلمان رکن قرار دیے جاتے ہیں، اس موقع پر ابراہیم سمیرہ نے امریکی صدر کے خلاف نعرے بازی کی اور ساتھ ہی کہا کہ جناب صدر آپ ہمیں ورجینیا میں ہمارے گھروں کو واپس نہیں بھیج سکتے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ابراہیم سمیرہ کے والد صبری سمیرہ امریکی قومی سلامتی کےلیے خطرہ ہیں، صبری سمیرہ نے 11 سال امریکا واپسی کے لیے قانونی جنگ لڑی اور آخر کار سنہ 2014ءکو انہیں امریکی ریاست شیکاگو میں آنے کی اجازت دی گئی تھی۔

  • میکسیکو کی سرحد پر گلابی رنگ کے جھولے لگادئیے گئے

    میکسیکو کی سرحد پر گلابی رنگ کے جھولے لگادئیے گئے

    واشنگٹن: کیلیفورنیا یونیورسٹی میں آرکیٹیچر کی پروفیسر نے امریکا اور میکسکو کی سرحد کے درمیان گلابی رنگ کے جھولے لگائے دئیے جن پر دونوں ممالک کے بچے جھولا جھول کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ممالک کے درمیان سرحدوں پر فوجی مورچے اور اسلحے سے لیس سیکیورٹی اہلکار تو تعینات ہوتے ہی ہیں لیکن دنیا میں امریکا اور میکسیکو ایسے ملک بھی ہیں جن کی حدود پر بچوں کے لیے جھولے لگادئیے گئے ہیں۔

    سرحدی دیوار پر لگائے گئے سی ساس (جھولے) کے ایک طرف امریکن بچے بیٹھتے ہیں اور دوسری طرف میکسیکن جھولے لگانے کا مقاصد سرحد پر آہنی دیوار کی تعمیر کے خلاف احتجاج کرنا ہے جس کے لیے امریکی عدالت نے حال ہی میں رقم مختص کرنے کا حکم دیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر مشہور ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امریکا اور میکسیکو سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے لوگ جھولا جھول کر انجوائے کررہے ہیں۔

    خاتون پروفیسر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے سرحدی دیوار بنانے کا مقصد ختم ہوجائے گا اور دونوں ممالک کے لوگ صحیح معنوں میں ایک دوسرے سے رابطے استوار کرسکیں گے۔

    یاد رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار بنانے کے معاملے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید اور مخالف کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا تاہم چند روز قبل ہی امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کی اجازت دے دی ہے۔

    میکسیکو کی سرحد پر 100 میل آہنی دیوار کی تعمیر کے لیے امریکا 2.5 ارب ڈالر خرچ کرے گا جس کا مقصد غیرقانونی طریقے سے مہاجرین کو امریکا میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد سے گرفتار افراد کے بچوں کو ان سے علیحدہ کردیا تھا جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • دنیا کا سب سے کم نسل پرست ہوں، ٹرمپ کا دعویٰ‌

    دنیا کا سب سے کم نسل پرست ہوں، ٹرمپ کا دعویٰ‌

    واشنگٹن :ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کے خلاف بیان واپس لینے انکار کرتے ہوئے خود کو دنیا کا سب سے کم نسل پرست قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس س میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے خود پر لگنے والے نسل پرستی پر مبنی الزام کی تردید کی۔

    امریکی صدر نے کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کے خلاف بیان کو واپس لینے سے انکار کیا اور کہا کہ میں دنیا کا سب سے کم نسل پرست ہوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے تو صرف بالٹی مور میں وسیع پیمانے ہونے والی کرپشن کی نشاندہی کی۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے دوبارہ تنقید کی اور کہا کہ بالٹی مور کئی برسوں سے بدنظمی کا شکار ہے اور ادھر رہائش پذیر لوگ جہنم میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں،ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ درست وقت پر بالٹی مور کا دورہ کریں گے۔

    دوسری جانب بالٹی مور کے میئر برنارڈ جیک نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کوووٹ حاصل کرنے کے لیے نسل پرستانہ کوشش قرار دیا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے افریقی نڑاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہوئے ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو بدنما، چوہا اور سڑی ہوئی گندگی کہہ دیا تھا۔

    سابق نائب صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ علیجہ کمنگز اور بالٹی مور کے عوام پر اس طرح حملہ کرنا انتہائی غلط ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ روز میری لینڈ کے ساتویں ضلع کے امریکی ترجمان اور کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کو تضحیک کا نشانہ بنایا اور ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو سڑی ہوئی گندگی قرار دیا تھا۔جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نسل پرستی کے الزامات اور تنقید کی زد میں آگئے تھے۔

  • افریقی نژاد قانون ساز کی تضحیک کرنے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا

    افریقی نژاد قانون ساز کی تضحیک کرنے پر ٹرمپ کو تنقید کا سامنا

    واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ افریقی نژاد قانون ساز کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہو ئے ریاست میری لینڈ کے شہر بالٹی مور کو سڑی ہوئی گندگی کہنے پر نسل پرستی کے نئے الزامات اور تنقید کی زد میں آگئے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر نے گزشتہ روز میری لینڈ کے ساتویں ضلعے کے امریکی ترجمان اور کانگریس کے اقلیتی رکن علیجہ کمنگز کو نشانہ بنایا تھا جن کا شمار ٹرمپ کے ناقدین میں ہوتا ہے،کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے ڈونلڈ ٹرمپ پر انسانی حقوق اور اقتصادی انصاف کے چیمپئن، بالٹی مور کے عزیز رہنما پر نسل پرست حملے کا الزام عائد کیا۔

    نینسی پیلوسی جو بالٹی مور میں پیدا ہوئیں اور ان کے والد نے وہاں میئر کی خدمات بھی سرانجام دیں، نے کہا کہ ہم سب ان کے خلاف تمام نسل پرست حملوں کو مسترد کرتے ہیں۔

    سابق نائب صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا کہ علیجہ کمنگز اور بالٹی مور کے عوام پر اس طرح حملہ کرنا انتہائی غلط ہے،وائٹ ہاؤس کے نصف درجن امیدوارں نے ٹرمپ کے بیان کے مذمت کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادار ے کے مطابق 2020 انتخابات میں ڈیموکریٹک کے سیاہ فام امیدوار کمالا حارث کا کہنا تھا کہ اپنی مہم کا ہیڈکوارٹر علیجہ کمنگز کے ضلعے میں ہونے پر فخر ہے اور ٹرمپ کے حملے کو شرم ناک قرار دیا۔

    بالٹی مور کے سیاہ فام ڈیموکریٹک میئر برنارڈ جیک ینگ نے ٹرمپ کے بیان کو مسترد کیا اور اسے ’ تکلیف دہ اور نقصان دہ قرار دیا،بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ٹوئٹس میں کہا کہ ’برائے مہربانی کوئی نینسی پیلوسی کو بتائے کہ حال ہی میں انہیں اپنی جماعت کی جانب سے نسل پرست قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیے گئے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’اگر علیجہ کمنگز بالٹی مور میں کچھ وقت گزارتے تو ممکن تھا کہ وہ اپنے ڈسٹرکٹ کی گندگی صاف کر دیتے‘۔

    امریکی صدر نے مزید کہا تھا کہ ’ان کا ضلع امریکا میں سب سے بدترین جگہ ہے جہاں کوئی بھی انسان زندگی گزارنے کی خواہش نہیں کر سکتا‘۔

  • امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کے حق میں فیصلہ سنادیا

    امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کے حق میں فیصلہ سنادیا

    واشنگٹن : میکسیکوکے ساتھ امریکی سرحد پردیوار کی تعمیرکے لئے امریکی سپریم کورٹ نے صدرڈونلڈ ٹرمپ کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے فنڈزاستعمال کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے کیلیفورنیا کے جج کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے صدرڈونلڈ ٹرمپ کو میکسیکو کے ساتھ امریکی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز استعمال کی اجازت دے دی۔

    امریکی میڈٰیا کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی سرحد پر دیوار کے ایک حصے کے لیے پینٹاگون کے لیے مختص فنڈز میں سے ڈھائی ارب ڈالر استعمال کر سکتے ہیں۔

    سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے اس فیصلے کے خلاف جبکہ چار نے اس فیصلے کے حق میں ووٹ دے کر اب انھیں اجازت دے دی۔

    امریکہ کی عدالت عظمی کے فیصلے کا مطلب ہے کہ اب ریاست کیلیفورنیا، اریزونا اور نیو میکسیکو میں دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کا استعمال ہو سکے گا۔

    .دوسری جانب صدر ٹرمپ نے عدالت کے اس فیصلے کو اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں عظیم فتح قرار دیا ہے۔

    امریکی ایوان کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ جو ڈونلڈ ٹرمپ کو فوجی فنڈ چوری کر کے کانگرس سے نامنظور ایک فضول، غیر موثر سرحدی دیوار پر خرچ کرنے کی اجازت دیتا ہے، انتہائی غلط ہے۔ ہمارے بڑوں نے بادشاہت کے بجائے ایک ایسی جمہوریت بنائی تھی جسے لوگ چلائیں۔

    یاد رہے اس سے قبل ریاست کیلیفورنیا کے جج نے اپنے فیصلے میں صدر ٹرمپ کو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کے استعمال سے روک دیا تھا، کیلیفورنیا کی عدالت نے یہ دلیل دی تھی کہ امریکی کانگرس نے دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز کو خصوصی طور پر مختص نہیں کیا ہے۔

    خیال رہے رواں سال کے اوائل میں صدر ٹرمپ نے ایمرجنسی نافذ کر دی تھی ان کا کہنا تھا کہ انھیں قومی سلامتی کی خاطر دیوار کی تعمیر کے لیے 6.7 ارب ڈالر درکار ہیں۔ لیکن یہ رقم 3200 کلو میٹر پر پھیلی سرحد پر باڑ لگائے جانے کے تخمیے 23 ارب ڈالر سے بہت کم ہے۔

    ڈیموکریٹک پارٹی کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا ایمرجنسی نافذ کرنا امریکی آئین کی روشنی میں ان کا اپنے اختیارات سے تجاوز کرنا تھا۔اے سی ایل یو سمیت دیگر تنظیموں اور 20 ریاستوں نے صدر ٹرمپ کے ایمرجنسی اختیارات کو اس طرح استعمال کرنے کے خلاف قانونی راستہ اختیار کیا۔

    خیال رہے 2016 کی انتخابی مہم کے دوران امریکہ اور میکسیکو کے درمیان سرحدی دیوار تعمیر کرنا صدر ٹرمپ کے مرکزی منشور کا حصہ تھا۔جبکہ ان کی حریف ڈیموکریٹک پارٹی ان کے مؤقف کی سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔

  • ایران امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    ایران امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہوگیا

    تہران: امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا سے مذاکرات پر مشروط آمادگی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان حالیہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے جبکہ برطانوی آئل ٹینکر پر قبضے کے بعد یورپی ممالک نے بھی ایرانی اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے امریکا سے مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا جبکہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ مذاکرات اس صورت ہوں گے جب اسے ہماری شکست نہ سمجھا جائے۔

    ایرانی صدر نے کہا کہ ان پر ملک کی بڑی ذمہ داریاں ہیں، وہ مسائل کے حل کے لئے مکمل طور پر صرف قانونی اور مخلصانہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر ایک ہی وقت میں ایران مذاکرات کے نام پر شکست کی کسی میز پر بیٹھنے کے لئے تیار نہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ نے ایران کے قبضے سے برطانوی پرچم بردار آئل ٹینکر چھڑانے کے لئے ایک ثالث کو ایران بھیج دیا جس کی تصدیق ایران کے سپریم لیڈر آفس کی جانب سے کی گئی ہے۔

    جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    سپریم لیڈر آفس کی جانب سے برطانوی ثالث کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں البتہ محمد محمدی نے کہا ہے کہ ایک ایسا ملک جس نے ایک وقت وزراء اور وکلا ایران میں تعینات کئے وہ آج اس نہج پر پہنچ گیا کہ اپنا جہاز چھڑانے کی درخواست کرنے کےلئے ثالت کو بھیجتا ہے۔

  • مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کا بیان، لوک سبھا میں مودی پر شدید لعن طعن

    مسئلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کا بیان، لوک سبھا میں مودی پر شدید لعن طعن

    نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کے بعد بھارتی پارلیمنٹ میں صف ماتم بچھ گئی، پارلیمنٹ ارکان نے دل کھول کر وزیر اعظم نریندر مودی کو لعن طعن کی، کانگریس لیڈر سونیا گاندھی امریکی صدر کا بیان دستاویز کی صورت میں لوک سبھا میں لے آئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے کامیاب دورہ امریکا اور خصوصاً مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر ٹرمپ کی دلچسپی کے بعد بھارت میں طوفان کھڑا ہوگیا، بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر شور شرابے کے بعد آج لوک سبھا کا اجلاس ہوا تو ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم مودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران کہا تھا، ’میں 2 ہفتے قبل مودی سے ملا تھا اور اس دوران ہم نے مسئلہ کشمیر پر بھی بات چیت کی۔ مودی نے پوچھا تھا کہ کیا آپ مسئلے پر ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیں گے؟‘

    امریکی صدر کے اس بیان کے بعد بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی شامت آگئی، بھارت گزشتہ 70 سال سے مسئلہ کشمیر پر کسی بھی قسم کی ثالثی کو قبول کرنے سے صاف انکار کرتا رہا ہے چنانچہ اب مودی کے حوالے سے اس بات کے سامنے آنے کے بعد بھارتی نہایت غم و غصے میں ہیں۔

    بھارتی وزارت خارجہ اس حوالے سے تردید بھی جاری کرچکی ہے کہ نریندر مودی نے ٹرمپ کو اس حوالے سے کوئی درخواست نہیں کی تاہم بھارتی اس تردید کو ذرا بھی خاطر میں نہ لائے۔

    آج نریندر مودی کو لوک سبھا کے اجلاس میں شریک ہونا تھا تاہم اس سے قبل ہی ارکان پارلیمنٹ نے شور شرابہ کر کے آسمان سر پر اٹھا لیا، لوک سبھا میں مطالبہ کیا گیا کہ نریندر مودی اس حوالے سے صاف صاف بتائیں کہ آیا انہوں نے ٹرمپ سے یہ درخواست کی ہے یا نہیں، اپوزیشن کے ارکان نے احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ بھی کیا۔

    کانگریس لیڈر سونیا گاندھی امریکی صدر کا بیان دستاویز کی صورت میں لوک سبھا میں لے آئیں اور پارٹی لیڈر منیش تیواڑی کے حوالے کیا تاکہ مودی کی خبر لیتے ہوئے کوئی نکتہ رہ نہ جائے۔

    گزشتہ روز کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے بھی نریندر مودی سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ قوم کو بتائیں ٹرمپ سے امریکا دورے کے دوران کیا بات چیت طے ہوئی۔

    راہول کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر کا کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا بیان درست ہے تو مودی نے بھارت کے مفاد اور شملہ معاہدے سے انحراف کیا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ مودی کی کمزور تردید سے کچھ نہیں ہوگا وہ قوم کو حقائق سے آگاہ کریں اور بتائیں کہ آخر دورہ امریکا میں ٹرمپ سے بات چیت میں کیا طے کر کے آئے۔

  • حریت رہنماؤں کا ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے لیے ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم

    حریت رہنماؤں کا ٹرمپ کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے لیے ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی، میر واعظ عمرفاروق اور دیگر حریت رہنماﺅں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ امریکا کو کشمیر کی آزادی کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر ایک دیرینہ تنازعہ ہے اور کشمیریوں کی تین سے زائد نسلیں اس تنازعے کی نذر ہو چکی ہیں۔ میرواعظ عمرفاروق نے امریکی صدر کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام تنازعے کے سب سے زیادہ متاثرہ فریق ہونے کی حیثیت سے دیرینہ تنازعہ کشمیر کا جلد حل چاہتے ہیں۔

    دیگر حریت رہنماﺅں اور تنظیموں شبیر احمدڈار، محمد یوسف نقاش، محمد اقبال میر ، انجینئر ہلال احمدوار،میر شاہد سلیم ، امتیاز احمد ریشی، غلام نبی وسیم، غلام نبی وار، جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا ہے کہ حل طلب مسئلہ کشمیر خطے میں ایک نیوکلیر فلیش پوائنٹ ہے جو کسی بھی وقت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔

    ٹرمپ کشمیر پر پاکستانی دھنیں گنگنا رہے ہیں، بھارتی میڈیا کا واویلا

    واشنگٹن میں قائم ورلڈ ایوئر نیس فورم کے سیکرٹری جنرل غلام نبی فائی نے صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اصولی موقف اختیار کرنے پر امریکا میں مقیم کشمیری اور مقبوضہ کشمیر کے عوام خوش ہیں۔

  • ’’مودی بتائیں ٹرمپ سے کیا طے کر کے آئے؟‘‘

    ’’مودی بتائیں ٹرمپ سے کیا طے کر کے آئے؟‘‘

    نئی دہلی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سابق صدر نے نریندر مودی سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ قوم کو بتائیں ٹرمپ سے امریکا دورے کے وقت کیا بات چیت طے ہوئی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدرکا کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا بیان درست ہے تو مودی نے بھارت کے مفاد اور شملہ معاہدے سے انحراف کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مودی کی کمزور تردی سے کچھ نہیں ہوگا وہ قوم کو حقائق سے آگاہ کریں اور بتائیں کہ آخر دورۂ امریکا میں ٹرمپ سے بات چیت میں کیا طے کر کے آئے۔

    مزید پڑھیں: مودی نے ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئےدرخواست نہیں کی، بھارتی وزارت خارجہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی تھی جس میں ٹرمپ نے کشمیر کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی تھی۔

    بھارتی وزیراعظم نے ٹرمپ کی پیش کش کو مسترد کیا البتہ بھارت کی اپوزیشن جماعتوں کا یہ مانناہے کہ مودی نے ٹرمپ سے کشمیر کے حوالے سے معاملات طے کر لیے اسی باعث امریکی صدر نے کھل کر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی۔

  • ٹرمپ افغانستان سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کریں: کابل کا مطالبہ

    ٹرمپ افغانستان سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت کریں: کابل کا مطالبہ

    کابل: افغانستان حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنے بیان کی وضاحت کا مطالبہ کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق افغانستان سے متعلق امریکی صدر کا متنازع بیان کابل حکومت کو ناگوار گزرا ہے.

    کابل میں صدارتی محل کے جاری کردہ ایک اعلامیہ میں کہا گیا کہ افغان عوام نے نہ تو یہ کبھی چاہا ہے اور نہ ہی وہ کبھی اجازت دیں گے کہ کوئی غیر ملکی طاقت ان کی قسمت کا فیصلہ کرے۔

    افغانستان حکومت نے کہا ہے کہ اس ضمن میں امریکی صدر اپنے بیان کی وضاحت کریں، یہ قابل قبول نہیں.

    خیال رہے کہ پاکستانی وزیر اعطم عمران خان سے ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ افغان مسئلہ 10 دن میں حل کر سکتا ہوں، ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرا کر تجربہ کر چکے ہیں، مگر 10 لاکھ لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتا، افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پاکستان کا تعاون بہت ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان کے معاملات پر پاکستان ہمارے ساتھ زبردست تعاون کر رہا ہے، پاکستان افغانستان میں مستقبل میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا، پاکستان کے ساتھ افغانستان سے فوجی انخلا پر بھی کام جاری ہے۔

    یاد رہے کہ آج اپنے ٹویٹ میں‌وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں‌ امریکی صدر کو یقین دلاتا ہوں‌ کہ پاکستان اس عمل میں‌بھرپور کردار ادا کرے گا.